الخميس، 22 شوال 1445| 2024/05/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    21 من ربيع الثاني 1437هـ شمارہ نمبر: PR16007
عیسوی تاریخ     اتوار, 31 جنوری 2016 م

 کیانی، مشرف اور راحیل- امریکہ کے وفادار غلام

راحیل شریف کے دور میں امریکی مفادات  کے لئے پاکستان کے مسلمانوں کے مفادات کو قربان کیاگیا 

         25 جنوری 2016 بروز پیر افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ  نے چیف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی جانب سے ایک ٹویٹر پیغام کے ذریعے یہ اعلان کیا کہ وہ نومبر 2016 کو ختم ہونے والی مدت ملازمت میں کوئی توسیع نہیں لیں گے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی حکومت کے چمچوں اور چاپلوسوں نے نے جنرل راحیل شریف کے فیصلے کی تعریف میں زمین و آسمان ایک کردیے ۔

یہ بات کتنی حیران کن ہے کہ ایک ایسے فیصلے پر جنرل راحیل شریف کی تعریف کی جارہی ہے جو کہ ایک عام انتظامی معاملہ ہے یعنی ایک مقررہ تاریخ پر اپنی مدت ملازمت پوری کر کے ریٹائر ہوجانا۔ ان کی کارکردگی پر تعریف یا تنقید ان کی بحثیت فوج کے سربراہ ذمہ داریوں کے حوالے سے ہونی چاہیے کہ آیا انہوں نے پاکستان کے مسلمانوں کے مفادات کی حفاظت کی یا اپنے پیشرو فوج کے سربراہان ، کیانی اور مشرف کی پیروی کرتے ہوئے امریکی مفادات کی نگہبانی کی۔ جنرل راحیل شریف نے خود جس بات کو سب سے زیادہ اپنے دور کے حوالے سے نمایاں کیا وہ نام نہاد" دہشت گردی" کے خلاف  جنگ ہے جو کہ درحقیقت افغانستان پر امریکی قبضے کے خلاف جہاد کرنے والوں کے خلاف جنگ ہے۔ جو کام امریکہ پچھلے پندرہ سالوں میں لاکھوں کی تعداد میں امریکی اور نیٹو افواج کی مدد سے نہیں کرسکا وہ کام راحیل شریف نے افواج پاکستان کو استعمال کرکے انجام دیا۔راحیل شریف کی اس خدمت گزاری کا اقرار خود افغانستان میں امریکی و نیٹو افواج کے نامزد سربراہ امریکی  لیفٹیننٹ جنرل نیکولنسن نے 30 جنوری 2016 بروز جمعہ کو امریکی سینٹ کی آرمز کمیٹی کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ فاٹا میں پاکستان کا فوجی آپریشن افغانستان میں "مزاحمت کو شکست دینے کے لئے انتہائی اہم ہے"۔اس نے مزید کہا کہ  وہ اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ پاکستان کا فاٹا میں "دہشت گردی "کے خلاف جاری آپریشن نے عسکریت پسندوں کی پاکستان کی حدود کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرنے  اور افغانستان میں مزاحمت کی حمایت کرنے کی صلاحیت و استعداد میں کمی کی ہے۔

جب خود سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ امریکہ نے پاکستان کی ازلی دشمن بھارت کو افغانستان میں قدم جمانے کی اجازت دی تو پھر کس طرح راحیل شریف  ان لوگوں کی خلاف فوجی آپریشن کر رہے ہیں جو امریکہ کے خلاف لڑ رہے ہیں؟ جب خود سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ امریکی پالیسیوں نے پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے تو پھر کس طرح راحیل شریف پاکستان کے دروازے ،افغانستان، میں امریکہ کو قدم جمانے کے لئے افواج پاکستان کو استعمال کررہے ہیں جبکہ امریکہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا کھلا دشمن ہے؟درحقیقت راحیل شریف نے اپنی مدت ملازمت میں امریکی خدمت گزاروں، کیانی اور مشرف ،ہی کی طرح صرف اور صرف امریکی مفادات کے حصول کے لئے پاکستان اور خطے کے مسلمانوں کے مفادات کو قربان کیا ہے۔ راحیل شریف کے دور میں نیشنل ایکشن پلان کے نام پر اسلام کی آواز کو کچلنے کا آغاز کیا گیا اور ہزاروں افراد کو پابند سلاسل اور سیکڑوں کو اغوا کر کے غائب کردیا گیا۔ راحیل شریف کے دور میں ہی ملٹری انٹیلی جنس، انٹر سرورسز انٹیلی جنس، انٹیلی جنس بیورو اور پولیس کے افسران پر مشتمل کمیٹی  قائم کی گئی جو پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں بھارت کی معاونت کرے گی اور اس کو محفوظ بنانے کے اقدامات تجویز کرے گی۔ راحیل شریف کے دور میں بھی کشمیر میں جہاد کرنے والوں کو روکنے کی پالیسی کو برقرار رکھا گیا  اور راحیل نے امریکہ کے دو دورے کرنے کے باوجود قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو واپس لانے کی بات تک نہ کی۔

انشاء اللہ جلد ہی قائم ہونے والی خلافت کی افواج کے کمانڈرز اورسربراہان جب ریٹائر ہوں گے تو ان کو اس بات پر یاد نہیں کیا جائے گا کہ انہوں نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں  لی یا یہ کہ انہوں نے امریکہ کی خدمت گزاری کی بلکہ ان کے دور کو خالد بن ولید رضی اللہ عنہ ، طارق بن زیاد اور محمد بن قاسم کی طرح یاد کیا جائے گا کہ انہوں نے اللہ کے کلمے کی سربلندی اور اسلام کی ترویج   کے لئے کتنی فتوحات کیں۔

وَلِلَّهِ ٱلْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَـٰكِنَّ ٱلْمُنَافِقِينَ لاَ يَعْلَمُونَ

"اور عزت اللہ، اس کے رسولﷺ اور مؤمنوں ہی کے لئے ہے، لیکن منافقین نہیں جانتے"(المنافقوں:08)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا  میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک