الأحد، 25 شوال 1445| 2024/05/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ افغانستان

ہجری تاریخ    20 من ربيع الثاني 1443هـ شمارہ نمبر: Afg 06 / 1443
عیسوی تاریخ     جمعرات, 25 نومبر 2021 م

پریس ریلیز

اقوامِ متحدہ نے ہمدردکا بہروپ اختیار کرتے ہوئے افغانوں کے خلاف اپنی دشمنی کا آغاذ کر دیا!

 

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ افغانستان کے بینکنگ سسٹم کو نقد رقم کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مالیاتی نظام مہینوں میں تباہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ ڈیبورا لیونس(Deborah Lyons) نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ: "(داعش) کبھی چند صوبوں اور کابل تک محدود تھی، اب ایسا لگتا ہے کہ داعش تقریباً تمام صوبوں میں موجود ہے اور تیزی سے فعال ہورہی ہے"۔

 

افغانستان سے ذلت آمیز انخلاء کے بعد، امریکہ اور نیٹو اب پس منظر میں رہتے ہوئےاقوام متحدہ  کے ذریعے اپنے مشنز کو مکمل کرنے کے لیے نکلے ہیں۔ اس کے علاوہ، اقوام متحدہ مغربی طاقتوں کے مفادات کے حصول کے لیے منفی اور جھوٹی رپورٹیں شائع کرتی ہے، تا کہ افغانستان کے موجودہ حکمرانوں پر مزید دباؤ ڈالا جائے اور افغان عوام میں افراتفری اور خدشات کو ہوا دی جائے۔  بین الاقوامی برادری افغانستان کی امارت اسلامیہ کو ناکام بنانے اور اُس پر دباؤ ڈالنے کے لیے تین آپشنز استعمال کررہی ہے: 1) حکومت تسلیم نہ کرنا، 2) اقتصادی پابندیاں اور مالیاتی اثاثے منجمد کرنا اور 3) داعش کی تشہیر کرنا۔ ان دستیاب آپشنز کے ساتھ، وہ امارت اسلامیہ افغانستان کو اپنی غیر اسلامی شرائط کو تسلیم کرنے پر مجبور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔یہ واضح ہے کہ داعش افغانستان کے تمام صوبوں میں سرگرم نہیں ہے، تاہم، اقوام متحدہ اور مغربی میڈیا نے ملک بھر میں داعش کی موجودگی کو بڑھا چڑھا کر دیکھانےکے لیے ایک میڈیا مہم شروع کی ہے۔

اس کے برعکس، اقوام متحدہ نے افغانستان کے لوگوں کے ساتھ دوہرا اور منافقانہ کھیل شروع کر رکھا ہے۔ ایک طرف وہ انسانی بحران، غربت، بے روزگاری اور خشک سالی کی بات کرتا ہے(مگرمچھ کے آنسو بہانہ)؛ دوسری طرف، یہ افغانستان کے مالیاتی اور بینکاری نظام کے خلاف منفی رپورٹیں شائع کرتی ہے تاکہ اس نظام کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگایا جا سکے جس کا مقصد اس کی فعالیت کو مزید مفلوج کرنا ہے۔

 

ایسے وقت میں جب افغان بینکوں کو لیکویڈیٹی (کرنسی کی کمی) کے بحران کا سامنا ہے، اس طرح کی منفی رپورٹس کا اجراء سنگین نتائج کا باعث بنتا ہے۔ اس طرح کے اقدام سے بڑی تعداد میں لوگ پریشانی کی حالت میں بینکوں میں آتے ہیں، جس سے نہ صرف مالیاتی اور بینکاری نظام کے مستقبل کو زیادہ خطرات لاحق ہوجاتے ہیں بلکہ انسانی بحران میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

 

افغانستان کے مسلم عوام کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اقوام متحدہ کا مقصد امریکہ اور نیٹو کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنا ہے تاکہ معاشی اور سلامتی کی صورتحال کو خراب اور افغان عوام پر پابندیاں لگا کر مغرب کی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کیا جائے۔ تاہم، مغرب نے نہ صرف افغانستان بلکہ پوری دنیا میں اپنی ساکھ کھو دی ہے – اتنی کم ساکھ جو اب کبھی بحال نہیں ہو گی۔

 

امارت اسلامیہ افغانستان کے رہنماؤں کو اس حقیقت سے آگاہ ہونا چاہیے کہ اقوام متحدہ ایک غیر جانبدار اور ہمدرد ادارہ نہیں رہا ہے۔ درحقیقت، یہ ادارہ بڑی طاقتوں کے براہ راست یا بالواسطہ مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ایسی تنظیمیں، اور دیگر بظاہر انسان دوست تنظیمیں، شیطان کے گروہوں (مغربی استعمار) کی مانند ہیں جو دوسری سرزمینوں میں مغرب کے مفادات اور اہداف کے حصول کے لیے سہولت فراہم کرتی ہیں۔ لہٰذا، اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کسی بھی طرح کے مثبت تعلقات اور پرامید نقطہ نظر ،یا اُن تنظیموں میں شامل ہونے کی کوشش کرنا ایک بہت بڑی اور ناقابل تلافی غلطی ہے۔

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِّن دُونِكُمْ لَايَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْأَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ

"مومنو! کسی غیر (مذہب کے آدمی) کو اپنا رازداں نہ بنانا یہ لوگ تمہاری خرابی اور(فتنہ انگیزی کرنے) میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کرتے اور چاہتے ہیں کہ (جس طرح ہو) تمہیں تکلیف پہنچے، ان کی زبانوں سے تو دشمنی ظاہر ہوہی چکی ہے اور جو (کینے) ان کے سینوں میں مخفی ہیں وہ کہیں زیادہ ہیں"(آل عمران، 3:118)

 

ولایہ افغانستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ افغانستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.ht-afghanistan.org
E-Mail: info@ht-afghanistan.org

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک