المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 4 من شـعبان 1443هـ | شمارہ نمبر: 1443 AH / 026 |
عیسوی تاریخ | پیر, 07 مارچ 2022 م |
پریس ریلیز
"بہتان، الزام اور جھوٹ بولتے رہو کہ شاید وہ ہم پر یقین کر لیں"
یہ ہے وہ نظریہ جس کے ذریعے مودی حکومتی ڈھانچوں کو چلا رہا ہے!
24 فروری 2022 کو، این آئی اے (NIA)کے اہلکاروں نے پی ٹی آئی نیوز سروس کے ذریعے ضیاء الدین بقاوی کی گرفتاری کے بارے میں معلومات جاری کیں۔ اُن کی گرفتاری کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ وہ ر یاستِ خلافت کی اہمیت، تاریخ میں اس کے کردار اور مسلم دنیا کے لیے اس کے مستقبل پر تقریریں کررہےتھے۔ لگائے گئے الزامات میں یہ تہمت آمیز دعوے شامل ہیں کہ حزب التحریر آئی ایس آئی ایس (داعش) کی شاخ ہے۔ یہ جھوٹا الزام لگانے کا مقصد یہ ہے کہ "غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام" کے کالے قوانین کا اطلاق کیا جائے، اور اس سے بھی بڑھ کر وہ ایک سفید جھوٹ کے ذریعے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اُن کے اِس الزام کے مطابق ایک 70 سال پرانی سیاسی و فکری جماعت (حزب التحریر)، ایک 20 سال پرانے عسکری گروپ کی ذیلی شاخ ہے۔ اگر اس دعوی کو سچ مان لیا جائے تو پھر دو ہی ممکنہ صورتیں ہوسکتی ہیں۔ ایک تو یہ کہ ملک کی اعلیٰ ترین تحقیقاتی ایجنسی اور مذکورہ اخبار کوبچے چلا رہے ہیں ، یا پھر یہ کہ دہشت گردی کے بارے میں جھوٹ بول کر رائے عامہ کو خوفزدہ کرنے کی عجلت میں دونوں اداروں کے سرکردہ لوگوں نے یہ فرض کر لیا ہے کہ خبریں پڑھنے والے 5 سال کے بچے ہیں۔ اور اس طرح یہ کہنا درست ہے کہ آن لائن اخبار دی پرنٹ کے چیف ایڈیٹر اور این آئی اے کے چیف ڈائریکٹر کا استعفیٰ آنے میں بہت دیر ہوچکی ہے۔
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا کی طرف سے 23 اپریل 2021، 04 جون 2021 اور 30 ستمبر 2021 کو جاری کردہ پریس ریلیزوں میں، جو کچھ ہو رہا ہے، اس کے بارے میں رائے عامہ کو متنبہ کیا گیا تھا اور این آئی اے ( NIA)کے بدعنوان اہلکاروں کی طرف سے جان بوجھ کرا س کیس کی پیش رفت کے حوالے سےگمراہ کرنے کی کوششوں کو مزید واضح کیا گیا تھا۔ ان پریس ریلیزوں نے خلافت کے نظامِ حکمرانی کے بارے میں سوشل میڈیا پوسٹس، لٹریچر پر قبضے، مباحثے کی محفلوں کو 'دہشت گرد' سرگرمیوں کے طور پر پیش کرنے کی مذموم کوششوں کو بے نقاب کیا تھا۔
کوئی بھی قابل بیوروکریٹ یا پیشہ ور صحافی جو اپنے پیشے کا احترام کرتا ہے، اگر وہ دنیا بھر میں معلومات کے معروف ذرائع کو استعمال کرتا تو اسے باآسانی یہ سچائی مل جاتی کہ حزب التحریرایک سیاسی و فکری جماعت ہے، اور یہ سیاسی جماعت 1953 میں محترم عالم شیخ تقی الدین نبھانی رحمۃ اللہ علیہ نے مسلم دنیا میں خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے قائم کی تھی۔ یہ نہ توآئی ایس آئی ایس (داعش) کی شاخ ہے، جو کہ 2006 کے بعد سامنے آئی تھی ، اور نہ ہی آئی ایس آئی ایس (داعش) حزب التحریر کی شاخ ہے۔
یہ واقعی تشویشناک صورتحال ہے کہ مودی کی کٹر منافقت نے ایک ایسی ایجنسی کے سب سے اعلیٰ سطح کے حکام کو کس طرح متاثر کیا ہے، وہ ایجنسی کہ جس کی ہندوستان کے تمام وفاقی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری ہے، اور پھر بھی یہ لوگ واضح حقائق اور سچائی حاصل کرنے میں ناکام رہے !
حقائق کی یہ غیرمعمولی پردہ پوشی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ہندوستان وزیر اعظم نریندرمودی کی نگرانی میں ، برطانیہ سے آزادی کے 75 ویں سال میں، امریکہ کی قیادت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دو سالہ غیر مستقل رکنیت کے لیے نامزد ہونے پرخوش ہو رہا تھا۔ مودی 2002 کے گجرات میں ہندوتوا دہشت گردوں کے ہاتھوں ہزاروں مسلمانوں کے قتلِ عام میں ملوث تھا، جس کی 27 فروری 2022 کو 20 ویں برسی منائی گئی، اور اس بات کا ذکر کرنے کی ضرورت ہی نہیں کہ اس سانحہ میں ملوث ہونے کی وجہ سے وہ شہرت کی اُس بلندی تک پہنچا کہ ہندوستان کا وزیر اعظم بن گیا۔ یہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب مودی کی قیادت میں ہندوستان کی گورننگ اسٹیبلشمنٹ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنی نشست کے باوجود کوئی کردار ادا نہیں کرسکتا۔ ہندوستان نہ تو روس کو یوکرین پر حملے سے روک سکتا ہے جس سے ہزاروں ہندوستانی طلباء کو نقصان پہنچا ہے اور نہ ہی امریکہ کے ساتھ سخت بات کر سکتا ہے جس نے نیٹو کو آگے بڑھایا ، اور یوکرین کے بحران کو یورپ پر اور کرہ ارض پر ایٹمی جنگ کا خطرہ مسلط کر دیا ہے۔ ’ریاست کی سرپرستی میں چلنے والی دہشت گردی‘ پر بھارت ’سخت‘ موقف رکھتا ہے لیکن جب امریکہ اور یورپ نےعام شہریوں کے ہاتھ میں ہلکے اور درمیانے ہتھیار دیے کہ وہ اپنے ملک کا ’دفاع‘ کریں تو ہندوستان خاموش ہے۔
لیکن یہ صورتحال کسی بھی مبصر کے لئے حیران کن نہیں ہونی چاہئے جو گہری نظر رکتا ہے، کیونکہ مودی کی حکومت نے NIA کے لئے بین الاقوامی شراکت داروں کی ایک فہرست کا انتخاب کیا ہے جو مغرب کے ساتھ اور صرف امریکہ کی قیادت میں مغربی ایجنڈے کے ساتھ ان کے 'تعاون' کو نمایاں کرتا ہے۔ ایف اے ٹی ایف، یو این 1267 پابندیوں کی فہرست، ایف بی آئی، سی آئی اے، اسکاٹ لینڈ یارڈ پر مشتمل شراکت داروں کی فہرست واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ نے اپنی تباہ کن 'وار آن ٹیرر' کی بھارت کو کامیاب آؤٹ سورسنگ کی ہے، اور مودی حکومتی ڈھانچوں کو ہندوستان میں وسیع کرپشن، منظم جرائم اور تشدد سے نمٹنے کے بجائے،جبکہ قوم کو مضبوط بنانے کے لیے ان پر توجہ دینے کی بہت ضرورت ہے، مغربی ایجنڈے کے لیے استعمال کررہا ہے۔ مغربی ایجنڈے کو آگے بڑھانا یقینی طور پر ہندوستان کے وفاقی، علاقائی اور عالمی کردار کو کمزور کر دے گا۔
لوگوں کو سچائی دیکھانے کے ثمرات کے بارے میں ہمارا یقین ہمیں اس بات کا حوصلہ فراہم کرتا ہے کہ ہم حزب التحریر کی عالمی دعوت کے کام کا اعادہ کریں ۔ اسی مناسبت سے، حزب التحریر کا مرکزی میڈیا آفس ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ حزب التحریر ایک عالمی سیاسی جماعت ہے جو اسلامی ممالک میں فکری اور سیاسی انداز میں نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے کام کرتی ہے۔ حزب التحریر اپنے قیام کے بعد سے اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ گہرے اور سچے خیالات کو مطالعہ کرنے اور زندگی میں ان کے اطلاق کو دیکھنے کے بعد ہی اختیار کیا جاتا ہے تاکہ دل ان کو قبول کر سکیں۔ یہ وہ سچا نقطہ نظر ہے جو خیالات کو انفرادی اور اجتماعی رویے پر اثر انداز ہونے کی اجازت دیتا ہے، اوراسے ایک بلند، بحال شدہ طرز عمل میں بدل دیتا ہے۔
ہمیں مکمل یقین ہے کہ اسلام اور خلافت کا نظام ہی وہ واحد نظام ہے جو ہندوستان سمیت تمام انسانیت کو اس افراتفری اور فساد سے نجات دلانے کی صلاحیت رکھتا ہے جس میں وہ آج مبتلا ہیں۔ اس صورتحال کے ذمہ دار یہ حکمران ہیں، جو اپنے ہی لوگوں کو تباہی کا شکار کرتے ہیں، وہ بھی محض اس لیے کہ وہ اقتدار سے چمٹے رہیں۔ لہٰذا ہر وہ شخص جو اپنے لوگوں سے مخلص ہے، اسے حزب التحریر کی پکار کو دل سے سننا چاہیے، کیونکہ یہ پکار ہمارے آقا محمدﷺ کے احکامات پر مبنی طرز زندگی کے جامع نظرئیے سے ہے۔ ہم آپ کو یاد دلانا چاہیں گے کہ برصغیر پاک و ہند پر اسلام کے عادلانہ نظام کی حکومت تھی اور اسلام کی حکمرانی میں اس نے بے مثال امن، سلامتی اور خوشحالی دیکھی۔ بے شک وہ دن جلد آنے والا ہے جب مسلمان دوبارہ اس دنیا کی اصلاح کریں گے، انشاء اللہ۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
الَّذِينَ إِن مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنكَرِ وَلِلَّهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ
"یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم ان کو ملک میں دسترس دیں تو نماز پڑھیں اور زکوٰةادا کریں اور نیک کام کرنے کا حکم دیں اور برے کاموں سے منع کریں اور سبکاموں کا انجام اللہ ہی کے اختیار میں ہے"(الحج، 22:41 )
انجینئر صلاحالدین عدادہ
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |