الثلاثاء، 08 رمضان 1445| 2024/03/19
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    28 من ربيع الثاني 1440هـ شمارہ نمبر: 1440/16
عیسوی تاریخ     جمعرات, 06 دسمبر 2018 م

نوجوانوں کو سیاسی آواز دینے کی دعویدار حکومت کے دور میں خلافت کےنوجوان داعی کیوں مغوی ہیں ؟

 

پی ٹی آئی اس بات کا دعوی کرتی ہے کہ اُس نے نوجوانوں کو سیاسی آواز دی ہے،لیکن پی ٹی آئی کی حکومت بھی پچھلی حکومتوں کی طرح بے رحم اور ظالم ہے خاص طور پر جب معاملہ اُن نوجوانوں کاہو جو نبوت کے طریقے پر قائم خلافت کے قیام کی اعلیٰ ترین جدوجہد کررہے ہیں ۔ 15 ستمبر 2017 کو محمد جنید اقبال ولد ڈاکٹر اقبال ذکریا،اور نبیل اختر ولد سید جمیل اختر کو حکومتی ایجنسیوں نے اس وقت اغوا کیا جب وہ کراچی میں خلافت کے دوبارہ قیام کے حوالے سے پمفلٹ تقسیم کررہے تھے۔ محمد جنید ٹیکسٹائل انجینئر ہیں جنہوں نے این ای ڈی یونیورسٹی سے گریجوایشن کی ہےجبکہ نبیل اختر چارٹڈ اکاؤنٹنسی کے آخری سال میں تھے۔ عدالت میں اب تک پندرہ سماعتیں ہو چکی ہیں لیکن اس کے باوجود ان نوجوانوں کے والدین اس بات سے بے خبر ہیں کہ ان کے بچے کہاں اور کس حالت میں ہیں۔

 

انصاف میں تاخیر انصاف کو پس پشت ڈالناہے۔ جنید اور نبیل اب تک جبری گمشدہ ہیں جبکہ انسانی حقوق کی وزیر نے 5نومبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان کو یہ تجویز دی تھی کہ فوری طور پر جبری گمشدگی کے خلاف بین الاقوامی کنوینشن پر دستخط کردیے جائیں کیونکہ” ملک بھر میں قانون سازی میں بہت وقت لگتا ہے کیونکہ بلز مختلف وزارتوں میں التوا کا شکار ہوجاتے ہیں”۔ لیکن اس تجویز کے باوجود شیریں مزاری نے اس بات کی تصدیق کی کہ ملک بھر کے لیے جبری گمشدگی بل پرکام ہورہا ہے اور ایک بار پھر اس بات کو تسلیم کیا کہ ملک بھر کے لیے قانون سازی میں بہت وقت لگتا ہے کیونکہ بلز مختلف وزارتوں میں التوا کا شکار ہوجاتے ہیں! جبری طور پر گمشدہ افراد کے خاندانوں کو کس طرح یقین آئے کہ اس طرح کے اقدامات کا مقصد اس معاملے کو مزید تاخیر میں ڈالنا نہیں ہے جیسا کہ اس سے پہلے پچھلی حکومتیں تاخیری حربے استعمال کرتی رہیں ہیں تا کہ امریکی پالیسی پرعمل درآمد کرتے ہوئے اسلامی سیاسی نقطہ نظر کے اظہار کو خاموش کردیا جائے؟!

 

حکومت کس طرح ان لوگوں کی جبری گمشدگی کو برقرار رکھ سکتی ہے جو اسلامی طرز زندگی کے ایک بار پھر احیاء کی جدوجہد کررہے ہیں جبکہ رسول اللہ ﷺ نے خبردار کیا کہ،

 

وَمَنْ عَادَى أَوْلِيَاءَ اللَّهِ فَقَدْ بَارَزَ اللَّهَ بِالْمُحَارَبَةِ

”اور جو کوئی اللہ کے خاص بندوں کے خلاف دشمنی کامظاہرہ کرتا ہے اس نے اللہ کے خلاف جنگ کا اعلان کیا“

(حاکم نے معاذ بن جبل سے اسے صحیح حدیث کے طور پر روایت کیا ہے)؟

 

حکومت کس طرح مسلمانوں کی رہائی میں تاخیر کر سکتی ہے جو اپنے تحفظ کے لیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں جبکہ رسول اللہ ﷺ نے خبردار بھی کیا ہے کہ،

 

اتَّقِ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ ، فَإِنَّهَا لَيْسَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ حِجَابٌ

”مظلوم کی بددعا سے ڈرتے رہنا کہ اس (دعا) کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا“(بخاری)؟

 

حکومت کس طرح اِن مغویوں کی اپنے خوفزدہ خاندانوں کی جانب واپسی کو تاخیر کا شکار کر سکتی ہے جبکہ رسول اللہ ﷺ نے خبردار کیا کہ،

 

مَنْ رَوَّعَ مُؤْمِنًا لَمْ يُؤَمِّنِ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ رَوْعَتَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

”جو کوئی کسی ایمان والے کوخوفزدہ کرتا ہے وہ قیامت کے دن خوفزدہ ہونے سےمحفوظ نہیں ہوگا“(کنزالعمال)؟

 

اور حکومت کیوں اپنے عمل پر شرمندہ نہیں ہوتی اور ان لوگوں کو کیوں فوری طور پر رہا نہیں کرتی جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کے لیے جدوجہد کرتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے خبردار کیا کہ،

إِنَّ الَّذِينَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَتُوبُوا فَلَهُمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمْ عَذَابُ الْحَرِيقِ

”جن لوگوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو تکلیفیں دیں اور توبہ نہ کی ان کو دوزخ کا عذاب بھی ہوگا اور جلنے کا عذاب بھی ہوگا“(البروج:10)۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک