المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 15 من رجب 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440/027 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 22 مارچ 2019 م |
پریس ریلیز
خلافت مشرقی ترکستان کو آزاد اور ایغور مسلمانوں کو چین کے ظلم سے نجات دلائے گی
چین کے رہنما مسلم دنیا کے حکمرانوں کے کمزور ردعمل سے حوصلہ حاصل کر کے ایغورمسلمانوں کوان کے دین سے جدا کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں، اس دین سے جو مسلمانوں کے دلوں میں اس وقت سےموجود ہے جب ان کے آباؤ اجداد نے اس نور کو پہلی صدی ہجری کے آخر میں اپنے سینے سے لگایا تھا۔مسلم دنیا کے حکمرانوں نے چینی حکام کے بدترین مظالم پر خاموشی اختیار کی اور بجائے اس کے کہ وہ مشرقی ترکستان کے مسلمانوں کی حمایت کرتے انہوں نے چین سے ڈالر لینا زیادہ مناسب خیال کیا۔
چینی حکام ایغور مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے لیے ہر طرح کے وحشیانہ طریقے استعمال کررہے ہیں جیسا کہ مذہبی رسومات کی ادئیگی اور مساجد میں جانے سے روکنے کے لیے مساجد کوبند کرنا، رمضان کے مقدس مہینے میں روزے رکھنے سے روکنا، ہر قسم کی اسلامی رسومات کو کالعدم قرار دینا، حال ہی میں بڑے بڑے قید خانے بنائے گئے جہاں دس لاکھ سے زائد مسلمانوں کومبینہ طور پر "انسداد دہشت گردی " کی مہم کے تحت بند کردیا گیا لیکن یہ جھوٹ بولا گیا کہ یہ تو "تربیتی مراکز " ہیں، اور دانشوروں، سائنسدانوں اور یونیورسٹی پروفیسرز کو گرفتار کرنا۔ یہ سب کچھ اس لیے کیا جارہا ہے کہ مسلمانوں کے دلوں میں خوف پیوست کردیا جائےاور وہ دین سے اپنی وابستگی کوکمزور اور اپنے دین میں ملاوٹ قبول کرلیں۔ انٹیلی جنس میگزین نے چین کا یہ اعلان شائع کیا کہ اسلام ایک وبائی مرض ہے جس کا ہر طریقے سے علاج ہونا چاہیے چاہے اس کے لیے تشدد اور قتل کی راہ ہی کیوں نہ اختیار کرنی پڑے۔ ہیومن رائٹس واچ نے بتایا کہ چینی حکام مسلمانوں کو مجبور کررہے ہیں کہ وہ دین اسلام چھوڑ دیں اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں انہیں ذہنی و جسمانی تشدد کی دہمکیاں دیں جاتی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق چینی حکام یہ دعوی کرتے ہیں کہ بدی کی لہر: دہشت گردی، انتہا پسند نظریہ حیات اور علیحدگی کی تحریک ،کی وجہ سے وہ یہ اقدامات لینے پرمجبور ہوئے ہیں ۔
جب چینی حکام یہ مہم چلا رہے ہیں تو ہم یہ دیکھ رہے ہیں مسلم دنیا کے حکمران اس پوری صورتحال سے لاتعلقی کااظہار کررہے ہیں جس میں انڈونیشیا کے نائب صدر جوزف کالا بھی شامل ہے جس نے 17 دسمبر 2018 کو کہا تھا کہ انڈونیشیا کی حکومت اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی ہے جس کا شکار مشرقی ترکستان میں ایغور مسلمان ہورہے ہیں، اور یہ بھی کہا کہ یہ چین کی خودمختاری کا معاملہ ہے۔ لہٰذا انڈونیشیا،ملیشیا،پاکستان میں چینی سرمایہ کاری اور چین کے ساتھ تجارتی معاہدوں نے مسلم دنیا کے حکمرانوں کے منہ بند کردیے ہیں اور وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم پر عمل نہیں کررہے جس کے تحت انہیں مشرقی ترکستان کے ایغور مسلمانوں کی مدد و حمایت کرنی چاہیے۔
ہمارا اس بات پر مکمل یقین ہے کہ رویبضہ(غدار) حکمران مسلم امّہ کی نمائندگی نہیں کرتے۔ ہم چین کے حکمرانوں کو اسلامی امت کے غصے سے خبردار کرتے ہیں جو اپنے رب کے حکم پر لبیک کہے گی اور اِن حکمرانوں کی زنجیروں کو کاٹ ڈالے گی اور اُن لوگوں سے بدلا لینے کے لیے اٹھی گی جنہوں نے مشرقی ترکستان، میانمار،کشمیر، فلسطین اور دوسرے مسلم علاقوں میں مظالم ڈھائے ہیں۔ ۔۔
چین قیادت اپنے آباؤ اجداد سے سبق حاصل کرے جنہیں مسلم فوج کے کمانڈر قتیبہ بن مسلم کی دھمکی کے مقابلے میں کوئی جائے پناہ نہیں ملی تھی جب انہوں نے کہا تھا کہ وہ چین کے علاقے میں داخل ہوں گے۔ چین کے شہنشاہ نے اپنے وزیر اور وفد ان کے پاس بھیجے۔ انہوں نے قتیبہ سے کہا:"ہمارے علاقے میں داخل مت ہوں۔ آپ جو چاہیں گے وہ دے کر ہم آپ کوخوش کردیں گے۔ اگر آپ جذیہ مانگیں گے تو ہم وہ بھی دیں گے"۔ قتیبہ بن مسلم نے کہا:"میں قسم اٹھاتا ہوں کہ میں چینی سرزمین میں داخل ہوں گا"۔وفد نے کہا:" ہم آپ کو وہ دیں گے جس سے آپ اپنی قسم پوری کرسکیں"۔ اور پھر چین کے شہنشاہ کا وفد چین کی سرزمین کی مٹی لے کر قتیبہ کے پاس حاضر ہوا اور وہ اُس پرکھڑے ہوئے، اور چین نے ذلت کے ساتھ جذیہ دینا قبول کیا۔
مسلمان ناانصافیوں اور مظالم کو بھولیں گے نہیں، موجودہ بحران جس کا مسلمان سامنا کررہے ہیں بارش برسانے والے بادل کی طرح گزر جائے گا۔ نبوت کے طریقے پر قائم خلافت، جو اللہ کے حکم سے جلد آئے گی، مشرقی ترکستان کے ہمارے بھائیوں کے لیے کامیابی لائے گی اور اُن کا احتساب کرے گی جنہوں نے ہمارےبھائیوں پر مظالم ڈھائے اور اُن کے خلاف کھڑے ہوئے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
«إِنَّمَا الإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ»
"امام(خلیفہ) ڈھال ہے، جس کے پیچھے رہ کر تم لڑتے ہو اور اس کے ذریعے تحفظ حاصل کرتے ہو"۔
اور پھر نہ چین اور نہ ہی کسی اور کو مسلمانوں کو ہراساں اور نقصان پہنچانے کی ہمت ہو گی کیونکہ وہ یہ جان لیں گےکہ وہ جو بھی کچھ کریں گے انہیں اس کا جواب دو گنا زیادہ قوت سے ملے گا۔ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ مضبوط اور طاقتور ہیں۔
ڈاکٹر عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |