الأحد، 25 شوال 1445| 2024/05/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

سوال و جواب:

تاجر یونین میں شمولیت اختیار کرنا تاکہ اپنا کام کرسکیں

 

سوال:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاتہ

اے ہمارے بھائی اور امیر، اللہ آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کا حامی و ناصر ہو۔

میرا آپ سے ایک خاص ضرورت سے متعلق سوال ہے اگر آپ اس کا جواب جلد فراہم کردیں۔

 میری مہارت میڈیکل ٹیسٹ کے شعبے میں ہے، اور اس شعبے میں پیشہ وارانہ صلاحیت کے ساتھ کام کرنے کے لیے کچھ متعین قواعد و ضوابط ہیں جن میں کچھ جائز اور بعض جائز نہیں ہیں۔" میرا ضمیر اس پیشے میں کام کرنے کو برا سمجھتا ہے جیسے میڈیکل لیبارٹری فلسطین کی یونین میں شمولیت حاصل کرنے کے لیے مجھے کچھ مخصوص قوانین کی پابندی کرنی پڑتی ہے"۔ میرا سوال خصوصاً اجتماعی تکافل کے نظام سے متعلق ہے۔ اس نظام میں جب بھی کسی ممبر کا انتقال ہوتا ہے تو باقی ممبران تقریباً دو لاکھ کی رقم جمع کر کے ورثا کو دے دیتے ہیں۔ یونین ہر تاخیر کرنے والے ممبر پر حصہ دینے کے لیےدباؤڈالتی ہے ورنہ ان کی رکنیت معطل کر دی جاتی ہے۔ یونین کے تمام ممبران کو فتویٰ کے ذریعے مطلع کیاجاتا ہے کہ یہ عمل  جائز ہے اور اس میں کوئی ممانعت نہیں۔ برائے مہربانی جلد مدلل جواب فراہم کیجئے گا۔ شکریہ

 

منجانب:عبداللہ الحی

 

جواب:

وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته،

حزب نے 70 کی دہائی کے شروع میں ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ یونین میں شمولیت اختیار کرنا حرام ہے۔

تاہم اگر ریاستی قوانین اس شعبے میں صرف یونین کی ہی صورت میں کام کرنے کی اجازت دیں، تب اس یونین میں شمولیت ایک کام کرنے کے لائسنس کی مانند ہو گی جیسے ایک دکاندار اپنی دکان کھولنے کے لیے اجازت لیتا ہے وغیرہ۔ اجازت نامہ حاصل کرنا جائز ہے اگر ریاستی قوانین اسے لازم قرار دیں۔

 

چنانچہ ایسی یونین میں شمولیت اختیار کرنا جائز ہے  تاکہ اس پیشے سے وابستہ کوئی بھی شخص کام کر سکے، تاہم یہ شمولیت کسی الیکشن یا دیگرسرگرمیوں کے بغیرصرف  رکنیت اور رجسٹریشن حاصل کرنے تک ہی محدود ہونی چاہیے۔۔۔ تاہم شاب کا یونین کی دیگر سرگرمیوں سے وابستہ ہوئے بغیر یونین کے عہدیداروں سے اچھے روابط اور تعلقات رکھنا  معمول کی بات ہے بلکہ شاب کو ان روابط میں بہتری اور تندہی سے کام لینا چاہیے۔

 

مندرجہ بالا تفصیل کی بنیاد پر اور چونکہ مدد کی غرض سے رقم صدقہ کرناجائز اعمال میں سے ہے مگر اس عمل کو لازمی قرار دینا درست نہیں۔ اگر آپ کے کام کو جاری رکھنے کے لیے یونین کی رکنیت شرط ہو اور اس رکنیت میں صدقہ کی رقم دینا  بھی شرط ہو جس کی عدم آدائیگی پر رکنیت معطل کر دی جائے  تب  آپ کے لیے جائز ہو گا کہ لائسنس کی شرط پورا کرنے کی غرض سے رقم ادا کی جائے۔

 

آپ کا بھائی

عطاء بن خليل أبو الرشتہ

 

24جمادى الأول 1438ہجری

21 فروری 2017 عیسوی

Last modified onجمعہ, 17 مارچ 2017 21:20

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک