الجمعة، 23 شوال 1445| 2024/05/03
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

اردگان اور شیطان کا بھیس!

 

 

خبر:

          میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ترکی نے موساد کے لیے کام کرنے کے شبہ میں 8 جاسوسوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

 

 

تبصرہ:

          اردگان ایک ایسے شخص کی مانند ہے جو کسی کو قتل کر کے خود اسی کے جنازے میں شامل ہو جائے! وہ خود یہودی وجود کی حمایت کرتا ہے، اور یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ ترکی اب بھی یہودیوں کے لیے سامان، کھانے پینے کی مصنوعات اور ایندھن کا ایک بڑا حصہ فراہم کرتا ہے۔ بعض ذرائع نے بتایا ہے کہ ترکی اور یہودی وجود کے درمیان تجارتی تعلقات گزشتہ چھ ماہ میں مزید بڑھے ہیں، جبکہ اردگان کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے گزشتہ بیس سالوں میں یہود کے ساتھ ان تعلقات میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے۔

 

          جہاں تک سفارتی تعلقات کا تعلق ہے، جب نیتن یاہو نے گزشتہ سال 20 ستمبر کو نیویارک میں ترک ہاؤس (ترک آوی) میں اردگان سے ملاقات کی تو انہوں نے اردگان سے کہا کہ: ’’مجھے آپ کی ٹائی پسند آئی ہے‘‘ اور کہا: ’’ہم دونوں کی ٹائیوں کی مماثلت ہمارے دوطرفہ تعلقات کی بہتری کا ثبوت ہے"۔ جس پر اردگان نے جواب دیا: "ہماری قمیضیں اور ٹائیاں دونوں ایک جیسی ہیں"۔ ان لطیفوں میں یہ حقیقت شامل ہے کہ انگریزی لفظ "tie" کا مطلب ہے "(گردن میں پہنی جانے والی) ٹائی" اور ساتھ ہی اس کا مطلب "تعلق" بھی ہے۔ 12 جنوری 2023ء کو تل ابیب میں ترکی کے سفیر شاکر اوزکان تورونلر نے تصدیق کی کہ ترکی 1949ء میں یہودی وجود کو تسلیم کرنے والا خطے کا پہلا ملک تھا، اور کہا: "ترکی اور ترک لوگ نہ تو "اسرائیلی" ریاست کے قیام کے خلاف تھے اور نہ ہی یہودیوں کے خلاف۔ 7 اکتوبر 2023ء کے واقعات کے بعد، ترکی نے اعلان کیا کہ اس نے یہودی وجود کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی پر رضامندی سے انکار کے پس منظر میں یہودی وجود میں موجود اپنے سفیر کو مشاورت کے لیے طلب کیا ہے۔ تاہم اردگان نے تصدیق کی کہ ترکی یہودی وجود کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع نہیں کرے گا اور یہ وضاحت دی کہ "مکمل طور پر تعلقات منقطع کرنا ناممکن ہے"۔

 

          اور یہ سب تو اس برفانی چٹان کا صرف اوپری ظاہری حصہ ہے، اور جو کچھ فوجی تعلقات اور دیگر معاملات کی بابت اس چٹان کی مانند چھپا ہوا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ بڑا ہے... تو یہ اس اردگان کا حقیقی طرز عمل، جیسے شیطان بھیس بدل کے وار کرتا ہے۔ اردگان نے اپنے آپ کو شام کے انقلاب کا خیال رکھنے والے باپ کے طور پر ظاہر کیا، لیکن حقیقت میں یہ وہی تھا جس نے اس انقلاب کی پیٹھ میں چھرا گھونپا اور اسے ختم کر دیا، اور اس نے لیبیا اور دیگر جگہوں پر بھی ایسا ہی کیا۔

 

          جھوٹ کی رسی مختصر ہوتی ہے اور اردگان کے جادو کو، اللہ تعالیٰ نبوت کے نقشِ قدم پر قائم دوسری خلافتِ راشدہ کے ہاتھوں نابود کر ڈالے گا۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿إِنَّمَا صَنَعُوا كَيْدُ سَاحِرٍ وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ أَتَى﴾ "جو کچھ انہوں نے بنایا ہے وہ تو جادوگر کے ہتھکنڈے ہیں اور جادوگر جہاں بھی جائے فلاح نہیں پائے گا"۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوا الْحَقَّ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ﴾

"اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ، اور حق کو مت چھپاؤ جبکہ تم جانتے ہو"

 

جابر ابو خاطر کی جانب سے حزب التحریر کے
مرکزی میڈیا آفس کے ریڈیو کے لیے تحریر کردہ

Last modified onجمعہ, 19 اپریل 2024 19:33

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک