الثلاثاء، 08 رمضان 1445| 2024/03/19
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ شام

ہجری تاریخ    15 من ربيع الاول 1438هـ شمارہ نمبر: 007/1438
عیسوی تاریخ     جمعرات, 15 دسمبر 2016 م

حلب کا گرنا انقلاب کا اختتام نہیں  بلکہ ایک نئے مرحلے کا آغاز ہے

 

جو کچھ حلب میں ہوا یعنی  اجتماعی قتل عام، سڑکوں پر قتل اور گھروں کو ان میں رہنے والوں سمیت  تباہ برباد کرنا، یہ سب کچھ امریکہ، مغرب اور روس کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جو کچھ فلسطین، افغانستان اور عراق میں ہوا تھا وہ زیادہ دور کی بات نہیں ہے ۔  مغرب تو مسلم علاقوں کو  یک ِبعد دیگرے تباہ و برباد کرنے کا عادی ہے کیونکہ اُس  کو اِس بات کا یقین ہے کہ مسلم افواج کو ان کے حکمرانوں نے زنجیروں سے باندھ رکھا ہے اور وہ کبھی حرکت میں نہیں آئیں گی۔

 

حلب میں ہمارے لوگوں کو پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے قتل کیا گیا، ان میں   وہ بھی  ہیں جو شامی لوگوں سے دوستی کا دعویٰ کرتے ہیں اور وہ بھی جو ان کے کھلے دشمن ہیں۔ اور ہم نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں دیکھی اور ان کا یہ عمل ان کی تہذیب کو بے نقاب کرتا ہے جو انسانیت کی لاشوں پر قائم کی گئی تہذیب ہے اور انسانی حقوق کے تحفظ اور آزادیوں کے جھوٹے دعووں پر کھڑی تہذیب ہے ۔ ۔۔حلب میں ہمارے لوگوں کو مسلمانوں کے حکمرانوں کے سامنے قتل کیا گیا ، وہ لاش کی طرح بے حرکت پڑے رہے اور ان کے مردہ ضمیر  ہماری پاک دامن خواتین کی چیخوں  اوربچوں کے مردہ جسم دیکھ کر بھی نہیں  جاگے ۔۔۔  ہمارے لوگوں کو ہماری لڑاکا بریگیڈز کی قیادت کرنے والوں  کے سامنے قتل کیا گیا جن کی جانب سے ہم نے اِن لوگوں کو بچانے کی کوئی سنجیدہ کوشش  نہیں دیکھی۔۔۔۔۔ حلب میں موجود لوگوں کی چیخیں آسمانوں تک بلند ہوئیں لیکن ان لوگوں کی غیرت نہیں جاگی جو خلافت کے قیام کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں جبکہ وہ اس کے نام کے علاوہ اس کے متعلق کچھ نہیں جانتے۔ یقیناً یہ سب لوگ ہاتھ باندھے حلب کے لوگوں کو ذبح ہوتے دیکھتے رہے۔ پھر شام کے لوگوں کے دشمن اور وہ جو ان کے ساتھ دوستی اور اتحاد کا دعویٰ کرتے ہیں اور اپوزیشن جنگجووں کے وہ قائدین جو مصلحتوں کا شکار ہیں، اکٹھے ہوتے ہیں۔  یہ سب اس ایک خندق میں اکٹھے ہوتے ہیں جو شام کے لوگوں کے خلاف کھودی گئی ہے اور اس کے نتیجے میں حلب امریکہ اور روس کی مفاہمت کے مطابق گر جاتا ہے۔ حلب کو ترکی کے بازار میں بیچا گیا   جبکہ اس کی یہ قیمت لڑنے والے گروپوں کی قیادت نے حاصل کی اور نتیجتاً حلب کو دشمنوں کے ہاتھوں تباہ و برباد ہونے کے لیے حوالے کردیا گیا۔  یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ داعریہ کی مزاحمت  تو چار سال سے  کھڑی ہے جبکہ حلب چند دنوں میں گر جائے؟!

 

ہم سے حلب چھینا نہیں گیا بلکہ ہم نے اسے کھویا ہے  کیونکہ لڑاکا گروپوں نے جنگ بندیوں اور مذاکرات کی راہ اپنائی۔ ۔۔ ہم نے حلب کھویا جب ہم نے اس حمایت کو قبول کیا جس کے ساتھ شرائط منسلک تھیں  اور ہم نے اپنے فیصلے کرنے کے اختیار  اور ارادوں کو  امداددینے والوں کے حوالے کردیا جنہوں نے اپنی مرضی کی شرائظ لگائیں جن سے ہمارے ہاتھ پیر باندھ دیے گئے اور اب وہ  زنجیریں ہماری گردنوں کے گرد لپٹ گئی ہیں۔۔۔ ہم نے حلب کھو دیا  جب ہم نے  مل کر صرف اللہ کی مضبوط اور ٹھوس  رسی کو پکڑنے سے انکار کردیا  اور اس کی جگہ  علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد ہمارے گروپوں نے ہم پر حکمرانی کرنے  کے  ساتھ ساتھ اختیارات اور عہدوں سے لطف اندوز ہونے کو ترجیح دی  اور ان  سب کی قیمت شہداء کا خون اور ہمارے لوگوں کی تکالیف تھیں جنہیں چھوڑ دیا گیا تھا۔۔۔۔

حلب نہیں گرا بلکہ ہر جھوٹا دعوے دار، سوداگر، غدّار اور دھوکہ دینے والا گرا ہے۔۔۔۔ ان کے چہروں پر پڑے نقاب تا ر تار ہو گئے ہیں، ان کی سازشین بے نقاب ہو گئی ہیں جبکہ مخلص نفوس میں ،اپنے انقلاب کو بچانے اور اسے منزل پر پہنچانے کے لیے ،احتساب کی فرضیت اور منکر کو روکنے اورمعروف  کا حکم کرنے کا جذبہ جاگ گیا ہے۔

 

حلب کی تباہ و بربادی امریکہ اور روس کے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد شام کے مختلف  علاقوں کو اس کے سامنے جھکنے اور اس کے سیاسی حل کو قبول کرنے پر مجبور کرنا ہے۔    لیکن حلب کی تباہی انقلاب کا اختتام نہیں  بلکہ انقلاب کی نئی ابتداء ہے تا کہ  اس میں آنے والی خرابی کو درست کیا جائے۔ اور ایسا اس لیے ہے کیونکہ شام کے لوگ  کبھی  اپنے انقلاب کی شمع کو بجھا نے کی اجازت نہیں دیں گے۔  بلکہ یہ شمع ایک بار پھر  اللہ  العزیز الجبار کی رضا سے سیدھی راہ پر چل کر اپنی پوری آب و تاب سے روشن ہو گی۔ پھر اس کی روشنی کافر استعماریوں ، منافقین اور غدّاری کرنے  والے غدّاروں کو طاقتور طریقے سے گھیر لے گی اور اللہ کے لیے یہ قطعاً مشکل نہیں ہے۔

 

اے اسلام کے مسکن  سر زمین شام  کے صابر  اور استقامت کے پہاڑ مسلمانو!  ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ یہ سانحہ انقلاب کی سمت کی درستگی کا آغاز  اور معاملات کو صحیح کرنے کا باعث بنے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

 

لا يلدغ المؤمن من جحر واحد مرتين

"ایمان والا ایک ہی سوراخ سے دو بارہ  ڈسہ نہیں جاتا"۔

 

آپ  نے سیاسی پیسے کی تباہی کا مشاہدہ کرلیا ۔ آپ  نے دیکھ لیا کہ پیسے دینے والوں نے آپ کے انقلاب کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے اور آپ نے یہ بھی دیکھ لیا کہ بغیر آگاہی کے اخلاص قربانیوں اور کامیابیوں کو ضائع کردیتا ہے۔  بلکہ یہ سب کچھ اسلام کے دشمنوں کے لیے تحفہ بن گیا اور اسی لیے آپ کے انقلاب کے لیے ضروری ہے کہ ان تمام قیادتوں سے جان چھڑائی جائے جو دوسروں سے جڑے ہوئے ہیں یا مصلحتوں کا شکار ہیں اور تمام گروہ ایک باخبر اور مخلص قیادت کے سائے میں میں یکجا ہوجائیں جس کے  پاس  اس مقصد کے حصول کے لیے ایک واضح سوچ اور راستہ موجود ہو اور اس طرح اس انقلاب کا مقصد اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا بن جائے گا ۔  وہ قیادت اپنا راستہ اس بنا پر تبدیل نہیں کرے گی کہ اُسے  اُس کے دشمن ایسا کرنے پر مجبورکررہے ہیں بلکہ وہ اپنے اُسی راستے پر ایک واضح سوچ اور آگاہی کے ساتھ  گامزن رہے گی، صرف اللہ کی رسی کو ہی  مضبوطی سے تھامے رہے گی، ان تمام رسیوں کو کاٹ ڈالے گی جو ہمارے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں اور جنہوں نے ہمیں صرف تکالیف اور موجودہ صورتحال میں مبتلا کیا ہے ۔۔۔  تو کیا ہم  ہدایت کی راہ کو چھوڑ کر اُسی راہ پر چلتے رہیں اور  اللہ کو چھوڑ کر دوسروں پر انحصار کرتے رہیں، اور دشمنوں سے حمایت اور کامیابی کا تقاضا کریں اور خود کو ان کی حمایت اور فیصلوں  کی زنجیروں سے باندھ لیں؟! اللہ سبحانہ و تعالیٰ  نےفرمایا:

 

﴿أَفَمَن يَمْشِي مُكِبًّا عَلَىٰ وَجْهِهِ أَهْدَىٰ أَمَّن يَمْشِي سَوِيًّا عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

"اچھا ، وہ شخص زیادہ ہدایت والا ہے جو اپنے منہ کے بل اوندھا ہو کر چلے یا وہ جو سیدھا (پیروں کے بل) راہ راست پر چلا ہو؟"(الملک:22)

 

تو کیا ہم اس صورتحال پر راضی ہیں؟ یا حلب کا نقصان تنبیہ  ہے کہ ہم اپنے ایمان کی تجدید کریں اور اپنے اور اللہ کے دشمنوں کے منصوبوں  اور سازشوں سے خود کو دور رکھیں، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں  اور صرف اسی پر بھروسہ کریں  اور اُس وقت تک اللہ کے دین کی حمایت کریں جب تک اللہ اپنا وعدہ ہم سے پورا نہ کردے۔

 

﴿إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَ بِتْ أَقْدَامَكُمْ

"اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا "(محمد"7)

 

ولایہ شام میں حزب التحریرکا  میڈیا آفس                                                                                                                    

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ شام
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: +8821644446132 Skype: TahrirSyria
www.tahrir-syria.info
E-Mail: media@tahrir-syria.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک