سوال:
ھولاند نے 19 اکتوبر 2016 کو پیرس میں روسی آرتھوڈکس مذہبی ثقافتی مرکز کے افتتاح کے بعد، جس میں پوٹین نے شرکت نہیں کی، یہ کہا کہ حلب پر روسی بمباری "حقیقی جنگی جرم" ہے (بی بی سی عربی20 اکتوبر2016 )۔ کرملین کے ترجمان دمیتری بیسکوف نے11 اکتوبر2016 کو اعلان کیا کہ صدر پوٹین نے رواں مہینے کی 19 تاریخ کو پیرس کا مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ یہ اعلان فرانسیسی صدر کی جانب سے پیرس میں روسی صدر کے استقبال میں تردد کے بیان کے بعد تھاجب روس کی جانب سے شام کے حوالے سے فرانسیسی منصوبے کو ویٹو کردیا گیا جس سے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔۔۔اس کشیدگی کا سبب کیا ہے؟ روس- یورپ تعلقات پر اس کا کیا اثر ہو گا؟ کیا یہ واقعات شام کے بحران میں سرگرم بین الاقوامی فریقوں پر اثر انداز ہوں گے؟ کیا روسی کردار کم ہو کر یورپی یونین کا کردار بڑھے گا؟ اللہ آپ کو بہترین جزا دے۔۔۔