الثلاثاء، 27 شوال 1445| 2024/05/07
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

بسم الله الرحمن الرحيم

مسجد اقصی امت مسلمہ اور اس کی افواج سے  خلافت کو قائم کر کے ارض مبارک کو آزاد  کرنے کے لیے فریاد کر رہی ہے

 

﴿سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ

"پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے کو رات کے ایک حصے میں مسجد حرام سے مسجد اقصی لے گیا جس کے گرد ہم نے بر کت رکھی ہوئی ہے تا کہ ہم ان کو اپنی نشانیوں میں سے دکھائیں بے شک وہی سننے والا اور دیکھنے والا ہے"(الاسراء:1)

 

تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ، اوردرود سلام ہو اللہ کے رسول ﷺ ،آپ ﷺکی آل،آپﷺ کے صحابہ اور آپﷺ کے نقش قدم پر چلنے والوں پر۔

اے مسلمانو!

کیا وہ وقت نہیں آگیا کہ عزت اور فتح کی فوج بیت المقدس کی جانب اس کو آزاد کرانے اور یہودی وجود کو جڑھ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے چل پڑے ؟!۔۔۔

کیا مومنوں کے لیے وہ وقت نہیں آگیا کہ ان کے دل اللہ سے ڈریں اور وہ اللہ کی پکار پر لبیک کہیں؟!

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ أَرَضِيتُمْ بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ﴾؟!

" اے ایمان والو تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں نکلو تم زمین پر بھاری ہو کر زمین سے چمٹے ہو؟ کیا تم آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی پر راضی ہو گئے ہو؟ آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی تو بہت ہی کم ہے"؟!(التوبہ:38)

 

کیا تمہارے لئےاللہ کے حکم پر لبیک کہنے کا وقت نہیں آگیا ہے؟!

﴿انْفِرُوا خِفَافًا وَثِقَالًا وَجَاهِدُوا بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ؟!

" اللہ کی راہ میں نکلو چاہے تم بوجھل ہو یا ہلکے اور اللہ کی راہ میں اپنی جان اور مال سے جہاد کرو یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو"؟!(التوبہ:41)

 

کیا اللہ کی منادی کرنے والے کی پکار کا جواب دینے کا وقت نہیں آگیا جو اللہ کے دین اور اس کے مقدسات کے تحفظ کی خاطر تم سے مدد و نصرہ مانگتا ہے؟!

﴿يَا قَوْمَنَا أَجِيبُوا دَاعِيَ اللَّهِ وَآمِنُوا بِهِ يَغْفِرْ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمْ وَيُجِرْكُم مِّنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ﴾

"اے میری قوم اللہ کی طرف بلانے والے کی پکار پر لبیک کہو اور اس پر ایمان لاؤ تمہارے گناہ معاف کر دے گا اور درد ناک عذاب سے تمہیں بچائے گا"(الاحقاف:31)

اے مشرق اور مغرب کے مسلمانو!

مسجد اقصی کو یہود کے خونخوار حملے کا سامنا ہے جو کہ اس کو زمانی اور مکانی طور پر تقسیم کرنے کی کوشش ہے جس کے بعد یہود اس پاکیزہ مقام میں اپنے تہوار اور جشن منائیں گے، یہ تو اس وقت تک ہے کہ جب وہ اس کو منہدم کر کے اس کی جگہ اپنا خود ساختہ ہیکل بنانے کا خوب نہ دیکھیں،کیونکہ وہ مسلم حکمرانوں اور حکومتوں کی پسپائی اور کمزوری کو دیکھ رہے ہیں ۔

مسجد اقصی کئی دہائیوں سے اسیر ہے اور یہود آئے روز اس کی حرمت کو پامال کرتے ہیں۔۔۔کیا کسی راشد کمانڈر کے لیے وہ وقت نہیں آیا کہ معاملات کو اپنے ہاتھ میں لے اور مسلمانوں کی قیادت اور ارض مقدس کو آزاد کرنے کا شرف حاصل کر لے؟!۔۔۔کیا تم میں وہ غیرت مند لوگ نہیں جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی مدد کریں اور اس خلیفہ کی بیعت کریں جو اللہ کے دین کو نافذ کردے اور ظالموں کے حملے کو پسپا کر دے؟!۔۔۔ کب تک تمہارے یہ جہاز اور یہ افواج مسلمانوں کو قتل کرنے والی ظالم حکومتوں کی خدمت کرتے رہیں گے ؟!۔۔۔تمہارے طیارے جو یمن،شام،عراق اور قبائل پر بم برسارہے ہیں ۔۔۔مجرموں کا دفاع کر رہے ہیں مگر ان کو ہم کبھی مبارک سرزمین کا دفاع کر تے ہوئے یہود کو ان کے کیے کا مزہ چکھا تے ہوئے نہیں دیکھتے۔

 

اے مسلمانو!

مسجد اقصی بین الاقوامی فیصلوں کا انتظار نہیں کر رہی ہے، نہ ہی عرب لیگ کے اجلاس کی راہ دیکھ رہی ہے، نہ ہی رسوائے زمانہ غدار حکمرانوں کے بیانات کو سننا چاہتی ہے، مسجد اقصی پکار رہی ہے: " اے اللہ کے شہسواروں اپنے گھوڑوں کو ایڑ لگاؤ ،اور جنت یا فتح کی خوشخبری کی توقع رکھو"۔

 

اے مسلم افواج۔۔۔ اے معزز افسران!

یہ ہے رسول اللہ ﷺ کا کا جھنڈا۔۔۔یہ ہے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کا جھنڈا۔

غزوہ خیبر کے دن اس جھنڈے کو رسول اللہﷺ نےلہراتے ہوئے اعلان کیا، «من يأخذها بحقها» " کون اس کو لے کر اس کا حق ادا کرے گا؟"۔ پھر فرمایا «وَالَّذِي كَرَّمَ وَجْهَ مُحَمَّدٍ لَأُعْطِيَنَّهَا رَجُلًا لَا يَفِرُّ، هَاكَ يَا عَلِيُّ، فَانْطَلَقَ بها حَتَّى فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ خَيْبَرَ» " اس ذات کی قسم جس نے محمد کے چہرے کو مکرم کیا ہے میں ضرور یہ جھنڈا اس شخص کو دوں گا جو (جنگ سے ) فرار نہیں ہوتا، یہ لو علی ، پھر علی اس جھنڈے کو لے کر چل پڑے اور اللہ کی مدد سے خیبر کو فتح کیا"۔

ہم مسجد اقصی میں کھڑے ہوکر رسو ل اللہ ﷺ کے جھنڈے کو بلند کیے ہوئے ہیں اور شام میں موجود بریگیڈز اور بٹالینز کو مخاطب کر رہے ہیں کہ "کون رسول اللہ ﷺ کے جھنڈے کا حق ادا کرے گا؟"، مصر کی فوج سے کہتے ہیں کہ " کون رسول اللہ ﷺ کے جھنڈے کو تھام لے گا؟"، پاکستانی فوج کے افسران سے مخاطب ہیں کہ " کون رسول اللہ ﷺ کے جھنڈے کا حق ادا کرے گا؟"، ترک فوج سے کہتے ہیں کہ" کون رسول اللہﷺکے جھنڈے کا حق ادا کرے گا؟"،اردنی فوج کے افسران سے پوچھتے ہیں کہ" کون رسول اللہ ﷺ کے جھنڈے کا حق ادا کرے گا؟"، اے مسلم افواج کے افسران ہمیں جواب دو کہ " کون رسول اللہ ﷺ کےجھنڈے کا حق ادا کرے گا؟" ہمیں جواب دو اے افسران ہمیں جواب دو، اے بہترین لوگو ہمیں جواب دو ، "تم میں سےکون اللہ کے رسول ﷺکے جھنڈے کا حق ادا کرے گا؟"۔

 

یہ ارض مقدس کی جانب سے تمہارے لیے پکار ہے ، یہ الاقصی ہے جو تمہیں پکار رہی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ تمہارے درمیان معزز، حق راہ پر چلنے والے موجود ہیں جو ہمیں مایوس نہیں کریں گے۔ یہ ارض مقدس کی پکار ہے اور ہم تمہیں " حزب التحریر کی طرف سے قبل الآخر پکار، مسلم امت کی جانب اور بالخصوص امت میں سے اہل قوت کی جانب" سے یاد دلاتے ہیں جو جمعہ یکم رمضان 1436 ہجری بمطابق 19 جولائی2015 کو جاری کیا گیا تھا: ہم نے دل کی گہرائیوں سے تمہیں پکارا تھا کہ "یہ قبل الآخیر پکار ہے جس میں ہم آپ سے نصرۃ طلب کرتے ہیں تو اٹھیں اور ان لوگوں میں شامل ہو جائیں جو آپ سے پہلے ہمیں نصرۃ دے چکے ہیں۔ ہم آپ کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں تو آپ آگے بڑھیں اور ہمارے ہاتھوں کو تھام لیں اور ان بااثر شخصیات میں شامل ہوجائیں جو پہلےسے ہی ہم سے نصرۃ دینے کا عہد کر چکی ہیں۔ کاروان چلنے کے لئے تیار ہے، قدم بڑھائیں اور ہمارے ساتھ اس سفر میں شامل ہوجائیں

﴿وَيَقُولُونَ مَتَى هُوَ قُلْ عَسَى أَنْ يَكُونَ قَرِيبًا﴾

"وہ کہتے ہیں کہ یہ کب ہو گا کہہ دیجئے ممکن ہے کہ یہ بہت قریب ہے"(الاسراء:51)،

ہم اللہ کی مدد اور نصرت سے بالکل مطمئن ہیں،

﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾

"اور اس دن مومنین اللہ کی مدد سے شادماں ہوں گے اللہ ہی جس کی چاہتا ہے مدد کر تا ہے وہی غالب اور رحم کر نے والا ہے"(الروم:5-4)۔

 

اے اللہ ہماری یہ پکار مسلمانوں تک پہنچا دے اورخاص کر مسلمانوں کی بہتر ین افواج تک پہنچادے۔

اے اللہ مسلمانو کے دل خلافت کے قیام اور حزب التحریر کی مدد کے لیے کھول دے۔

اے اللہ بیت المقدس اور ارض مقدس کے باشندے تیری پناہ میں ہیں۔

اے اللہ اپنی طرف سے ہماری مدد فرما دے، اپنے بہترین دوست اور فوج سے ہماری مدد فرما دے، اور مسجد اقصی کو یہود کی نجاست سے پاک کردے۔

اے اللہ ہم تجھ سے انصار کی طرح انصار اور خلیفہ راشد کا سوال کرتے ہیں ، ہم تجھ سے معتصم ،صلاح الدین اور محمد الفاتح کا سوال کرتے ہیں۔

اے اللہ ہمیں اپنے رسول ﷺکی صحبت نصیب فرما کر ہمیں اپنے نیک بندوں میں شامل کر لے اور ہمیں ان لوگوں میں سے بنا دے جن کو تو زمین پر اپنے دین کے غلبے کے لیے منتخب کر تا ہے۔

الحمد للہ رب العالمین

 
04 ذي الحجة 1436
ميلادی تاريخ  2015/09/18
  حزب التحرير
فلسطين

ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : جمعہ, 18 ستمبر 2015م

حزب التحرير
فلسطين

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک