المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 25 من ذي الحجة 1437هـ | شمارہ نمبر: 1437 AH/062 |
عیسوی تاریخ | منگل, 27 ستمبر 2016 م |
پریس ریلیز
بھارت کشمیری مسلمانوں کو قتل کررہا ہے جبکہ پاکستان کی حکومت مسلمانوں کی حفاظت کرنے کی جگہ فوج کو امریکہ کے مفاد کے لئے استعمال کررہی ہے
جمعہ 16 ستمبر کو گیارہ سالہ ناصر شفیع کی لاش مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت سری نگر کے مضافات سے ملی۔ اس کی لاش لوہے کے چھرّوں سے چھلنی تھی۔ بھارتی سیکیورٹی فورسز مسلمان مظاہرین پر پیلیٹ گنز استعمال کررہی ہیں جو دہائیوں پر مبنی بھارت کے وحشیانہ قبضے کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں۔ ناصر شفیع کے والد کے مطابق اس کی لاش پر تشدد کے نشانات تھے۔ اس کا بازو ٹوٹا ہوا اور بال نوچے ہوئے تھے۔ پچھلے دو مہینوں سے بھارتی سیکیورٹی فورسز کے وحشیانہ ظلم و ستم نے آسی (80) کشمیری مسلمانوں کے جان لے لی ہے۔ یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب بائیس(22) سالہ باغی کمانڈر برہان وانی کو حراست میں قتل کردیا جو کشمیر کے مسلمانو ں کو مجرمانہ قبضے کے خلاف جدوجہد کے لئے پکارتا تھا ۔ زیادہ تر مظاہرین اور وہ جو بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہلاک یا زخمی ہوئے، نوجوان ہیں۔ 9 جولائی سے اب تک آٹھ ہزار پانچ سو(8500) افراد زخمی ہوئےہیں۔ ان زخمیوں میں سے تقریباً پانچ سو(500) افراد کی آنکھیں جن میں چار سالہ بچہ بھی شامل ہے بھارتی پولیس اور افواج کی جانب سے فائر کیے جانے والے لوہے کے چھرّوں سے شدید زخمی ہوئے۔ چودہ سالہ انشا ملک چھرّے لگنے سے دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوگیا؛ تیرہ سالہ میر عرفات کا دل اور آنت چھرّے لگنے سے زخمی ہوگئے؛ چار سالہ زہرہ مجید کی ٹانگیں اور پیٹ چھرّے لگنے سے زخمی ہوگئے جب بھارتی پولیس نے اس کے خاندان کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے گھر کے باہر کھڑے تھے۔ درحقیقت سینٹرل ریزرو پولیس فورس ،جو کہ بھارتی پیرا ملڑی کا حصہ ہے، نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں تسلیم کیا کہ انہوں نے صرف بتیس (32)دنوں میں تیرہ لاکھ لوہے کے چھرّ ے استعمال کیے ہیں۔ سر نگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال کے ڈاکٹر کے مطابق چودہ فیصد لوہے کے چھرّوں کے متاثرین کی عمر پندرہ سال سے کم ہے۔ اس وحشیانہ تشدد کے ساتھ ساتھ بھارتی حکومت نے کشمیر میں میڈیا بلیک آوٹ کردیا ہے جس کے تحت مقامی میڈیا اور موبائل اور انٹر نیٹ مواصلات کو بند کردیا گیا تا کہ باہر کی دنیا تک اس کے خوفناک جرائم کی خبریں پہنچ نہ سکیں۔
کشمیر کے مسلمانوں کے لئے زندگی ناقابل برداشت ہوگئی ہے جو کئی دہائیوں سے ظالمانہ بھارتی قبضے کے زیر سایہ دہشت کے ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔ قاتل بھارتی حکومت نے چھ لاکھ سے زائد افواج اس مسلم اکثریتی علاقے میں تعینات کرکھی ہے یعنی بیس آدمیوں پر ایک سپاہی اور اس کی افواج کی تاریخ اغوا،تشدد، جنسی زیادتی اور حراست میں موجود افراد کے غیر عدالتی قتل سے بھری پڑی ہے۔ 1989 سے اڑسٹھ ہزار (68000)سے افراد جن میں زیادہ تر عام شہری تھے بھارتی افواج کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس تمام تر صورتحال کے باوجود پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف ، جو دنیا کی چھٹی بڑی فوج کی کمان رکھتے ہیں اور وہ اس قبضے کو ختم کرنے کی بھر پور صلاحیت بھی رکھتی ہے، اس ہفتے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں کھڑے ہوئے اور بغیر کسی شرم کے بے کار اور ناکارہ اقوام متحدہ سے کشمیر ی میں خون خرابہ ختم کرانے کو کہا۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ راحیل-نواز حکومت کشمیر کے مسلمانوں کی آزادی کے لئے فوج کو حرکت میں لاتی لیکن فوج کو امریکہ کی خدمت میں ان مجاہدین کے خلاف استعمال کیا جو امریکہ کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ راحیل-نواز حکومت نے کشمیر کے مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری اپنے کندھوں سے اٹھا کر اس بین الاقوامی برادری پر ڈال دی جس کے اپنے ہاتھ اس خطے کے مسلمانوں کےخون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ وہی بین الاقوامی برادری ہے جس نے کئی دہائیوں سے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیر ی مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں جس میں قتل عام اور کشمیر میں میڈیا پر پابندی بھی شامل ہے جبکہ وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ آزادی رائے ان کے بنیادی اصولوں میں سے ہے۔ اس بین الاقوامی برادری نے تحفظ اور تبدیلی کی چھوٹی امیدیں دلا کر صرف اور صرف امت کی تکالیف کو بڑھانے اور جاری و ساری رکھنے میں کردار ادا کیا ہے۔ یہ مسلمانوں کے ساتھ توڑے گئے وعدوں اور یقین دہانیوں کا قبرستان ہے۔
ہم پاکستان آرمی میں موجود ان لوگوں کو پکارتے ہیں جن میں ایمان ہے، جو اللہ سے محبت کرتے ہیں اور دنیا میں عزت اور آخرت میں بلند مقام پانا چاہتے ہیں، کہ وہ ان بے شرم و بزدل حکومتوں سے منہ موڑ لیں اور کشمیر کو شیطانی قابضین سے آزاد کرائیں اور مشہور فقیہ اور سیاست دان شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ کی قیادت میں حزب التحریرکو نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کریں۔مغربی حکومتوں کی خدمت گزاری چھوڑ کر اس خلافت کے جھنڈے تلے اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کریں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
الْمُسْلِمُ أَخُوْ الْمُسْلِمِ، لا يَظْلِمُهُ، وَلا يَخْذُلُهُ "
مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، وہ اس پر ظلم نہیں کرتا اور نا ہی سے چھوڑدیتا ہے"۔
ڈاکٹر نزرین نواز
ڈائریکٹرشعبہ خواتین مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |