المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 21 من جمادى الثانية 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440/36 |
عیسوی تاریخ | منگل, 26 فروری 2019 م |
پریس ریلیز
نارملائزیشن اور تحمل کی پالیسی کو مسترد کرو
اور بالاکوٹ میں ہندو ریاست کی جنگی جارحیت کامنہ توڑ جواب دو
26 فروری 2019 کی صبح مودی نے انتخابات جیتنے کی بےتابی میں پاکستان کی زمینی اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کا حکم دیا۔مودی نے یہ ناپاک جسارت امن کی بات کرنے کے ٹھیک تین دن بعد کی اور اس طرح ”بغل میں چھری اور منہ میں رام رام“ کی اپنی ہندو فطرت کا اظہار کیا۔ جب جارحیت ایک بار بھی کی جائے تو اسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا بلکہ وہ اعلان جنگ تصور ہوتی ہے۔ وقت کا تقاضا تو یہ تھا کہ جیسے ہی بھارتی طیارے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے تو انہیں مار گرایا جاتا چاہے اس کے لیے بھارتی حدود میں ہی کیوں نہ جانا پڑتا تا کہ اسی وقت اسے منہ توڑ جواب مل جاتا۔ ”تحمل“ اور ”نارملائزیشن“ کی پالیسی کی ناکامی کا اور مزید کیا ثبوت دیکھنا باقی رہ گیا ہے؟ وہ ہندو ریاست جو مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا خون بے دریغ بہا رہی ہے، اُس کے خلاف دفاعی اور کمزور موقف اُس کی حوصلہ افزائی کا موجب بنا ہے اور اب اس نے اپنی جارحیت کو مقبوضہ کشمیر سے باہر تک وسعت دے دی ہے۔ جارح کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ، امن کو موقع دینے کی بات کرنا اور یہ کہنا کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے ، اِس طرح کے کمزور موقف نے ہندو ریاست کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایٹمی پاکستان کے خلاف جنگی کارروائی کرسکے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
ہندو ریاست کے ساتھ “نارملائزیشن ” کی پالیسی کے ٹکڑے ٹکڑے کردینے کا مطالبہ کرو کیونکہ تجارت اور تعلقات کو بہتر بنانےکا جواب دشمن نے طیاروں کے حملے اور توپوں کی مسلسل گولاباری کی صورت میں دیا ہے۔ ہندو ریاست کے ساتھ “نارملائزیشن“ کی پالیسی کومستردکرنے کا مطالبہ کرو جس پالیسی کا خالق مودی کا آقا،امریکا ہے اور جس پالیسی کا مقصد پاکستان کو خطے میں بھارت کی بالادستی کو چیلنج کرنے سے روکنا ہے۔ اِن حکمرانوں کو مسترد کردو جو ہمارے اور ہمارے دین کے دشمنوں کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں اور اتحاد بناتے ہیں وہ دشمن جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں اور دوسروں کو بھی ایسا ہی کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ﴾
”اللہ ان ہی لوگوں کے ساتھ تم کو دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی کی اور تم کو تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی۔ تو جو لوگ ایسوں سے دوستی کریں گے وہی ظالم ہیں“(الممتحنہ 60:9)۔
نبوت کے طریقے پر خلافت قائم کر کے دشمنوں کے سامنے اپنی کمزوری کو ختم کردو، پھر ہمارے حکمران اور ہماری قیادت کفار اور ان کے سردار امریکا کی رضا کے لیے نہیں بلکہ صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا کے لیےحرکت میں آئیں گے۔
اے افواج پاکستان کے شیرو!
جب فوری اقدام کی ضرورت ہو تو ملاقاتوں میں وقت ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ ”تحمل“ کی پالیسی کو اپنے پیروں تلے کچل ڈالو۔ اب آپ پر لازم ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کو بند کر کے اس کے اہلکاروں کو ملک بدر کریں ، اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو باقاعدہ طور پر مسلح کریں تاکہ وہ آزادی کی فیصلہ کن جنگ میں آپ کے شانہ بشانہ حصہ لیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ وَلِيًّا وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ نَصِيرًا﴾
”اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا حامی بنا۔ اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما“(النساء 4:75)۔
اور جب آپ یہ کرنے میں رکاوٹ محسوس کریں تو جان لیں کہ یہ سب صرف اسی وقت ممکن ہو گا جب آپ نبوت کے طریقے پر خلافت کے فوری قیام کے لیے نصرۃ (مدد) فراہم کریں گے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |