الجمعة، 08 ذو القعدة 1445| 2024/05/17
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    26 من شـعبان 1438هـ شمارہ نمبر: PR17037
عیسوی تاریخ     منگل, 23 مئی 2017 م

خلافت اتحاد و اتفاق قائم کرتی ہے

ہماری امت ایک ہے، ہمارا رمضان ایک ہے اور ہماری عید بھی ایک ہے

 

شعبان کے آخری دنوں میں مسلمانوں کے دل خوشی سے لبریز ہوجاتے ہیں ۔ جیسے جیسے شعبان اپنے اختتام کی جانب بڑھتا ہے مسلمان ماہ مقدس رمضان کی تیاریاں شروع کرتے چلے جاتے ہیں۔ یہ مہینہ بے انتہاء بھلائی، رحم، مغفرت اور جہنم کی آگ سے آزادی کا مہینہ ہے۔ جمعہ 26 مئی، بمطابق 29 شعبان بعد مغرب انشاء اللہ پوری دنیا کے مسلمان پورے اخلاص کے ساتھ رمضان کے ہلال کو دیکھنے کی کوشش کریں گے تا کہ اس بات کا تعین ہوسکے کہ ان کا پہلا روزہ ہفتے کو ہے یا اتوار کو۔ یقیناً نئے ہلال کو دیکھنا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی عبادت کے حوالے سے ہمارے دین میں بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس کے ذریعے فرض روزوں کے شروع ہونے اور آخری دس راتوں میں لیلۃ القدر کا تعین ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس بات کا تعین بھی ہوتا ہے کہ ہم نے کب فرض روزوں کو ختم اور شوال کے ہلال کو دیکھنے کی جستجو کرنی ہے۔ یقیناً ہمارے مقدس دین نے اُس طریقہ کار سے ہمیں آگاہ کیا ہے جس کے ذریعے اِس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ تمام مسلمانوں کا ایک ہی رمضان اور ایک ہی عید ہو۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو شکوک و شبہات کو دور کرتا ہے اور صاف اور واضح ہدایت فراہم کرتا ہے۔ اپنی عبادتوں کو قائم رکھنے کے لیے ہمیں آج بھی نئے ہلال کو دیکھنے کے لیے اُسی طریقہ کار کی پیروی کرنی چاہیے جو ہمارے دین نے ہمیں بتائی ہے، جس کی مثالیں اُن خلفاء کے دور سے ملتی ہیں جنہوں نے اسلام کو اخلاص کے ساتھ نافذ کیا۔ اس کے علاوہ ہمیں صرف اور صرف اسلام کے طریقہ کار کو ہی اختیار کرنا چاہیے اورموجودہ حکمرانوں کو نظر انداز کر دینا چاہیے کیونکہ انہیں اسلام کی کوئی پروا نہیں ہے، انہوں نے مسلمانوں کو پچاس سے زائد چھوٹی بڑی ریاستوں میں تقسیم کردیا ہے، ہر سال ہماری عید اور رمضان کو ایک نہیں رہنے دیتے اور اِن امور کے حوالے سے ایسے غافل ہیں جیسے کہ یہ کوئی معمولی معاملات ہوں۔

 

خلافت راشدہ کے عہد میں رسول اللہ ﷺ کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے مسلمان ایک ہی دن روزہ رکھتے اور افطار کرتے تھے جبکہ خلافت تین برِاعظموں تک پھیل چکی تھی اور یہ وہ دور تھا جب پیغام پہنچانے والا گھوڑوں پر سفر کرتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

 

صوموا لرؤيته وأفطروا لرؤيته، فإن غُبِّيَ عليكم فأكملوا عدّة شعبان ثلاثين

“اس ہلال کے دیکھے جانے جانے پر روزہ رکھو اور اس ہلال کے دیکھے جانے پر ہی افطار کرو، اور اگر بادل ہوں(یعنی مطلع آبر آلود ہونے کی وجہ سے ہلال دیکھنا ممکن نہ ہو) تو شعبان کے تیس دن پورے کرو” (بخاری)۔

 

یہاں پر رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اجتماعی طور پر حکم دیا ہے کہ ہلال کے دیکھے جانے پر رمضان کے روزے رکھو، چاہے ہم کہیں بھی ہوں کیونکہ مسلمانوں کی زمین، علاقہ، ملک ایک ہی ہے۔ اس حدیث کے الفاظ عام ہیں کیونکہ    صوموا(روزہ رکھو) ۔۔۔۔۔ وأفطروا(افطار کرو) میں ضمیر جمع ہے ، جو عمومیت کی نشاندہی کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ تمام مسلمان۔

اور کسی بھی علاقے میں مسلمانوں کی جانب سے نیا ہلال دیکھنے کی شہادت دیگر تمام علاقوں کے تمام مسلمانوں پر بھی لاگو ہوتی ہے کیونکہ تما م مسلمان ایک ہیں اور ان کی زمین بھی ایک ہی ہے۔ انصار کے ایک گرو ہ سے روایت ہے کہ:

 

غُمّ علينا هلال شوّال فأصبحنا صيامًا، فجاء ركب من آخر النهار فشهدوا عن النبي صلى الله عليه وسلم أنهم رأوا الهلال بالأمس، فأمرهم رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يفطروا

” شوال کا نیا ہلال بادلوں کی وجہ سے نہیں دیکھا جاسکا اور ہم اگلے دن روزے سے اٹھے۔ پھر دن کے اختتام کے قریب کچھ سوار آئے اور نبی ﷺ کے سامنے شہادت دی کہ انہوں نے پچھلی رات ہلال دیکھا ہے۔ اور پھر رسول اللہ ﷺ نے ہمیں روزہ توڑنے کا حکم دیا”(احمد)۔

 

کیونکہ رسول اللہ ﷺ کو ان مسلمانوں کی شہادت مل گئی تھی اگرچہ وہ   کسی دوسرے علاقے سے مدینہ آئے تھے، لیکن فرض روزے کو توڑنے کے لیے یہ شہادت کافی تھی۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو! ہم نئے ہلال کے دیکھے جانے پر روزے رکھنا شروع کرتے ہیں اور رمضان کا اختتام کرتے ہیں، چاہے اس کی شہادت کسی ایک مسلم ملک سے آئے یا کسی بھی علاقے سے آئے ،اس شرط کے ساتھ کہ وہ شہادت شرعی شرائط اور قیود کے مطابق ہو۔ یقیناً رسول اللہﷺ کے وقت سے لے کر آج کے دن تک مسلمانوں کے علماء کی عظیم اکثریت اور تمام اسلامی مذاہب کی یہی رائے رہی ہے، اور اس رائے میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی اس بات کے باوجود کہ آج ہم پر ایسے حکمران مسلط ہیں جن کی وفاداری کافر استعماریوں کے ساتھ ہے، جنہوں نے ہماری زمینوں کو قومیت کے نام پر تقسیم کردیا ہے اور ہم پر اسلام کی جگہ کفر قوانین نافذ کرتے ہیں۔

 

ہم سب کو ویسے ہی نیا ہلال دیکھنے کی کوشش کرنی چاہیے جیسا کہ مشرق میں انڈونیشیا سے لے کر مغرب میں مراکش تک حزب التحریر کے ہمارے بھائی اور بہن ہر سال کرتے ہیں۔ لیکن ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ عملاً ہمارا رمضان اورعید اُس وقت تک ایک نہیں ہوسکتے جب تک کہ نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ قائم نہ ہوجائے جو تمام مسلم علاقوں کو رسول اللہ ﷺ کے کلمے والے جھنڈے تلے یکجا کرے گی۔ لہٰذا ہمیں لازمی اس کے لیے جدوجہد اور دعا کرنی چاہیے کہ وہ دن اللہ کے حکم سے جلد آجائے۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک