الأحد، 25 شوال 1445| 2024/05/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

قومی دولت میں خیانت کے بعد حکومت امریکہ اور نیٹو کے ہاتھوں تباہی کی بنیاد رکھ رہی ہے

اس لیے ہمارے ہاتھ تھام کر اللہ سے عہد کرو کہ  تیونس کو کمزور اور ایجنٹ لوگوں کے ہاتھوں تباہ ہونے سے روکیں گے

ایک ایسے وقت میں جب لوگوں کی توجہ بٹی ہوئی ہے  تیونس کی حکومت استعماری امریکہ کے ساتھ سودے بازی کرتے ہوئے یک طرفہ تقرریاں  قبول کررہی ہے اور بعض خطرناک معاہدے کر نے کی کوشش کر رہی ہے جس کا مقصد اپنے شہریوں کے خلاف جاسوسی میں اس کے ساتھ ساز باز کر نا ہے:

Read more...

لبنان میں مسلمانوں کی تذلیل تمام حدود سے تجاوز کر چکی ہے

جبکہ ان کی عزت آبروزمین میں سب سے سستی چیز بن چکی ہے 

اتوار کے دن 21جون2015  کو   ویڈیو کلپس  شائع ہوئیں جس میں دکھا یا گیا ہے کہ  رومیہ  کے جیل میں  سکیورٹی اہلکار  اسلامی قیدیوں پر اس قدر   تشدد اور ان کی تذلیل کر رہے  ہیں گویا کہ کوئی درندہ اپنے شکار کو چیر پھاڑ  رہا ہو

Read more...

اے مسلمانو ! اسلام کو اختیار کرو اور جمہوریت کی ڈوبتی کشتی میں سوار مت ہو

18 جون 2015 کو  ڈنمارک میں قانون ساز اسمبلی کے  انتخابات کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اس کا  مطلب یہ ہے کہ ڈنمارک کی سیا سی پارٹیاں، جو ایک دوسرے سے اسلام اور اس کے احکامات کو  نشانہ بنا نے میں مقابلہ بازی کرتی ہیں، اب مسلمانوں کو انتخابات میں شامل ہو نے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کریں گی۔ ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ  وہ سیاست دان   جو مسلمانوں  کو دین اور  سیاست الگ رکھنے کا درس دیتے پھرتے تھے وہ  اب اپنے انتخابی منشور تقسیم کرنے کے لیے ہماری مساجد آ تے ہیں  اور مسلمانوں کو  ووٹ ڈالنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

Read more...

ازبکستان حکومت اسلام دشمن ہے اس لیے وہ حزب التحریر سے بھی بغض رکھتی ہے

ازبکستان کا حکمران کریموف اسلام سے بغض رکھتا ہے اسی لیے وہ اسلام کے ہر داعی سے کینہ رکھتا ہے۔ اس کا یہ بغض آج کل کی پیدا وارنہیں بلکہ یہ پرانا کینہ ہے اور ہمیں گزشتہ صدی کی نوے کی دہائی سے اس کا سامنا ہے یعنی جب سے حزب التحریر کا کام ملک میں نمایاں ہوا سرکش کریموف نے حزب کے شباب کی وسیع پیمانے پر گرفتاری کے لیے آپریشن کیا۔اُس وقت سے گرفتاریوں اور حزب کے خلاف یلغار شروع ہو گئی یہاں تک کہ گرفتار افراد کی تعداد 8000 سے زیادہ ہو گئی۔ یاد رہے کہ حزب سیاسی جماعت ہے اوروہ کسی قسم کے تشدد اور مادی اعمال میں ملوث نہیں ہو تی۔ڈکٹیٹر کریموف یہ بات اچھی طرح جانتا ہےلیکن اسلام سے اس کی عداوت کی وجہ سے وہ اسلام کی طرف دعوت دینے والے ہر شخص سے کینہ و دشمنی رکھتا ہے اور اس پر حملہ کرتا ہے، خاص طور پر اگر دعوت سیاسی ہو۔

 

کریموف نے گرفتاری اور قیدو بند پر اکتفا نہیں کیا بلکہ عدالتوں کو اسلام کے داعیوں کے خلاف سختی کا بھی حکم دیتا رہا، اسی لیے 15 سال،10 سال، 7سال، اور 5سال قید کے احکامات دیئے گئے۔ قید کی مدت مکمل ہوجانےکے باوجود بھی رہا نہیں کیا جاتا بلکہ قیدیوں پر دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ وہ ان کے ساتھ مل کر حزب کے خلاف کام کریں اوراگر وہ انکار کردیں تو قید کی مدت بڑھادی جاتی ہے مگر اس کے باوجود ان کو ایسے افراد نہیں ملے جو ان کے ساتھ تعاون کریں۔ پھر انہوں نے یہ کوشش شروع کی کہ جو بھی قید کی مدت پوری کرلے اس سے یہ تحریر لینے کی کوشش کی جائےکہ وہ پھر حزب کے ساتھ مل کر کام نہہیں کرے گا لیکن ایسا لکھ کر دینے والے بھی ان کو نہیں ملے۔ اس لیے انہوں نے بہت کم لوگوں کو رہا کیا اور بھاری اکثریت کی قید کی مدت کو ایک بار نہیں کئی کئی بار بڑھایا گیا ۔

 

کینہ ور کریموف نے طویل قیدو بند اور مدت پوری ہونے پر اس میں اضافے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ اپنے کارندوں کو قیدیوں پر تشدد اور ان کو نماز سے روکنے کے احکامات بھی دیتا رہا۔ اس پر بھی اکتفا نہیں کیا بلکہ بعض قیدیوں کو طرح طرح کے تشدد سے شہید کر نے کے احکامات دیے اور بعض کو ایسی ادویات زبردستی دیں جن سے لاعلاج امراض پیدا ہو گئے۔ حزب التحریر کے سینکڑوں شباب کو شہید کر دیا گیا۔

 

کریموف اب بھی پورے پورے گروپ گرفتار کروا رہا ہےاور حالیہ چند دنوں میں 70 سے زیادہ مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا ۔ یہاں ہم صرف ان کا ذکر کریں گے جن پر حزب التحریر کے ساتھ تعلق کا الزام ہے:

۔ کوفاسائی صوبے کے ڈپٹی گورنر "نادر" جو مارگیلان شہر میں رہائش پذیرتھے یہ 1981 میں پیدا ہوئے ان کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی

۔ التی اریق کے علاقے کے محکمہ خزانہ کے ڈائریکٹر "مرزا ابن امیامین خیدروف" کو جن کی پیدائش 1979 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔ (KRV) کے انسپکٹر عزیز بیگ ایرغاشیف کو جن کی پیدائش 1983 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔التی اریق کے علاقے کے کالج میں اکنامک کے پروفیسر "احرار ابن محمد جان عبد الرحمانوف" کو جن کی پیدائش 1986 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔ التی اریق کے علاقے کے ہسپتال کے فارمیسی انچارج "الھام" کو جن کی پیدائش 1975 ہے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔ کرافٹس فیملی کے عزیزبیگ مومنوف کو جن کی پیدائش 1989 ہے 10 سال قید کی ساز سنائی گئی

۔سروس ورکر "عظیم جان رحمانوف" کو جن کی پیدائش 1992 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔بزنس مین "عبد الجبار عبد الحمید رحمانوف" کو جن کی پیدائش 1992 ہے 5 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔سروس مین "عبد المومن محمد جان معمر زاییف" کو جن کی پیدا ئش 1985 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔سروس مین "علی شیر محمد جان معمرزاییف"کوجن کی پیدائش 1991 ہے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔کرافٹس مین "بحر الدین بختیار بابا ییف" کو جن کی پیدا ئش 1985 ہے خصوصی عدالت کے ذریعے 14 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔ تین بچوں کی ماں "زمرد بنت عیسی جان عمرکولوفا" کو جن کی پیدائش 1974 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی

۔نعمت اللہ ابن حاتم کو جن کی پیدائش 1991 ہے ڈیڑھ سال قید اور جرمانہ کی سزا سنائی گئی

۔ کوفسائی صوبے کے مذکورہ ڈپٹی گونر کے ڈرائیور کو بھاری جرمانہ کیا گیا

 

اے مسلمانو !

دنیا کے کئی حکمران کریموف کی طرح ہی اسلام سے بغض رکھتے ہیں اور اسلام کو دہشت گردی کا سبب قرار دیتے ہیں۔ ہر وہ شخص جو اسلام کی دعوت دیتا ہے،اسلامی خلافت کے قیام کی بات کرتا ہے اور شریعت کے نفاذ کا مطالبہ کرتا ہے، یہ حکمران اسے دہشت گرد اور دنیا کے لیے خطرہ قرار دے دیا جاتا ہےاور اسلام کے خلاف لڑنے کے لیے آپس میں اتحاد قائم کر رہے ہیں،اللہ تعالی نے سچ فرمایا ہے:

﴿يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللّهُ إِلاَّأَن يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ * هُوَ الَّذِيأَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِكُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ﴾

"اللہ کے نور کو اپنی پھونکوں سے بھجانا چاہتے ہیں مگر اللہ اپنے نور کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتا ہے چاہے یہ کافروں کو پسند نہ ہو ۔ اسی نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ مبعوث کیا تا کہ اس دین کو تمام ادیان پر غالب کرے خواہ یہ مشرکوں کو ناپسند ہو"(التوبہ:33،32) ۔

 

اس لیے اے ازبکستان اور دنیا کے دوسرے خطوں کے مسلمانو!

خوفزدہ مت ہو ، اللہ تمہارے ساتھ ہے، اللہ تمام کافروں کو رسوا کر کے اسلام کے نور کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گا۔اسلام تمام ادیان پر غالب آئے گا جن میں سرمایہ داریت بھی ہے جو اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک کا دین ہے، ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ یہ دن قریب جلد آئے۔

اگر اسلام سے بغض رکھنے والے دنیا کے حکمران سمجھ رکھتے تو جان لیتے کہ اسلام تو تمام جہانوں کے لیے رحمت ہے جیسا کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

 

﴿وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ﴾

"اور ہم نے تو تمہیں سارے جہانوں کے لیے صرف رحمت بنا کر بھیجا ہے "(انبیاء:107)۔

ان کے بغض کرنے اور اللہ کے نور کو بھجانے کی کوشش کی وجہ سے ان لوگوں پر اللہ کا یہ فرما ن صادق آتا ہے :

﴿قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَأَعْمَالًا * الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِيالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْيُحْسِنُونَ صُنْعًا﴾

"کہہ دیجئے کیا ہم تمہیں اپنے اعمال میں خسارہ پانے والوں کے بارے میں بتا دیں یہ وہ لوگ ہیں جن کی دنیاوی محنت غارت ہو گئی اور یہ گمان کرتے رہے کہ یہ اچھا کر رہے ہیں "(الکحف:104،103)۔

 

مشرق اور مغرب کے کئی عقلمند لوگوں نے عقل کی بنیاد پر اسلام کو پڑھا اورصرف اپنے باپ داد ا اور معاشرے سے میراث میں ملنے والے عقیدے پر اکتفا نہیں کیا ،ایسے لوگوں نے اسلام کے ساتھ انصاف کیا اور اسلام قبول کر لیا کیونکہ یہ لوگ اپنے ساتھ انصاف کرنے والے تھے۔ عنقریب وہ وقت آئے گا جب اِس وقت اسلام سے برسر پیکار لوگ بھی اسلام کے افضل ، برتر اور رحمت ہونےکا اعتراف کر لیں گے اور اس کے سائے میں رہنے وجہ سے اور اس کی کامیابیوں کا مشاہدہ کر کے اس میں داخل ہوں گے ۔

کریموف نے یہ محسوس کیا کہ ازبکستان میں اس کے آس پاس موجود مسلمانوں اور سارے عالم کے مسلمانوں میں اسلام سے محبت روز بروز بڑھ رہی ہے اور ان کے اسلامی جذبات میں شدت آرہی ہے۔ اس سے وہ خوفزدہ اور آپے سے باہر ہوگیا ہے اور اپنے خوف اور اندر کی جلن کو چھپا نے کے لئے مسلم علماء کے ساتھ قربت اور محبت کا اظہار کر رہا ہے۔ یہ اس کا نفاق ہے تاکہ یہ علماء اس کی صف میں رہیں۔ جو لوگ اس کے نفاق سے دھوکے میں نہیں آتے وہ ان پر غضبنا ک ہو تا ہے ان کو گرفتار اور تشدد کر واتا ہے۔ وہ ان کے خلاف اپنے وحشیانہ ہتھکنڈوں کو اس وقت تک بروئے کار لاتا ہے جب تک کہ وہ اس کے ساتھ چلنے کی حامی نہ بھریں۔لیکن کیا قید وبند،تشدد اور قتل لوگوں کی سوچ کو تبدیل کرسکتے ہیں ؟ہر گز نہیں۔ہاں اس سے کچھ لوگ کچھ دیر کے لیے خاموش ہو سکتے ہیں، لیکن ان کے دلوں میں ظلم اور ظالموں کوتبدیل کرنے کی آگ شعلہ زن ہی رہتی ہے۔ یہ اصرار اقرباء،ہمسایوں اور جان پہچان والوں میں دشمنی کی چنگاری کو ہوا دیتا ہے اور یہ دشمنی پھیل کر پورے ملک اور سارے اسلامی خطے کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ حزب التحریر اور دوسری مخلص اسلامی تحریکوں کے جوان زبردست صبر کا مظاہر ہ کر رہے ہیں اور ظلم اور ظالموں کو چیلنج کررہے ہیں، یہ اللہ کی مدد پر اعتماد کرتے ہوئے اپنی جدو جہد کو جاری رکھیں گے۔

اللہ تعالٰی کا فرمان ہے:

﴿إِنَّا لَنَنصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَاوَيَوْمَ يَقُومُ الْأَشْهَادُ﴾

" ہم یقیناً اپنے رسولوں اور ایمان لانے والوں کی دنیا کی زندگی میں اور اس دن مدد کریں گے جب گواہ لائے جائیں گے"(غافر:51)،

اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ

«إِنَّ اللَّهَ زَوَى لِي الأَرْضَ، فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا، وَإِنَّ أُمَّتِي سَيَبْلُغُ مُلْكُهَا مَا زُوِيَ لِي مِنْهَا »

" اللہ نے میرے لیے زمین کو لپیٹا تو میں نے اس کے مشرقوں اور مغربوں کو دیکھا ، میری امت کا اقتدار وہاں وہاں تک پہنچے گا جو مجھے دکھایا گیا ہے " اس کو مسلم نے روایت کیا ہے ۔

Read more...

یمن کا بحران یہ امریکہ ہی ہے جو راحیل-نواز حکومت کو یمن اوراِس  جیسے کسی بھی بحران میں فوجیں بھیجنے یا نہ بھیجنے کا حکم دیتا ہے

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ  منور محمد غرغاش کے بیان کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ "یہ بیان دھمکی آمیز، ناقابل قبول اور پاکستانی قوم کی توہین  ہے"۔ پاکستان کی پارلیمنٹ کی جانب سے یمن کے بحران میں غیر جانبدار رہنے کی قرارداد منظور کرنے کے بعد انوار غرغاش نے پاکستان کو سنگین نتائج سے "خبردار" کیا تھا ۔ پاکستان اور اماراتی وزراء کی بیان بازی دونوں ریاستوں کی جانب سے سیاسی شعبدہ بازی ہے تا کہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنے جرائم پر پردہ ڈال سکیں۔ دونوں ممالک کے وزراء کا ہدف یمن کے حوالے سے عوام میں پائی جانے والی غیر واضح صورتحال کو اپنے اصل عزائم پر پردہ ڈالنے  اور استعماری ریاستوں کے مفادات کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے استعمال کرنا  ہے۔

 

یمن کا حالیہ بحران امریکہ اور برطانیہ کے درمیان اس کشمکش کا نتیجہ ہے جس کے تحت دونوں اس اہم اسٹریٹیجک ملک کو اپنے اپنےحلقہ اثر میں رکھنے کی سر توڑ کوشش کررہے ہیں۔ برطانیہ اور اس کا ایجنٹ یمن کا صدر منصور الحادی امریکہ اور اس کے ایجنٹ حوثیوں کو اقتدار میں حصہ دینے سے انکار کررہے ہیں۔ ایک  پاور شیرنگ  معاہدے کے ذریعے حوثیوں کو اقتدار میں لانے کے لئے امریکہ نے سعودیہ کو حکم دیا کہ وہ بمباری شروع کریں تا کہ  بحران پیدا ہو  اور یمنی صدر اور اس کے آقا برطانیہ پر یمن میں پاور شیرنگ معاہدے میں شامل ہونے کے لئے دباؤ پیدا ہوسکے۔ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لئے امریکہ نے خطے میں موجود اپنی ایجنٹوں کو متحرک کیا اور انہیں  مختلف کردار سونپ دیے۔ سعودیہ اور مصر  کو فوجی کردار ادا کرنے کو کہا جبکہ ایران، پاکستان اور ترکی کو "غیرجانبدار ثالث کار" کا کردار ادا کرنے کی ذمہ داری دی گئی تا کہ یمن کے اقتدار کی بندربانٹ کے لئے خطے کی رائے عامہ کو ہموار کیا جائے۔   اور اگر مستقبل میں امریکہ پاکستان کے کردار کو تبدیل کردیتا ہے اور اسے یمن فوج بھیجنے  اور مصر کی طرح فوجی اتحاد میں شمولیت کا حکم دیتا ہے تو ہم دیکھیں گے کہ یہی حکومت اپنے امریکی آقاوں کا حکم پورا کرنے کے لئے اٹھ کھڑی ہوگی اور افواج کو فوجی اتحاد میں شمولیت کے لئے بھیج دے گی۔

 

یمن کے بحران میں راحیل-نواز حکومت وہی کردار ادا کررہی ہے جو امریکہ نے اس کے لئے مختص کیا ہے۔ یہ وہی حکومت ہے جس نے مسلسل ایک سال تک لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے ہونے والی جارحیت پر کوئی بے عزتی محسوس نہیں کی تھی۔ یہ وہی حکومت ہے جو قبائلی  علاقوں میں پوری قوت کے ساتھ نام نہاد دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی جنگ لڑ رہی ہے اور فوجی آپریشنز اور امن مذاکرات کے ذریعے افغانستان میں امریکی قبضے کو مستحکم کررہی ہے۔ اور یمن کے بحران میں بھی یہ پوری ایمانداری کے ساتھ اپنے آقا امریکہ کی جانب سے دیا گیا کردار ادا کررہی ہے۔ یہ امریکہ ہی ہے جو اس حکومت کو مختلف تنازعات میں فوج بھیجنے یا نہ بھیجنے کا حکم دیتا ہے۔

 

حزب التحریرغدار حکمرانوں کی امریکی غلامی  اور اسلام اور مسلمانوں سے غداری کی مذمت کرتی ہے۔ ہم افواج میں موجود اسلام سے محبت کرنے والے افسران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان حکمرانوں اور ان کے جھوٹ سے خبردار رہیں۔ یہ صرف امریکہ کی خوشنودی کے طلبگار ہیں۔ کسی بھی بحرانی صورتحال کو مخلص شخص ایک زبردست موقع کے طور پر دیکھتا ہے جبکہ غدار اور بزدل ناکامی تسلیم کرلیتے ہیں۔ پاکستان اور مشرق وسطیٰ کے مسلمان آپ کو ایک اسلامی فوج کے طور پر دیکھتے ہیں اور یہ یقین رکھتے ہیں کہ آپ امت کو  موجودہ بحرانی  صورتحال سے نکال سکتے ہیں۔ اے بہادر اور اسلام سے محبت کرنے والے فوجی افسران! آگے بڑھو اور پاکستان کو  دوسری خلافت راشدہ کا نقطہ آغاز  بنانے کے لئے حزب التحریرکو نصرۃ فراہم کرو تا کہ تمہاری سربراہی ایک نیک خلیفہ کرے جو تمہاری قوت کو اللہ کے حکم کے  مطابق مشرق وسطیٰ کی ہیت  کو تبدیل کرنے کے لئے استعمال کرے  اور مسلمانوں کو ایک امت اور ایک ریاست  میں تبدیل کردے۔ آگے بڑھو اور حزب التحریرکو نصرۃ فراہم کرو تا کہ تم بھی وہی عزت و مقام حاصل کرو جو صلاح الدین ایوبی نے حاصل   کی تھی اورقبلا اول کو یہود کے قبضے سے نجات دلاؤ۔ اے افسران!حزب التحریرتمہیں دنیا اور آخرت کی بھلائی کی جانب بلاتی ہے تو کیا تم جواب نہیں دو گے؟

يٰأَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُواْ ٱسْتَجِيبُواْ لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُم لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُواْ أَنَّ ٱللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ ٱلْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ

"اے ایمان والو! تم اللہ اور رسول کے کہنے کو بجا لاؤ جبکہ رسول تم کو تمہاری زندگی بخش چیز کی جانب بلاتے ہوں۔ اور جان رکھو کہ اللہ تعالٰی آدمی اور اس کے قلب کے درمیان آڑ بن جیا کرتا ہے اور بلاشبہ تم سب کواللہ ہی کے پاس جمع ہونا ہے"(الانفال:24)۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

Read more...

پاکستان کو  امریکی ہیلی کاپٹروں اور اسلحے کی ترسیل کا معاہدہ امریکی اسلحہ خطے میں امریکی مفادات کو پوراکرنے کے لئے خریدا جارہا ہے


8 اپریل 2015 کو تقریباً تمام پاکستانی اخبارات نے ایک ارب ڈالر کے امریکی حملہ آور وائیپر  ہیلی کاپٹروں اور ہیل فائر میزائیلوں کی خریداری کی خبر کو شائع کیا۔  اس بات کو خود امریکی انتظامیہ نے واضح کیا کہ پاکستان کو یہ اسلحہ بیچنا امریکہ کے قومی مفاد میں ہے اور امریکہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ یہ اسلحہ بھارت کے خلاف استعمال نہ ہو۔  امریکی ڈیفنس کارپوریشن ایجنسی نے اس سودے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ "یہ سودا امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے لئے سود مند ہوگا کیونکہ اس کے ذریعے اس ملک کی سیکورٹی بہتر ہو گی جو جنوبی ایشیا میں امریکی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کے لئے انتہائی اہم ہے۔۔۔۔اس صلاحیت کے حصول کے بعد پاکستان شمالی وزیرستان، فاٹا اور دیگر دوردراز  پہاڑی علاقوں میں،ہر قسم کے موسم اور دن ہو یا رات، آپریشن کرسکے گا"۔


یقیناً امریکہ پاکستان کا دشمن ہے  اور اس حقیقت کو پاکستان کے عوام اچھی طرح سے جانتے ہیں لیکن سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار پاکستان کے امریکہ سے تعلقات کو پاکستان کے مفاد میں ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اپنی اس کو شش میں وہ سب سے زیادہ اس دلیل کو استعمال کرتے ہیں کہ پاکستان امریکہ کی سیاسی و فوجی امداد کے بغیر بھارت کا مقابلہ کر ہی نہیں سکتا۔ لیکن امریکی ڈیفنس کارپوریشن ایجنسی کا بیان یہ ثابت کرتا ہے کہ پاکستان کی فوجی صلاحیت میں اضافے کا مقصد صرف امریکی مفادات کا حصول ہے۔  ماضی میں بھی امریکہ نے جب بھی پاکستان کو اسلحہ فراہم کیا ہے تو اس کا مقصد خطے میں کمیونسٹ روس کے اثرورسوخ کو روکناتھا  اور 11/9 کے بعد اسلام کے خلاف جنگ ہے۔ یہ بات بھی ہر خاص و عام جانتا ہے کہ چند سال قبل پاکستان کو فراہم کیے جانے والے F-16لڑاکا طیاروں میں امریکہ نے خصوصی کوڈز لگا رکھے ہیں تا کہ وہ جب چاہے واشنگٹن سے ایک بٹن دبا کر انہیں اپنی مرضی کے خلاف استعمال ہونے سے روک سکے۔  حالیہ اسلحے کے سودے میں بھی اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے  کہ یہ اسلحہ صرف امریکہ کی مرضی کے مطابق ہی استعمال ہو، اسی لیے 9 اپریل کو امریکی دفتر خارجہ  نے کہا کہ " ہمارے پاس  کئی ذرائع ہیں جن کے ذریعےبیچے جانے والے اسلحے کے استعمال کی نگرانی کی جاتی ہے"۔


راحیل-نواز حکومت مسلمانوں کی اس عظیم و شان فوج کو امریکی  مفادات کے حصول کے لئے استعمال کررہی ہے۔یہ حکومت  خطے میں امریکی مفادات کے حصول کے لئے پاکستان کے معاشی و فوجی وسائل کو بے دریغ استعمال کرتی ہے اور ہزاروں فوجیوں اور شہریوں کے مقدس خون کو  قربان کردیتی ہے لیکن جب ان سے کہا جاتا ہے کہ کشمیر کی آزادی کے لئے جہاد کرو  اور مسلمانوں کو بھارت کے ظلم وستم سے نجات دلاؤ تو بغلیں جھانکنے لگتے ہیں۔ افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران پر لازم ہے کہ وہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں  سے اس قوم کی جان چھڑائیں اور خلافت کے قیام کے لئےحزب التحریر  کو نصرۃ فراہم کریں۔ پھر خلافت مسلم افواج کی عظیم قوت کو صرف اسلام اور امت مسلمہ  کے مفاد کے لئے حرکت میں لائے گی جس کے ذریعے یہ امت اور افواج عظمت کے اس مرتبے پر فائز ہو سکیں گے جس کی یہ امت اور افواج حقدار ہیں۔ لہٰذا آپ حرکت میں آئیں اور حکمرانوں کی غداریوں کا خاتمہ کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ،


لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، يُرْفَعُ لَهُ بِقَدْرِ غَدْرِهِ، أَلَا وَلَا غَادِرَ أَعْظَمُ غَدْرًا مِنْ أَمِيرِ عَامَّةٍ
"قیامت کے دن ہر غدار کے لئے ایک بڑا جھنڈا ہوگا جو اس کی غداری کے مطابق بلند ہوگا۔ یقیناً حکمران کی غداری سے بڑھ کر کوئی غداری نہیں" (مسلم)


شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک