السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    19 من شوال 1442هـ شمارہ نمبر: 80 / 1442
عیسوی تاریخ     پیر, 31 مئی 2021 م

پریس ریلیز

ہر بجٹ میں پاکستان کے حکمران پاکستان کو آئی ایم ایف کی تباہ کُن پالیسیوں میں جکڑکر اِس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ معاشی بدحالی کا سلسلہ جاری و ساری رہے


ایک طرف باجوہ-عمران سرکار یہ دعویٰ کرتی ہے کہ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں کہ خستہ معاشی حالات کے شکار لوگوں کی مطلوبہ مدد کر سکیں یا  مقبوضہ کشمیر اور مسجد الاقصی کے آزادی کے لیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرسکیں، لیکن دوسری جانب یہی حکومت ہماری معیشت کو اُسی گڑھے میں پھینک رہی ہے جو آئی ایم ایف نے اِس کے لیے تیار کیا ہے۔ باجوہ-عمران حکومت پاکستان کے ہر بجٹ اور منی بجٹ کو آئی ایم ایف کے پالیسی احکامات کے مطابق ترتیب دیتی ہےحالانکہ وہ استعماری مالیاتی اداروں کی تباہ کُن فطرت سے  پوری طرح باخبر ہے۔ اقتدار میں آنے سے قبل برطانوی اخبار "دی گارڈین"کو 18 ستمبر 2011 کو  دیے جانے والے ایک انٹرویو میں عمران خان نے بہت پُرزور انداز میں خبرد ار کیا تھا، "ہر وہ ملک جس کے متعلق میں جانتا ہوں کہ اُس نے آئی ایم ایف یا عالمی بینک کا (قرضوں کا )پروگرام حاصل کیا ، اُس  نے غریب کو مزید غریب اور امیر کو مزید امیر ہی کیا۔" لیکن اس کے باوجود، آئی ایم ایف کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ  نے 21 مئی 2021 کو اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کے پروگرام ابھی بھی جاری و ساری ہے۔ انھوں نے کہا ،"پاکستان کے لیے توسیعی فنڈ کی سہولت ، جو بحران (کورونا)سے متاثر ہونے سے پہلے موجود تھی ، وہ اب بھی موثر ہے۔" لہٰذا ماضی کے آئی ایم ایف کے معاشی غارتگروں(Economic Hit-men) کی طرح پاکستان کے موجودہ حکمران بھی معیشت کے ٹیک آف پوزیشن میں آجانے کے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں جبکہ جہاز ابھی بھی رن وے پر کھڑا زنگ کھا رہا ہے۔ اور  ماضی کے آئی ایم ایف کے غارتگروں کی طرح ، پاکستان کے موجودہ حکمران بھی اپنے جرائم کے بعد منظر نامے سے غائب  ہو جائیں گے جیسا کہ شوکت عزیز اور مشرف غائب ہو گئے تھے ۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

ہم موجودہ نظامِ حکمرانی کی موجودگی میں کبھی بھی اپنی بدحالی اور مشکلات کا خاتمہ نہیں دیکھ سکیں گے، چاہے کوئی بھی حکومت میں آجائے، کیونکہ یہ نظام ہمیں ہمیشہ "واشنگٹن  اتفاق رائے"(Washington Consensus)  کے بعد آنے والی آئی ایم ایف کی تباہ کُن پالیسیوں سے منسلک کردیتا ہے۔ آئی ایم ایف کی بیڑیاں اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ پاکستان سودی قرضوں میں ڈوبتا چلا جائے اور قرضے اِس حد تک بڑھ جائیں کہ محصولات کا بڑا حصہ صرف سود کی ادائیگی پر ہی خرچ ہوجائے۔  آئی ایم ایف کی بیڑیاں اِس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ پاکستان کی معاشی سرگرمیوں کا گلا گھونٹ کر اور عوامی مفادات پر خرچے روک کر امریکی ڈالر کے  استحکام  کویقینی بنایا جائے۔ آئی ایم ایف کی بیڑیاں  اِس بات کو یقینی بناتی ہیں کہعوام پر عائد ٹیکسوں کی رقم میں اضافہ ہوتا رہے اور توانائی کے شعبے کی نجکاری کے ذریعے توانائی کی قیمتیں مسلسل بڑھتی رہیں تا کہ پاکستان کی معیشت کے لیے سانس لینا دوبھر ہوجائے۔  اور آئی ایم ایف کی بیڑیاں اِس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ پاکستان کی صنعت جاں بلب رہے تا کہ وہ مغربی معیشتوں کے لیے سستی اشیاء بنا کر برآمد کرتی رہے جیسا کہ کھیلوں کا سامان اور کپڑے وغیرہ، جبکہ ہماری معیشت ہمیشہ  مہنگی مغربی درآمدات کی محتاج رہے جیسا کہ زرعی و ٹیکسٹائل مشینری اور الیکٹرونکس وغیرہ۔

 

صرف ایک ہی تبدیلی ایسی ہے جو ہمیں اس منجدھار سے نکال سکتی ہے اور وہ آخرت کی کامیابی کا ذریعہ بھی ہے اور وہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کا قیام ہے۔ خلافت سود کی ادائیگی سے واضح طور پر انکار کرے گی کیونکہ یہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ سے جنگ ہے۔ خلافت اُن حکمرانوں اور حکومتی اہلکاروں کو پکڑ کر، جن کے ادوار میں ملک کو قرضوں کی دلدل میں ڈبو دیا گیا، ان کی جائیدادیں نیلام اور نقدی، سونا و جواہرات ضبط کر کے قرض کی اصل رقم ادا کرے گی کیونکہ اُن قرضوں سے انہوں نے ہی ذاتی طور پر فائدے اٹھائے ۔  قرضوں کے جال سے آزاد  خلافت اپنے عظیم دین اسلام کےنفاذکے فرض کو پورا کرنے کے لیے بھر پور اور مکمل توانائی صرف کرے گی۔   خلافت سونے اور چاندی کی بنیاد پر ایک مضبوط اور مستحکم کرنسی کا اجرا کرے گی اور اس طرح کمر توڑ افراط زر کے مسئلےکو حل کردے گی۔ خلافت زراعت، صنعت اور تجارت کے شعبوں میں ایسی مستحکم معاشی پالیسیاں نافذ کرے گی جو قرآن اور رسول اللہﷺ کی سنت کی مضبوط بنیادوں سے اخذ کی گئی ہو۔  لہٰذا اسلامی پالیسیوں کا نفاذ خلافت کو اس قابل بنائے گا کہ وہ دنیا کی معیشت کو چلانے والا انجن بن جائے، جیسا کہ ماضی میں خلافت دنیا کا معاشی انجن تھی۔ اس کی طاقتور معیشت اِس دنیا میں امت کے مقصد حیات کے حصول کے لیے مدد فراہم کرے گی جو کہ اسلام کو دنیا تک دعوت و جہاد کے ذریعے پہنچانا ہے۔ لہٰذا افواج میں موجود اپنے والد، بھائیوں اور بیٹوں سے یہ مطالبہ کریں کہ وہ حزب التحریر کو نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں، تا کہ بلا آخر آپ پر قرآن و سنت کے مطابق حکمرانی  قائم ہوجائے اور آپ کو دنیا و آخرت کی فلاح حاصل ہو۔  اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ﴾

"مومنو! اللہ اور اس کے رسول ﷺکی اس پکار کا جواب دو، جب وہ تمہیں اس چیز  کیلئے بلائیں جس میں تمہارے لئے زندگی ہے۔"(الانفال،8:24)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک