الخميس، 19 جمادى الأولى 1446| 2024/11/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ مصر

ہجری تاریخ    4 من رجب 1445هـ شمارہ نمبر: 17 /1445
عیسوی تاریخ     منگل, 16 جنوری 2024 م

تبصرۂ خبر

 

یہودیوں نے غزہ کے لوگوں  کے محاصرے اور غزہ کے خلاف جرائم میں یہود کے ساتھ مصری حکومت کی شراکت داری کو بے نقاب کر دیا ہے!

 

(عربی سے ترجمہ)

 

تبصرہ ٔ خبر:

 

جنوبی افریقہ نے یہودی وجود کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کیا ہے جبکہ یہودی وجود نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اگر یہودی وجود نے اعتراف بھی کر لیا اور بین الاقوامی عدالت کی طرف سے اسے مجرم بھی قرار دے دیا گیا، تب بھی اس کے خلاف کوئی ٹھوس اقدام یا سزا کی  کارروائی نہیں کی جا سکے گی کیونکہ بین الاقوامی قانون صرف کمزور ممالک پرلاگو ہوتا ہے،یا ان ممالک پر لاگو ہوتا ہے جن کی امریکہ حمایت یا مدد نہیں کرتا۔ لیکن اس سب میں ہمارے لیے اہم بات الزامات یا ان کی تردید نہیں ہے بلکہ مصری حکومت کی حقیقت کا ظاہر ہوجانا ہے کہ وہ غزہ اور اس کے لوگوں کا محاصرہ کرنے میں یہودی وجود کے عملی طور پر شراکت دار ہیں۔ اس امر نے ایک ایسی حقیقت کو آشکار کردیا ہے جو بہرحال پہلے بھی کسی سے پوشیدہ نہیں تھی، جو کہ غزہ کے عوام کی حمایت کرنے میں مصری حکومت کی ناکامی اور لوگوں کے لیے مصنوعی سرحدیں بند کرنا ہے۔ ان کے زخمیوں، ان کے پناہ گزینوں، ان کے بے گھروں، ان کے مہاجروں اور ان کے شہیدوں کو سرحدی کراسنگ پر حکومت کے آدمی بلیک میل کرتے ہیں تاکہ ان کے گزرنے کے بدلے میں ہزاروں ڈالر وصول کریں۔ اپنی زمین، سرحدوں اور کراسنگ پر اپنی مرضی اور خودمختاری کے مالک ہونے کا دعویٰ کرنے والی حکومت، کراسنگ کو استعمال نہیں کرنے دے رہی بلکہ اس نے اس سرحدسے گزرنے کو کسی تیسرے فریق کی مرضی کے تابع کر رکھا ہے۔

 

رفح کراسنگ سینائی اور غزہ کی پٹی کے درمیان واقع ہے، اس لیے اس کراسنگ کے ذریعے ہونے والی تمام نقل وحمل کو یہودیوں کے فیصلوں سے مشروط کرنا، یہودی اشتعال انگیزی کا جواب نہ دینا، جنگ کا دائرہ وسیع نہ کرنا، اور لوگوں اور افواج کے اندر بھڑکتے غصے کو دبانا، یہ سب اگر مصری حکومت کی یہودیوں کے ساتھ وفاداری نہیں ہے اور یہودی وجود کو یہ اطمینان دلانا نہیں ہے کہ ہمارے لوگوں کو مارنے اور ان پر ظلم کرنے کے باوجود بھی ہم حرکت نہیں کریں گے، تو پھر یہ اور کیا ہے!؟

 

یہودی وجود نے غزہ میں ہمارے لوگوں کا محاصرہ کر رکھا ہے اور انہیں ہر طرح سے بمباری، نشانہ بنانے، بھوک اور محاصرے کے ذریعے قتل پر قتل کئے جا رہا ہے اور یہ ان حکومتوں کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہے جو ہمارے ملک پر حکومت کر رہی ہیں اور ارضِ مبارک کے ہمارے بھائیوں کے خلاف یہود کے جرائم میں برابر کی شریک ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ غزہ میں ہمارے لوگوں کے لیے مصر ہی واحد راستہ ہے، لیکن ہم حکومت کے اس مؤقف سے حیران نہیں ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ مصری حکومت یہود کی طرف دار ہے اور یہود کی سرحدوں کی محافظ ہے، اور یہ کہ یہودیوں کی سلامتی کو برقرار رکھنا اس کے اسٹریٹجک کاموں میں سے ایک ہے، جسے یہ حکومت کنانہ کی فوج کے لیے ایک فوجی ڈاکٹرائن بنانے پر کام کر رہی ہے، لیکن اس کے شگون اور مغرب میں اس کے آقاؤں کے شگون نیک نہیں ہیں۔

 

مقدسات کی پامالی اور بربادی، مقدسات کی بے حرمتی اور ارضِ مبارک میں ہماری بہنوں کی عزت کو پامال کرنے کے واقعات سے متعلق کنانہ کی فوج میں موجود مخلص لوگوں کا ردِعمل واقعی حیران کن بات ہے جبکہ وہ غزہ کے عوام کا محاصرہ کرنے اور بھوک سے مرنے میں حکومت کے جرائم اور اس کی یہودی وجود کے ساتھ شراکت، اور اہلِ غزہ کی دن رات مدد کے لیے پکار سے بخوبی آگاہ ہیں۔ کیا ان تک بھوکی اور زخمی عورتوں اور بچوں کی فریاد نہیں پہنچی؟ ! کیا انہوں نے بچوں کی پکار کی آواز نہیں سنی (اے مصری!  اوہ خدا ! خدا کے واسطے)؟! وہ خدا سے مدد مانگتے ہیں! کیا وہ نہیں جانتے تھے کہ مغربی اخبارات اور ایجنسیوں نے کنانہ کی سرزمین میں بیمار یا زخمی اشخاص کے علاج کی اجازت دینے کے لیے ہزاروں ڈالر کی رشوت کے بارے میں انکشاف کیا ہے؟! آپ کی غیرت کہاں ہیں؟! ہم اوربابرکت سرزمین کے لوگ دو الگ قومیں نہیں ہیں بلکہ ہم ایک قوم ہیں جن کا خون برابر ہے اور ان میں سے سب سے ادنیٰ اس کی ذمہ داری کے تابع ہے اور باقی سب پر اس کا ہاتھ ہے۔

 

خدا کی قسم فلسطین کے لوگوں کی حمایت آپ پر ایک فرض ہے جس سے آپ اس وقت تک بری نہیں ہوں گے جب تک کہ آپ ان کو واضح فتح نہ دے دیں اور جب تک آپ پوری مبارک سرزمین کو یہودیوں کی غلاظت سے آزاد نہ کر دیں۔

 

اے کنانہ کے سپاہیو ! اے بہترین سپاہیو ! 

وہ خیر جس سے تم کو منسلک کیا گیا ہے کوئی اعزاز نہیں ہے بلکہ اسلام کی امانت اور رسول اللہ ﷺکی امانت کا بوجھ ہے یعنی آپ قوم کے لیے ڈھال، اس قوم اور اس کے مقدسات کے محافظ ہیں۔ پس اگر تم نے ایسا نہ کیا اور امت کی حرمت کو پامال ہونے دیا اور اس کی حرمت کی بے حرمتی ہونے دی تو تم میں کوئی بھلائی اور عزت نہیں ہے، لہٰذا اللہ کو وہ عمل دکھاؤ جو وہ تم سے پسند کرتا ہے اور اسے دکھاؤ کہ تم اس خیر کے لائق ہو۔ اس کے حق میں رسول اللہ ﷺ کا جھنڈا اٹھاؤ اور مظلوموں کی مدد کرو جیسا کہ مدد کرنے کا حق ہے، اسلام کی سرزمین کو آزاد کرنے کے لیے جو یہودیوں کے قبضے میں ہے اور مبارک سرزمین کے لوگوں کی مدد کے لیے جن کی حرمتیں پامال ہو رہی ہیں۔ اور جان لیں کہ آپ کا فرض ہے کہ ہر اس چیز کو ہٹا دیں جو آپ کو اللہ کے حکم کو پورا کرنے سے روکے کیونکہ قاعدہ یہ ہے کہ ’’ جس کے بغیر فرض پورا نہ ہو تو وہ چیز بھی فرض ہو جاتی ہے"۔ پس اس حکومت کو ہٹا دو جو تمہیں شرمندہ کرتی ہے اور اللہ کے دشمنوں اور تمہارے دشمنوں کی حفاظت کرتی ہے اورمصر کو اللہ کے لئے ایسی ریاست کے طور پر قائم کرو جو حق کی خاطر اور اپنے لوگوں کی حمایت کے لئے فوجیں روانہ کرتی ہے یعنی نبوت کے نقشِ قدم پر قائم خلافت راشدہ۔ اے کنانہ کے سپاہیو ! کیا تمہیں غصہ نہیں آتا کہ تمہارا غصہ اللہ کی باتوں سے سچائی کو ثابت کرنے والی اور مجرموں کے راستے کو کاٹ دینے والی ایک نشانی بن جانے۔

 

ارشادِ باری تعالیٰ ہے؛

 

﴿وَالَّذِينَ آمَنُواْ وَهَاجَرُواْ وَجَاهَدُواْ فِي سَبِيلِ اللهِ وَالَّذِينَ آوَواْ وَّنَصَرُواْ أُولَـئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقّاً لَّهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ﴾

”اور وہ لوگ جو ایمان لائے، اور جنہوں نے ہجرت کی اور جہاد کیا اللہ کی راہ میں (یعنی مہاجرین)، اور وہ لوگ (انصار مدینہ) جنہوں نے انہیں پناہ دی اور ان کی نصرت کی، یہی لوگ سچے مؤمن ہیں ۔ ان کے لیے مغفرت اور رزق کریم ہے(الانفال؛8:74) ۔

 

ولایہ مصر میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ مصر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 01015119857- 0227738076
www.hizb.net
E-Mail: info@hizb.net

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک