الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    18 من جمادى الأولى 1440هـ شمارہ نمبر: 1440/26
عیسوی تاریخ     جمعرات, 24 جنوری 2019 م

دوسرا منی بجٹ پہلے منی بجٹ کی طرح پاکستان کی معیشت کو

آئی ایم ایف کے ایجنڈے کے مطابق استعماری استحصال کے لیے تیار کر رہا ہے

 

23جنوری 2019 کو پیش کیے جانے والے دوسرے منی بجٹ میں ایسی کوئی بات نہیں کہ اس پر خوشی کے شادیانے بجائے جائیں۔ دوسرا منی بجٹ ایک لازمی ضرورت بن گیا تھا کیونکہ حکومت نے اپنے پہلے منی بجٹ میں ٹیکسوں کی بوچھاڑ سے معیشت کاگلا گھونٹ دیا تھا جس کے نتیجے میں معیشت اس حد تک مفلوج ہوکر رہ گئی تھی کہ ہدف کے مطابق ٹیکس جمع کرنا ناممکن ہوگیا تھا۔ معیشت کے کچھ مخصوص شعبوں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کا مقصد یہ ہے کہ وہ کسی قدر سانس لینے کے قابل ہوجائیں تا کہ آئی ایم ایف کے حکم کے مطابق زائد ٹیکس وصول کیے جاسکیں۔ یہی وجہ ہے کہ 23 جنوری کو وزیر خزانہ نے اعتماد کے ساتھ یہ دعویٰ کیا کہ دوسرا منی بجٹ مزید ٹیکس کی وصولی میں مدد فراہم کرے گا۔ اور اسی وجہ سے اسد عمر نے تصدیق کی کہ حکومت اب بھی آئی ایم ایف کے پاس جارہی ہے جب انہوں نے یہ کہا کہ، ”یہ آئی ایم ایف کاآخری پروگرام ہوگا“۔

 

تو محض آئی ایم ایف کے احکامات پورا کرنے پر حکومت کی تعریف کس طرح کی جاسکتی ہے؟ حکومت کی تعریف کیسے کی جاسکتی ہےجبکہ اس نے سودی قرضوں پرمبنی نظام کے تسلسل کو یقینی بنا رکھاہے جس کی وجہ سے پاکستان کو اپنے قرضوں کی واپسی کے لیے مختص کی گئی رقم کا تین چوتھائی حصہ صرف سود کی ادائیگی پر خرچ کرنا پڑتا ہے؟ حکومت کی تعریف کیسے کی جاسکتی ہے جبکہ اس نے بین الاقوامی تجارت میں ڈالر کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو کمزور کردیا ہے؟ ان دو منی بجٹ کے دوران روپیہ اپنی قدر مسلسل کھوتا رہا جس کے نتیجے میں کمر توڑ مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ اور حکومت کی تعریف کیسے کی جاسکتی ہے جبکہ وہ آئی ایم ایف کے سودی قرضوں کے حصول کے لیے اس کی شرطوں کو پورا کررہی ہے جس کے بعد دیگر استعماری اداروں جیسا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک سے بھی مزید سودی قرضے حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوجائے گی اور پاکستان مزید سودی قرضوں کی دلدل میں دھنستا چلاجائے گا۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

موجودہ نظام میں مسلمانوں کو کبھی کوئی آسانی اور سکون میسر نہیں آئے گا کیونکہ یہ نظام بنایا ہی ایسا گیا ہے کہ اس کے ذریعے استعماری مفادات کے حصول کے لیے مقامی معیشت کااستحصال کیا جاسکے۔ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے سوا کوئی ایسا طریقہ نہیں جو پاکستان میں سالوں بلکہ دہائیوں سے جاری زوال کو روک سکے۔ خلافت سودی نظام کا خاتمہ کردے گی اور اس کی جگہ اسلامی محاصل (ٹیکس)کا نظام نافذ کرے گی۔ خلافت ریاست کی کرنسی سونے اور چاندی کو قرار دے کر ڈالر کی بالادستی کو ختم کردے گی۔ اور خلافت آئی ایم ایف سمیت تمام استعماری اداروں کی رکنیت سے دستبردار ہو جائے گی اور اس طرح ہمارے امور پر ان اداروں کی بالادستی کا خاتمہ کردے گی۔ صرف اور صرف اسی وقت ، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین کی کامیابی کے ذریعے مسلمانوں کو حقیقی خوشی کا موقع میسر آئے گا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ

” اور اُس روز اللہ کی مدد سے مومن خوش ہوجائیں گے ۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب (اور) مہربان ہے “(الروم:5-4)۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک