الأحد، 20 جمادى الثانية 1446| 2024/12/22
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر:
عیسوی تاریخ     اتوار, 04 اکتوبر 2009 م

امریکی فوجی اڈوں اور بلیک واٹر کے خلاف حزب التحریر کا اسلام آباد، لاہور، کراچی اورپشاور میں جوتا بردار احتجاجی مظاہرہ

حزب التحریر نے اسلام آباد، لاہور، کراچی اور پشاور میں احتجاجی مظاہرے نکالے جس میں مظاہرین نے دیو قامت جوتے اٹھا رکھے تھے جس پر تحریر تھا ''امریکی راج ختم کرو ، ایمبیسی، اڈے بند کرو‘‘۔ جوتے کے ساتھ مظاہرہ کرنے کا مقصد عوام کو یہ باور کروانا تھا کہ امریکہ کو جوتے مار کر ہی اس خطے سے نکالا جاسکتا ہے۔ ویسے بھی صدر بش کو جوتا مارے جانے کے بعد ''جوتا‘‘ امریکہ کا قومی نشان بنا گیا ہے۔ حزب التحریر نے یہ مظاہرے لاہور ، کراچی ور اسلام آباد میں پریس کلب کے باہر جبکہ پشاور میں قصہ خوانی بازارکے سامنے منعقد کئے۔ مظاہرین نے کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جس پر'' Af-pak ۔امریکہ نیٹو کا قبرستان‘‘ اور''اے افواج پاکستان ! اٹھو اور پاکستان میں موجود امریکی اڈوں کو ملیا میٹ کر دو‘‘جیسے نعرے تحریر تھے۔ مظاہرین امریکی فوجی اڈوں اور بلیک واٹر کے خلاف شدید نعرے لگا رہے تھے ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حزب التحریر کے ممبران نے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد، کراچی اور پشاور میں امریکی سفارتخانے اور قونصل خانوں کی توسیع کے نام پر بنائے جانے والے فوجی اڈوں کو فی الفور بند کیا جائے۔ نیز امریکہ کو خطے سے نکال باہر کیا جائے جو فساد کی اصل جڑ ہے۔ اس امر سے سب واقف ہیں کہ امریکی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے خطے میں آنے سے قبل پاکستان میں دہشت گردی موجود نہ تھی۔ مگر اب امریکہ عراق کی طرز پر شہری علاقوں میں بم دھماکے کروا کر قبائلی علاقوں میں مسلمان کو مسلمان سے لڑا رہا ہے جس کا فائدہ افغانستان میں امریکی فوج اٹھا رہی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ پاک فوج امریکہ کو جوتا دکھائے اور اسے خطے سے نکال باہر کرے۔ مزید برآں یہ ذمہ داری سیاسی جماعتوں، علمائ، دانشوروں سمیت معاشرے کے تمام طبقوں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ امریکہ کو جوتے مار کر اس خطے سے نکالنے کی مہم کا حصہ بنیں کیونکہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک