الخميس، 22 شوال 1445| 2024/05/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

عرب حکمرانوں کے ساتھ ساتھ عجم کے حکمرانوں نے بھی ارض مقدس، فلسطین کو بے سہارا چھوڑ دیا ہے

 

خبر:

              

18 جنوری، 2024ء کو افواج کے میڈیا ونگ، آئی ایس پی آر نے اپنی پریس ریلیز PR-18/2024-ISPR، میں بیان دیا کہ " 18 جنوری 2024 کے ابتدائی اوقات میں، پاکستان نے ایران کے اندر ان ٹھکانوں کے خلاف موثر حملے کیے جو پاکستان میں حالیہ حملوں کے ذمہ دار دہشت گردوں کے زیر استعمال تھے۔ یہ باقاعدہ حملے قاتل ڈرونز، راکٹوں، loitering munitions اور اسٹینڈ آف ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے کیے گئے۔ کولیٹرل نقصان سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ احتیاط برتی گئی"۔

 

 

تبصرہ:

پاکستان کی جانب سے ایران کے اندر حملے، ایران کے پاکستان پر حملہ کرنے کے ایک ہی دن بعد کیے گئے۔ دونوں افواج اب دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اپنی مستعدی اور تیاری پر فخر کا اظہار کر رہی ہیں۔ لیکن اس دہشت گردی کا جواب نہیں دے رہے جسے صیہونی غاصب نے 100 سے زائد دنوں سے مسلسل جاری رکھا ہوا ہے۔ غزہ کی پٹی اور مصر کی سرحد پر رفح بارڈر کراسنگ پر لاکھوں مسلمانوں کے تحفظ کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہے۔ لاکھوں فلسطینی مسلمان بمباری، سنائپرز، ٹھنڈ، بھوک اور پیاس کے باعث موت کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ مصر کا فرعون السیسی، ان کے سرحدی کراسنگ سے گزرنے کے لیے بھی ہزاروں ڈالر فی کس وصول کر رہا ہے! کیا ڈرون اور راکٹ صرف مسلمانوں پر برسائے جانے کے لیے رکھے ہیں، نہ کہ یہود کے شیطانی، تباہ کن وجود پر انہیں استعمال کرنے کے لیے؟ یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

﴿مُّحَمَّدٌ رَّسُوۡلُ اللّٰهِ‌ؕ وَالَّذِيۡنَ مَعَهٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَى الۡكُفَّارِ رُحَمَآءُ بَيۡنَهُمۡ

"محمدﷺ اللہ کے پیغمبر ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کافروں کے حق میں سخت ہیں اور آپس میں رحم دل " (الفتح،48:29)؟ آخر کیسےامت اسلامیہ کو اس دیدار سے محروم رکھا جا رہا ہے کہ اس امت کے ڈرون اور راکٹ یہودی افواج کو تباہ کر رہے ہوں؟

 

یقیناً امت اسلامیہ اور اس کی فوجیں موجودہ قیادت سے مایوس ہی ہوں گی۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں کہ مسلمان افسروں کو فوج چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے، ریٹائرمنٹ کے انتظار میں سر جھکائے رہتے ہیں یا غصے اور مایوسی کی آگ میں جلتےرہتے ہیں۔ درحقیقت مسلمانوں کی افواج کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو صرف قرآن مجید کی تلاوت اور حفظ کرنے کے بجائے اس پر عمل بھی کرے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

﴿وَاقۡتُلُوۡهُمۡ حَيۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡهُمۡ وَاَخۡرِجُوۡهُمۡ مِّنۡ حَيۡثُ اَخۡرَجُوۡكُمۡ‌

"اور انہیں (کافروں کو) جہاں پاؤ ،قتل کردواور انہیں نکال دو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکا لا تھا"(البقرۃ، 2:191)۔

 

یہی وجہ ہے کہ فوجی کمانڈر صلاح الدین ایوبیؒ نے مسلمانوں میں موجود غداروں کو ہٹا کر انہیں متحد کیا اور فلسطین کو آزاد کرایا، … اور یہی وجہ ہے کہ خلیفہ عبدالحمیدؒ ثانی نے عجم اور عرب دونوں پر حکومت کرتے ہوئے امت اسلامیہ کی بھرپور قوت کے ساتھ اس فلسطین کی حفاظت کی۔

 

اے افواج پاکستان کے افسران!

آپ کو اپنی قیادت کو ہٹانے اور فلسطین کی آزادی کے لیے متحرک ہونے سے کس چیز نے روک رکھا ہے؟ جان لیں کہ آپ کی موجودہ قیادت کی اطاعت آپ کو قیامت کے دن عذاب سے نہیں بچا سکے گی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

 

إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ

"درحقیقت، اطاعت صرف اس چیز میں ہے جو خیر (معروف) ہو"(احمد)۔

 

رسول اللہﷺ نے یہ بھی فرمایا،

 

لَا طَاعَةَ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ

"اللہ کی معصیت (نافرمانی) میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں ہے "(مسلم)۔

 

ابن ماجہ اور احمد میں صحیح سند کے ساتھ یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا،

 

مَنْ أَمَرَكُمْ مِنْهُمْ بِمَعْصِيَةِ اللَّهِ فَلَا تُطِيعُوهُ

"تم میں سے جو کوئی تمہیں اللہ کی نافرمانی کا حکم دے تو اس کی اطاعت نہ کرو"۔

 

حکمرانوں کو اس بات کی اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کی آخرت کو برباد کریں۔ حکمرانوں کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم پر لبیک کہنے، فتح اور شہادت حاصل کرنے کی راہ میں حائل نہ ہونے دیں۔ غزہ کو آزاد کرانے کے لیے آپ کے راستے میں حائل ہونے والے کسی بھی حکمران کو ہٹا دیں، خواہ وہ عجم کے حکمرانوں میں سے ہو، یا عرب کے حکمرانوں میں سے ہوں، بشمول فلسطین کی ہمسایہ ریاستوں کے حکمرانوں کے۔

 

آپ کو کیسے یقین ہے کہ آپ اس تاریخی اور بہادرانہ کوشش میں اکیلے ہوں گے؟ اگر آپ ان غداروں کو، جنہوں نے آپ کو روک رکھاہے ،انہیں ہٹانے کے لیے آگے بڑھتے ہیں تو یقیناً آپ اکیلے نہیں ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ اللہ تعالیٰ آپ کےساتھ ہیں، اگر آپ اس کے حکم پر عمل کرتے ہیں۔ اگرآپ حکمرانوں کو ہٹانے اور غزہ کے لیے متحرک ہوتے ہیں تو غیر مسلم عوام بھی غمگین نہیں ہوں گے، کیونکہ لاکھوں غیر مسلم لوگ پہلے ہی یہودی افواج کے جرائم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ جہاں تک مسلمانوں کا تعلق ہے، وہ اس بات پر حیران و پریشان ہیں کہ آپ اب تک حرکت میں کیوں نہیں آئے، اس لیے جب آپ ایسا کریں گے تو وہ آپ کی مکمل حمایت کریں گے۔ جہاں تک منصوبہ بندی اور رابطہ کاری کے لیے درکار سیاسی قیادت کا تعلق ہے، آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ حزب التحریر ایک سے زیادہ مسلم ممالک میں نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے نصرۃ (مادی حمایت) حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ایک بار جب ایک مسلم ملک کے حکمران کو معزول کر دیا جائے گا، تو ایک ایک کر کے، غداروں کا فوری طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔ تو، آپ کو غدار کو معزول کرنے والی پہلی مسلح افواج کیوں نہیں بننا چاہیے، بجائے اس کے کہ آپ ایسا کرنے والے دوسرے، تیسرے یا آخری ہوں؟

 

جنگ شروع ہو چکی ہے اور آپ نے ابھی تک دشمن کو مشغول نہیں کیا ہے۔ تو اے افواج پاکستان کے افسران جواب دو یا اللہ عزوجل کے عذاب کا انتظار کرو۔ بے حرکت رہنے سے ڈرو کہ آپ پر آپ کے رب کا غضب نازل ہو۔

 

اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

﴿يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا مَا لَـكُمۡ اِذَا قِيۡلَ لَـكُمُ انْفِرُوۡا فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ اثَّاقَلۡتُمۡ اِلَى الۡاَرۡضِ‌ؕ اَرَضِيۡتُمۡ بِالۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا مِنَ الۡاٰخِرَةِ‌ۚ فَمَا مَتَاعُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا فِىۡ الۡاٰخِرَةِ اِلَّا قَلِيۡلٌ‏ ط اِلَّا تَـنۡفِرُوۡا يُعَذِّبۡكُمۡ عَذَابًا اَلِيۡمًا  ۙ وَّيَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَيۡرَكُمۡ وَلَا تَضُرُّوۡهُ شَيۡـًٔـا‌ؕ وَاللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ

"مومنو! تمہیں کیا ہوا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں (جہاد کے لیے) نکلو تو تم (کاہلی کے سبب سے) زمین پر گرے جاتے ہو (یعنی گھروں سے نکلنا نہیں چاہتے) کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دنیا کی زندگی پر خوش ہو بیٹھے ہو۔ دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابل بہت ہی قلیل ہیں۔اور اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تم کو بڑی تکلیف کا عذاب دے گا۔ اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کر دے گا (جو اللہ کے پورے فرمانبردار ہوں گے) اور تم اس کو کچھ نقصان نہ پہنچا سکو گے اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے"(التوبۃ، 39-38)

 

ولایہ پاکستان سے مصعب عمیر نے،

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لیے یہ مضمون لکھا۔

Last modified onہفتہ, 23 مارچ 2024 09:07

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک