الأحد، 10 ذو القعدة 1445| 2024/05/19
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ    26 من ربيع الثاني 1437هـ شمارہ نمبر: PR16009
عیسوی تاریخ     جمعہ, 05 فروری 2016 م

 5 فروری یوم کشمیر

کشمیر کی آزادی خلافت کے قیام کے بغیر ممکن نہیں 

کشمیر ایک مسلم سرمین ہے جس کی آزادی ایک اہم دینی فریضہ ہے۔ لیکن بد قسمتی سے پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے کبھی بھی کشمیر کی آزادی کے لئے مخلص کوشش کی ہی نہیں ہے۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی ہمیشہ سے امریکہ کی بھارت کے حوالے سے پالیسی سے جڑی رہی ہے۔ جب  امریکہ نے چاہا کہ بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لئے تنازعات کو گرم کیا جائے تو پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے کشمیر کی مزاحمتی تحریک کی سیاسی، اخلاقی اور عسکری معاونت کی۔ لیکن جب امریکہ نے بھارت کے حوالےسے اپنی پالیسی تبدیل کی تو پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے خود کو کشمیر کے مسلمانوں کی اخلاقی  حمایت تک محدود کرلیا اور عملاً کشمیر کے مسلمانوں کو تنہا چھوڑ دیا۔ پچھلے ایک سال میں کشمیر کے حوالے سے راحیل-نواز حکومت کے اخلاص کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ چاہے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی روس کے شہراوفا میں ملاقات ہو یا تھائی لینڈ میں دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات، کہیں بھی کشمیر اصل مسئلہ کے طور پربحث میں نہیں رہا۔ افغانستان سے واپسی پر گجرات و کشمیر کے مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی کا پاکستان میں شاندار استقبال کرنا اور واقع پٹھان کوٹ کے بعد اُن تنظیموں کے خلاف جو ہندو ریاست کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں جہاد کررہے ہیں کریک ڈاون کرنا ، اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ راحیل-نواز حکومت کشمیر اور اس کے مسلمانوں سے دستبردار ہو چکی ہے۔   اور  حکومت کی اس پالیسی کو سیاسی کندھا فراہم کرنے کے لئےیوم کشمیر سے صرف چند دن قبل پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی، جس میں غداروں کے ٹاوٹ اور ساتھی بیٹھے ہیں، نے راحیل-نوازحکومت کو "مشورہ "دیا کہ وہ کشمیر کی عسکری تنظیموں کی حمایت نہ کرے  یعنی جہاد کشمیر کی حمایت نہ کرے۔        

امریکہ کی پالیسی پر چل کر بھارت سے دوستی کر کے یا اقوام متحدہ سے امید باندھ کر کشمیر کبھی آزاد نہیں ہوگا۔ کشمیر صرف اور صرف مسلم افواج کے منظم جہاد کے ذریعے ہی آزاد ہوگا۔ لہٰذا حزب التحریر ولایہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں سے یہ کہتی ہے کہ وہ صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اپنی عسکری جدوجہد جاری رکھیں اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی سیاسی جدوجہد میں مسلم افواج سے حرکت میں آنے  اور خلافت کے قیام کا مطالبہ کریں کیونکہ موجودہ غدار مسلم حکمران کبھی بھی جہاد کے لئے حرکت میں نہیں آئیں گے۔ حزب ان کو یقین دلاتی ہے کہ وہ پاکستان سمیت پوری مسلم دنیامیں خلافت کے قیام کی بھر پور جدوجہد کررہی ہے اورخلافت کا قیام اللہ کے اذن سے مسلم دنیا میں ہوا ہی چاہتا ہے۔

خلافت کے قیام کے فوراً بعد تمام مسلم علاقوں کو خلافت کے جھنڈے تلے یکجا کیا جائے گا اور پھر اس کی عظیم افواج اور ہزاروں لاکھوں مجاہدین مقبوضہ  کشمیر کی آزادی کے لئے سرینگر کی جانب چلیں گے  اور ان کا رعب ودبدبہ ہی اس قدر ہوگا کہ کفار ان کا سامنا کرنے کی ہمت بھی نہ کریں گے۔ لہٰذا حزب التحریر پاکستان کے مسلمانوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ خود کو انسانوں کے بنائے ہوئے نظام، غدار قیادت اور کشمیر کے مسلمانوں کو ہندو ریاست کے غاصبانہ قبضے سے آزادی دلانے کے لئے پاکستان میں خلافت کی قیام کی جدوجہد میں حزب التحریر کے ساتھ شامل ہوجائیں۔  ہماری طاقت اسلام میں ہےاور  نبوت کے طریقے پر خلافت کی صورت میں ایک اکائی بننے میں ہے۔  اور جب تک ہم اسلام کو ایک ریاست کی صورت میں قائم نہیں کریں گے ہم ہر سال یوم کشمیر ہی مناتے رہیں گے جبکہ کشمیر ہندو مشرکین کے قبضے میں ہی رہے گا۔ انس  سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا،

جَاهِدُوا الْمُشْرِكِينَ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ وَأَلْسِنَتِكُمْ

"لڑو مشرکین سے اپنے مال، اپنی جان اور اپنی زبانوں سے"(ابو داود)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا  میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک