الخميس، 22 شوال 1445| 2024/05/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    22 من محرم 1438هـ شمارہ نمبر: 1438 AH/008
عیسوی تاریخ     اتوار, 23 اکتوبر 2016 م

پریس ریلیز

چین کی آمرانہ حکومت نے ایغور کے مسلمان بچوں کے خلاف الحاد کی مہم تیز کر دی

 

چین کی آمرانہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ  یکم نومبر کو مسلم اکثریت والے صوبےسنکیانگ میں نئے تعلیمی ضوابط  نافذ کرے گی جس کے تحت ان والدین  کو سزا دے گی جو اپنے بچوں کو دینی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیےحوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ الحاد پر مبنی حکومت نے لوگوں کو کہا کہ وہ اپنے ہمسائیوں، دوستوں اور رشتہ داروں کی اطلاعپولیس کو دیں اگر وہ "نابالغ بچوں کے لیے کسی قسم کی دینی سرگرمیوں میں شمولیت کا اہتمام کریں، ان میں اس کی دلچسپی پیدا کریں یا پھر ان کو مجبور کریں"۔ نئے قوانین کے مطابق "کسی بھی گروہ یا فرد کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس قسم کے رویوں کو روکے، اور ان کی اطلاع عوام کی حفاظت کے حکام کو دے"، اور والدین اور سرپرستوں کو چاہیے کہ وہ نام نہاد "انتہا پسندانہ" عقائد کو بچوں میں فروغ نہ دیں اور نہ ہی انہیں "انتہا پسند" لباس پہننے پر مجبور کریں۔ چینی حکومت کے حساب سے جس کووہ انتہا پسند خیالات اور لباس سمجھتی ہے وہ بنیادی اسلامی عقائد جیسا کہ روزہ رکھنا اور اور خیمار (سکارف) اور نقاب کا پہننا ہے۔وہ مسلمان والدین جو  ان جابرانہ پابندیوں کو پورانہیں کریں گےتو  اس بات کا خطرہ ہو گا کہ ان کے بچوں کو ان سے لے کر خاصاسکولوں میں "درستگی کے حصول"کے لیے بھیج دیا جائے جس کا مقصد بلاشبہ ان کے اندر ملحد عقائد کو بٹھا دیناہے۔   ان ضوابط کے مطابق ان اسکولوں کے اندر کسی بھی قسم کی دینی سرگرمی ممنوع ہے ۔

 

مشرقی ترکستان میں مہم کی شدت میں اضافہ مستقبل کی مسلمان نسلوں کو دین سے دور کرنے اور ان میں  زبردستی کفر  ٹھونسنا، چینی حکومت کی مایوسی اور سراسر ناکامی کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ علاقے میں اسلام کی بھر پور اور نہ رکنے والی تحریک  کو روکنے میں ناکام ہے ۔اپنی کافرانہ مہم کے ایک حصہ کے طور پر اس جابرانہ حکومت نے، جو مضحکہ خیز طور پر اعلان کرتی ہے کہ یہ مذہبی آزادی کا احترام کرتی ہے،  پہلے ہی مسلمان طلباء اور اساتذہ پر  رمضان میں روزے رکھنے پر پابندی لگا ئی ہوئی ہے؛ اسلامی اسکولوں کے خلاف سختی سے ایکشن لیتی ہے؛ مسلمان بچوں کے اسکول سے باہر دینی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر سخت پابندیوں کا نفاذ کرتی ہے جس میں مسجدوں میں داخل ہونا بھی شامل ہے؛ سنکیانگ میں عوامی مقامات اور بسوں میں اسلامی لباس پہننے پر پابندی ہے؛ نرسری اسکولوں میں دین پر اس وقت پابندی لگا دی گئی جب چین کی ایک بچی کی قرآن پڑھتے ہوے وڈیو مشہور ہو گئی؛ اور ایغور کی مسلمان عورتوں کی زبردستی نس بندی اور اسقاطِ حمل کیا گیا تاکہ اس امت کے مستقبل کے مجتحدوں اور مجاہدین کی پیدائش کو روکا جائے۔ پچھلے دسمبر میں ہونے والی  شنگھائی کوآپریشن آرگنائیزیشن کی ایک میٹنگ میں چینی حکومت نے علاقائی ریاستوں جیسا کہ ازبکستان، قازقستان، کرغیز ستان، تاجکستان اور روس وغیرہ کی حمایت بھی حاصل کر لی کہ وہ اسلام مخالف صلیبی رویہ ایغور کے مسلمانوں کے ساتھ جاری رکھیں۔ تاہم، یہ سب شدید کوششیں جو کہ سنکیانگ کے مسلمانوں اور ان کے بچوں کی اسلامی شناخت کو مٹانےکے لیے کی گئیں بالکل لا حاصل ثابت ہوئیں، کیونکہ الحمدا للہ ایغور کے مسلمان اپنے عقیدہ میں مزید مضبوط ہوئے ہیں اور اپنے اسلامی عقائید کے ساتھ مضبوطی سے جڑے ہوے ہیں۔ یہ ناگزیر ہے کہ حق ہمیشہ باطل کو شکست دے گا! اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،

 

﴿بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَى الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهُ فَإِذَا هُوَ زَاهِقٌ وَلَكُمُ الْوَيْلُ مِمَّا تَصِفُونَ

" بلکہ ہم حق سے باطل پر پوری قوت کے ساتھ چوٹ لگاتے ہیں سو حق اسے کچل دیتا ہے پس وہ (باطل) ہلاک ہو جاتا ہے اور تمہارے لیے ان باتوں کے باعث تباہی ہے جو تم بیان کرتے ہو"(21:18)۔

 

ہم جابر چینی حکومت سے کہتے ہیں کہ تم کبھی بھی اسلام کی روشنی کو بجھا نہ سکو گے، اور نہ ہی مؤمنین کا ایمان عقیدہ کفر کی طرح کمزور ہے جس کی بنیاد ہی غیر معقول اور جبر پر ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ایغور کے مسلمانوں پر تمہارے کھلے عام بغیر کسی خوف کے ظلم  کی وجہ مسلم ریاستوں کی بزدلانہ خاموشی ہے اور بین الاقوامی برادری کا تمہاری جابرانہ پالیسیوں کی طرف نرم رویہ ہے۔  تاہم، یہ جان رکھو،نبوت کے طریقے پر  خلافت کا دوبارہ قیام اللہ کے اذن سے تیزی سے قریب آ رہا ہے اور بھرپور طریقےسے ان سے نمٹے گا جو مسلمانوں پر ظلم کرتے ہیں۔ اور اس کی واپسی ناگزیر ہے چاہے اس کے خلاف کام کرنے والی کتنی ہی کوششیں کریں۔ ہم آپ کو یاد دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ چین  یعقوب بیگ جیسے عظیم مسلمان مجاہدین کی قوت کا مزہ چکھ رکھا ہے جس نے منچو راج سے ترکستان کو آزاد کروایا تھا۔ اسی طرح مشرقی ترکستان کے مسلمان ایک بار پھر جبر سے آزاد ہوں گے انشا ء اللہ اور یہ کام خلافت کی واپسی پر اس کی عظیم الشان فوج کرے گی۔

 

اے سنکیانگ کے عزیز معزز مسلمانوں! ہم آپ کو پکارتے ہیں کہ  مشکل کی اس کھڑی میں مضبوطی سے اپنے دین پر قائم رہیں اور اپنے بچوں میں عظیم اسلامی عقائد کا پرچار جاری رکھیں جو ان کے لیے اس دنیا اور آگے کی کامیابی کا سبب ہو گا۔ اور ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ  رسول اللہ ﷺکے منہج پر قائم ہونے والی خلافت کی حمایت کریں ۔ یہ واحد ذریعہ ہے جو آپ کے اوپر سے جبر کو ہٹائے گا اور آپ کو اس قابل بنائے گا کہ آپ مکمل دین کسی خوف کے بغیر اپنا سکیں، اور آپ کی مدد کرے گا کہ آپ اپنے بچوں کو اسلام کے عظیم عقائد اور اقدار کے مطابق پروان چڑھائیں۔

 

ڈاکٹر نظرین نواز

شعبہ خواتین کی ڈائریکٹر

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک