الجمعة، 08 ذو القعدة 1445| 2024/05/17
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    20 من ذي الحجة 1437هـ شمارہ نمبر: PR16059
عیسوی تاریخ     جمعرات, 22 ستمبر 2016 م

کشمیر کی آزادی کے لئے اقوام متحدہ  اورنام نہاد بین الاقوامی برادری سے مدد کی التجائیں بے وقوف، بزدل اور غدار ہی کرسکتے ہیں 

 

21 ستمبر 2016 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان  نواز شریف نے مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے ایک بار پھر  اقوام متحدہ ، موجودہ عالمی طاقتوں اور نام نہاد بین الاقوامی برادری سے التجائیں کیں۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان راحیل-نواز حکومت کی اس پالیسی کو سختی سے مسترد کرتی ہے جسکے تحت مقبوضہ  کشمیر کو ہندو ریاست کے جابرانہ قبضے سے  آزادی دلانےکے لئے پاکستان کے مسلمانوں  اور افواج کو تیار  کرنے کے بجائے  کفار سے مدد کی جھوٹی امیدیں لگائی جاتی ہیں۔

کوئی بھی باشعور، باخبر اور باضمیر انسان، جو اقوام متحدہ، موجودہ عالمی طاقتوں اور نام نہاد بین الاقوامی برادری کے کردار سے واقف ہو ،کس طرح کشمیر کی آزادی کے لئے ان سے مدد کی بھیک مانگ سکتا ہے؟ کیا یہی وہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری نہیں جو کشمیر سے فلسطین تک ، افغانستان سے شام تک اور برما سے  وسطی افریقی ریپبلک تک لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے ہیں؟ کیا یہی وہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری نہیں جنہوں نے ایسٹ تیمور کو انڈونیشیا سے اور جنوبی سوڈان کو باقی سوڈان سے الگ کرنے کے لئے سرگرم کردار ادا کیا اور علیحدگی کو یقینی بنایا؟ کیا یہی وہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری نہیں جنہوں نےتقریباً ستر سال سے بھارت اور یہودی وجود کو کشمیر و فلسطین کے مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم اور قتل عام کرنے کی کھلی اجازت دے رکھی ہے اور ان کی مذمت کرنے سے بھی کترانے کے بہانے ڈھونڈتے ہیں؟

ایک عام مسلمان اس حقیقت سے اچھی طرح باخبر ہے کہ اقوام متحدہ، موجودہ عالمی طاقتیں اور نام نہاد بین الاقوامی برادری مسلمانوں کے مسائل کے منصفانہ حل اور ان پر کیے جانے والے مظالم کو ختم کروانے کے لئے کبھی کوئی کردار ادا نہیں کریں گے  تو کس طرح  مسلمانوں کے موجودہ حکمران  اس حقیقت سے بے خبر ہوسکتے ہیں؟ اقوام متحدہ، موجودہ عالمی طاقتوں اور نام نہاد بین الاقوامی برادری کے کردار کو جاننے کے باوجود کشمیر کے مسلمانوں کو ہندو ریاست کے ظلم وستم اور جابرانہ قبضے سے آزادی دلانے کے لئے  انہی سے مدد مانگنے اورکردار ادا کرنے کی التجائیں بے وقوف، بزدل اور غدار ہی کرسکتے ہیں۔ ایک مخلص حکمران، سیاست دان، قیادت اور رہنما کسی صورت امت کو غلط راستے پر نہیں ڈال سکتا۔ لہٰذا جو کوئی بھی کشمیر کی آزادی کے لئے اقوام متحدہ، موجودہ عالمی طاقتوں اور نام نہاد بین الاقوامی برادری سے مدد کی التجائیں کرتا ہے وہ پاکستان اور کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ مخلص نہیں بلکہ وہ بھارت کو غاصبانہ قبضے کو برقرار رکھنے اور کشمیر کے مسلمانوں پر ظلم و ستم جاری رکھنے کا بھر پور موقع فراہم کررہا ہے۔

  کشمیر کے مسلمانوں نے  ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ ان کا مستقبل پاکستان کے ساتھ جڑا ہے۔ ان کے ہر مظاہرے میں پاکستان کے جھنڈے لہرا رہے ہوتے ہیں ، وہ اپنے شہیدوں کو پاکستان کے جھنڈے میں لپیٹتے ہیں اور ان کا نعرہ  تحریک پاکستان کے نعرے جیسا ہی ہے: آزادی کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ۔  تو کیا وہ وقت نہیں آگیا کہ افواج پاکستان حرکت میں آئیں اورمقبوضہ کشمیر کے  مسلمانوں   کو ہندو ریاست کی غلامی سے آزادی دلا ئیں جبکہ کشمیر کے مسلمانوں نے اپنی لازوال قربانیوں کے ذریعےپوری دنیا پر واضح کردیا ہےکہ وہ پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں  ؟    لیکن موجود غدار قیادت افواج پاکستان کو کبھی جہادِ کشمیر کا حکم نہیں دے گی سوائے خلیفہ راشد کے جو مسلم ممالک اور ان کی افواج کو نبوت کے طریقے پر قائم خلافت راشدہ کی ریاست اور رسول اللہﷺ کے کلمہ طیبہ والے جھنڈت تلے یکجا کرے گا اور جہادِ کشمیر کا اعلان کرے گا ۔

لَأَنتُمْ أَشَدُّ رَهْبَةً فِى صُدُورِهِمْ مِّنَ ٱللَّهِ ذٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَّ يَفْقَهُونَ

"(مسلمانوں) تمہاری ہیبت ان کے دلوں میں اللہ سے بھی بڑھ کر ہے، یہ اس لیے کہ یہ بے سمجھ لوگ ہیں"(الحشر:13)

 

ولایہ پاکستان میںحزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک