الثلاثاء، 03 جمادى الأولى 1446| 2024/11/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    13 من ربيع الثاني 1438هـ شمارہ نمبر: 1438 AH/026
عیسوی تاریخ     بدھ, 11 جنوری 2017 م

پریس ریلیز

امریکہ نے 2016 میں شام اور عراق میں 24،287 بم گرائے، جبکہ بموں کی رسد کو برقرار رکھنے کے لیےدنیا بھر میں قائم اپنے اڈوں سے   جدید ترین ہتھیاروں کو منتقل کیا اور اس کی سرمایہ دار کمپنیوں نے بھی بموں کی رسد کو برقرار رکھنے کے لیے پورا  زور لگایا

 

امریکہ نے 2016 میں شام اور عراق پر  24،287 بم گرائے۔ یہ اعدادوشمار 5 جنوری کو شائع ہونے والے "ڈیفنس ون اینالیسس" نے  امریکی کونسل برائے خارجہ تعلقات کے اہلکاروں کے توسط سے جاری کیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اوسطاً شام و عراق پر یومیہ 67 بم گرائے گئے۔ جس دن "ڈیفنس ون اینالیسس"  نے یہ خوفناک اعدادوشمار جاری کیے اسی دن امریکی دفتر دفاع کی ویب سائٹ نے یہ بتایا کہ  5 جنوری کو شام میں 15 حملوں کیے گئے جس میں 23 اہداف کو تباہ کیا گیا جبکہ عراق میں 10 حملے کر کے مزید کئی اہداف کو تباہ کیا گیا۔

 

ان امریکی حملوں کی شدد اس قدر خوفناک اور وسیع پیمانے پر تھی کہ امریکی منصوبہ ساز اس بات پر مجبور ہوئے کہ یورپ اور اوقیانوس کے علاقوں سے بموں کی رسد منگوائی گئی تا کہ بمباری کی شدت کو برقرار رکھا جاسکے۔ یہ بات بھی وال اسٹریٹ جنرل کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی  اور یہ رپورٹ بھی 5 جنوری 2017 کو  اس ضمنی عنوان کے تحت شائع ہوئی:"بوئنگ، لاک ہیٹ، بے۔اے۔ای نے اپنی پیداوار بڑھائی ہے کیونکہ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف ہوائی حملوں میں تیزی نے ٹھیک نشانہ بنانے والے بمبوں اور میزائلوں کی رسد پر دباؤ بڑھا دیا"۔

 

ایک طرف امریکہ نے بشار الاسد کے مظالم کی اس طرح حمایت کی کہ مخلص باغیوں کو اسلحے کی فراہمی کو روکا جو شام کے لوگوں کو قتل عام سے بچا سکتے تھے تو دوسری جانب امریکہ شام کی صورتحال کو اپنے قابو میں رکھنے کے لیے لڑائی کی قیادت  پوری سرگرمی سے کررہا ہے لیکن اپنے حملوں کی خبروں کو روسی وحشیانہ بمباری کی انتہائی منفی خبروں کے پردے میں چھپانے میں کامیاب ہے۔

 

امریکہ نے دنیا کے دیگر علاقوں میں موجود اپنے اڈوں کی استعداد میں کمی کی اور ان وسائل کا رخ شام اور عراق کی جانب کر کے  اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنی شدید نفرت کا اظہار کیا۔ ان تمام اقدامات  کے نتیجے میں امریکہ کو 10 ارب ڈالر کا خرچہ برداشت کرنا بڑا  اور امریکی دفتر دفاع کے مطابق 15 اکتوبر 2016 تک 800 دنوں پر مشتمل آپریشنز  پر یومیہ 12.6ملین ڈالر کے لاگت آئی۔ لیکن نشانہ بننے والوں کا نقصان اس سے بہت زیادہ ہے۔  امریکی فوج "ٹھیک نشانہ" بنانے والے بمبوں کے استعمال کا پرچار کرتی ہے جبکہ امریکی سینٹرل کمانڈ نے دعوی کیا کہ  جب سے "آپریشن انہیرنٹ ریزولو" شروع ہوا ہے  صرف 188 شہری مارے گئے ہیں۔ ہلاکتوں کے امریکی اعدادوشمار ایک غلیظ جھوٹ ہے، سیرین آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے اگست 2016 میں بتایا کہ صرف منبج کے آپریشن میں 199 شہری ہلاک ہوئے جس میں 52 بچے بھی شامل تھے اور  ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بہت ہی جامع رپورٹ 26 اکتوبر 2016 کو جاری کی جس نے  شام میں 300 سے زائد شہریوں کی ہلاک کی تصدیق کی۔

 

اے مسلمانو، کفار جن کی قیادت امریکہ کررہا ہے، یہ منصوبہ بنائے بیٹھے ہیں کہ عراق کو تباہ برباد اور  ٹکڑے ٹکڑے کردیں اور شام کے انقلاب کو ناکام بنا دیں جو ان کی نگاہ میں ایک اچھا کام ہے اور وہ یہ کام "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے جھوٹے نعروں اور ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے والے بمبوں کی بمباری کی آڑ میں کررہے ہیں۔  امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے بہت بڑی رقوم خرچ کیں ہیں، اور اگرچہ انہوں نے  شام و عراق  کے مسلمانوں  پر   تباہی و بربادی مسلط کی لیکن اس کے باوجود انہیں لگتا ہے وہ چیز،جس کے آنے کا انہیں شدید خوف ہے، مزید قریب آچکی ہے ۔

 

﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّواْ عَن سَبِيلِ اللّهِ فَسَيُنفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ يُغْلَبُونَ وَالَّذِينَ كَفَرُواْ إِلَى جَهَنَّمَ يُحْشَرُونَ

"بلاشبہ یہ کافر لوگ اپنے مالوں کو اس لیے خرچ کرتے ہیں کہ اللہ کی راہ روکیں، سو یہ لوگ تو اپنے مالوں کو خرچ کرتے ہی رہیں گے، پھر وہ مال ان کے حق میں باعث حسرت ہو جائیں گے، پھر مغلوب ہوجائیں گے اور کافر لوگوں کو دوزخ کی طرف جمع کیا جائے گا"(الانفال:36)۔

 

شام میں ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں سے یہ کہتے ہیں کہ:

شیطان امریکہ کی پیروی مت کریں اور جنیوا-1 میں امریکہ کی زیر نگرانی بننے والے "سیاسی حل" کو اپنانے والے غداروں سے فوراً ناطہ توڑ لیں۔ یہ حل مسلمانوں کے خون سے لکھا گیا ہے اور جو قربانیاں دیں گئی ہیں ان کا مقصد  یہ نہیں ہے کہ شام پر امریکہ کی بالادستی کو دوبارہ بحال کردیا جائے۔

ہم پوری امت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک وجود کی طرح یکجا ہو کر اٹھیں اور ان کرپٹ حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں جو امریکی پالیسیاں نافذ کرتے ہیں ۔ مغرب خلافت کے زیر سایہ اسلامی طرز زندگی کے دوبارہ احیاء کو کو روکنے کی کوشش کررہا ہے۔

اور مسلم افواج کی قیادت کرنے والے افسران ، ہم آپ سے یہ کہتے ہیں کہ آپ اس معزز امت کے بیٹے ہیں، آپ کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس امت کا تحفظ کرکے اللہ کے دین کی خدمت کریں، اور یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ ان کرپٹ غداروں کو ہٹا دیں، اور خلافت کا جھنڈا لہرائیں؛ صرف اسی راستے پر چل کر آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرسکتے ہیں ، ورنہ  اللہ سبحانہ و تعالیٰ تو  اپنے دین کو آپ کی مدد یا آپ کی مدد کے بغیر  بھی غالب کر ہی لیں گے۔  

      

حزب التحریر کا مرکزی میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک