السبت، 09 ذو القعدة 1445| 2024/05/18
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

  حزب التحریر کے امیر کی طرف سے پاکستان عوام سے خطاب  

 

(عربی آڈیو کے لئے یہاں کلک کریں اور آڈیو کا اردو ترجمہ کے لئے یہاں کلک کریں)

(click here for arabic audio and click here for urdu translation of audio)

بسم الله الرحمن الرحيم

سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، اوردرود و سلام ہو اللہ کے رسول پر ، آپ کی آل پر ، آپ کے صحابہ پر اور ہراس شخص پر جس نے آپ صلّى الله عليه وسلّم کی پیروی کی

 

اَما بعد!

 

اِس پاک اور بابرکت سرزمین ملکِ پاکستان کے باشندوں کے نام کہ جو اسلام اور مسلمانوں کی خاطر معرض وجود میں آیا

 

یہاںکے علمائ،مفکرین اور سیاست دانوںمیں سے اُن لوگوں کے نام جنہوں نے حق گوئی اور اپنے دین اور ایمان میں اخلاص کا ثبوت دیاہے

 

پاکستان کے حکمرانوں خاص طور پر زرداری،اس کے کارندوں اور گماشتوں کے نام جنہوں نے پاک سرزمین اور اس کے باسیوں کو امریکہ ،اس کے جاسوسوں اور ایجنسیوں کے لیے تر نوالہ بنادیا ہے

 

کیانی اور اس کے ٹولے کے نام جنہوںنے پاکستان کی بہادر فوج کو افغانستان میں جاری امریکی جنگ کی بھینٹ چڑھا دیا ہے اور اسے ہندوستان کے بارڈر سے قبائلی علاقوںاور بلوچستان منتقل کررکھا ہے

 

الیکشن کمیشن کے نام جو گیارہ مئی کے انتخابات کی نگرانی کر رہا ہے

 

میں اس بیان کے ذریعے اِن سب سے مخاطب ہوں،اگرچہ مجھے اس بات کا ادراک ہے کہ زرداری ،اس کے جاسوسوںاور کیانی اور اس کے ٹولے کے پاس دل ودماغ تو ہیں لیکن وہ سمجھتے نہیں،ان کے کان ہیں مگروہ سنتے نہیں اور ان کی آنکھیں بصیرت سے محروم ہیں۔  تاہم اس کے باوجود پاکستان میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو حق بات سنتے ہیں تو ان کی آنکھیں تر ہوجاتی ہیں۔  یہ لوگ بات کو اچھی طرح سنتے اور سمجھتے ہیں اور حق پر عمل کرتے ہیں،میرا خطاب انہی لوگوں سے ہے۔  اورجہاں تک زرداری اور اس کے جاسوسوں،کیانی اور اس کے ٹولے کا تعلق ہے تو میں ان سے اس لیے مخاطب ہوں کہ ربِ ذو الجلال کے سامنے ان کے پاس کوئی عذر باقی نہ رہے یا شاید وہ ہدایت کی طرف لوٹ آئیں!

 

سب سے پہلے:اے ہماری پاک سرزمین کے لوگو،اے محمد بن قاسم کے بیٹو،آپ ان لوگوں کی اولادہیں جنہوں نے محمد بن قاسم کے ساتھ شامل ہو کر اس سرزمین کو فتح کرنے کے لیے جہاد کیاتھا۔  آپ ایک ایسی ظالم اور بدکردار حکومت پر کیسے راضی رہ سکتے ہیں جس نے اللہ کی کتاب اور اس کے رسول صلّى الله عليه وسلّم کی سنت کو پسِ پشت ڈال رکھا ہے،جس نے شریعت کو معطل کیا ہے، اور ملک کو امریکہ اور اس کے حلیفوں کے لیے ترنوالہ بنایا ہوا ہے جنہوں نے انسانوں کے ساتھ شجر و حجرکو بھی تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔  وہ حکومت جو ڈرون حملوں سے بمباری کر کے اپنے ہی لوگوں کو قتل کر رہی ہے،اوربم دھماکوں کے ذریعے فتنوں کو ہوا دے رہی ہے؟!  آپ ایسی حکومت پر کیسے راضی رہ سکتے ہیں جس نے فوج کو کشمیر اور دیگر مسلم علاقوں پر قبضہ کرنے والی ہندوریاست کے خلاف محاذسے منتقل کرکے قبائلی علاقوں ،بلوچستان اور افغانستان میں استعمار کے ساتھ برسرپیکار اپنے ہی مسلمان بھائیوں کوقتل کرنے پر لگا دیا ہے؟!  آپ کس طرح اس حکومت کے بارے میں خاموش رہ سکتے ہیں جو آپ کے مخلص اورصادق بیٹوں کودن دھاڑے سڑکوں،مدرسوں اور مساجد سے اغوا کرتی ہے اورپھر اللہ ،اس کے رسول صلّى الله عليه وسلّم اور مومنوں کے سامنے کسی حیا ء کے بغیر اس اغوا کاری کا انکار کرتی ہے؟!  حزب التحریر کے کتنے ہی شباب کو صرف اس لیے اغوا کیا گیا کہ وہ یہ کہتے تھے کہ ہمارا رب صرف اللہ سبحانہ وتعالی ہے،اوران کو کئی کئی مہینے عقو بت خانوں میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا یاگیا۔  جو شباب ماضی میں اغوا کیے گئے تھے ان کے ساتھ بھی یہی کیا گیا اورآج حزب کے ترجمان اور ان کے بعد اغوا کیے گئے شباب کے ساتھ یہی سلوک ہورہا ہے؟!   شایدآپ یہ کہیں گے کہ آپ اس سلسلے میں کچھ نہیں کر سکتے،لیکن ایسی بات نہیں ،آپ یقینا اس قابل ہیں کہ اپنی جدوجہد کو حزب کی جدوجہد کے ساتھ یکجا کردیں،انشاء اللہ آپ کا رب آپ پر اپنی رحمت نچھاور کرے گا۔  حزب ہر گز اپنے عظیم الشان کام سے، جو کہ احکامِ شرعیہ کے مطابق ہے، ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گی جب تک اللہ کے اذن سے اس ظالمانہ حکمرانی کا خاتمہ نہ کر دے اور حقداروں کو ان کا حق لوٹا نہ دے ۔  پس آپ حزب کی سرگرمیوں میں اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہو جائیں اور اللہ کے معاملے میں کسی ملامت گر کی ملامت کی پرواہ مت کریں۔  اورنیک انجام تو متقین کا ہی ہے۔

 

ہم یہاں اُن علماء سے بھی مخاطب ہیں کہ جو اللہ سے ڈرتے ہیں۔  کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ اللہ کے احکامات معطل ہیں؟  کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ امریکہ اپنی ایجنسیوں ،اپنے جہازوں اور بم دھماکوں کے ذریعے ملک کے طول وعرض کو روند رہا ہے۔  اوریہ سب کچھ حکمران طبقے میں موجود اپنے کارندوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کے نتیجے میں کر رہا ہے؟  کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ امت کی دولت کو لوٹاجا رہا ہے اور کرپشن ریاست اور اس کے اداروں کی رگ رگ میں سرایت کر چکی ہے؟  کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ اللہ کی شریعت کو نافذ کرنے کے لیے خلافت کے قیام کی دعوت دینے والوں کو دن دھاڑے اغوا کیا جاتا ہے اور طرح طرح سے عذاب دیا جاتا ہے۔  حزب التحریر کے ترجمان کی مثال تو آپ کے سامنے ہے،جنہیںراہ چلتے اغوا کیا گیا اورٹھیک 11مئی الیکشن کے دن اس اغوا کو ایک سال پورا ہو جائے گا؟  کیا یہ سب کچھ آپ کی نظروں کے سامنے نہیں؟  کیا یہ سب شرمناک منکر نہیں؟  کیا اس منکر کا انکار آپ پر فرض نہیں؟  اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ ریاست ہمارے ہاتھ میں تو نہیں کہ ہم اس منکر کو ہاتھ سے روکیں، تو زبان سے اس منکر کا انکار نہ کرنے کا آپ کے پاس کیا جواز ہے؟  کیا کلمۂ حق کہنا افضل ترین جہاد نہیں ،جیسا کہ رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم نے اس وقت فرمایا،جب یہ سوال کیا گیا کہ ایُّ الجِھَادِ اَفْضَلُ؟ ''کونسا جہاد سب سے افضل ہے ؟  آپ صلّى الله عليه وسلّم نے فرمایا:((کَلِمَةُ حَقٍ عِنْدَ سُلطَانٍِ جَائِرِِ))''ظالم حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا''( النسائی )۔  توپھر آپ خاموش کیوں ہیں اورحق کو بیان کیوں نہیں کر رہے ؟

 

جہاں تک مفکرین اور سیاست دانوں میں سے ان لوگوں کا تعلق ہے کہ جن میں اخلاص اور استقامت موجود ہے،توان سے ہم کہتے ہیں کہ میدان تو آپ کے لیے ہے۔  آپ دیکھ رہے ہیں کہ امریکہ پاکستان کی حکومت پر مکمل طور پر حاوی ہے،وہ جس طرف چاہتا ہے اسے موڑتا ہے۔  وہ پاکستان کی معیشت کوتباہی کی راستے پر ڈال چکا ہے۔ پاکستانی معیشت آئی ایم ایف اور عالمی بنک کے پاس گروی ہے،جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دشوار اور زندگی عذاب بن چکی ہے۔  وہ ٹیکسوں کے بھاری بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔  امن امان کی صورت حال بھی سنگین ہو چکی ہے۔  آپ دیکھ رہے ہیں کہ ملک کے باشندوں کے درمیان فتنہ وفساد کا بیج بودیا گیاہے۔  وہ کراچی جو امن وآمان کا گہوارہ تھا،اورجس شہر کی طرف مسلمانوں نے ہندوؤں کے مظالم سے تنگ آکر ہجرت کی تھی ،جس سے قرون اولیٰ کے مہاجرین اور انصار کی یاد تازہ ہو گئی تھی، اس شہر ِکراچی میں مسلمانوں کے درمیان فتنے کی آگ بھڑکائی جارہی ہے۔  اس صورتِ حال کی وجہ کچھ تو وہ سازشیں ہیںکہ جن کا جال بچھایا گیاہے جبکہ باقی بندوبست منظم دھماکوں کے ذریعے کیا گیا ۔  علاوہ ازیںاس حکومت نے کشمیر کو بھی بیچ ڈالااور اسے ایک بھولا بسرا مسئلہ بنا دیا،اورمحاذِ جنگ کو مسلمانوں کی سرزمین پر قابض ہندو ریاست کی سر حد سے منتقل کر کے قبائلی علاقوںاوربلوچستان میں منتقل کر دیا اوران لوگوں کو قتل کرنا شروع کیا جو استعمار سے برسرپیکار ہیں۔  امریکی جاسوس ،ملک کے طول وعرض میں دندناتے پھر رہے ہیں،اس کے ہوائی جہاز اور ڈرون فضائی حدود کو پامال کرتے ہیں،بمباری کرکے لوگوں کو قتل کرتے ہیں اورکوئی ان سے حساب لینے والا اور پوچھنے والا نہیں!  ان شرمناک منکر پر آپ کس طرح خاموش رہ سکتے ہیں؟  کیا آپ یہ گمان کرتے ہیں کہ مصیبت آئے گی تو صرف کرپٹ ،خائن اور ظالم حکمرانوں پر ہی آئے گی؟  نہیں،بلکہ جب مصیبت آتی ہے تو ظالم کے ساتھ ساتھ ظلم پر خاموشی اختیار کرنے والوںکو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے:

((وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ))

''اس مصیبت سے ڈرو جو تم میںسے صرف ظالموں کو ہی اپنے لپیٹ میں نہیں لے گی ،یاد رکھو اللہ سخت عذاب دیا کرتا ہے''(الانفال:25)۔

رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم نے فرمایا:

إِنَّ اللَّهَ لَا يُعَذِّبُ الْعَامَّةَ بِعَمَلِ الْخَاصَّةِ، حَتَّى يَرَوْا الْمُنْكَرَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِمْ، وَهُمْ قَادِرُونَ عَلَى أَنْ يُنْكِرُوهُ فَلَا يُنْكِرُوهُ، فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ، عَذَّبَ اللَّهُ الْخَاصَّةَ وَالْعَامَّةَ

''اللہ خواص کے کرتوتوں کی سزا عوام کو اس وقت تک نہیں دیتاجب تک وہ منکر کو اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتے ہوئے دیکھیں اور قدرت رکھنے کے باوجود اس کا انکار نہ کریں ،جب وہ ایسا کرنے لگیں تو پھر اللہ عوام اور خواص سب کو عذاب میں مبتلا کرتا ہے''(اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے روایت کیا )۔

 

دوم: حکمران ٹولے کے سرغنہ زرداری ،اوراس کے جاسوسوں اور غنڈوں سے ہم کہتے ہیں کہ عقلمند وہ ہے جو دوسروں سے نصیحت حاصل کرے۔  تمہاری آنکھوں کے سامنے وہ تمام غدار جنہوں نے استعماری کفار کے ساتھ سازباز کر کے اپنے ہی ملکوں کے خلاف سازشیں کیں ،کرپشن اور فساد کا بازار گرم کیا،باطل طریقوں سے مال ہڑپ کیا،اللہ کو اپنا رب ماننے پر لوگوں کو اغوا کیا …جانتے ہوان کا انجام کس قدر عبرت ناک تھا، ان کے استعماری آقاؤں نے ان سے اپنا کام نکال کر ،ان کو بیکار سمجھ کر، بے یار ومددگارچھوڑ دیا!

 

تم نے کیا سمجھ کر اس سرزمین کو امریکہ اور اس کے جاسوسوں کی ریشہ دوانیوں کا مرکز بنادیا ہے کہ وہ جیسا چاہتے ہیںتباہی مچاتے ہیں۔  تم نے اس سرزمین کی فضاء کو ان کے جہازوں کے لیے کھول رکھا ہے کہ وہ جیسا چاہتے ہیں اور جہاں چاہتے ہیں بمباری کرتے ہیں۔  ہم جانتے ہیں کہ امریکہ ہی تمہیں احکامات دیتا ہے اور تم اسے نہ کرنے کی جرأت بھی نہیں رکھتے،لیکن کبھی کبھی غدار بھی کہہ دیتے ہیں: بس! اب بہت ہو گیا۔  لیکن تم ہو کہ اس تباہ کن سیلاب میں بہتے ہی جارہے ہو اور کبھی بھی نہ نہیں کرتے !

 

امریکہ اور اس کے حلیفوں کے سامنے اس رسوائے زمانہ جھکاؤ کے ساتھ ساتھ تم حزب التحریر کے شباب پر اللہ کی زمین کو تنگ کر رہے ہو ۔  تم انہیں اغوا کرنے اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے لیے اپنے ہرکاروں اور غنڈوں کو دوڑاتے پھرتے ہو!  کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ کوئی ان کا مولا نہیں؟  کیا تمہیں یقین ہے کہ تم عبرت کا نشان بننے سے بچ جاؤ گے؟  تم کیا سمجھتے ہو کہ وہ بے یار ومددگار ہیں؟  تمہاری خوش فہمی کے برعکس اللہ، اس کا رسول صلّى الله عليه وسلّم اور مومنین حزب کے شباب کے ساتھ ہیں،حزب التحریر اپنے شباب سے دستبردار نہیںہوتی۔  اگر حزب آج انتقامی طور پر مادی اعمال انجام نہیں دیتی، تو اس کی وجہ بزدلی یا خوف نہیں،بلکہ وہ سمجھتی ہے کہ دعوت کے مرحلے میں شریعت اس کی اجازت نہیں دیتی۔  لیکن حزب اُس خلافت کے قیام کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے جس کااللہ نے وعدہ کیا ہے اور رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم نے اس کے دوبارہ قیام کی بشارت دی ہے۔  اوراُس وقت تمہیں،تمہارے کارندوں اور غنڈوں کو ایسی سزا دی جائے گی کہ جس کے تم مستحق ہو:

((وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ))

''اور جن لوگوں نے ظلم کیا ہے وہ عنقریب جان لیں گے کہ وہ کس کروٹ گرنے والے ہیں ''(الشعراء :227)۔

 

اگر تم دنیا وی سزا سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو بھی گئے، تو تمہارے لیے ایک اور دن مقرر ہے ،اوروہ ایسا دن ہے کہ اس کے خوف سے بچے بوڑھے ہوجائیں گے۔   اس وقت تمہیںاللہ تعالیٰ کا یہ قول یاد آئے گا:

((وَلَا تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَل الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَارُ
مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لَا يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاءٌ))

''اور مت خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کر رہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے ۔  وہ اِن کو اُس دن تک مہلت دے رہا ہے کہ جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ،اور لوگ سر اوپراٹھائے دوڑ رہے ہوں گے ،  خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور اُن کے دل (خوف کے مارے) ہوا ہو رہے ہوں گے''(ابراہیم:  42-43)۔

 

تیسرے : جہاں تک کیانی اور اس کے ٹولے کی بات ہے تووہ زرداری سے بھی زیادہ شرانگیز ہے۔  وہ ظلم اور فجور میں حد سے آگے بڑھ چکا ہے۔  ملک کو امریکہ کی سازشوں کا اکھاڑا بنانے میں اس کا کردار سب سے بڑا ہے۔  امریکی ڈرون طیاروںکی مسلمانوں پر بمباری میں اس کا کرداربنیادی اورگھنائونا ہے۔  فوج کو بھی ہندو مشرک ریاست کے بارڈر سے ہٹا کر قبائلی علاقوں ،بلوچستان اور افغانستان میں استعمار کے خلاف کھڑے مسلمانوں کے قتل پر لگانے میں اس کاہی کردار ہے۔  اس کا یہ کردار انتہائی رسواکن اور شرمناک ہے۔  اسی طرح حزب التحریر کے شباب کو اغوا کرنے اورانہیں لاپتہ کرنے میں اس کا کردار اللہ ،اس کے رسول صلّى الله عليه وسلّم اور مومنوں کے نزدیک قبیح اورمجرمانہ ہے۔  افغانستا ن میں لڑنے والی امریکی فوج اور اس کے اتحادیوں کے لیے اسلحہ،خوراک اور ادویات کو سپلائی کر کے یہ خیانت اور غداری میں باقی تمام غداروں سے آگے نکل گیا ہے۔  اسی طرح امریکی جاسوسوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے کراچی میں دھماکے کر وانے اور یوں فتنے کی آگ کو بھڑکانے میں بھی خیانت کے اس پتلے کا کردار سب سے بڑھ کر ہے۔  یہ خائن اگر ان مظالم ، دھما کوں اور ڈرون حملوں کو روکنا چاہے تو اس کے پاس عسکری قوت کی کمی نہیں،لیکن یہ اپنے دین کوچھوڑ چکا ہے اوراُس قَسم کو بھلا چکا ہے جو اس نے فوج میں شمولیت کے وقت ہر دشمن کے خلاف اپنے ملک کی حفاظت کے لیے اٹھائی تھی۔  یہ قَسم اس نے اس ملک کو امریکی جاسوسوں کے حوالے کرنے کے لیے تونہیں اٹھائی تھی!

 

بے شک کیانی اور اس کا ٹولہ ہی ہر مخلص،بہادر اور اللہ اور اس کے رسول صلّى الله عليه وسلّم سے محبت کرنے والے فوجی افسرکی گرفتاری کے لیے امریکہ کا فرنٹ مین ہے، جیسا کہ اس نے بریگیڈئر علی خان ،ان کے رفقاء اور دیگر مخلص افسران کے ساتھ کیا۔  کیانی اور اس کے پشت پناہ یہ گمان کر تے ہیں کہ ایسا کر کے وہ فوج کی وفاداری کو اپنے حق میں برقرار رکھ سکتے ہیں ، تاکہ وہ اس فوج کے ذریعے مسلمانوں کو قتل کرنے اور استعماری کفار کو راضی رکھنے کے منصوبوں کو پورا کر سکیں۔  لیکن کیانی یہ بھول گیا یا بھولنے کی کوشش کر رہاہے کہ پاکستانی فوج اول سے آخر تک ایک مسلم فوج ہے،اس کا اسلحہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے لیے ہے۔  یہ فوج اگر چہ کچھ عرصے کے لیے خاموش رہی لیکن ہمیشہ کے لیے خاموش تماشائی نہیں بنے گی،خاص کر جب کیانی کی ،اپنی یونیفارم اور اسلحے سے خیانت اس قدر بے نقاب ہو چکی ہے کہ اس کے لیے کسی مزید تشریح اور بیان کی ضرورت نہیں۔  فوج کی اس بیداری نے کیانی اور اس کے ٹولے کو حیران کردیا ہے اور اللہ کے اذن سے یہ بیداری اس کو ایسے دبوچ لے گی کہ اس کے وہم گمان میں بھی نہیں ہوگا،تب جا کر یہ اپنی خیانتوں کا مزہ چکھ لے گا:

((وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ))

''اور اللہ ہی اپنی تدبیر میں غالب ہے ،لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے''(یوسف:21)۔

 

چوتھا: الیکشن کمیشن سے ہم کہتے ہیں کہ تم مسلمان ہو اورتمہیں اس بات کا علم ہے کہ قانون سازی صرف اللہ سبحانہ وتعالی کا حق ہے۔  پھر تم کس طرح ایک ایسی پارلیمنٹ کووجود میں لانے کے لیے انتخابات کرواسکتے ہو جو اللہ کے قوانین کو پسِ پشت ڈال کر خودقانون سازی کرے؟  تم ایسے انتخابات کیسے کرا سکتے ہو کہ جس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ پارلیمنٹ میں اللہ کے حرام کو حلال اور حلال کو حرام کیا جائے گا؟  تم انتخابات کی نگرانی کیسے کر رہے ہو کہ جب تمہیں معلوم ہے زرداری وکیا نی کا ٹولہ اوراس کے کارندے ہی پسِ پردہ ان انتخابات کو کنٹرول کر رہے ہیں؟  تم کس طرح ایسے انتخابات کا انعقاد کر سکتے ہو کہ جس کے نتیجے میں ایک ایسی پارلیمنٹ وجود میں آئے گی جو ان خود ساختہ قوانین کی توثیق کرے گی جن سے سیاسی اور عسکری قیات کے مفادات ہی پورے ہو ں گے یعنی دوسرے الفاظ میں صرف امریکہ ہی کے مفادات پورے ہوںگے؟  انتخابات نمائندہ چننے کا عمل ہے اور قانون سازی کے لیے نمائندے چننا جائز نہیں،توپھر تم کس طرح ایسے انتخابات کی تیاری کر رہے ہو جو غیر شرعی ہیں اور لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب بھی دے رہے ہو؟  کیا تم یہ نہیں جانتے کہ ایسی مجلسِ قانون ساز وجود میں لانا جو اللہ کی جگہ قانون سازی کرے،ایک عظیم گناہ ہے؟  طبرانی نے الکبیر میں عدی بن حاتم سے روایت کیا کہ جب میں رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم کے پاس پہنچا تو آپ صلّى الله عليه وسلّم سورہ براء ة کی تلاوت فرمارہے تھے ،یہاں تک کہ آپ صلّى الله عليه وسلّم اس آیت پر پہنچے:(اِتَّخَذُوْا اَحْبَارَہُمْ وَرُہْبَانَہُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ)''انہوں (یہود و نصاریٰ)نے اللہ کو چھوڑ کراپنے علماء اور مشائخ کو رب بنا لیا ''۔  جب آپصلّى الله عليه وسلّم نے اپنی بات مکمل کر لی تو میں نے کہا:ہم (عیسائی)تو اپنے علماء و مشائخ کی عبادت نہیں کرتے تھے۔   آپصلّى الله عليه وسلّم فرمایا:((اَ لَیْسَ  یُحَرِّ مُونَ  مَا  اَحَلَّ اللّٰہُ فَتُحَرِّمُونَہُ  وَ یُحِلُّونَ  مَا  حَرَّمَ  اللّٰہُ  فَتَسْتَحِلُّونَہُ؟))''کیا ایسا نہ تھا کہ جب یہ (علماء اور مشائخ)اللہ کے حلال کردہ کو حرام کرتے تھے تولوگ بھی اس کو حرام قراردے دیتے تھے اور جب یہ اللہ کے حرام کیے ہوئے کو حلال کرتے تھے تو لوگ بھی اس کو حلال سمجھ لیتے تھے؟''۔  میں نے کہا: ہاں وہ ایسا تو کرتے تھے۔  آپ صلّى الله عليه وسلّم نے فرمایا:((فَتِلْکَ  عِبَا دَ تُھُمْ))''یہی تو ان علماء و مشائخ کی عبادت کرناہے''۔

 

اے الیکشن کمیشن : آج پاکستان کو ایسے انتخابات کی ضرورت نہیں کہ جن سے ایک ایسی پارلیمنٹ جنم لے جو اللہ کی جگہ خودقانون سازی کرے،اورایسے قوانین کی توثیق کرے کہ جن کے بارے اللہ کی طرف سے کوئی برھان نازل نہیں ہوئی۔  بلکہ آج اُس خلافتِ راشدہ کو قائم کرنے اور ایسے عادل خلیفۂ راشد کی بیعت کی ضرورت ہے جو کسی اور چیز کو نہیں بلکہ صرف اللہ کی شریعت کو نافذ کرے۔  ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں ریاستِ خلافت کی داغ بیل ڈالی جائے اور پاکستان خلافت کا نقطہ آغاز بنے یا پھرریاستِ خلافت کا اہم حصہ بنے۔  ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اپنے دین،اپنی فوج اور اپنی ایٹمی قوت کے زور پر ایسی قوت بن جائے جو حق کو قائم کرے اور عدل کو عام کرے،کشمیر اور اُن اسلامی زمینوں کو آزاد کرائے جن پر مشرکوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔  اورہمارے جسم سے کاٹے گئے پاکستان کے ٹکڑے ''بنگلہ دیش'' کو کسی سمندری یا فضائی راستے کے ذریعے نہیں بلکہ زمینی رستے سے دوبار اپنے جسم سے جوڑدے،یعنی ہند کے راستے جو صدیوں سے اسلامی سرزمین ہے اور جس دوباراحاصل کرنامسلمانوں پر فرض ہے۔  اورخلافت تلے ہماری فوج پاکستان اور افغانستان میں مسلمانوں کا سامنا کرنے کی بجائے دونوں ممالک کو یکجا کرکے صحیح سمت اختیار کرے اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا پیچھا کرے۔  پھر یہ استعماری کافر ممالک ذلیل وخوار ہو کر اپنے بلوں میں گھس جائیں گے۔  یوںاللہ سبحانہ وتعالی کا وعدہ اور رسول اللہ صلّى الله عليه وسلّم کی بشارت پوری ہوگی اور پاکستا ن خلافت کا مرکز یا خلافت کا جزو بنے گااور نئی خلافت کے نور سے دنیا کو جگمگا دے گا،زمین اپنے خزانے اُگل دے گی،آسمان اپنی بر کات نازل کرے گا،اوراللہ مومنوں کے دِلوں کوٹھنڈا کرے گا۔

 

ممکن ہے کہ منافقین اور جن کے دلوںمیں مرض ہے یہ کہیں کہ ان لوگوں کو ان کے دین نے غرور میں مبتلا کردیا ہے،کیونکہ ایسی باتیں لوگ پہلے بھی کرچکے ہیں،لیکن ہم وہی کہیں گے جو ہمارے رب نے فرمایا ہے:

(( إِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ غَرَّ هَؤُلَاءِ دِينُهُمْ وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ))

''جب منافقوں اور ان لوگوں نے کہ جن کے دلوں میں بیماری ہے ،کہا کہ ان کوتو ان کے دین نے غرور(خوش فہمی)میں مبتلا کر رکھا ہے ،لیکن جواللہ پر توکل کرتا ہے تو اللہ تو زبردست حکمت والا ہے''(الانفال:49)۔

 

اورآخر ی بات کہ ، میں ایک دور جگہ سے آپ سے مخاطب ہوں جو اللہ کے اذن سے قریب ہونے والی ہے۔  میںاللہ سبحانہ وتعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ وہ ہمیں اس موقع پر آپس میں ملا دے کہ جب خلافت کا اعلان کیا جائے،خلیفہ کی بیعت کی جائے گی،جب لوگ انتہائی مسرت اور شادمانی سے راستوں ،منبروں ، مسجدوں اوراپنے گھر کے چھتوں سے نعرۂ تکبیر بلند کریں۔

 

جب فوجی جوان خوشی اور سرور سے اللہ اکبر کے فلک شگاف نعرے لگائیں اور اپنے اصلی کام کی طرف لوٹیں ،ایک مسلم فوج کی حیثیت سے اسلام کی شیرازہ بندی کرنے اور پوری دنیا میںفتوحات کا ڈنکا بجانے اور خیر کو پھیلانے کی طرف ...

 

((وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ))

 

''اس دن مومنین اللہ کی مدد سے بہت خوش ہوں گے وہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے وہی زبردست رحمت والا ہے''(الروم:4-5)

والسلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ

 

آپ کابھائی

 

عطاء بن خلیل ، ا بو رَشتہ

امیر حز ب التحریر


 

ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : اتوار, 21 اپریل 2013م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک