الخميس، 22 شوال 1445| 2024/05/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

ارضِ مقدس سے امتِ مسلمہ اور اس کی افواج کو پکار

(ترجمہ)

 

اے مسلم افواج، جنرلز، افسران اور سپاہیو !

ہم آپ کو الاقصیٰ مسجد اور غزہ ہاشم کے بچے کھچے ملبہ جات کے درمیان گھرے ہوئے لوگوں کی طرف سے اللہ بزرگ وبرتر کے پیغام کے ساتھ پکارتے ہیں۔

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ ‌انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ أَرَضِيتُمْ بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ ﴾

’’اے ایمان والو  ! آخر تمہارے ساتھ کیا معاملہ ہے جب تمہیں کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں آگے بڑھو تو تم بوجھ کے مارے زمین میں دھنسے جاتے ہو ؟ کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دنیا کی زندگی پر خوش ہو بیٹھے ہو۔ دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابلےمیں بہت ہی کم ہیں‘‘۔ (التوبۃ : 38)

 

اور ہم  آپ کو اللہ عزوجل کے اس کلام کے ساتھ خبردار کرتے ہیں :

 

﴿إِلَّا تَنْفِرُوا يُعَذِّبْكُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَيَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوهُ شَيْئاً وَاللهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾

’’اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تمہیں تکلیف کا عذاب دے گا اور تمہاری جگہ اور لوگ لے آئے گا اور تم اس کا کچھ بھی نہ بگاڑ سکو گے۔ اور اللہ ہر شے پر قادر ہے‘‘۔ (التوبۃ : 39)

 

ثابت قدم مجاہدین میدانِ جنگ میں عزم وحوصلے کے ساتھ لڑرہے  ہیں جبکہ بزدل دشمن خواتین، بچوں اور بزرگوں کو بھی مار دینے کا ارادہ رکھتے ہوئے دور سے اپنے طیاروں اور توپخانوں سے بمباری کررہا ہے اور  گھروں کو مسمار کر رہا ہے۔ تو آخر آپ اور کس بات کا انتظار کررہے ہیں ؟

 

خدا کے واسطے ! ہمیں کچھ تو بتائیں،  ایسا کیا ہے جو آپ میں اللہ کی راہ میں جہاد کا جذبہ اُجاگر کرتا ہے ؟ !

خدا کے واسطے ! ہمیں کچھ تو بتائیں، آخر کب  ہم آپ کے دستوں اور  افواج کو مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں دیکھ پائیں گے ؟ !

 

یہ مجرم اور غدار حکمران مجاہدین کے کارناموں کو ذلت، غداری اور شکست میں بدلنے پر اصرار کرتے ہیں۔ مصر کی فوج کی طرف سے رمضان (اکتوبر) کے مہینے میں کئے جانے والے بہادری کے اقدام کو غدار سادات نے سنگین غداری میں بدل دیاتھا۔ اگر مسلمانوں کی افواج مسجد اقصیٰ اور ارضِ مبارک میں مجاہدین کی حمایت میں کوتاہی برتیں تو یہ ان غداریوں سے کہیں آگے بڑھ کر غداری ہے۔ مسلمانوں کی حمایت سے غفلت کرنا  درحقیقت، یہودی وجود کی براہ راست حمایت کرنا اور غداروں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ مسلمانوں کے دلیرانہ اقدام کو رسول اللہ ﷺ کے رات کے سفر (اسراء اور معراج) کی حرمت کے خلاف ایک نئی غداری میں تبدیل کردیں۔ توکیا آپ مجاہدین کو میدان میں اکیلا چھوڑ دیں گے اور شکست خوردہ اور ہتھیار ڈالے اپنی بیرکوں میں ہی بیٹھے رہیں گے؟

 

بدمعاش یہودیوں نے مکمل ناکہ بندی کا اعلان کر رکھا ہے اور غزہ کی پٹی سے پانی، ایندھن، خوراک اور طبی سامان تک کی فراہمی کو منقطع کر دیا ہے، تو آخر آپ کیا کر رہے ہیں؟

 

کیا آپ غزہ کے لوگوں کو اس شجاعت مندانہ ٹکراؤ میں تنہا چھوڑ دیں گے اور انہیں قتل کرنے میں یہودیوں کے ساتھ شریک بنیں گے؟! یا پھر آپ اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہوئے اس غیرت و حمیت کی پکار کا جواب دیں گے تاکہ آپ یہودی وجود کے لئے جارحیت کرنے کا ایک بھی موقع اور نہ چھوڑیں ؟

 

اللہ کی راہ میں لڑنے والے مجاہدین دو خیر میں سے کسی ایک کی امید رکھتے ہیں : فتح یا شہادت۔ ان میں سے جو کوئی بھی مارا جاتا ہے اور شہید ہوتا ہے اس نے یقیناً ایک عظیم فتح حاصل کر لی، اور فلسطین کی عوام کے پاس کثیر تعداد میں شہداء اکٹھے ہوئے ہیں، لیکن جس چیز کی کمی واضح ہے وہ مسلم افواج کی حمایت ہے۔ اور اللہ کی قسم یہ جرم تمام جرائم سے بڑھ کر ام الجرائم ہے۔

 

اے احمد ﷺ کی امت ! وہ بہترین امت جو نوعِ انسانی کے لئے اٹھائی گئی ہے۔

 

ہم آپ کو پکارتے ہیں جبکہ ہمارے دل درد سے بھرے ہوئے ہیں۔ کیا یہی وہ وقت نہیں ہے کہ آپ کے دل اللہ کی یاد میں عاجزی سے بھر جائیں ؟ کیا یہی وہ وقت نہیں ہے کہ آپ کے کان ہماری پکار سن پائیں ؟ کیا آپ کی افواج کے لئے یہی وہ وقت نہیں ہے کہ وہ اللہ کی پکار پر لبیک کہیں ؟ کیا یہی وہ وقت نہیں ہے کہ آپ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی مدد کریں ؟ یہ شیطانی وجود تو دن کے ایک ہی گھنٹے میں فنا ہو جائے گا۔ تو آخر آپ کس بات کا انتظار کر رہے ہیں؟

 

یہ دیمک زدہ وجود، جو اس ارضِ مقدس پر اب بھی موجود ہے، ان ایجنٹ حکمرانوں کے ذریعہ ہی قائم کھڑا ہے جو آپ کو باندھ کررکھتے ہیں اور آپ کو بیت المقدس کو آزاد کرانے سے روکے ہوئے ہیں۔ تو آپ کیا کریں گے؟

 

اے مسلم افواج اے کمانڈرز، افسران اور سپاہیو !

رسول اللہﷺ کے مقامِ اسراء و معراج (مسری) کو آزاد کرانا ایک بہت بڑا اعزاز ہے جو کسی بزدل یا کمزور کو حاصل نہیں ہو گا۔ یہ ایک عظیم اعزاز ہے جو صرف مخلص اور متقی مسلمانوں کے لئے مخصوص ہے۔ تو کیا آپ ذلت کا لباس اتار پھینکیں گے اور عزت کا لبادہ اوڑھنے کو تیار ہیں ؟ تو کیا آپ امت مسلمہ کی عزت کو بحال کرنے کے لیے اپنے دین کی مضبوطی کے ساتھ اُٹھ کھڑے ہوں گے یا آپ ان ایجنٹ حکمرانوں کی غلامی کے طوق کو ہی پہنے رہیں گے جو آپ کو اور آپ کی امت کو مختلف اقسام کی ذلت و رسوائی کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں؟

 

ہم اسلام کی سربلندی، خلافت کے قیام اور بیت المقدس کو آزاد کرانے کے لیے آپ کی مدد چاہتے ہیں۔ اگر آپ اللہ، اس کے رسول ﷺ اور مؤمنین کی پکار پر لبیک کہیں گے تو یقیناً آپ کو ایک عظیم فتح حاصل ہو گی۔ لیکن اگر آپ لڑکھڑا گئے، بزدل بنے رہے اور زمین سے چمٹے رہے توآپ ناکام ہو جائیں گے، اور پھر یہ اللہ کا حق ہے کہ وہ آپ کی جگہ اور لوگ لے آئے جوآپ جیسے نہ ہوں گے۔

 

ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔

 

﴿وَإِنْ تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَكُمْ ثُمَّ لَا يَكُونُوا ‌أَمْثَالَكُمْ﴾

’’اور اگر تم منہ پھیرو گے تو وہ تمہارے سوا اور لوگ بدل دے گا اور وہ تمہارے جیسے نہ ہوں گے‘‘۔(محمد: 38)

 

ہم  فلسطین کی بابرکت سرزمین پر راہِ حق پر ثابت قدم رہیں گے، چاہے ظالم اور کفار ہمیں چاروں طرف سے گھیرے میں لے لیں۔ ہم اسلام پر کاربند ہیں اور ہمارے دل ایمان کی دولت سے منور اور مطمئن ہیں۔ لادین کفار یقیناً یہ خیال کر سکتے ہیں کہ ہم کسی کی حمایت یا طاقت کے بغیر بے یارو مددگار ہیں، لیکن انہیں یہ جان لینا چاہئے کہ ہم ان کا مقابلہ ایک لامحدود طاقت کے ساتھ کرتے ہیں، یعنی العزیزوالقہار کی طاقت کے ساتھ۔ جہاں تک ہمارے دشمنوں کا تعلق ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان کی طاقت کتنی ہی بڑی کیوں نہ دکھائی دیتی ہو، ان کی یہ قوت ہمیشہ محدود ہی رہے گی اور اللہ کی مرضی اور اس کی قدرت کے ساتھ ان دشمنوں کی یہ قوت ہمارے سامنے چُور چُور ہو کر بکھرجائے گی۔

 

چاہے امریکہ اپنے طیارہ بردار بحری بیڑے لے آئے اور چاہے کفارکے تمام ممالک یہودی وجود کی حفاظت کے لیے اپنے بیڑے لے آئیں۔ ان شاء اللہ ! اللہ کی قدرت سے یہ سب بھی ان کو کچھ فائدہ نہ دے پائیں گے۔ کیا آپ کو اللہ بزرگ وبرتر کے اس فرمان پر یقین نہیں ہے ؟

 

﴿إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللهُ ‌فَلَا ‌غَالِبَ ‌لَكُمْ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُكُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَعَلَى اللهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ﴾

’’اگر اللہ تمہارا مددگار ہے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا۔ اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو پھر کون ہے کہ تمہاری مدد کرے اور مومنوں کو چاہیئے کہ اللہ ہی پر بھروسا رکھیں‘‘۔ (آل عمران :160)

 

ہاں بے شک، جب اللہ ہماری مدد کرے تو پھر ہمیں کوئی زیر نہیں کر سکتا۔ یہ جنگ تو بہت سی جنگوں میں سے ایک ہے اور ہمیں نہیں معلوم کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ہمارے لئے اس میں کس خیر کا فیصلہ فرما دیا ہے۔ البتہ ہمیں یہ یقین ضرور ہے کہ ارض مقدس کے لئے ایک واضح فتح یعنی نبوت کے نقش قدم پر خلافت مقرر کر دی گئی ہے جہاں خلافت کے فوجی دستے اللہ عزوجل کا وعدہ پورا کرتے ہوئے بیت المقدس میں مارچ کرتے ہوئے آئیں گے اور اللہ کے رسول ﷺ کی بشارت کو پورا کرتے ہوئے یہود سے خون کا بدلہ لیں گے۔ بے شک امام بخاریؒ نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے، کہ انہوں نے فرمایا؛ 'میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا

 

» تُقَاتِلُكُمْ الْيَهُودُ فَتُسَلَّطُونَ عَلَيْهِمْ، ثُمَّ يَقُولُ الْحَجَرُ: يَا مُسْلِمُ، هَذَا يَهُودِيٌّ وَرَائِي فَاقْتُلْهُ«

"یہودی تم سے لڑیں گے، اور تمہیں ان پر فتح نصیب ہو گی یہاں تک کہ ایک پتھر کہے گا، اے مسلمان ! میرے پیچھے ایک یہودی چھپا ہے، آؤ اور اسے قتل کرو !"۔

 

مسلم نے بھی یہ حدیث اسی طرح کے الفاظ کے ساتھ ابنِ عمرؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

 

»لَتُقَاتِلُنَّ الْيَهُودَ فَلَتَقْتُلُنَّهُمْ، حَتَّى يَقُولَ الْحَجَرُ: يَا مُسْلِمُ، هَذَا يَهُودِيٌّ فَتَعَالَ فَاقْتُلْهُ «

" تم ضرور یہودیوں سے لڑو گے اور تم انہیں قتل کرو گے حتیٰ کہ ایک پتھر پکار اُٹھے گا: ادھر آؤ اے مسلمان، یہاں ایک یہودی میرے پیچھے چھپا ہے؛ اسے قتل کردو"۔

 

پھر زمین اللہ القوی العزیز الحکیم کی دی گئی فتح اور اسلام کے نور سے منور ہو جائے گی۔ 

 

اے اللہ! اس خیر کو ہمارے وسیلے سے ہی پہنچا دے اور مسلمانوں کے سینوں کو اس سے کشادہ فرما۔ ہمیں اپنی طرف سے اختیار عطا فرما جسے ہم تیرے دین کی حمایت اور تیرے ہی کلام کو بلند کرنے کے لیے استعمال کر سکیں۔ ہم تیرے ہی بندے اور تیرے سپاہی ہیں تو ہمیں اپنے بہترین بندوں میں سے بنا لے جن کو تو نے اپنے دین کی نصرت اور اپنے کلام کی سربلندی کے لیے چنا ہے۔ ہمارے لیے اللہ ہی کافی ہے اور وہ سب سے بہتر کارساز ہے۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے۔

 

 

ہجری تاریخ :25 من ربيع الاول 1445هـ
عیسوی تاریخ : منگل, 10 اکتوبر 2023م

حزب التحرير
فلسطين

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک