السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ بنگلادیش

ہجری تاریخ    8 من محرم 1445هـ شمارہ نمبر: 01 / 1445
عیسوی تاریخ     بدھ, 26 جولائی 2023 م

پریس ریلیز

موجودہ سیکولر سرمایہ دارانہ نظام بدعنوانی اور ناانصافی کو
جائز قرار دیتا ہے اور عدل اور انصاف  کو روکتا ہے!

 

حسینہ حکومت نےIMED (امپلی مینٹیشن مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن ڈویژن) کے اہلکار محمد مہید الرحمان کو، ان کے ریسرچ ایڈوائزر ایس ایم حامد الحق جوکہ ایڈیشنل سیکرٹری ہیں،سمیت اپنی تحقیقاتی رپورٹ کی اشاعت کی وجہ سے معطل اور بعد ازاں برطرف کر دیا ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں انہوں نے توانائی اور پاور سیکٹر کو 'لوٹ مار کا ماڈل'قرار دیا تھا، اور ظالمانہ چارجز، اضافی نرخ پر بجلی کی فراہمی اور نجی پاور پلانٹ کے مالکان کے لیے استثنیٰ کے قوانین کو بیان کیا گیا تھا ۔ یہ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ موجودہ سیکولر سرمایہ دارانہ حکومت بدعنوانی اور ناانصافی کی محافظ ہے، کیونکہ حکومت توانائی اور بجلی کے شعبے میں 'گیگا لٹیروں' کونہ صرف اثتثنیٰ فراہم کر رہی ہے (بجلی اور توانائی کی فراہمی ـ خصوصی معاہدہ ایکٹ۔2010)۔ دوسری جانب ان دونوں اعلیٰ عہدیداروں کو حقائق منظر عام پر لانے اور مفاد عامہ کے حق میں موقف اختیار کرنے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔ مفاد عامہ کے لیے حقائق کو بیان کرنا گویااس حکومت کے نزدیک بددیانتی کا عمل ہے، جس پر ایک بار پھر 'گورنمنٹ سرونٹ ڈسپلن اینڈ اپیل رولز۔2018' نامی قانون نے مہر ثبت کردی ہے۔ بنیادی طور پر موجودہ سیکولر سرمایہ دارانہ حکومت ایک چھوٹے سے سیاسی اور کاروباری گروہ کا آلہ کار ہے جو عوام پر ظلم و ستم اور اُن کا استحصال کر کے اپنے نفع کو یقینی بناتی ہے اور اس سلسلے کو برقرار رکھنے کے لیے ہر قسم کے غیر منصفانہ قوانین نافذ کرنے کے لیے نام نہاد قومی پارلیمان کا استعمال کرتی ہے۔ نتیجتاً اس جمہوری نظام میں آج تمام ظالم اور جابر مضبوط اور صادق و امین کمزور ہیں!

 

امت مسلمہ کے نیک فرزند جناب حامد الحق (جوائنٹ سیکریٹری) اور جناب محمد مہیدالرحمٰن (ڈپٹی سیکریٹری) نے آئی ایم ای ڈی کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ کر اپنی ذمہ داری کو ادا کرتے ہوئے حقائق کو بے نقاب کیا اور بلاشبہ یہ قابل تحسین  عمل ہے۔ اور یقیناً انہوں نے اپنا مقدس فرض ادا کیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

 

«كلُّكم راعٍ، وكلُّكم مسؤولٌ عن رعيَّتِه، والأمير راعٍ، والرجل راعٍ على أهل بيته، والمرأة راعية على بيت زوجها وولدِه، فكلُّكم راعٍ، وكلُّكم مسؤول عن رعيَّتِه»

"بے شک تم میں سے ہر ایک ذمہ دار ہے اور تم میں سے ہر ایک سے اس کی ذمہ داری کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ ایک حکمران اپنی قوم کا ذمہ دار ہے، مرد اپنے خاندان کا ذمہ دار ہے اور عورت اپنے شوہر کے خاندان کی ذمہ دار ہے۔ یقیناً تم میں سے ہر ایک ذمہ دار ہے اور تم میں سے ہر ایک سے اس کی ذمہ داری کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔"(صحیح البخاری: 7138)۔

 

یہ بلاشبہ لوگوں کے لیے باعث مسرت ہے کہ امت میں ایسے بہادر اور ذمہ دار لوگ موجود ہیں جو ظالم کی خونخوار آنکھوں کی پرواہ کیے بغیر اپنی ذمہ داری دیانتداری سے انجام دے رہے ہیں ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ یقیناً ان کو اجر عطا کرے گا اور عزت سے نوازے گا۔ عہدوں کےذریعےامانت میں خیانت کرنے والے، عوام کے مفادات کو نظراندز کرنے والے، اور ظالم کے ہاتھ مضبوط کرنے والوں کو شرمسار ہوناچاہیے اور اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے ان کو جو ذمہ داری سونپی گئی ہے اس کے بارے میں اللہ ان سے جلد حساب لے گا۔

 

جب تک سیکولر سرمایہ دارانہ طرز حکومت قائم ہے، عوام کے مصائب جاری رہیں گے، چاہے اقتدار میں کوئی بھی شخصیت موجود ہو۔ لہٰذا سیکولر سرمایہ دارانہ نظام کے اندر چہروں کی تبدیلی میں حصہ لینے سے کوئی نجات ممکن نہیں۔ بلکہ ہمیں کرپٹ حسینہ کی حکومت کے ساتھ ریاست سے سیکولر سرمایہ دارانہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ اوراس ظالم سیکولر سرمایہ دارانہ نظام سے نجات صرف رسول اللہﷺ کے بتائے ہوئے طریقے پر ریاست  خلافت کے قیام سے ہی ممکن ہے۔ خلیفہ اللہ کے دیے ہوئے قوانین کے مطابق ریاست کی ہر سطح پر عدل و انصاف قائم کرے گا اور اس کے نزدیک حق کی ادائیگی میں کمزور طاقتور ہوگا اور طاقتور کمزور ہوگا جیسا کہ ابوبکر اور عمر کے دور خلافت میں ہوا کرتا تھا۔ کیونکہ خلیفہ اللہ تعالیٰ کی عدالت میں جوابدہی سے ڈرے گا۔

 

ولایہ بنگلا دیش میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ بنگلادیش
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.khilafat.org
E-Mail: media@hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک