بسم الله الرحمن الرحيم
لازم ہے کہ مسجد الاقصیٰ کو آزاد کرانے کے لیے ہم افواجِ پاکستان
میں موجود اپنے والد، بھائیوں اور بیٹوں کو یہ خط پہنچائیں
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
ہم بہت رنج و تکلیف کے عالم میں آپ سے مسجد الاقصیٰ کے حوالے سے مخاطب ہیں۔ اس وقت گھٹیااور ذلیل دشمن مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی کررہا ہے جبکہ فلسطین کے نہتے مسلمان مسجد الاقصیٰ کے دفا ع میں اپنی جا نیں نچھاور کر کے شہادت کو گلے لگا رہے ہیں۔ ہم آپ سے براہِ راست مخاطب ہیں کیونکہ پاکستان کے حکمران مسجد الاقصیٰ کی دل سوزپکار کا جواب دینے کے لیے آپ کو حرکت میں نہیں لائیں گے۔ ہم آپ سے براہِ راست مخاطب ہیں کیونکہ آپ اہلِ قوت اور اہلِ نُصرۃ ہیں جو قبلۂ اول کے لیے بے قرار اور ترپتی ہوئی امت کے دلوں کو سکون اور خوشی دِلاسکتے ہیں۔
ہم آپ سے مخاطب ہیں کیونکہ آپ ہی ہیں جو مقبوضہ فلسطین کے متعلق اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم کو پورا کرنے کی استعداد اور صلاحیت رکھتے ہیں، اور وہ حکم یہ ہے کہ تمام ارضِ فلسطین سے یہودی قبضے کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوهُمْ وَأَخْرِجُوهُم مِّنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ وَالْفِتْنَةُ أَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ﴾
"اور ان کو جہاں پاؤ قتل کرو اور جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے وہاں سے تم بھی ان کو نکال دو۔ اور فساد قتل وخونریزی سے کہیں بڑھ کر ہے"(البقرۃ، 191)۔
ہم آپ سے براہِ راست مخاطب ہیں کیونکہ پاکستان کے حکمرانوں نے مقبوضہ فلسطین، مقبوضہ کشمیر اور رسول اللہﷺ کی حرمت کےمتعلق اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم سے بغاوت کر رکھی ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا،»
لَا طَاعَةَ لِمَخْلُوقٍ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ«
"ایسے کام میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں جو اللہ کی نافرمانی والا ہو"(بخاری ،مسلم)۔
لہٰذا نہ تو ہم اُن کی اطاعت کریں اور نہ ہی آپ ،ورنہ قیامت کے دن،اُن کےاِس عظیم گناہ کا بوجھ ہماری گردن پر بھی ہو گا ۔
ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ مسجدالاقصیٰ کی آزادی کے لیے ہر صورت جہا دکریں، چاہے موجودہ فوجی و سیاسی قیادت آپ کی مدد کرے یا نہ کرے ۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا،
»وَالْجِهَادُ مَاضٍ مُنْذُ بَعَثَنِي اللَّهُ إِلَى أَنْ يُقَاتل آخر أمتِي الدَّجَّالَ لَا يُبْطِلُهُ جَوْرُ جَائِرٍ وَلَا عَدْلُ عَادل«
"جہاد اُس دن سےجاری ہے جس دن سے اللہ نے مجھے نبی بنا کر بھیجا یہاں تک کہ میری امت کا آخری حصہ دجال سے لڑے گا، کسی بھی ظالم کا ظلم، یا عادل کا عدل اسے باطل نہیں کر سکتا"(ابوداؤد)۔
لہٰذا اگر موجودہ حکمران اس جہاد میں آپ کی مدد کرتے ہیں تو یہ اُن کے لیے بہتر ہے ۔ لیکن اگر وہ اس عظیم فرض میں آپ کا ساتھ نہ دیں تو تب بھی آپ پر لازم ہے کہ آپ ان حکمرانوں کو رستے سے ہٹاتے ہوئے، تمام رکاوٹوں کو پاؤں تلے روند کر، مسجد الاقصیٰ کو آزادکرائیں۔
ہم آپ سے اسی عزم و استقلال کی توقع کرتے ہیں،جو آپ کے پیشروجنرل صلاح الدین ایوبی نے مسجد الاقصیٰ کی آزادی کے لیے دکھایا تھا،جو ایک طویل فاصلہ طے کر کے آئے اور اپنی فوج کوعزت وکامیابی سے ہمکنار کیا،ہمیں امید ہے کہ آپ بھی ایسا ہی کریں گے۔ جنگِ حطین سے قبل، 1187 عیسوی کے رمضان میں، مسجد الاقصیٰ کو ناپاک کرنے والے صلیبیوں کو شکست دینے سے قبل، جنرل صلاح الدین ایوبی نے فرمایا تھا، "ہمیں جو موقع میسر ہے وہ شاید پھرکبھی نہ آئے۔ میری نظر میں، مسلمانوں کی فوج کو ایک بہترین منصوبہ بندی کے ساتھ جنگ میں تمام کفار کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ لہٰذا ہمیں عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ جہاد میں جانا ہوگا"۔
اور ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ جس طرح مسجد الاقصیٰ کے منبر سے جنرل صلاح الدین ایوبی کی فوج کی عزت و تعریف کی گئی،آپ کو بھی یہی سعادت نصیب ہو۔ جب جنرل صلاح الدین ایوبی نے القدس کو آزاد کرالیا تو قاضی محی الدین بن زَکی نے مسجد الاقصیٰ کے منبر سے جمعہ کی نماز کے موقع پر اعلان کیا، "اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا شکر ہے کہ جس نے اس فتح کے ذریعے اسلام کو عظمت بخشی اور ایک صدی کی ذلت و رسوائی کے بعد اس شہر کو اپنے دامن میں واپس پہنچا دیا۔ یہ اس فوج کے لیے عزت و فخر کا مقام ہے جسے اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اس فتحِ مبین کے لیے چنا۔ اور اے صلاح الدین یوسف بن ایوب تم پر سلام ہو۔ تم نے ذلت و رسوائی سے دوچار اس قوم کا وقار بحال کیا"
لہٰذا،اے صلاح الدین کے بیٹو! آگے بڑھو، نبوت کے نقشِ قدمپر خلافت کے قیام کے لیے شیخ عطا بن خلیل ابو الرَشتہ کی قیادت میں حزب التحریر کو نُصرۃ فراہم کرو، تا کہ بالآخرتمہیں مسجد الاقصیٰ اور اُس کے اردگرد کی بابرکت سرزمین کی آزادی کے لیے میدان میں اتارا جائے۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
ہجری تاریخ :29 من رمــضان المبارك 1442هـ
عیسوی تاریخ : منگل, 11 مئی 2021م
حزب التحرير
ولایہ پاکستان