سوال کا جواب: قرض پر زکوۃ
- Published in فقہ-سوالات
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
میں ایک فلسطینی یونیورسٹی میں کام کرتا ہوں، ہم اکثر زائد وقت (اورٹائم) لگاتے ہیں مگر اس زائد وقت کے پیسے ہمیں فوراً نہیں ملتے بلکہ اس کو یونیورسٹی اپنے اوپر ہمارے قرضے کے طور پر اپنے پاس جمع کرتی ہے۔ بعض دفعہ ہم میں سے کسی بھی شخص کا بقایا زکوۃ کے نصاب سے بہت زیادہ ہو جاتا ہے(کئی سال زائد وقت لگانے کی وجہ سے)۔ یہ قرضہ بھی جامد قرضہ نہیں بلکہ اس کو وصول کرنا ممکن ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کس وقت وصول ہوگا۔ مثال کے طور پر میں نے گزشتہ چار سال سے زائد وقت (اورٹائم) کی رقم نہیں لی اورمجھے معلوم بھی نہیں کہ میں کب یہ رقم وصول کروں گا۔ کیا اس مال پر زکوۃ ہے یا نہیں ؟اگر ہے تو پھر اس رقم کو وصول کرتے وقت ایک ہی بار زکوۃ ادا کی جائے گی ہے یا پھر ہر سال ادا کی جائے گی؟۔