الأحد، 10 ذو القعدة 1445| 2024/05/19
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
UrPrnc

UrPrnc

ڈاکٹر افتخار کوفوری رہا کرو

خلافت کے داعی ڈاکٹر افتخار کے خلاف حکومت کا غیر انسانی سلوک

اسلام سے نفرت کا اظہار ہے

حکومت پاکستان نے اپنے آقا امریکہ کے احکامات پر نام نہاد “دہشت گردی کے خلاف جنگ” میں اپنی کوششوں کو تیز تر کر دیا ہے۔ اگرچہ حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ یہ جنگ ان عسکریت پسندوں کے خلاف ہے جو ریاست کے خلاف اسلحہ اٹھاتے ہیں لیکن نیشنل ایکشن پلان کے پردے میں حکومت کا اصل ہدف خود اس کی زبانی “انتہاہ پسندی” کے خلاف جنگ ہے۔ “انتہاہ پسندی” کے خلاف جنگ درحقیقت ریاست کی قوت کے زور پر معاشرے سے اسلامی تصورات کو کچلنا اور مٹا دینا ہے۔

 

پاکستان مخالف نعروں اور کراچی میں میڈیا دفاتر پر حملے کی مذمت

جمہوریت ریاست کے تمام شہریوں کو انصاف فراہم کرنے سے قاصر ہے

22 اگست 2016 کو کراچی کی ایک جماعت کے قائد نے اپنے کارکنوں سے خطاب میں پاکستان کے خلاف شدید نعرے بازی کرائی اور پھر میڈیا کے دفاتر پر حملے کروائے۔ ان حملوں کے بعد سے پاکستان میں یہ بحث جاری ہے کہ سیاسی خیالات کے اظہار کی حدود و قیود ہونی چاہیے۔

اردن میں پاکستان کی سفیر نے حزب التحریر کے وفد سے ملنے سے انکار کردیا...

... اور سفارت خانے کے عملے کو حکم دیا کہ ان کا خط وصول نہ کیا جائے

پیر 22اگست 2016 کو حزب التحریر ولایہ اردن کے وفد نے دارلحکومت عمان میں پاکستان کے سفارت خانے کا دورہ کیا تا کہ حزب التحریر کی جانب سے خط سفیر کے حوالے کیا جائے۔ اس خط میں حزب نے راحیل-نواز حکومت سے ڈاکٹر افتخار کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے

نیشنل ایکشن پلان امریکی ایکشن پلان ہے

خلافت کے داعیوں کا اغوا حکمرانوں کی اسلام دشمنی کو ثابت کرتا ہے

خلافت کے تین داعیوں کے اہل خانہ نے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اپنے وکیل کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس منعقد کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ میڈیا کے ذریعے ایک انسانی المیے اور بہت بڑی ناانصافی کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی شہر میں پچھلے ایک مہینے کے دوران تین پڑھے لکھے اور انتہائی معزز گھرانوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان غائب کر دیے گئے ہیں۔

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک