المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 17 من ذي الحجة 1437هـ | شمارہ نمبر: PR16058 |
عیسوی تاریخ | پیر, 19 ستمبر 2016 م |
شانداربیٹوں کی نیک پاک دامن والدہ انتقال کر گئیں، وہ بیٹے جو داعیوں میں سے بہترین ہیں لیکن جابر کی جیل میں قید ہیں
كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ وَنَبْلُوكُمْ بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ فِتْنَةً وَإِلَيْنَا تُرْجَعُونَ
“ہر جان دار موت کا مزہ چکھنے والا ہے۔ ہم بطریق امتحان تم میں سے ہر ایک کو مشکل میں مبتلا کرتے ہیں اور تم سب ہماری طرف لوٹائے جاؤ گے”(الانبیاء:35)
ڈاکٹر مقبول شاہین رحمان جگرانوی ، جو ولایہ پاکستان میں نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ کے قیام کی سیاسی و فکری جدوجہد کرنے والے داعیوں میں سے بہترین داعی بیٹوں کی ماں ہیں، اتوار 18 ستمبر کو انتقال کر گئیں ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان پر رحم فرمائے، انہیں اپنی جنت میں داخل فرمائے اور انہیں اپنے بیٹوں کے ساتھ صدقین اور شہداء کے ساتھ روز قیامت اٹھائے(آمین)۔
ڈاکٹر مقبول میڈیکل ڈاکٹر اور ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیرمین، سعد جگرانوی کی والدہ تھیں ۔ وہ ماؤں میں بہترین ماں تھیں اور انہوں نےاپنے بیٹوں کو حقیقی مرد بنایا۔ وہ دعوت کی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں اپنے بیٹوں کی مسلسل بھر پور پشت پناہی کرتی رہیں خصوصاً اُن ادوار میں جب پاکستان میں جابر حکومت کی جانب سے انہیں ہراساں اور ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک ایسے وقت میں ایسی نیک اور پاک دامن خاتون کا انتقال بہت ہی افسوس ناک ہے جبکہ ان کے بیٹے ایک سال سے زائد عرصے سے جابر کی جیلوں میں صرف اس وجہ سےقید ہیں کہ وہ اسلام کے عظیم الشان پیغام کو پھیلاتے ہیں ۔ یقیناً اس عمل نے پاکستان میں جابر حکومت کے مظالم کے بوجھ کو دوگنا کردیا ہے۔ اُ مِّ سعد کا انتقال روز قیامت پاکستان کے حکمرانوں، ان کے ججوں اور ان کی ظالم ایجنسیوں کے خلاف طاقتور مقدمے کا باعث بنے گا جنہوں نے اُ مِّ سعد کی شاندار بیٹوں کو قیدکر رکھا ہے۔ اگر جابروں کے دلوں میں زرّہ برابر بھی العزیز، الجبار کا خوف ہے تو وہ ان کے بیٹوں اور ان کے ساتھیوں کو رہا کرنے پر خود کو مجبور پائیں گے جو حق ، اللہ کے قانون کو نافذ کرنے اور اس کامیابی و عزت والی ریاست کے قیام کی دعوت دیتے ہیں جو کہ نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ ہوگی۔ اور یہاں ہم پاکستان کے حکمرانوں اور ان کے غنڈوں کو چیلنج کرتے ہیں کہ ہم جو ان کے متعلق سمجھتے ہیں اسے غلط ثابت کریں۔
ہم اپنے بھائیوں، ڈاکٹر مقبول کے بیٹوں اور پورے جگرانوی خاندان کے ساتھ دل کی گہرائی سے افسوس کرتے ہیں اوراللہ سبحانہ و تعالیٰ سے ان کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سامنے کسی کی تعریف نہیں کرتے لیکن جو شاندار بیٹے وہ پیچھے چھوڑ گئی ہیں وہ انشاء اللہ ان کے لئے اثاثہ ثابت ہوں گے کیونکہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے یہ روایت کی ہے،
إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثٍ صَدَقَةٌ جَارِيَةٌ وَعِلْمٌ يُنْتَفَعُ بِهِ وَوَلَدٌ صَالِحٌ يَدْعُو لَهُ
“جب کوئی شخص مرتا ہے تو اس کے اعمال ختم ہو جاتے ہیں سوائے تین کہ:صدقہ جاریہ، علم جس سے دوسرے فائدہ اٹھائیں اور نیک اولاد جو اس کے لئے دعا کرے”(ترمذی)۔
الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ * أُولَئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ
“جنہیں جب کوئی مصیبت آتی ہے تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ ان پر ان کے رب کی نوازشیں اور رحمتیں ہیں اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں”(البقرۃ:157-156)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |