بسم الله الرحمن الرحيم
﴿وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ﴾
"اور اگر وہ دین کی وجہ سے (ظلم کے خلاف) تم سے مدد طلب کریں تو ان کی مدد کرناتم پرفرض ہے"[سورۃ الانفال 8:72]
مسجد الاقصیٰ محاصرے اور آگ کی زد میں ہے... توحق پرستوں کے محافظ کب بیڑیاں توڑ ڈالیں گے؟!
یا اللہ! یا اللہ! …تمہاری مسجداقصیٰ میں اے مسلمانو۔ یا اللہ! یا اللہ! …تمہارے رسول کے مقامِ اسراءپر، اے امت محمدﷺ!
کہاں ہے جَواں مردوں کا تحفظ؟... کہاں ہے مومنین کی غیرت؟
کیا وہ وقت نہیں آیا کہ مسلم افواج کے دل مسجد اقصیٰ سے اٹھنے والی تکبیروں سے دہل جائیں؟!
کیا ابھی وقت نہیں آیا کہ ارضِ مبارک کی خواتین کی چیخیں مسلم افواج کے سرداروں کے ایوانوں کو ہلا دیں؟!
اللہ کی قسم! تمہیں جواب دینا ہو گا کہ تم کب حرکت میں آؤ گے؟! تم کب جاگو گے؟! تم میں اسلام کی مدد کا جوش اور اہل ایمان والی غیرت کب اُبلے گی؟
اگر مسجد اقصیٰ بھی تم میں ولولہ پیدا نہیں کرتی تو پھر کیا چیز ایسا کر سکے گی؟!
اے مصر کی فوج: کیا تم میں رکنُ الدین بیبرس یا صلاح الدین ایوبی جیسا کوئی مردِ مجاہد نہیں ہے جو فاتح مجاہدین کی سیرت کو تازہ کرے؟!
اے اردنی فوج کے ایلیٹ اسکواڈرن: کیا مردانہ جوش آپ کو ،مسجد اقصیٰ کے صحن میں یہودیوں کی دست درازی کا نشانہ بننے والی خواتین کے تحفظ پر نہیں اُبھارتا؟
ترک فوج کو کیا ہوا ہے کہ جس کےہاتھ مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے تو بندھے ہوئے ہیں مگر شام میں یہ ہاتھ آزاد ہیں؟!
پاکستان کی فوج کا کیا معاملہ ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے اسراء کے مقام کو بچانے کے لیے آگے بڑھنے سے رکی ہوئی ہے ، لیکن مسلمانوں سے لڑنے کے لیے متحرک ہے؟!
حجاز کی فوج کو کیا ہوا ہے کہ وہ قبلۂ اول ، دو مسجدوں میں سے دوسری مسجد اور تیسرےحرم الشریف کی مددو نصرت سے تو قاصر ہے، لیکن یمن میں مسلمانوں کو قتل کرنے کے لیے آزاد ہے؟!
اے مسلمانوں کی افواج:
ہم فلسطین کی مبارک سرزمین کے مسلمان ،آپ کے سوا کسی سے مخاطب نہیں کیونکہ آپ ہی رسول اللہﷺ کے اسراء کے مقام کو آزاد کرنے پر قادر ہیں، تو کیا آپ جواب دہ نہیں؟
ہم مبارک سرزمین کے مسلمان، اسلام کی نصرت کے لیے آپ سے مدد چاہتے ہیں، اور ہم مدد کے لیے کسی اور کی طرف نہیں دیکھیں گے کیونکہ آپ ہی اس کی قدرت رکھتے ہیں، تو کیا آپ جواب نہیں دیں گے؟
اے مسلمانو:
ارض ِمبارک سے آپ کو ہماری پکار یہ ہے کہ آپ مسلح افواج میں موجوداپنے بیٹوں کوجھنجھوڑو اور ان سے کہو کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی پکار پر لبیک کہیں:
وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ
"اور اگر وہ دین کی وجہ سے( ظلم کے خلاف) آپ سے مدد طلب کریں تو ان کی مدد کرنا آپ پر فرض ہے‘" [سورۃ الانفال 8:72]
آپ کی طرف ہماری یہ نِدا ہے کہ مسلح افواج میں موجود اپنے بھائیوں اور بیٹوں کو پوری قوت سے پکارو کہ وہ اللہ کی اس پکار کا جواب دیں:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا مَا لَـكُمۡ اِذَا قِيۡلَ لَـكُمُ انْفِرُوۡا فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ اثَّاقَلۡتُمۡ اِلَى الۡاَرۡضِؕ اَرَضِيۡتُمۡ بِالۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا مِنَ الۡاٰخِرَةِۚ فَمَا مَتَاعُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا فِىۡ الۡاٰخِرَةِ اِلَّا قَلِيۡلٌ﴿۳۸﴾إِلَّا تَنْفِرُوا يُعَذِّبْكُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَيَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوهُ شَيْئاً وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾
"تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں نکلو تو تم زمین سے چمٹ جاتے ہو؟ کیا تم نے آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی کو پسند کر لیا ہے؟ دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابلے میں بہت ہی کم ہیں* اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب میں مبتلا کرے گا اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کرے گا اور تم اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکو گے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔")سورۃ التوبہ 9:38,39)
اے مسلمانو:
اِن رُوَیبِضۃحکمرانوں کی طرف جاری ہونے والے مذمتی بیانات یا اجلاسوں کے انعقاد کی پکار،یا بین الاقوامی اداروں کے سامنے ان کی ذلت آمیز التجا ؤں کی کوئی وقعت نہیں۔ آپ کو چاہئے کہ آپ ان حکمرانوں کا سامنا اس دعوت کے ساتھ کریں کہ ان کو زمین بوس کر نا ہو گا اور امت کو ان کے شر سے نجات دلانا ہو گی۔ یہ حکمران برائی کے سرغنہ اور بیماری کی جڑ ہیں۔ یہ یہودی وجود کے حقیقی محافظ ہیں۔ یہی امت کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے اور اس کے وحدت کے رستے میں رکاوٹ ہیں۔ یہ اللہ کے دین سے لڑتے ہیں اور یہی ہیں جو اس کے بیٹوں کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی راہ میں جہاد سے روکے ہوئے ہیں۔
مسجد اقصیٰ کی آزادی خیانت کےتختوں کو گرا کر اور امت کو ان کے شر سے نجات دِلا کر ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔
ہاں، مسجد اقصیٰ کی آزادی صرف مسلمانوں کی افواج کو اِن ایجنٹوں کے جبر سے نجات دلانے سے ہی ممکن ہے، جو انہیں اسلام کی مدد کرنے، مسجد اقصیٰ کے تحفظ اور اللہ کی راہ میں نکلنے سے روکے ہوئے ہیں۔
اے مسلمانو:
اللہ کے غضب کا مستحق یہ یہودی وجود ایک کمزور اورنازک وجود ہے۔ اس کے سپاہی جنگ میں ثابت قدم نہیں رہتے کیونکہ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی حقیقت کو بیان کیا ہےکہ یہ لوگ زندگی کے حریص ہیں۔ پس مسجد اقصیٰ کی آزادی آپ کے گمان سے زیادہ قریب ہے۔ ہمارے ساتھ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے فتح کا وعدہ ہے۔ لہٰذا اپنے معاملات کو یکجا کرو اور جنگ میں اپنے بیٹوں اور بھائیوں کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک شخص کی قیادت میں اکٹھے ہو جاؤ۔ مسلم افواج اسلام اور مسجد اقصیٰ کی مدد و تحفظ کے فرض کو پورا کریں کیونکہ وہ اسلام کی حمایت اور مسجد الاقصی کو آزاد کرانے کی اہلیت رکھتی ہیں۔ ہر وہ گفتگو جو اس سے دور ہے، وہ حق سے دُور ہے اور اللہ عزوجل اور اس کے رسول ﷺکے حکم سے دور ہے۔بلکہ، یہ غدار حکومتوں، یہودی وجود کے حقیقی محافظ، کے مطابق ایک تقریر ہے۔
اور ہم حزب التحریر امتِ اسلامیہ اور اس کی افواج سے، اسلام کی حمایت کے متعلق جو ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے ان پر عائد کی ہے، کے بارے میں مخاطب ہیں۔ ہم ان سے اللہ عزوجل کے کلام کے ذریعے مخاطب ہیں:
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَـنۡصُرُوۡا اللّٰهَ يَنۡصُرۡكُمۡ وَيُثَبِّتۡ اَقۡدَامَكُمۡ
"اے ایمان والو! اگر تم اللہ (کے دین)کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا"[سورہ محمد 7]
ہم امتِ اسلامیہ اور اس کی افواج سے خلافت کے قیام اور القدس کو آزاد کرانے کے لیے نُصرہ طلب کرتے ہیں، کیونکہ یہی حق بات ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا: فَمَاذَا بَعۡدَ الۡحَـقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ "تو حق کے بعد گمراہی کے علاوہ اورکیا ہے"(سورۃ یونس: 32)۔ اللہ کی قسم یہ اللہ العزیز الحمید کا رستہ ہے۔
وَاَنَّ هٰذَا صِرَاطِىۡ مُسۡتَقِيۡمًا فَاتَّبِعُوۡهُۚ وَلَا تَتَّبِعُوۡا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمۡ عَنۡ سَبِيۡلِهٖؕ ذٰلِكُمۡ وَصّٰٮكُمۡ بِهٖ لَعَلَّكُمۡ تَتَّقُوۡنَ
"اور یہ کہ میرا سیدھا رستہ یہی ہے، تو تم اسی پر چلنا اور دیگر رستوں پر نہ چلنا کہ (ان پر چل کر) اللہ کے رستے سے الگ ہو جاؤ گے، ان باتوں کا اللہ تمہیں حکم دیتا ہے تاکہ تم پرہیزگار بنو"(سورۃ الانعام 6:153)۔
اے اللہ ہماری طرف سے اس نیکی کو پہنچا دے اور مسلمانوں کے سینوں کو اس کے اندر موجود الہامی دلائل اور حکمت کے لیے کھول دے۔ اور ہمیں اپنی طرف سے ایک مددگار اختیار عطا فرما۔
اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام انسانیت کا رب ہے۔
https://hizbut-tahrir.info/ur/index.php/%D9%BE%D9%85%D9%81%D9%84%D9%B9/%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%86/3120.html#sigProIdc277ca57d8
ہجری تاریخ :15 من رمــضان المبارك 1444هـ
عیسوی تاریخ : جمعرات, 06 اپریل 2023م
حزب التحرير
فلسطين