الجمعة، 08 ذو القعدة 1445| 2024/05/17
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    26 من شـعبان 1438هـ شمارہ نمبر: PR17036
عیسوی تاریخ     منگل, 23 مئی 2017 م

ٹرمپ کی غلامی مسترد کرو

پاکستان کے حکمرانوں نے ثابت کردیا ہے کہ ان کا قبلہ اللہ کا گھر نہیں بلکہ وائٹ ہاوس ہے

 

پاکستان کے مسلمانوں نے 21 مئی 2017 کو ریاض ، سعودی عرب میں ہونے والے اجتماع میں باجوہ-نواز حکومت کے وفد کی شرکت کو انتہائی نفرت اور غصے سے دیکھا۔ اس وفد میں پاکستان کے وزیر اعظم اور سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی شریک تھے۔ یہ اجتماع امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر منعقد کیا گیا جس نے مسلمانوں کا خون بہایا ہے اور جو بھارت اور یہودی وجود کے وحشیانہ مظالم کی حمایت کرتا ہے۔ راحیل شریف جس نے پاکستان میں اپنے متعلق ایک “مضبوط شخص” کا تاثر قائم کیا تھا اور نواز شریف جو اس بات کا دعوی کرتا ہے کہ وہ پاکستان کے مسلمانوں کی نمائندگی کرتا ہے، دونوں ہی بے شرمی سے اپنے آقا کے سامنے بیٹھے جو انہیں  پاکستان میں اُن مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا لیکچر دیتا رہا جو پاکستان میں امریکی راج کی مخالفت اور ایک سیاسی اتھارٹی کے طور پر اسلام کے نفاذ کے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ پاکستان کے حکمران امریکی کٹھ پتلیوں کے طور پر پورے صبر کے ساتھ اپنے آقا کےمطالبات سنتے رہے کہ،”۔۔۔ مسلم اکثریتی ممالک کو لازمی انتہاپسندی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہیے ۔۔۔۔۔ اپنی عبادت کے مقامات سے انہیں باہر نکال دو۔ اپنے معاشروں سے انہیں باہر نکال دو۔ اپنی مقدس سرزمین سے انہیں باہر نکال دو اور اس دنیا سے انہیں باہر نکال دو”۔ ٹرمپ نے اسلام کے خلاف اپنی نفرت کو قطعی نہیں چھپایا، اس پر کھلم کھلا حملہ کیا اور مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کے حکمران امریکہ کی جانب سے اسلام کے خلاف یہ جنگ لڑیں۔ پاکستان کے حکمران مکمل طابعداری سے ٹرمپ کو سن رہے تھے جب اُس نے اعلان کیا کہ “مسلم ممالک کو لازمی اس بوجھ کو اٹھانا ہے۔۔۔جس کا مطلب ہے ایمانداری کے ساتھ اسلامی انتہاپسندی کے بحران اور اس سے متاثر اسلامی دہشت گرد گروپوں کا مقابلہ کریں”۔

 

جو بات زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے وہ یہ کہ ٹرمپ نے ہمارے دین پر حملہ کیا اور مسلمانوں کے حکمرانوں سے مطالبہ کیاکہ کھلم کھلا اپنے ہی لوگوں کے خلاف امریکہ کا ساتھ دیں ، اور اس بات پر پاکستان کے حکمرانوں نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اس کی جارحیت پر تالیاں بجائیں۔ اس بات کے باوجود کہ پاکستان کے حکمران مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت اور دنیا کی چھٹی بڑی آرمی کے حکمران ہیں، باجوہ-نواز حکومت نے واشنگٹن کے مطالبات کو پورا کرنے پر اپنی رضامندی کا اظہار اور یقین دہانی کرائی اور اس بات کی بالکل بھی پروا نہ کی کہ اُن کے عوام کے کیا جذبات ہیں اور نہ ہی اس بات کو چھپانے کی کوشش کی کہ وہ امریکہ کے غلام اور طابعدار ہیں۔ یہ بے شرم حکمران اچھی طرح سے جانتے تھے کہ پوری دنیا اور مسلم امّہ غداری کے اس اجتماع کو دیکھ رہے ہیں جہاں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ کے لیے کھلم کھلا امریکہ کی بیعت کی گئی۔ ابو مسعود نے عقبہ ابن امر الانصاری سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

 

إن لم تستح فاصنع ما شئت

“اگر تمہیں کسی شرم کا احساس نہیں تو جو چاہے کرو”(بخاری)۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو! باجوہ-نواز حکومت نے ٹرمپ کے اس اجتماع میں تعاون کر کے ہمارے مسئلے کی بنیاد کو واضح کردیا ہے اور یہ کہ ہمیں کیسے آگے بڑھنا چاہیے۔ باجوہ-نواز حکومت ایک بوجھ ہے جو ہمارے خلاف ہمارے دشمن، امریکہ، کے ساتھ کھڑی ہو گئی ہے۔ امریکہ کی وفاداری کے ساتھ خدمت کرنے کے لیے باجوہ-نواز حکومت ہم میں سے کسی بھی ایسے شخص کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہے جو اسلام کی حمایت کرتا ہے۔ حکومت کسی بھی ایسے مسلمان کو ظلم کا نشانہ بناتی ہے جو افغانستان میں امریکی قبضے اور کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف جہاد کی حمایت کرتا ہے، جو جمہوریت اور مغربی اقدار کی مخالفت اور مسلم علاقوں میں خلافت کے قیام کی جدوجہد کرتا ہے ، اور جو مسلم علاقوں سے معاشی، سیاسی اور فوجی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ٹرمپ کے اجتماع کے بائیکاٹ اور 39 مسلم ممالک کے فوجی اتحاد سے نکلنے کا اعلان کیا جاتا جس کا مقصد مسلم افواج کو اپنے علاقوں میں اپنے ہی مسلمان بھائیوں سے لڑوانا ہے، لیکن باجوہ-نواز حکومت نے ٹرمپ کے منصوبوں کی حمایت کردی۔ ٹرمپ کے اس اجتماع میں ان کی شرکت سے منافقین اور مؤمنین ، اور وہ جو اسلام اور اس کی امت کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ جو کفر اور اس کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کے درمیان فرق واضح ہوگیا ۔لہٰذا ان غدار حکمرانوں کو ہٹانے کا مطالبہ کرو اور اپنی کوششوں کو حزب التحریر کے ساتھ ملادو جو نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے، اور اس خلیفہ راشد کو نامزد کرو جو اسلام اور اس کی امت کے ساتھ کھڑا ہو گا اور ان کی کفر اور ان کے لوگوں سے حفاظت کرے گا۔

 

افواج پاکستان کے مخلص افسران! باجوہ-نواز حکومت کے لیے اب کوئی عذر یا جواز باقی نہیں رہا اور ہماری صورتحال بھی بالکل ایسے واضح ہے جیسے کھلے صاف آسمان پر چمکتا ہوا سورج۔ ایک ایسے وقت میں جب امت ایک جانب کھڑی ہے اور اس کے حکمران اور مغرب دوسری جانب کھڑے ہیں، امت کی مغرب کے خلاف جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے آپ کے پاس فیصلہ کن قوت و طاقت موجود ہے۔ یہ جان لیں کہ یہ آپ کی ہی طاقت ہے جس نے موجودہ حکمرانوں کو اس قابل کیا ہے کہ وہ اپنے تخت پر بیٹھ سکیں۔     باجوہ-نواز حکومت کی امریکہ سے وفاداری نے اب آپ کے لیے کوئی جواز نہیں چھوڑا کہ آپ جامد کھڑے رہیں جبکہ آپ کے حکمران کھلم کھلا امریکہ سے وفاداری اور اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اس کے منصوبوں کو پورا کرنے کا عہد کررہے ہیں۔ ان حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں، ان کے اقتدار کی کرسیوں کے نیچے بچھے قالین کھینچ لیں، حزب التحریرکو نصرۃ فراہم کریں اور اس امام ، خلیفہ کی بیعت کریں جو اسلام اور مسلمانوں سے مخلص ہوگا اور ہمارے دشمنوں کے ساتھ اتحاد اور ان کی اطاعت کو ختم کردے گا۔

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُمْ مِنْ الْحَقِّ

“اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! میرے اور (خود) اپنے دشمنوں کو اپنا دوست نہ بناؤ، تم دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو اور وہ اس حق کے ساتھ جو تمہارے پاس آچکا ہے کفر کرتے ہیں”(الممتحنہ:01)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک