السبت، 09 ذو القعدة 1445| 2024/05/18
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

شامی قومی اتحاد کے سربراہ خالد خواجہ امریکی حل کا ڈھنڈورا پیٹ رہا ہے ﴿كَبُرَتْ كَلِمَةً تَخْرُجُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ إِنْ يَقُولُونَ إِلَّا كَذِبًا﴾ " بہت بڑی بات ہے جو اُن کے منہ سے نکل رہی ہے یہ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں بول رہے ہیں"(الکحف:5)

شام قومی اتحاد کے سربراہ خالد خواجہ نے18 جنوری2015 کو شامی عوام کے لیے ایک آڈیو پیغام جاری کیا۔ اس پیغام میں اس نے اپنی ذات اور اپنے اتحاد کی تشہیر اِن جھوٹے وعدوں کے ذریعے کی کہ وہ عوام کی خواہشات کا احترام کر تا ہے تاکہ تحریک کے اہداف کو حاصل کیا جاسکے جو عوام چاہتے ہیں۔ اُس نے اِس بات کو نظر انداز کیا کہ عوام رسول اللہ ﷺ کی ہدایت کے مطابق اسلامی خلافت چاہتے ہیں۔ شام کے سچے مسلمانوں نے بابنگ دہل اس کا اعلان کیا جس کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک نے اس کو ناکام بنانے کے لیے اُن کے خلاف سازشیں شروع کیں۔ بجائے اس کے کہ وہ شام کے سرکش اور اس کے کارندوں کے وحشیانہ جرائم پر محاسبہ کرتے جو وہ شام کے مسلمانوں کے خلاف کر رہے ہیں، خواجہ، حکومت کےسرغنہ کے جانے کی تشہیر کر رہا ہے جو کہ ایک ایسی سودے بازی کے ضمن میں ہے جس میں شکار مسلمان ہوں گے اور وہ اور اُس کے معاونین اس ایجنٹ حکومت کے جانشین ہوں گے کیونکہ یہ حکومت نسل کشی اور قتل و غارت میں اپنا کردار ادا کر چکی ہے۔ وہ ایک ایجنٹ کی جگہ متبادل ایجنٹ کے آنے کو شامی انقلاب کی کامیابی قرار دیتا ہے!

ہم کہتے ہیں کہ اہل شام اس مجرم کو اس کے کیے کی سزا دیے بغیر جانے نہیں دیں گے۔ وہ اُس سے اپنے شہداء اور اپنی پاک دامن خواتین کی عزتوں کا قصاص لیے بغیر اس کو جانے نہیں دیں گے۔ہم خالد خواجہ سے بھی کہتے ہیں کہ تمہارے عوامی ریاست کے اس"انقلابی" منصوبے کو صحابہ رضوان اللہ علیہم کے جانشین جہنم کی نظر کر دیں گے،تمہارے آقا اور اللہ کے دشمنوں کے تمام منصوبوں کو اپنے پیروں تلے رونددیں گے۔ تمام جنگجو گروپوں کو تمہاری یہ دعوت کہ سب متحد ہو کر عبوری حکومت کی وزارت دفاع سے معاونت کریں اوریہی عوامی جمہوری ریاست کے امریکی سیاسی منصوبے کی طرف پہلا قدم ہے ،جس کی رو سے دین کو زندگی سے جدا رکھا جائے گا۔ ان تمام منصوبوں کو وہ مخلص لوگ اللہ کے اذن سے ناکام بنادیں گے جو نبوت کے نقش قدم پر خلافت راشدہ کے قیام کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کی بشارت کو عملی شکل دینے کے لیے دن رات ایک کر رہے ہیں۔ تمہاری طرف سے تمام مجاہدین گرپوں کو امریکی منصوبے کے مطابق اعتدال کی راہ اختیار کرنےاور انتہاپسندی سے دور رہنے کی دعوت دینا اور بدبودار قوم پرستی اور اسلام کے دشمن فرانس کی طرف سے دیے گئے جھنڈے کو بنیاد بنانا، لیکن اس دعوت کا مقابلہ سچے اور برحق دین اسلام کے ساتھ کیا جائے گا۔ اسلام تمام انسانوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے، اسی طرح توحید کے علم کو بلند کر کے جو کہ رسول اللہ ﷺ کا علم ہے جس کو ہمیشہ سربلند رکھنے کے لیے صحابہ کرام سردھڑ کی بازی لگاتے تھے،جب ان کے ہاتھ کٹ جاتے تو کندھوں کے سہارے اس کو بلند رکھتے اس کو کسی حال میں گرنے نہیں دیتے تھے۔

اے عزت والے شام کے مسلمانوں! شام کی تحریک کے خلاف امریکی پالیسی کو گہرائی سے دیکھنے والا یہ سمجھ سکتا ہے کہ یہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی محاذوں پر کس قدر خطرناک سازشوں کا جال بن رہا ہے۔ اس لیے تم اس کو اپنی قیادت سپرد کرو جو اللہ کے رب ہونے پر راضی ہو،جو اسلام کے دین ہو نے پر راضی ہو ،جو قرآن کے دستور ہو نے پر راضی ہو ،نبی ﷺ کے قائد ہونے پر راضی ہو۔۔۔ استعمار ی کفار اور ان کے ایجنٹوں اور آلہ کاروں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاؤ،اللہ کے معاملے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ مت کروبلکہ حق پر ثابت قدم رہو ۔ اللہ تمہارے اعمال کو ضائع نہیں کرے گا وہی تمہاری مدد کرے گا

﴿وَلَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ﴾

"اللہ ضرور اس کی مدد کرے گا جو اللہ کی مدد کرتا ہے بے شک اللہ زبردست طاقتور اور غالب ہے"(الحج:40)۔


احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریرکے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

شام کو بچانے کا روڈ میپ "کے جواب میں : ہم اپنے لیے روڈ میپ خود بنائیں گے اور اپنی قربانیوں کے نتیجے میں نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ قائم کر لیں گے

ملک سے باہر بیٹھی  شامی اپوزیشن ،(اور اس کے ساتھ کچھ جنگجو گروہ)اور وہ لوگ جوکے شام کی مجرم حکومت سے  منسلک ہیں شام کے مستقبل کی حکومت کے بارے میں ترجیحات کے حوالے سے مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں۔  وہ "شام  کو بچانے کا روڈ میپ " پر معاہدہ کرنے کے لیے اس مہینے کے آخر میں 26 سے 29 کے درمیان  ماسکو جانے سے پہلے وفود کی تشکیل پر اتفاق کر لیا ہے، جہاں جنیوا (1) شقوں  کے مطابق  فیصلے ہوں گے اوریہ تین مہینے کے اندر ہوں گے۔ یہ بھی فرض کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی اور علاقائی مفاہمت بھی اقوام متحدہ کی قرارداد کی شق نمبر چھ کے تحت ہوگی  جس میں بین الاقوامی   نگرانوں کی بات  بھی شامل ہوگی۔ اس مفاہمت کے تحت  عبوری ادارے کی تشکیل کی تجاویز بھی ہیں جس میں "عبوری حکومت"بھی شامل ہے جو   موجودہ دستور  کے مطابق   وزیر اعظم اور  جمہوریہ کے سربراہ کے اختیارات استعمال کرسکے گی ، اس کے ساتھ "ملٹری کونسل" بھی ہوگی جو دونوں گرپوں میں  برابر تقسیم ہوگی  تا کہ اس کے ذریعے  سیکیورٹی کے ڈھانچے کو بحال کیا جائے اور سرکاری فوج سے منحرف ہونے والوں کو دوبارہ شامل کر کے "آئی ایس آئی ایس" تنظیم  کے خلاف لڑا  جائے۔

اے عزت والے شام کے مسلمانوں ! بے شک کافر مغرب اور ایجنٹ حکومتوں اور سیاسی گروپوں میں سے اس کے آلہ کار  جو جھوٹ اور بہتان کے ذریعے اپنے آپ کو شام کے مسلمانوں کا نمائندہ کہتے ہیں حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل چاہتے ہیں  اور شام کے مسلمانوں کو اس ناگفتہ بہ صورت حال سے نکلنے کے لیے اپنے چنے ہوئے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ اگر کافر مغرب اس سرکش حکومت کی پشت پر نہ ہو تا  اور وہی ہر قسم کے وسائل  اور اسالیب سے  شام کی مبارک تحریک  کو نہ روکتا تو یہ اس کے سامنے  ڈٹنے کے قابل نہیں  تھی اور اب تک یہ سرکش اپنے گنہگار ہاتھوں کے کیے کی سزا بھگت چکا ہوتا۔

ہم پوچھتے ہیں ؟ان گروپوں کو کس نے ہمارے شہداء کے خون، ہماری پاک دامن خواتین کی آہ و بکا اور ہمارے بچوں کی چیخ و پکار پر مذاکرات کا حق دیا ہے؟کیا یہی  ماسکو   انتہائی بے شرمی  اور بدمعاشی سے اس مجرم حکومت  کے شانہ بشانہ کھڑا نہ  تھا اور اس کو ہر قسم کا اسلحہ فراہم کرتا تھا جس سے وہ آج تک ہر روز ہمیں مار رہا ہے اور اس کے عسکری ماہرین  ہمیں ذبح  کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں؟کیا یہ وہی ماسکو نہیں جس نے چیچنیا اور افغانستان میں  مسلمانوں کو ذبح کیا ؟کیا ماسکو  اور اس کا پشت بان کافر مغرب  بحران  کا کوئی ایسا حل نکالے گا جو مجرم بشار کے حق میں اور ہماری قربانیوں اور ہمارے شہداء کے خون کی قیمت پر نہ ہو؟بلکہ وہ تو ان مذاکرات کے ذریعے اسی مجرم حکومت   کوبحال کرنے کی کوشش  کرے گا جس نے شام کے مسلمانوں کو تکالیف اور مصائب کے سوا کچھ نہیں دیا ،اسی کو ایسے طریقے سے واپس لا یا جائے گا کہ اس کے اور اسلام دشمنوں کے مفادات پورے ہوں۔ جمہوریہ کے سربراہ کے اختیارات کے ساتھ عبوری حکومت  کے قیام سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ وہ بھی اس سرکش کی طرح ہی ایک خائن اور ایجنٹ حکومت ہو گی۔اس دستاویز کو لکھنے والوں نے  دہشت گردی کے پردے  میں اسلام کے خلاف جنگ  کو اپنے آقا  کافر مغرب کی خوشنودی کے لیے چھپایا بھی نہیں۔  اب ہر شخص یہ جانتا ہے کہ  دہشت گردی کے خلاف جنگ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ ہے یہ ہر اس شخص کے خلاف جنگ ہے جو امریکہ  اور اس کے کارندوں کے اشاروں پر نہ ناچے۔

اے شام کے مسلمانو ! اللہ اپنی کتاب عزیز میں فرماتا ہے ،

وَلَنْ تَرْضَى عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ

"یہو د اور نصاریٰ اس وقت تک ہر گز تم سے راضی نہیں ہوں گے جب تک تم  ان کی ملت کی پیرو نہ کرو"(البقرہ :120)۔

کیا تم اپنے اور اپنے دین کے دشمنوں کے ساتھ بیٹھنے پر راضی ہو گے؟ کیا تم ان کو اجازت دو گے کہ وہ تمہارے مستقبل کے لیے روڈ میپ  اور طرز زندگی  کا تعین کریں ؟اللہ کی قسم یہ تو  کھلا نقصان ہو گا ۔ ہم حزب التحریروہ قائد جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتا  تمہیں ہمارے ساتھ ایک ہی صف میں ہر اس شخص اور گروہ کے خلاف  کھڑے ہونے کی دعوت دیتے ہیں  جو ہمارے شہداء کے خون کی قیمت پر مذاکرات کرنے کی کوشش کر تا ہے۔ ہم ہر سازشی سے کہتے ہیں :ہم خود اپنا روڈ میپ کھینچیں گے  اور اپنی قربانیوں کے نتیجے میں خلافت راشدہ علٰی منہاج النبوۃ قائم کر لیں گے اور اپنے رب کو راضی اور دشمن کے اندر آگ لگا دیں گے۔اللہ فرماتا ہے ،

قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِير

"اللہ کی ہدایت ہی حقیقی ہدایت ہے اگر تم نے ان کی خواہشات کی پیروی کر لی  بعد اس کے کہ تمہارے پاس علم آچکا تو اللہ کے مقابلے میں تمہارا کو کارساز اور مدد گار نہیں ہو گا"(البقرۃ:120)

 

احمد عبدالوہاب

ولایہ شام میں حزب التحریر

کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُ "اے ایمان والو صبر کرو اور مقابلہ میں مضبوط رہو اور لگے رہو اور اللہ سے ڈرتے رہو"(آل عمران:200)

حکومت کے وفادار میڈیا ذرائع نے    حکومت کی جانب سے حال ہی میں کیے جانے والے فیصلے کی پوری تفصیلات  شائع کیں ہیں جس کے تحت  نوجوان  سفر سے پہلے  لازما "شعبہ ریکروٹمنٹ" سے اجازت لیں گے۔ نیا فیصلہ ہر اس شامی کے لیے ہے جس کی عمر 18 سال سے 42 تک ہو۔ جو یہ اجازت لینے کا خواہشمند ہو   اس کو 300 امریکی ڈالر یا اس کے مساوی شامی لیرہ ادا کرنا ہوں گے۔ امیگریشن اور پاسپورٹ  ڈپارٹمنٹ نے   ایک ہنگامی ٹیلی گرام   بھیجا ہے  جس میں  لازمی خدمت سے فارغ ہونے والوں کو  ریکروٹمنٹ  کے شعبے کی اجازت کے بغیر  سفر کی اجازت نہ دینے کا   مطالبہ کیا گیا ہے۔

اے اسلام کے مسکن شام کے مسلمانو ! دور حاضر کے طاغوت بشار کے خلاف  شام کے مبارک انقلاب  کے چار سال ہونے پر  اور شام کے مسلمانوں کے امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی سازشوں  کے سامنے ڈٹ جانے کی وجہ سے   اور روس اور ایران کی جانب سے اس مجرم حکومت کو ہر قسم  کی مادی،عسکری اور افرادی قوت کے ذریعے مدد کے باوجود،بین الاقوامی  برادری کی جانب سے دور حاضر کے فرعون  کی اس خوف سے پشت پناہی کہ کہیں اس کے ختم ہونے سے  یہ انقلاب خلافت راشدہ علٰی منہاج النبوۃ میں تبدیل نہ ہوجائے ۔۔۔ اس سب کے باوجود اس انقلابی تحریک  نے  اس کی مادی ،عسکری اور افرادی طاقت  کا صفایا کر دیا جس سے  وہ ان لو گوں سے  عسکری خدمات لینے پر مجبور ہوا ہے جنہوں نے فوجی خدمات انجام نہیں دیں  یا دے چکے ہیں (جن کی عمریں 18 سے 42 سال کے درمیان ہیں )کہ انہیں   ریکروٹمنٹ  ڈپارٹمنٹ سے رجوع کرنے کا کہا گیا ہے اوراسی لیے ان کو بیرونی سفر سے روک دیا  گیا ہے بلکہ ان کو گرفتار کرکے  زبردستی  ان کے ذریعے حکومت کو بچانے  اور  ان کو اپنے ہی مسلمان بھائیوں کا سامنا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ یہ اس بات کا واضح مظہر ہے کہ  یہ حکومت کمزوری کے کس حد کو پہنچ چکی ہے اور اس بات کا اشارہ ہے کہ عنقریب اللہ کے اذن سے یہ حکومت ختم ہوجائے گی ۔ حکومت  کا یہ قدم   ظاہر کرتا ہے کہ وہ یہ کہہ کر جھوٹ بولتی ہے کہ طاقتور ہے اور حلب کا محاصر کر سکتی ہے جبکہ  وہ تو اپنا دفاع بھی نہیں کر سکتی۔

 

اے شام کی مبارک سر زمین  کے مجاہدو !

شام میں آج جو  ہو رہا ہے  اس کو صرف اللہ پر ایمان اور اس کے دین کی سربلندی  کی بنیادد پر اس کے سامنے ڈٹ کر ہی انجام تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ اس سرکشی کو ختم کرنے کے  لیے تم نکلے ہو تو حق پر ثابت قدم رہو ،ظالم سرکشوں  کے سامنے کمزوری مت دکھاو اور ایسے ہی بنو جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا ہے :

﴿الَّذِينَ قَالَ لَهُمُ النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوا لَكُمْ فَاخْشَوْهُمْ فَزَادَهُمْ إِيمَانًا وَقَالُوا حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيل * فَانْقَلَبُوا بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ لَمْ يَمْسَسْهُمْ سُوءٌ وَاتَّبَعُوا رِضْوَانَ اللَّهِ وَاللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ * إِنَّمَا ذَلِكُمُ الشَّيْطَانُ يُخَوِّفُ أَوْلِيَاءَهُ فَلَا تَخَافُوهُمْ وَخَافُونِ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ

"ان لوگوں سے جب لوگوں نے کہا کہ  لوگ تو تمہارے خلاف اکھٹے ہو گئے ہیں ان سے ڈروتو  اس سے ان کا ایمان اور بھی مضبوط ہو گیا اور کہا کہ ہمارے لیے اللہ کافی ہے  اور وہی بہترین کار ساز ہے اس لیے وہ اللہ کی نعمت اور فضل کے ساتھ لوٹے ، انہیں  کوئی برائی (نقصان) نہیں پہنچی انہوں نے اللہ کی رضامندی کی پیروی کی اور اللہ ہی بہت فضل والا ہے  یہ تو بس شیطان ہے جو  اپنے دوستوں کو ڈرا تا ہے،  تم ان سے مت ڈرو مجھ سے ڈرو اگر تم مومن ہو"(آل عمران:175-173)

اور اللہ تعالی نے ان سے کامیابی کا وعدہ کیا:

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ

"اے ایمان والو صبر کرو اور مقابلے میں مضبوط رہو اور لگے رہو اور اللہ سے ڈرو  تاکہ  تم کامیاب ہو سکو"(آل عمران:200)۔

و مضبوطی سے کھڑے رہو اور صابر رہو اور اپنی جدوجہد جاری رکھو اور اللہ سے ڈرتے رہو تا کہ تم کامیاب ہوسکو۔

احمد عبدالوہاب / ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

فلسطین میں ڈایٹون کے نقش قدم پر .....امریکی "اعتدال پسند اپوزیشن" کو ٹریننگ دے رہے ہیں یہ غدار انقلابیوں کے خلاف اپنے امریکی آقاؤں کی ایجنٹی اور فرمانبرداری میں غرق ہیں لیکن انقلابیوں کو اپنے مقاصد حاصل کرنے سے اب دنیا کی کوئی سازش روک نہیں سکتی۔

"اعتدال پسند شامی اپوزیشن" کی تربیت کے بارے میں امریکی اور مغربی سیاستدانوں کی بہت ساری باتوں کے ساتھ ساتھ غدار اورخائن اتحاد کی طرف سے اپنے آقاؤں سے اسلحہ دینےاور باہمی تعاون کے مطالبات باربار سامنے آرہے ہیں۔ ہم یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ: آیا یہ اسلحہ استعمال کرنے کی تربیت ہے یا ایجنٹ بننے اور اہل شام کی قربانیوں اور ان کے شہداء کے خون سے غداری کرنے کی تربیت حاصل کی جارہی ہے؟ اور ہم پوچھتے ہیں کہ امریکہ کو کیسے ہمارے خون، ہماری عزتوں اور مفادات کا اچانک خیال آیا جو خود اپنے ہی ملک میں جرائم کی جڑ ہے؟ اور یہ معاملہ کیسے سدھر ے گا جب کہ شامی انقلابیوں کا یہ اعلان گونج رہا ہے: "امریکہ ! ہمارا خون کیا تمھاری نفرت کی پیا س کو بجھا نہیں سکا؟"۔ جو لوگ اس تربیت کی دعوت دیتے ہیں یا اس پر خاموش ہیں ان سے ہم کہتے ہیں : کیا تم "لارنس آف عربیہ" کو بھول گئے ؟ ایسا دِکھائی دیتا ہے کہ تم "ڈایٹون" کے جرائم بھول گئے ۔ یہ وہی ڈایٹون ہے جس نے ایسے مجرموں کو تربیت دی اور تیار کیا جو فلسطین کے مسلمانوں پرمظالم اور تشدد کے مختلف النوع طریقے آزماتے ہیں جو اسرائیل کے جرائم سے بھی بڑھ کر ہیں کہ کچھ لوگ اسرائیل کے ہاتھوں گرفتار ہونا پسند کرتے ہیں بجائے اس کے کہ وہ نہایت گندے ہاتھوں سے تربیت پانے والے گندے ہاتھوں میں قید ہوجائیں؟ تو کیا آپ یہ پسند کریں گے کہ ہماری حالت اس شخص کی طرح ہو جو دلدل سے نکلے اورنہلا کر اپنے آپ کو پاک صاف کرکے خوشبو لگائے، پھر کسی اور دلدل میں اپنے آپ کو پھینک دے!!! آپ ہمیں کوئی ایسی جگہ بتادیں جہاں امریکہ تباہی و بربادی اور وہاں کے لوگوں کو خون میں نہلائے بغیر داخل ہوا ہو؟ اور آپ بتائیں کیا افغانستان، عراق، یمن، پاکستان اور صومالیہ پرُسکون جنت بن گئے ہیں یا وہاں کے سکون کو تہہ و بالا کرکے ان کو چیخ وپکار، زبردست تباہی اور کشت و خون کی آماجگاہ بنادئے گئے۔ آخر تمہیں کیا ہوا اور یہ کس قسم کے فیصلے تم لوگ کرتے ہو؟۔
"فرینڈلی فائر" سے عین العرب (کوبانی ) میں کرد باشندوں کو بھون ڈالا جاتا ہے۔ اب کس سے حساب لیا جائے، کس کو مورد ِ الزام ٹھہرایا جائے ۔ اور اس سے پہلے مخلص انقلابیوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کی زد میں کئی دھڑے آگئے یہ سب کچھ "دہشت گردی" اور "داعش" کے خلاف جنگ کے نام پر کیا گیا !! ارض شام میں تنظیم خراسان کی موجودگی کا ایک اور امریکی ترانہ تیار ہے جسے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مزید جرائم سرانجام دینے کے لئے استعمال میں لایا جائے گا، امت مسلمہ کے خلاف امریکی ہاتھوں سے سرزد ہونے والےجرائم پر اس کا محاسبہ کون کرے گا ؟ اور کیا امریکہ اس "اعتدال پسند اپوزیشن" کو "ملائکہ رحمت" بنارہا ہے یا امریکی آقا کے حکم کے تابع بازوؤں کو تیار کیا جا رہاہے اور یہ خود امریکی سیاستدانوں کی بات ہے کسی اور کی نہیں؟
معزز شام کے مسلمان بھائیو: اللہ رب العرش نے اپنی کتاب عزیز میں مغرب اور ہمارے درمیان کشمکش کی حقیقت بیان کرتے ہوئے اس امر کا حتمی فیصلہ کیا ہے کہ یہ کفر و ایمان کے درمیان کشمکش ہے۔ کون ہے جو نصیحت اورعبرت حاصل کرے، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، وَلَن تَرْضَى عَنكَ الْيَهُودُ وَلاَ النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ "اوریہود ونصاریٰ تم سے اس وقت تک ہر گز راضی نہیں ہوں گے جب تک تم اُن کے مذہب کی پیروی نہیں کروگے" (البقرۃ:120) اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى أَوْلِيَاء بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاء بَعْضٍ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ إِنَّ اللّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ "اے ایمان والو! یہودیوں اور نصرانیوں کو دوست و مددگار نہ بناؤ ۔ یہ خود ہی ایک دوسرے کے دوست و مددگار ہیں ۔ اور تم میں جو شخص ان کی دوستی کا دم بھرے گا تو پھر وہ انہی میں سے ہوگا۔یقیناً اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا " (المائدہ:51)۔
اور ہم حزب التحریر ولایہ شام ان لوگوں کو متنبہ کرتے ہیں جو امریکیوں اور ان کے مجرم اتحادیوں (عرب حکمرانوں ) کے ہاتھوں میں اپنا ہاتھ دے رہے ہیں، ہم ان کو المنتقم الجبار کے غیظ وغضب سے اور پھر شام کے انقلابی لوگوں کے غیظ وغضب سے متنبہ کرتے ہیں، جنہوں نے بڑی قربانیاں دیں تاکہ ان جابروں کا تختہ الٹ کر ہمارے اوپر عدل کی حکمرانی ہو، نہ کہ ان لوگوں کی ظالمانہ حکومت کے لئے قربانیاں دیں جن کی تیاری پر امریکہ کام کر رہا ہے تاکہ وہ امریکہ کے مطیع بن کے رہے اور اس نظام کی قیادت کو ہٹانے کے بعد اس کے لئے ایک سستے آلہ کار کا کام دے، نیز اپنی بدبودار جڑوں کو کئی سکیورٹی اور مجرم عسکری شاخوں کے ذریعے باقی رکھ سکے۔
بلا شبہ شام پرہیزگار مؤمنوں کا گھر ہے جنہوں نے اس مبارک سرزمین کو اپنے پاکیزہ خون سے سیراب کیا۔ یہ لوگ کبھی بھی نا مکمل حل یا پیوندکاری پر راضی نہیں ہوتے بلکہ یہ اس سے کم پر بھی راضی نہیں کہ اس نظام کو اپنی تمام نشانیوں، ستونوں اور اس کے جرائم سمیت فنا کردیا جائے تاکہ ہم اس کے ملبے پر اسلا م کے عدل ورحمت سے معمور اس ریاست کی تعمیر کرسکیں جس کا حکم رسول اللہﷺ دے چکے ہیں یعنی جہاں خلافت ہی نظام حکومت ہو۔ تو یہ اللہ کا وعدہ اور اس کے رسولﷺ کی بشارت ہے، اللہ اور اس کے رسولﷺ سے زیادہ کس کی بات سچ ہوسکتی ہے؟ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَــا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِـــن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّـــن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْــناً يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَمَـــن كَفَرَ بَـــعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ "اللہ تم میں سے ان لوگوں سے وعدہ فرماچکا ہے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسے کہ ان لوگوں کو بنایا جو ان سے پہلے تھے، اور یقیناً ان کے لئے ان کے دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کرکے جمادے گا، جسے وہ ان کے لئے پسند فرماچکا ہے ، اوران کے اس خوف وخطر کو امن سے بدل دے گا، وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی کو شریک بھی نہیں ٹھہرائیں گے، اس کے بعد بھی جو لوگ کفر کریں وہ یقیناًفاسق ہیں" (النور:55)۔

احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

میڈیا آفس کا حلب شہر کا دورہ

حزب التحریر ولایہ شام کے میڈیا آفس نے حلب شہر کےبعض آزاد کردہ علاقوں کا دورہ کیا ۔ میڈیا آفس کے سربراہ استاذ احمد عبد الوھاب ، رابطہ کمیٹی کے استاذ عبد الحمید عبد الحمید اور میڈیا آفس کے رکن استاذ منیر ناصر نے "امریکی منصوبہ اور اس کا سامنا کرنے کا طریقہ"، " گندہ سیاسی مال اور انقلاب پر اس کے اثرات"، "مسلمان کے خون کی حرمت اور گروہوں کی آپس میں لڑائی"، "مغرب کے لبرل منصوبے کے سدباب کے لیے اسلامی سیاسی منصوبے کی اہمیت" کے موضوعات پر کئی تقاریر اور کانفرنسوں سے خطاب کیا۔ یہ کانفرنسیں السکری کے علاقے کی جامع مسجد ابو عبیدہ، المشھد کے علاقے کی جامع مسجد حمزہ، بستان القصر کے علاقے کی جامع مسجد بدر، الصالحین کے علاقے کی جامع مسجد الجیلانی میں منعقد کی گئیں۔ امریکی سازشوں کو بے نقاب کرنے، مسلمانوں کو اس حوالے سے بیدار کرنے، ان کے سد باب کی کیفیت کے حوالے سے ان کانفرنسوں کا زبردست اثر ہوا، لوگوں نے اس میں جوق در جوق شرکت کی اور اس دوران تکبیر اور تھلیل کی صدائیں بلند ہو تی رہیں۔
میڈیا آفس نے سیاسی رشوت اور مسلمانوں کی باہمی لڑائی کی حرمت کے حوالے سے بیانات کا اہتمام کیا جو السکری کے علاقے کی جامع مسجد اویس القرنی، الانصاری کے علاقے کی جامع مسجد سعد الانصاری، بستان القصر کے علاقے کی جامع مسجد سکر، الصالحین کے علاقے کی جامع مسجد عمر بن عبدالعزیز، السکری کے علاقے کی جامع مسجد عائشہ میں ہوئے جن کو لوگوں کی طرف سے پذیرائی ملی اور لوگوں نے اس طرح رد عمل کا مظاہرہ کیا گویا ان کے دل کی بات اور ان کے جذبات کی ترجمانی کی گئی ہے۔
میڈیا آفس نے اپنے دورے کا اختتام حلب کے ان علاقوں کے جائزے اور بے پناہ تبا ہی کے مناظر کو دیکھنے کے بعد کیا جو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت رہائشی علاقوں پر وحشیانہ بمباری سے ہوئی ہے جس کا مقصد عوام سے انتقام لینا اور مجاہدین سے ان کو کاٹنا ہے۔
ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ اللہ شام کے مسلمانوں اور دوسرے مسلمانوں کے پاکیزہ خون کی حفاظت کرے اور ہم یہ دعا بھی کرتے ہیں کہ اس مبارک انقلاب کے نتیجے میں خلافت راشدہ علٰی منہاج النبوۃ قائم ہو۔

احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

حزب ِ ایران کاقلمون میں پہنچنے والے نقصانات پر پردہ ڈالنے کے لئے عرسال میں شامی انقلابی مسلمانوں سے وحشیانہ انتقام

شام میں حزب ِ ایران نے بڑے بڑے نقصانات اٹھانے، شام کے بابرکت انقلاب میں اپنے وجود کو مسلمانوں کے خون سے رنگین کردینے اور قلمون میں گزشتہ دنوں شکست سے دوچار ہونے کی وجہ سے اسے اپنے حامیوں کے سامنے انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ اپنی اس شرمدگی اور خفت کو چھپانے کے لئے حزب ایران نے عرسال کے گاؤں میں جو شام کی سرحد کے ساتھ لگتا ہے، مسلمانوں کا بدترین قتل عام کیا اور اپنے جرائم میں ایک اور جرم کا اضافہ کیا۔ عرسال کا گاؤں بے گھر ہونے والوں کے لئے ایک پناہ گاہ تھا جو بیرل بموں کی وجہ سے اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے کیونکہ یہ شام لبنان سرحد کے قریب ہی واقع ہے ۔ اب یہ بات مکمل طور پرواضح ہوچکی ہے کہ وہ گروہ جو امریکہ کے مخالف تصور کیے جاتے تھے جیسا کہ حزب ایران، انہوں نے مسلمانوں کے خلاف جو جرائم سرانجام دیے ہیں وہ کسی بھی طرح ان کے آقاؤں کے جرائم سے کم نہیں جو امریکہ کی ایجنٹ ہیں جیسا کہ بشار اور ایران۔ یہ حکمران کسی بھی طرح بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کو قتل کرنے میں یہودی وجود سےپیچھے نہیں ہیں ۔ اور یہ سب کچھ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر کیا جارہا ہے ۔ حزب ایران نے لبنانی فوج کو عرسال میں ہمارے مسلمان بھائیوں کے خلاف جنگ میں پورے طریقے سے پھنسا دیا ہے ۔
اے شام کے مسلمانو! یہ واضح ہوچکا ہے کہ اس حکومت کو گرا دینے کے لئے صرف تمہارے نکل کھڑے ہونے اور اللہ کی شریعت نافذ کرنے کی صدا دینے سے مشرق ومغرب تمہارے خلاف ایک ہوگئے اور امریکی قیادت تلے کافر ممالک نے تم پر ایک ہی کمان سے وار کیا اوراس کی وجہ ایک ہی ہے جس کو اللہ نے اپنی معزز کتاب میں ذکر کیا ہے (وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ) "اور وہ ایمان والوں کو کسی اور بات کی نہیں، صرف اس بات کی سزاد ے رہے تھے کہ وہ اس اللہ پر ایمان لے آئے تھے جو بڑے اقتدار والا، بہت قابل تعریف ہے" (البروج:8)۔
لہٰذا موجودہ مسئلہ ان کے لئے موت و حیات کا مسئلہ ہے اور آپ کے لئے بھی یہ ایسا ہی ہونا چاہئے۔ یہ لوگ اللہ کی حکمرانی کے قیام کے نتیجے میں اپنی بادشاہت، تہذیب اور مفادات کے شدید نقصان کو خاموشی سےختم ہوتے نہیں دیکھیں گے اور یہ وہ حکمرانی ہو گی جو اسلام کو معیشت، عدالت اور معاشرتی زندگی کا مکمل حصہ بنا دے گی۔ ہمیں قتل، تشدد، محاصروں اور بھوک سے پیدا ہونے والے شدید مسائل کے باوجود لازمی اسی راہ پر چلتے رہنا ہے جس پر رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم مضبوطی کے ساتھ چلتے رہے۔ آپﷺ نے قریش کی طرف سے مختلف قسم کی پیشکشیں پیش کیے جانے پر فرمایا تھا ((والله لو وضعوا الشمس في يميني والقمر في يساري على أن أترك هذا الأمر ما تركته حتى يظهره الله أو أهلك دونه)) "اللہ کی قسم اگر یہ لوگ میرے دائیں ہاتھ میں سورج اور بائیں میں چاند رکھ دیں، کہ میں اس کام سے دستبردار ہو جاؤں تو میں نہیں چھوڑ سکتا جب تک یا تو اللہ اسے غالب کردے یا میں اسی راہ میں فناہ ہوجاؤں"۔ اس سے یہ واضح ہے کہ آپﷺ کی نظر میں یہ مسئلہ زندگی وموت کا مسئلہ تھا کہ وہ اسلام کو غلبہ دلا دیں یا پھر اللہ کے راستے میں موت آجائے ۔ سو تم صبر سے کام لو اور ڈٹے رہو، یہاں تک کہ اللہ کا فیصلہ آجائے اور زمین میں خلافت واستحکام عطا کرنے کا وعدہ پورا ہوجائے اور نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے لوٹ آنے کی رسول کریمﷺ کی بشارت پوری ہوجائے، تب ظالموں کو اپنے انجام کا پتہ لگ جائے گا۔
اے دنیابھر کے مسلمانو! قتل وغارت گری ، تعاقب، شہر بدری، بھوک اور منفی پروپیگنڈا کی جس صورتحال کا ہم سامنا کررہے ہیں، ان سب کا ایک ہی سبب ہے کہ اسلام کا اقتدار امت کی زندگی میں مفقود ہے یعنی آج وہ امام ہمارے درمیان موجود نہیں جس کی قیادت میں جنگ کی جاتی ہے اور وہی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ شام کی سرزمین میں ہمارے بھائیوں کے ساتھ جو ہورہا ہے، اللہ کے سامنے اس کا جواب ہمیں دینا پڑے گا ۔ ہم نے ان کی مدد کرنے پر جو خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور جس بزدلی کا مظاہر کیا ہے، اس پر ہماری باز پرس ہوگی۔ ہم سے اس بارے میں بھی پوچھا جائے گا کہ مغرب کی طرف سے اپنے مفادات کی رکھوالی کروانے کے لئے مسلط کردہ حکمرانوں کو ہٹا کر اس ظلم اور بدحالی کو ختم کرنے کے لئے کیا کام کیا، وہ حکمران جن کی جنگ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے ساتھ ہے۔ ہم سے اس بارے میں سوال ہوگا کہ اس خلیفہ کو مقرر کرنے کے لئے کیا عمل کیا جس کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ مسلمانوں کی نصرت اور ان کی حفاظت کے لئے لشکر روانہ کرے اور ان کو ایذا پہنچانے والوں سے انتقام لے۔
(لِلَّهِ الْأَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْ بَعْدُ وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ)
"اس سے پہلے اور اس کے بعد بھی اختیار اللہ ہی کا ہے۔اس روز مسلمان شادمان ہوں گے اللہ کی مدد سے۔ وہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے۔ اصل غالب اور مہربان وہی ہے۔ "(الروم:4-5)۔
احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک