السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    12 من محرم 1446هـ شمارہ نمبر: 01 / 1446
عیسوی تاریخ     جمعرات, 18 جولائی 2024 م

پریس ریلیز

آئی ایم پروگرام کیلئے حکمرانوں نے پاکستانیوں کو گروی رکھ دیا ہے

 

12 ہفتہ ، 13 جولائی 2024 کو آئی ایم ایف نے اپنی پریس ریلیزمیں تصدیق کی کہ پاکستان اور آئی ایم یف کے درمیان 7 ارب ڈالر کےامدادی (قرضہ) پیکج کی ڈیل طے ہو گئی ہے جو پاکستان کی "مائیکرو اکنامک استحکام کیلئے درکار ماحول تشکیل دینے میں مدد کرے گا۔" تاہم ابھی IMF  کے ایگزیکٹیو بورڈ سے اس کی حتمی منظوری ابھی باقی ہے۔  یہ پاکستان کا 24واں آئی ایم ایف پروگرام ہے، جس پر تبصرہ کرتے ہوئے   وزیراعظم شہباز شریف نے کہا، " یہ وہ وقت ہے کہ ہم  اس امر کو یقینی بنائیں کہ یہ ہمارا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو۔"  تاہم وزیر اعظم اپنے غیر ملکی آقاؤں کی جانب سے مسلمانوں کو محض دھوکہ دے رہے ہیں۔ ایک سال قبل 30جون، 2023 کو  23ویں آئی ایم ایف پروگرام کے سٹاف لیول معاہدے کے روز بھی شہباز شریف نے بطور وزیراعظم  یہی بیان دیا تھاکہ 3 ارب ڈالر کا یہ معاہدہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہونا چاہئے، جبکہ اس سے قبل ان کے بڑے بھائی اور 'قائد'، نواز شریف اپنے دور حکومت میں کشکول توڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔  تو کیا اب بھی کوئی ان استعماری حکمرانوں کے بیانات کو کوئی اہمیت دے سکتا ہے؟

 

کیا وزیراعظم عوام کو بتانا پسند کرینگے کہ اس معاہدے کی قیمت عوام کو کس شکل میں اٹھانی پڑے گی؟ کیا  عوام پرایک سال میں 40 فیصدٹیکسوں میں اضافہ کرکے کون سی معاشی استحکام کی پالیسی نافذ کی جا رہی ہے؟  بچوں کے دودھ سے لے کر دوائیوں،دالوں سے لے کر چینی، جوتوں سے لے کر کپڑوں، تعلیم سے لے کر صحت،  جانوروں کی خوراک سے لے کر پٹرول، بجلی، گیس، غرض ہر چیز پر نئےیاٹیکس لاگو کئے گئے ہیں یا ٹیکسوں کی شرح بڑھا دی گئی ہے اور یا ان کی قیمتوں میں نیا اضافہ کر دیا گیا ہے۔  لوگوں کی آمدن پر ٹیکسوں کا اضافہ اس کے علاوہ ہے۔ ایک ایسا ملک ،جہاں غربت کی شرح  2023  میں ورلڈ بینک کے مطابق 40 فیصد ہے، وہاں پر خرچ (consumption) کم کرنے اور   ڈیمانڈ کنٹریکشن کی آئی ایم ایف کی پالیسی کا نتیجہ تو خودکشیوں، بھوک، افلاس اور بنیادی ضروریات پر کمپرومائز کس شکل میں ہی  نکلے گا، جبکہ ملک میں مؤثر سوشل سیکیوریٹی نیٹ ورک بھی موجود نہیں۔ ہمارے حکمران اور پالیسی میکر اس امر سے بخوبی واقف ہیں، لیکن وہ روم کو جلتے دیکھ کر اپنی بانسری بجانے میں مگن ہیں، کیونکہ انھوں نے اپنے لئے بجٹ میں جاری اخراجات  (Current expenditure)  میں دو سالوں میں تقریباً سو فیصد اضافہ کر لیا ہے۔

 

آئی ایم ایف استعماری ادارہ ہے۔  وہ نیو لبرل اکنامک پالیسیوں کے ذریعے دنیا بھر میں ڈالر کی بالادستی کو برقرار رکھتا ہے، اور  ترقی پذیر ممالک کو ترقی سے روکنے اور آزاد معاشی پالیسی اختیار کرنے سے روکنے کیلئے عالمی آرڈر کے مختلف اسالیب استعمال کرتا ہے۔ آئی ایم ایف ان ممالک کو عالمی طاقتوں کی معیشتوں کی سپلائی چین میں محض ایک چھوٹا پرزہ بننے تک محدود کرتا ہے ، خواہ اس کا نتیجہ اس ملک کے عوام کی معاشی تباہی اور سیاسی غلامی کی صورت  میں نکلے، بلکہ یہی تو اس کا مقصد ہے۔ جو معاشی استحکام 23 آئی ایم ایف پروگراموں سے نہیں آیا، وہ 24ویں سے بھی نہیں آئے گا۔ مسلمانوں کیلئے واحد وے فارورڈ خلافت کے قیام کے ذریعے مسلم دنیا کی وحدت ہے۔ یہ اقدام اکیلے ہی ہمیں دنیا کی بڑی معیشت میں بدلنے اور ہماری خودمختاری کے حصول کا باعث بن جائے گا۔ مسلم دنیا کے وسائل ہمیں بڑی طاقتوں سے بےنیاز کرنے اور دنیا کی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ تو اے افواج پاکستان!  امت کی اس بےبسی کا تماشا دیکھنا بند کرو۔ آگے بڑھو، اور حزب التحریر کو خلافت کے قیام کیلئے بیعت دے کر امت کی صورت حال میں جامع تبدیلی کیلئے قدم بڑھاؤ۔

  اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا؛ 

 

﴿ وَ مَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنْكاً﴾

"اور جو کوئی اللہ کے ذکر (قرآن) سے اعراض کرے گا، تو اس کی معیشت تنگ ہو جائے گی۔"] سورۃ طہ، 20:124[

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک