الخميس، 30 شوال 1445| 2024/05/09
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ مصر

ہجری تاریخ    18 من جمادى الأولى 1445هـ شمارہ نمبر: 13 / 1445
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 02 دسمبر 2023 م

پریس ریلیز

یہودی وجود نے ارضِ مقدس، فلسطین میں ہمارے لوگوں کا قتلِ عام دوبارہ شروع کردیا ہے، جبکہ ہمارے ہزاروں لاکھوں سپاہی اپنی بیرکوں میں ہی محدود اور بند ہیں!!

(ترجمہ)

 

ابنُ الوقت  قطری حکام سمیت مصر کی فرعونی حکومت،  اپنے اور یہودی وجود کے آقا  اور کفر کے سردار، امریکہ کی سرپرستی اور حکم کے تحت یہودی قیدیوں کو چھڑانے کے لیے فوری حرکت میں سامنے آگئے۔ ان کی یہ حرکت ایسے  وقت میں سامنے آئی جب مسلمان فلسطینی کئی دہائیوں سے  قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں،جن کی  تعداد آٹھ ہزار سے زائد ہو چکی ہے،اور یہودی اب بھی روزانہ درجنوں کی تعداد میں ان کو گرفتار  کرتے جا رہے ہیں، لیکن اس سے مصر کے فرعون کی حکومت کے ماتھے پر بل بھی نہیں آیا۔ نہ تو حکومت اور نہ ہی اس کے اخبارات نے امت کے بیٹوں  کی اسیری کا مطالبہ کرنے یا اس کی مذمت میں ایک لفظ بھی  بولا، لیکن ان چند درجن لوگوں کی وجہ سے کہ جن پر اللہ کا غضب ہوا ہے،انہوں نے دنیا کو اوپر نیچے کردیا۔ اور یہ سب کام وہ ایسے واضح انداز میں کرتے ہیں کہ جس سے  واضح طور پر اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ مصر کے فرعون کی حکومت ان لوگوں کی نسل سے ہے جن سے اللہ تعالی ناراض ہے اور یہ ان دھتکارے ہوؤں کے وفادار ہیں اور وہ ان کے اسیروں کو انسان جبکہ مسلمان اسیروں کو محض پتھر سمجھتی ہے۔  یہ حکومت اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے بہت دور ہے، وہ رسول جو اپنی خواہشِ نفس  سے بات نہیں کرتے، جنہوں نے ہمیں مسلمان قیدیوں کو آزاد کرنے کا حکم دیا۔ آپﷺ نے فرمایا:

 

« فُكُّوا الْعَانِيَ، وَأَطْعِمُوا الْجَائِعَ، وَعُودُوا الْمَرِيضَ »

"مظلوم کو آزاد کرو، بھوکوں کو کھانا کھلاؤ اور بیماروں کی تیمار داری کرو“۔ )بخاری)

 

اس کے بعدقطر کے ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ یہودی قیدیوں کو "آزاد" کرانے کی کوششوں نےمصری حکومت کو اَدھ موا کر دیا۔ یہودی وجود نے اپنا قتلِ عام دوبارہ شروع کیا اور ہماری فوج کی ناک اور آنکھوں کے نیچے ہمارے لوگوں اور پڑوسیوں کا خون بہایا، وہ یہودی ریاست کہ جو کچھ زیادہ دور نہیں ہے اور ہماری توپوں،بندوقوں اور جہازوں کی زد میں ہے۔ ہماری افواج ہی امت کی ڈھال ہیں۔لہٰذا ہماری فوج کے لیے یہ موقع ضائع کرنا جائز نہیں ہے اور اسے جلد ہی اپنی کوتاہیوں کا ازالہ کرنا چاہیے اور پچھلے ادوار میں گزشتہ آٹھ دہائیوں کے دوران یہودیوں نے مبارک سرزمین پر جو قبضہ کیے رکھا، اس کی تلافی کرنی چاہیے۔ اور غزہ میں ہمارے لوگوں کو جو اس نے خوفزدہ کردیا، اس کا بدلہ لینے کا یہ ایک مناسب موقع ہے،اگر وہ ایسا نہیں کرتی ہیں تو ان کی حالت مصر کے فرعون جیسی ہو گی جس پر اللہ نے غضب کیا اور وہ گناہ میں مبتلا تھا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے، 

 

﴿إِنَّ فِرْعَوْنَ وَهَامَانَ وَجُنُودَهُمَا كَانُوا خَاطِئِينَ ﴾

بے شک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر خطاکار تھے“۔  ( القصص؛ 28:8)

 

ہمیں حتمی طور پر یقین ہے کہ ہماری مسلح افواج میں ایسے افسران اور سپاہی موجود ہیں جن کی رگوں میں خون کھول رہا ہے۔ وہ غزہ میں اور پوری ارضِ پاک، فلسطین میں اپنے بھائیوں کا بدلہ لینے کے لئے پرجوش ہیں۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ افسران اور سپاہی، ان مجاہدین کی بہ نسبت بہت زیادہ طاقتور ہیں جنہوں نے 7 اکتوبر، 2023ء کو یہودی وجود کو دُھول چٹا دی تھی اور اس کے چھکے چھڑا دیے تھے۔ اگر ایمان کے لحاظ سے، یہ افواج کے جوان 7 اکتوبر کے ہیروز کے برابر برابر بھی ہوں تو تعداد اور مادی اسباب کے لحاظ سے تو وہ ان مجاہدین سے ہزار گنا طاقتور ہیں۔ مزید برآں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

 

« إِذَا فَتَحَ اللهُ عَلَيْكُمْ مِصْرَ فَاتَّخِذُوا فِيهَا جُنْداً كَثِيفاً، فَذَلِكَ الْجُنْدُ خَيْرُ أَجْنَادِ الْأَرْضِ، فَقَالَ لَهُ أَبُو بَكْرٍ: وَلِمَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: لِأَنَّهُمْ فِي رِبَاطٍ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ»

جب اللہ تمہیں مصر پر فتح نصیب کرے، تو وہاں ایک بڑی فوج رکھنا۔ وہ فوج زمین پر سب سے بہترین فوج ہو گی۔ پھر ابوبکرؓ نے آپ ﷺ سے کہا، "اے اللہ کے رسول ! آخر ایسا کیوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا، "ایسا اس لئے ہے کہ وہ ( فوج ) روزِ قیامت تک رباط میں سرحدوں کی حفاظت کے لئے مقرر ہو گی“۔

رباط میں کسی کے لئے بھی یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے ہتھیار نیچے رکھیں ورنہ اسے ان میں سے ایک سمجھا جائے گا جنہوں نے دورانِ جہاد، جہاد کو  ترک کر دیا ہو۔

 

اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے،

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا لَقِيتُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا زَحْفاً فَلَا تُوَلُّوهُمُ الْأَدْبَارَ * وَمَنْ يُوَلِّهِمْ يَوْمَئِذٍ دُبُرَهُ إِلَّا مُتَحَرِّفاً لِقِتَالٍ أَوْ مُتَحَيِّزاً إِلَى فِئَةٍ فَقَدْ بَاءَ بِغَضَبٍ مِنَ اللهِ وَمَأْوَاهُ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ

اے وہ لوگو جو ایمان لائے، جب تمہارا میدانِ جنگ میں ان لوگوں سے مقابلہ ہو، جنہوں نے کفر کیا تو تم ان سے پیٹھ نہ پھیرنا۔ اور جو ان سے اس دن پیٹھ پھیرے گا مگر یہ کہ جنگ کے لئے کوئی چال چلتا ہو یا اپنی فوج میں جا ملنا چاہے، تو وہ یقیناً اللہ کا غضب لے آیا اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے۔ اور وہ بڑی بری لوٹنے کی جگہ ہے“۔ (انفال؛ 8:15،16)

 

  لہٰذا، اے کنانہ کی فوج!  خبردار ہو جاؤ !

اس بات سے ڈرو ،کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارا انجام بھی ان لوگوں جیسا ہو جائے جن پر اللہ ﷻ کا غضب ہوا اور جہنم جن کا ٹھکانہ بنا۔ اس کی بجائے، ان خوش قسمت لوگوں میں سے ہو جاؤ جن کی رسول اللہ ﷺ سے ابھی ملاقات نہیں ہوئی لیکن پھر بھی ان کا ذکر رسول اللہ ﷺ نے اپنی حدیث مبارکہ میں پسندیدگی سے کیا۔ جان لو کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی راہ میں آپ کا جہاد کرنا نہ تو دیوانگی ہے اور نہ ہی مذہبی جنونیت۔ بلکہ یہ اللہ ﷻ کی اطاعت کرنا، اس کا قرب حاصل کرنا اور اللہ ﷻ  کی جنت کی خواہش کرنا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

 

« رِبَاطُ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللهِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَمَوْضِعُ سَوْطِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَالرَّوْحَةُ يَرُوحُهَا الْعَبْدُ فِي سَبِيلِ اللهِ أَوْ الْغَدْوَةُ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا »

اللہ کی راہ میں رباط کا ایک دن کا سرحدوں کی حفاظت کرنا اس پوری دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، اس سے بہتر ہے۔ جنت کی ایک چھوٹی سی جگہ، خواہ وہ تمہارے گھوڑے کے چابک جتنی ہی ہو، اس دنیا اور اس کی تمام تر آسائشوں سے بہتر ہے۔ اللہ ﷻ کی راہ میں شام کو یا صبح کو جہاد کرنا اس دنیا اور اس کی تمام تر اشیاء سے افضل ہے“۔ (بخاری و مسلم )

 

اے جوانمردو جنہیں ہم کرہ ارض پر سب سے بہترین سپاہیوں میں سے سمجھتے ہیں!

حزب التحریر وہ رہنما جماعت ہے جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتی۔ اور یہ آپ سے کہتی ہے کہ دشمن کے دلوں میں اپنی ہیبت بٹھا دو۔ ہم ایسا صرف آپ کے قریبی اور بھائیوں کے لئے نہیں کہتے بلکہ اپنے ان بھائیوں کے لئے بھی کہتے ہیں جو ارضِ مقدس، فلسطین میں ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ آپ دشمن کے دلوں پر دہشت طاری کر دینے کے قابل ہیں۔ پس حزب التحریر کو نُصرہ فراہم کریں جو فرعون مصر کا تختہ الٹ دینے میں ایک دفعہ پھر آپ کی رہنمائی کرے جو کہ الکنانہ ( مصر ) کے لوگوں کی تکلیف کا اصل مرکز ہے۔ لہذٰا حزب التحریر کے ساتھ مل کر نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت راشدہ کی ریاست قائم کریں، جس کے بارے میں ہمارے پیارے رسول ﷺ نے بشارت دی تھی جب آپ ﷺ نے فرمایا،

 

«ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ »

پھر نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم ہو گی ( احمد )۔

 

یہ خلافت ہی ہو گی جو قیدیوں اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے، اور پاکیزہ خواتین، بیواؤں، یتیموں اور عبادت گزاروں پر ہونے والی زیادتیوں کا انتقام لینے میں آپ کی قیادت کرے گی۔ جو وحشی بندروں اور سُوروں کے بھائیوں کے ہاتھوں ستائے گئے ہیں۔ صرف خلافت کے لئے نُصرہ دینے سے ہی آپ کے گناہ دھل سکتے ہیں اور آپ اللہ کے غضب سے بچ سکیں گے اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا حاصل کر سکیں گے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے،

 

﴿ لِمِثْلِ هَذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُونَ ﴾

ایسی عزت اور مرتبہ حاصل کرنے کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہئے۔ (الصٰفٰت؛ 37:61)

 

ولایہ مصر میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ مصر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 01015119857- 0227738076
www.hizb.net
E-Mail: info@hizb.net

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک