المكتب الإعــلامي
ولایہ ترکی
ہجری تاریخ | 19 من ربيع الثاني 1443هـ | شمارہ نمبر: 05 / 1443 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 24 نومبر 2021 م |
پریس ریلیز
بحران کی بنیادی وجہ اتھارٹی یا انتظامیہ کا ڈھانچہ نہیں بلکہ کافر سرمایہ دارانہ نظام ہے
امریکی ڈالر کے مقابلے ترک لیرا کی ڈرامائی گراوٹ سے ترکی کی معیشت ہل کر رہ گئی ہے ۔ امریکی ڈالر، جو پچھلے سال اسی مہینے میں تقریباً 6 ترک لیرا کے برابر تھا، اب اس وقت 13 ترک لیرا کی حد کو عبور کر چکا ہے۔ شرح مبادلہ میں اضافہ قدرتی طور پر غیر ملکی کرنسیوں پر منحصر تمام درآمدی مصنوعات اور پیداوار میں استعمال ہونے والی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنتا ہے، جو قوتِ خرید میں کمی کے نتیجے میں حقیقی معیشت کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ حکومتی اہلکار اور ان کے حامی بگڑتے ہوئے منظر نامے کے پیش نظر دفاعی پوزیشن میں ہیں، وہ عوام سے کفایت شعاری اور سادگی اختیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے نقصان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، اور مسلسل دوسروں پر، خاص طور پر بیرونی طاقتوں پر اس خراب صورتحال کا الزام لگاتے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن نے حکومت کی بدانتظامی، کرپشن اور صدارتی نظام کو اس خراب صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
تاہم، ایک مقبول تقریر میں، اردگان نے، اِس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے کہ یہ مسئلہ کافر سرمایہ دارانہ نظام سے پیدا ہوا ہے، اس معاشی اور مالیاتی بحران کو "معاشی آزادی کی جنگ" سے تعبیر کیا۔ عالمی استعمار اس نظام کی بدولت پوری دنیا کو غلام بنا رہا ہے، اور جبکہ ترکی بھی اسی نظام کا حصہ ہے،تو کس طرح آزادی کی جنگ کی بات کی جا رہی ہے؟! اگرچہ صدر جمہوریہ مالیاتی آلات، سود، غیر ملکی کرنسیوں، مہنگائی، سرمایہ دارانہ نظام سے جڑی مہنگائی، بے روزگاری اور شیطانی دائرے میں پھنسے ہوئے ہیں، لیکن وہ کبھی بھی درآمد شدہ بوسیدہ مغربی استعماری نظام کی بدعنوانی اور خرابی کو تسلیم نہیں کرتے۔
اس کے علاوہ، صدر اردگان، جو اپنے اس قول کو دہراتے ہیں کہ "سود ہی وجہ ہے، مہنگائی اس کا نتیجہ ہے" اور ان کے مقبول نعرے کہ ترکی "محب وطن" ہے اور ترکی "مضبوط عظیم" ہے، اس باراپنی بات میں وزن پیدا کر نے کے لیے مزید آگے بڑھ گئے کیونکہ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک جائز متن موجودہے۔ گویا وہ اُس عظیم آیت کی طرف اشارہ کر رہے ہیں جو سود کی حرمت اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے خلاف جنگ کرنے کی بات کرتی ہے۔ تاہم، نہ صرف سود کے بارے میں ایک قانونی متن موجود ہے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سینکڑوں قانونی نصوص بھی موجود ہیں جو پورے کے پورےسرمایہ دارانہ کفریہ نظام کے خاتمے اور اس کے ساتھ اسلامی احکام نافذ کرنے والی ریاست کے قیام کا حکم دیتی ہیں۔
[إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ]
"۔۔۔بیشک ظالم فلاح نہ پائیں گے"(الانعام، 6:21)
جب تک ان سرزمینوں سے سرمایہ دارانہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا نہیں جاتا اور خلافت راشدہ کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا جو صرف وہی نظام نافذ کرتی ہے جو رب العالمین کی طرف سے آیا ہے، اس وقت تک ملت اسلامیہ کو کافر نظام سے نجات نہیں مل سکتی۔ حقیقی نجات اسلامی زندگی کے دوبارہ آغاز میں ہے۔ بحران اس وقت تک ختم نہیں ہوں گے جب تک ظالم جابر اس حق پر آنکھیں بند کر کے کان بند کر لیں گے اور جب تک ان کے دل تاریک رہیں گے اور ان کے دماغ اپنے آقا کے لیے کرائے پر کام کرتے رہیں گے، تب تک یہ بحران ختم نہیں ہوں گے۔
[وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكاً وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى]
"اور جو میری(اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی) نصیحت سے منہ پھیرے گا اس کی زندگی تنگ ہوجائے گی اور قیامت کو ہم اسے اندھا کرکے اٹھائیں گے"(طہ، 20:124)
ولایہ ترکی میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ ترکی |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.turkiyevilayeti.com |
E-Mail: bilgi@turkiyevilayeti.org |