اے مسلمانو! حکومت کی طرف سے ان لوگوں پر ظلم و ستم کا مقابلہ کرو...
- Published in بنگلادیش
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
... جو حقیقی اور عادلانہ حکمرانی – خلافت کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں
... جو حقیقی اور عادلانہ حکمرانی – خلافت کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں
صرف خلافت ہی اس خون کا بدلہ لے گی
...یہ صریحاً حرام ہے، اور تمام لوگوں اور افواج کے لئے اس کو مسترد کرنا ضروری ہے .... بھارت کے ساتھ تمام معاملات اسلامی خارجہ اوردفاعی پالیسی کے تحت ہونے چاہییں
غدّارحسینہ واجد اور اس کی حکومت نے اپنی غدّاری اور اپنےآقاؤں برطانیہ، امریکہ اور بھارت کے سامنے جھکنےمیں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ عوامی لیگ کے لیڈران کے لیے بھارت کے واسطے اپنا خون بہانے میں کوئی مسئلہ نہیں جیسا کہ شیخ مجیب نے کیا تھا،
ملک کے قیام کے بعد سے ہی بنگلا دیش پر سیکولر ازم کے ذریعہ حکومت کی جارہی ہے، کبھی عوامی لیگ نام نہاد آزادی کے نام پر حکومت کرتی رہی ہے توکبھی کچھ دیگرنعروں کے ساتھ جاتیا پارٹی(Jatiya Party) اور بی این پی حکومت کرتی رہیں ہیں ۔ تاہم اس ملک کے مسلمان عالمی اسلامی امت کے ایک حصہ کے طور پردنیا بھر میں اسلامی احیا ءسے الگ تھلگ نہیں رہے ہیں ۔
آج کل آپ کو تین تشویشنا ک مسائل کا سامنا ہے؛ پہلا: سرکش حسینہ اور اس کی وحشی حکومت کے ظلم کا جو حسینہ کے اقتدار سنبھالنے کے دن سے جاری ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی سرکشی میں اضافہ ہورہا ہے، آپ کے مصائب اور تکالیف کا سبب اس کی سرکشی ہے، یہاں تک کہ آپ دائمی خوف و ہراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔آپ کی انگلیوں کے نشان لیے جارہے ہیں تا کہ جب چاہیں آپ کے گھروں میں داخل ہوجائیں ، اور ہر اس شخص کو اغوا کیا جارہا ہے جو اس حکومت کی کرپشن، چوری اور سیاسی خیانتوں کے بارے میں آواز بلند کرتا ہے ۔