الأربعاء، 23 صَفر 1446| 2024/08/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

پریس ریلیز

اس وقت جب شام میں جاری مقدس انقلاب ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور اس انقلاب کے خلاف علاقائی و بین الاقوامی سازشوں میں بھی شدت آگئی ہے،ہم آپ کو حزب التحریرولایہ شام کے تحت منعقد ہونے والی پریس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں جس کا موضوع ہے،


خلافت راشدہ کے دوبارہ قیام سے متعلق شام کے انقلاب پرحزب التحریرکی پالیسی دستاویز
یہ پریس کانفرنس انجینئر ہشام البابا نے طلب کی ہے
(سربراہ میڈیا آفس حزب التحریرولایہ شام)
مقام:مرکزی میڈیا آفس،تریپولی،لبنان۔ ابی سماراء

تاریخ:28رمضان1433 - ،16اگست2012
وقت:1:30 pm

عثمان بخاش

ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر


ٹیلی فون: 96171724043
فیکس: 9611307594
ای میل:This e-mail address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
This e-mail address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

Read more...

افواج پاکستان میں مخلص افسران کی حمائت کرنے والے معزور شخص کو گرفتار کرنا بہادری نہیں

جب سے حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص،اسلام پسند اور امریکہ مخالف افسران کے دفاع میں جاری اپنی مہم میں شدت پیدا کی ہے جن کو امریکہ کے کہنے پر تنگ کیا جا رہا ہے اور ان کے کورٹ مارشل کیے جا رہے ہیں، پاکستان کے غدار حکمران بھی فوری حرکت میں آگئے ہیں۔ دو دن قبل رکن حزب التحریر ارشد جمال کو اس وقت اغوا کر لیا گیا جب وہ روزہ افطار کے بعد اپنے گھر جا رہے تھے۔ ارشد جمال انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر، چھوٹے بچوں کے باپ، اپنے علاقے کی ایک معزز شخصیت اور بچپن سے جسمانی معزور ہیں۔ ایجنسیوں نے اپنی عادت کے مطابق اس مخلص اور قابل سیاست دان کے متعلق یہ جھوٹ پھیلایا کہ وہ دہشت گرد ہے۔ حزب التحریر کیانی اور زرداری کے ان "بہادروں" سے پوچھتی ہے کہ ایک معذور، معزز، تعلیم یافتہ اور اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے قیام کا پرامن سیاسی جد و جہد کے ذریعے مطالبہ کرنے والے شخص کو اغوا کرنے اور اس کے متعلق جھوٹ بولنے پر انھیں کیوں نہ تمغہ سے نوازا جائے؟ اگر سکیوریٹی ایجنسیوں میں موجود افراد واقعی بہادری دیکھانا چاہتے ہیں تو انھیں چاہیے کہ لاہور گلبرگ کے شہریوں سے ملیں انھیں پاکستان میں موجود حقیقی دہشت گرد بلیک واٹر کے ٹھکانوں کا پتہ چل جائے گا۔ یا وہ اپنے آفسر کیانی سے ان کے ٹھکانوں کا پوچھ سکتے ہیں جس نے انتہائی حساس فوجی چھاونیوں میں اپنے امریکی افسران اور آقاوں کے لیے محفوظ گھروں کا بندوبست کیا ہوا ہے۔اگر سکیوریٹی اداروں میں موجود افراد اس امت کے لیے کوئی حقیقی کارنامہ انجام دیں تو مسلمان ان پر پھول نیچھاور کریں اور انھیں اپنے کندھوں پر اٹھا لیں۔ جبکہ ان کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ وہ اسلام کے خلاف جنگ میں امریکہ کی معاونت کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں وہ امت کی نفرت اور جوتوں کے ہار پہنائے جانے کے مستحق ہیں۔

سکیوریٹی ایجنسیوں کے افسران! آپ کی ماوں نے آپ کی پرورش اسلام کی بنیاد پر کی ہے۔ آپ ان لوگوں کی نسل ہیں جنھوں نے یہ ملک پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا اور اس مقصد کے لیے لاکھوں جانوں کا نظرانہ پیش کیا۔ آپ اس سکیوریٹی کے نظام کا حصہ ہیں جس کے قیام کا مقصد کفار کے خلاف مسلمانوں اور اسلامی سرزمین کا دفاع کرنا ہے۔ کبھی آپ کے خوف سے بھارت کی ایجنسی "را" اور اس کی حمائتی MI6 دہشت زدہ تھیں اور امت کی نظر میں آپ قابل عزت و احترام۔ لیکن اب آپ کو ان مخلص لوگوں سے ٹکرانے کے لیے بھیجا جاتا ہے جو پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے اسلام کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں اور آپ ان کا ایسے پیچھا کرتے ہیں جیسے وہ کوئی غیر ملکی دہشت گرد ریمنڈ دیوس ہوں۔ یہی وقت ہے کہ آپ ان غدر حکمرانوں کی معاونت سے پیچھے ہٹ جائیں جو گناہ اور اللہ کی نافرمانی کرنے کے لیے آپ کو استعمال کرتے ہیں۔ اللہ سبحانہ وتعالی فرماتے ہیں:

وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلاَ تَعَاوَنُوا عَلَى الإِثْمِ

نیک اور تقوی کے کاموں میں تعاون کرو اور گناہ اور ظلم میں تعاون مت کرو (المائدہ۔2)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

حزب التحریر نے پاکستان کے لیے پروگرام پیش کر دیا

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کامیاب خلافت نمائش

رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں آنے والی خلافت کی پالیسیوں سے آگاہی کے لیے حزب التحریر نے خلافت کانفرنس منعقد کی۔ کئی گھنٹوں تک چلنے والی اس نمائش میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی اور حزب التحریر میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا۔ شرکاء نے تمام اسلامی علاقوں پر مشتمل دنیا کی سب سے باوسائل ریاست خلافت اور خلافت کے قیام کے اسلامی طریقہ کار پر تقاریر سنیں۔ انھوں نے نمائش میں پاکستان میں خلافت کے قیام کے ساتھ ہی نافذ ہونے کے لیے تیار حزب التحریر کی سیاسی، معاشی، عدالتی، تعلیمی، سماجی اور خارجہ پالیسیوں کو ان کی تفصیلات کے ساتھ دیکھا اور سمجھا۔ شرکاء نے رمضان قراداد کے تینوں نقات کی مکمل حمائت کی۔ قراداد میں پہلا مطالبہ یہ کیا گیا کہ میانمار (برما) کے مسلمانوں کے بچائو اور تحفظ کے لیے مسلم افواج کو حرکت میں لایا جائے۔ قراداد میں شام کے مسلمانوں کی اس رمضان کے مقدس مہینے میں جاری جد و جہد کی مکمل حمائت کا اعلان کیا گیا۔ قراردادا میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے افواج حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں۔ اس نمائش کے ذریعے کیانی، زرداری اور ان کے ٹولے کی پاکستان کے لیے کسی ایجنڈے سے عاری حکمرانی کی حقیقت کو بے نقاب کیا گیا۔ یہ نام نہاد حکمران اپنے مغربی سیاسی و فکری آقائوں کی مدد و رہنمائی کے بغیر ایک لفظ بھی بولنے سے قاصر ہیں لہٰذا پورے ملک کے لیے پالیسیوں کو مرتب کرنے کی اہلیت تو قطعاً نہیں رکھتے۔ اس نمائش کے ذریعے ان حکمرانوں کی حزب التحریر کے خلاف جنگ کی حقیقت کو بھی واضع کیا گیا جو دراصل اسلام اور اس کی برکات سے امت مسلمہ کو محروم رکھنے کی جنگ ہے۔ لیکن اللہ سبحانہ و تعالی اس بات کی یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ کفار کی تمام تر کوششوں کے باوجود اسلام کی بالادستی قائم ہو کر رہے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں:

يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلاَّ أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ (التوبة: 32)

یہ اللہ کے نور کو اپنی پھنکوں سے بھجا دینا جاتے ہیں لیکن اللہ اپنے نور کو مکمل کیے بغیر ماننے والا نہیں چاہے کفار کو یہ کتنا ہی ناگوار گزرے (التوبہ۔32)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں


رمضان قرارداد

12 اگست 2012، بمطابق 24 رمضان 1433 ہجری

اب جبکہ خلافت کا قیام بہت قریب ہے، حزب التحریر ولایہ پاکستان نے فتوحات اور برکتوں والے رمضان کے مہینے میں مختلف سرگرمیوں اور تقاریب کا اہتمام کیا۔ ان سرگرمیوں میں بہت بڑی تعداد میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے جس میں مسلمانوں کو امریکی راج کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے پکارا گیا، ملک بھر میں عوامی مقامات پر بیانات کا اہتمام کیا گیا جن میں آنے والی ریاستِ خلافت کی پالیسیوں اور اس کو قائم کرنے کے لیے اقدامات کو بیان کیا گیا اور خلافت کے جھنڈے بھی تقسیم کیے گئے۔ ان عوامی اجتماعات اور تقاریب میں مندرجہ ذیل قراردادیں منظور کی گئی:

قرارداد نمبر 1: خلافت کے زیرِ سایہ برما کے مسلمانو ں کو تحفظ حاصل ہوگا۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

المسلمون تتكافأ دماؤهم، ويسعى بذمتهم أدناهم، وهم يد على من سواهم

"تمام مسلمانوں کا خون برابر ہے، وہ اپنے کمزوروں کا تحفظ کرتے ہیں اور وہ دشمن کے خلاف ایک ہاتھ کی مانند ہیں"

7 رمضان وہ مبارک دن تھا جب خلیفہ کی افواج نے محمد بن قاسم کی قیادت میں ظالم راجہ داہر کو شکست دی تھی جس نے سندھ کے مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھایا تھا۔ اس ماہِ رمضان میں برما کے مسلمان ہر طرح کے ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں جس میں ان پر شادی اورنوکریوں پر پابندی سے لے کر ان کی خواتین کی عصمت دری اور مردوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ آج اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ مسلم افواج دنیا بھر میں ظلم، جبر اور غلامی کے شکار مسلمانوں کو تحفظ اور آزادی دلوانے کے لیے حرکت میں آئیں لیکن یہ کام موجودہ ایجنٹ حکمرانوں کی موجودگی میں کبھی بھی نہیں ہو سکتا جو اجتماعی طور پر تقریباً ساٹھ لاکھ مسلم افواج کو حرکت میں لانے کا اختیار رکھتے ہیں۔ یہ حکمران اپنے مغربی آقاوں کے احکامات کو بجا لانے کے لیے تو زمین و آسمان ایک کر دیں گے لیکن مسلمانوں کے لیے انگلی تک اٹھانا گوارا نہیں کریں گے۔ یہ عظیم فوجیں مسلمانوں کے تحفظ کے لیے صرف اسی صورت میں حرکت میں آئیں گئی جب ایک متقی اورصالح امام ریاست خلافتِ کی افواج کی قیادت میدان جنگ میں کرے گا۔ رسول اللہﷺۖ نے مسلمانوں کے امام کو ڈھال قرار دیا ہے۔

إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ

"بے شک خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتاہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہو تاہے" (مسلم)

قرارداد نمبر 2: خلافت کے قیام کے لیے شام کے مسلمانوں کی حمائت کی جاتی ہے۔

دنیا بھر میں مسلمان شام میں ہونے والے مظاہروں میں گوجنے والے نعرے الشعب يريد خلافة من جديد یعنی عوام ایک نئی خلافت کا قیام چاہتی ہیں، کی بھرپور حمائت کرتے ہیں۔ اس رمضان میں شام میں ہونے والی مزاحمت میں آنے والی تیزی ہمت افزا ہے۔ اس مجرم حکومت کے ستون گر رہے ہیں جس کا ثبوت فوج اور سفارتی عملے کے اعلی افسران کا مسلسل اس حکومت سے الگ ہونا ہے اور اب شام کے دو سب سے بڑے شہروں دمشق اور حلب (آلیپو) تک مزاحت کی تحریک پہنچ گئی ہے جس پر یہ ظالم حکومت اپنے کنٹرول کا فاتحانہ اظہار کیا کرتی تھی۔ روس کا اپنے ہتھیاروں کے ذریعے بشار کی مدد کرنا اور مغرب کا مختلف بہانوں کے ذریعے بشار کو وقت دینا کہ وہ مزید قتل و غارت کا بازار گرم کر سکے، ان دونوں کا طرز عمل قابل مذمت ہے۔ مسلمانوں کی افواج پر یہ فرض ہے کہ وہ شام میں خلافت کے قیام کے لیے شام کے مسلمانوں کی بھر پور مدد کریں۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں:

وَنُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ

"پھر ہماری چاہت ہوئی کہ ہم ان پر کرم فرمائیں جنہیں زمین میں بے حد کمزور کر دیا گیا تھا اور ہم انہیں پیشوا اور (زمین) کا وارث بنائیں" (القصص۔5)

قراداد نمبر 3: افواجِ پاکستان خلافت کے قیام کے لیے نصرة فراہم کریں۔

افواجِ پاکستان پر لازم ہے کہ وہ ان بدعنوان حکمرانوں کو اکھاڑ پھنکیں جو مسلمانوں کو کفار کے غلبے میں دینے کے لیے کیانی کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں۔ مسلم افواج پر لازم ہے کہ وہ ان حکمرانوں کو ہٹائیں جنھوں نے حکمرانی پر غاصبانہ قبضہ کر کے مسلمانوں کو ان کے شرعی حق یعنی ایک خلیفہ کو بیعت دینے سے روک رکھا ہے۔ مسلم افواج اپنے پیشرو بھائیوں، انصارِ مدینہ کی پیروی کریں جنھوں نے رسول اللہﷺ کو بیعت دے کر پہلی اسلامی ریاست کا قیام فرمایا۔ آج پھراس سعد کی ضرورت ہے، جنھوں نے اسلامی ریاست کے قیام کے لیے رسول اللہ ﷺ کو نصرة فراہم کی، کہ وہ آگے آئے اور مسلمانوں کے حق میں تاریخ کا دھارا موڑ دے۔ حزب التحریر افواج تک رسول اللہ ﷺ کی اس بات کو پہنچانا چاہتی ہے جو نبی ﷺ نے سعد (ra) کی شہادت پر ان کی والدہ سے کہی تھی۔ نبی ﷺ نے سعد (ra) کی والدہ سے کہا:

ليرقأ (لينقطع) دمعك، ويذهب حزنك، فإن ابنك أول من ضحك الله له واهتز له العرش

تمہارے آنسو خشک ہو جائیں گئے اور تمہارا غم کم ہو جائے گا اگر تم یہ جان لو کہ تمہارا بیٹا وہ پہلا شخص ہے جس کے لیے اللہ مسکرائے اور اللہ کا عرش (ان کی وفات پر) ہل گیا"۔ (طبرانی)

Read more...

پاکستان کی وزیر خارجہ نے قاتل بشار کے اقتدار کو طول دینے کے لیے مزید وقت دے دیا

مسلم افواج پر لازم ہے کہ وہ شام کی سرزمین پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حرکت میں آئیں

جب امریکہ اور اسرائیل دونوں شام کی عوام کے سامنے بے بس ہو چکے ہیں جنھوں نے رمضان کے اس مقدس مہینے میں اسلامی ریاست کے قیام کی جانب زبردست پیش قدمی شروع کر رکھی ہے، اس اہم وقت پر کیانی، زرداری اور ان کے ٹولے نے ایک بار پھر امریکہ کو اس مشکل سے نکالنے کے لیے اپنی خدمات پیش کر دیں ہیں۔ اس ٹولے نے اس سے قبل امریکہ کو افغانستان میں جاری صلیبی جنگ میں کامیاب کروانے کے لیے پورے پاکستان اور اس کی افواج کو اس جنگ کا ایندھن بنا دیا اور اب شام میں خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے امریکہ اور اس کے ایجنٹ بشار کی بھر پور مدد کر رہے ہیں۔ 20 جولائی 2012 کو پاکستانی حکمرانوں نے ایک وفد روس بھیجا تاکہ اقوام متحدہ میں ایسی قرارداد پیش کی جائے جس کے تحت شام میں مغرب کا اثر و رسوخ جاری و ساری رہے۔ پھر 29 جولائی 2012 کو پاکستانی حکمرانوں نے اپنے سفیر کو شام بھیجا جس نے شام کے وزیر اطلاعات سے اس موضوع پر بات کی کہ میڈیا پر شام کے انقلاب کو ایسی صورت میں پیش کیا جائے کہ پاکستان کے مسلمان اصل صورت حال سے بے خبر رہیں۔ اس کے بعد پاکستانی حکمرانوں نے آئی۔ایس۔آئی کے سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کے یکم اگست کے دورہ امریکہ سے قبل ایک انٹیلی جنس ٹیم شام بھیجی تاکہ اس انقلاب کو کچلنے میں ظالم بشار کی مدد کی جائے۔ اور اب 9 اگست 2012 کو پاکستان کی وزیر خارجہ نے مظلوم شامی مسلمانوں کے خلاف بشار کی ظالم حکومت کی حمائت کا اعلان اس بنیاد پرکر دیا کہ شام میں بین الاقوامی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اس بشار کی حمائت کا اعلان کر دیا جس کو یہودی ریاست، روس اور خطے میں امریکی ایجنٹ جن میں ایران کے غدار حکمران بھی شامل ہیں، کی کھلی حمائت حاصل ہے۔ شام کی عوام تو سترہ ماہ سے جاری اس عظیم جد و جہد کے دوران پہلے دن سے امریکہ، یورپ، اقوام متحدہ یہاں تک کے خطے میں موجود مسلمان امریکی ایجنٹ حکمرانوں کی حمائت کو مسترد کرتے آئے ہیں اور صر ف اپنے رب اللہ سبحان و تعالی کو مدد کے لیے پکارتے آ رہے ہیں۔ یہ وہی بشار ہے جو پچھلے دس سالوں سے دنیا بھر سے سی۔آئی۔اے کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے مسلمانوں پر بد نام زمانہ امریکی Rendition پروگرام کے تحت تشدد کرتا رہا اور یہ وہی بشار ہے جس نے عراق میں امریکی افواج کے خلاف لڑنے والے مجاہدین کی جاسوسی کی اور ان کے خلاف امریکہ کی مدد کی۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے پوچھتی ہے کہ کیا آپ رمضان کے اس مقدس مہینے میں جو کہ کامیابیوں کا مہینہ ہے، کیانی اور اس کے غدار ٹولے کی مسلمانوں کے خلاف دشمنوں کی مدد اور روز بڑھتی غداریوں کے عذاب میں مبتلا نہیں ہو رہے۔ کیا آپ کا خون اس بات پر نہیں کھولتا کہ یہ اسلام دشمنی میں پاکستان میں خلافت کی حمائت کرنے پر نہ صرف آپ کو تنگ کرتے ہیں بلکہ دنیا میں کسی بھی جگہ خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے امریکہ کو مدد فراہم کرتے ہیں؟

حزب التحریر مخلص افسران کو پکارتی ہے کہ بھائیوں یہی وقت ہے کہ آپ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کا قیام عمل میں لائیں جیسا کہ آپ کے بھائی شام میں اس کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ ان خوش نصیب لوگوں میں شامل ہو جائیں جو رسول اللہ ﷺ کی خلافت کے قیام کی بشارت کو پورا کرنے والے ہیں اور آپ ساٹھ لاکھ سپاہیوں پر مشتمل امت کی افواج کی قیادت کریں جن کے لیے ہندستان پر فتح اور شام میں عیسی ابن مریم علیہ اسلام سے ملاقات کی بشارت نبی ﷺ نے دی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

ليغزون جيش لكم الهند فيفتح الله عليهم حتى يأتوا بملوك السند مغلغلين في السلاسل فيغفر الله لهم ذنوبهم فينصرفون حين ينصرفون فيجدون المسيح بن مريم بالشام (مسند اسحاق بن راهوية)

"فوج ہند پر حملہ آور ہو گی اور اللہ اسے ہند پر فتح یاب کرے گا، یہاں تک کہ وہ ہند کے علاقے سندھ کے بادشاہ کو زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے، اور اللہ ان کی مغفرت فرما دے گا۔ اور پھر وہ نکلیں گے اور شام میں عیسیٰ ابن مریم سے ملاقات کریں گے" (مسند اسحق بن راہویہ)۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

حزب التحریر کے ملک گیر پیمانے پر مظاہرے

غدار حکمران امریکی راج کو بچانے کے لیے فوج سے مخلص افسروں کی چھانٹی کر رہے ہیں

حزب التحریر نے ملک گیر پیمانے پر مظاہرے کیے۔ یہ مظاہرے افواج پاکستان کی اسلامی اثاث پر حملے اور ملک سے امریکی راج کے خاتمے اور اسلام اور مسلمانوں کے حقْ میں آواز بلند کرنے والے افسران کو قید و بند کی سزائیں سنانے کے خلاف کیے گئے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "امریکہ مخالف اسلام پسند فوجی افسران کو سزا۔ پاک فوج کی اسلامی نظریاتی بنیادپر حملہ" اور "پاکستان سے امریکہ کو نکال باہر کرو۔جو بدامنی اور انتشار کی اصل وجہ ہے"۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقرنین نے کہا کہ اصل غدار سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود ہیں جو ملک کی سرزمین، فضائیں، فوجی اڈے اور انٹیلی جنس ادارے امریکہ کے حوالے کرتے ہیں، ریمنڈ ڈیوس کو فرار کرانے، سلا لہ چیک پوسٹ اور قبائلی علاقوں پر ڈرون حملوں میں امریکہ کی معاونت کرتے ہیں جن میں ہزاروں مسلمان فوجی اور شہری شہید ہوتے ہیں اور پھر ان شہیدوں کے خون کو ایک "سوری" کے عوض بیچ کر نیٹو سپلائی لائن کھولنے کا حرام عمل کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کیا وہ افسران کورٹ مارشل کے مستحق ہیں جنھوں نے اپنے ملک کی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے کلمہ حق بلند کیا یا وہ جو واشنگٹن کے دورے میں ملک کی خودمختاری اور مسلمانوں کو ڈرون حملوں سے بچانے کے بجائے امریکہ کو پیش کش کر تے ہیں کہ امریکہ ہدف بتائے اور پاکستان خود F-16 طیاروں سے بمباری کر کے اپنے ہی مسلمان شہریوں کو شہید کرے گا۔ مقرنین نے کہا کہ جب فوج یا امت سے ان کی غداریوں کے خلاف آواز بلند کی جاتی ہے تو اغوا، ٹارچر اور کورٹ مارشل سمیت تمام انتقامی کاروائیاں کی جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان غدار حکمرانوں نے افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو انتقام کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے تاکہ پاکستان میں امریکی راج کے خلاف موجود ایک انتہائی مضبوط آواز کو ہر صورت خاموش کر دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کیانی کے ذریعے بریگیڈیر علی اور اس جیسے بے شمارمخلص افسران کا کورٹ مارشل کر کے مخلص افسران کو ان غداریوں پر خاموش کروانا چاہتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ جب تک ان غداروں کو اکھاڑ کر خلافت قائم نہ کی جائے گی پاکستانی فوج کو امریکی یرغمالی سے نہیں نکالا جا سکتا۔ انھوں نے کیانی اور واشنگٹن میں موجود اس کے آقاؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایک ایک افسر کے گھر میں بھی گھس جائیں تب بھی ناکام رہیں گے بالکل ویسے ہی جیسے فرعون موسی علیہ اسلام کی تلاش میں ناکام و نامراد ہوا تھا۔ انھوں نے افواجِ پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ آخر میں مظاہرین "امت کی وحدت۔خلافت" کے نعرے لگاتے ہوئے منتشر ہو گئے۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

أَلاَ سَاء مَا يَحْكُمُونَ ''کیا ہی برے فیصلے ہیں جو یہ کرتے ہیں‘‘(النحل:59)

 

پاکستان کی فوجی عدالت نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل کیانی کی ہدایت پر بریگیڈئر علی خان کو پانچ سال جبکہ دیگر چارافسران کو تین سال تک کی قید کی سزا سنائی ۔ عدالت کی جانب سے یہ سزا 3اگست2012کو اُس وقت سنائی گئی جب ان کو گرفتارکیے ہوئے تقریباً پندرہ ماہ کا عرصہ گزر چکا تھا۔
ان افسران پر الزام تھا کہ وہ اسلام پر ایمان رکھتے ہیں اور ایسی اسلامی آراء اور نقطہ نظر کے حامل ہیں،جو کہ حزب التحریر کی بھی ہیں ،جو خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کے دوبارہ آغازکے لیے کام کر رہی ہے ،اورپاکستان کے مسلمانوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر امریکی قبضے کے خلاف سرگرمِ عمل ہے اور افغانستان پر قابض افواج کے لیے پاکستان کی سرزمین سے گزرنے والی نیٹو سپلائی لائن کو کھولنے کی پُرزور مذمت کرتی ہے اور قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف جاری امریکی جارحیت ،کے خلاف عوامی رائے عامہ کو مؤثر طور پر اُبھارتی ہے۔
عدالت نے اِن افسران کے خلاف یہ سزا ''ٹھوس شواہد‘‘کی بنیاد پر سنائی کہ ان کا تعلق حزب سے ہے اور عدالت کے مطابق وہ ایک'' کالعدم جماعت‘‘ ہے!

تو یہ تھا وہ الزام کہ ان کا تعلق حزب التحریر سے ہے ، اور یہی کچھ تھا یہ فیصلہ۔


تاہم کیانی اور اس کا حواری زرداری اور اس کے قریبی ساتھی یہ بھول گئے ہیں کہ اللہ پر پختہ ایمان رکھنے والے لوگ جن اسلامی آراء اور نقطہ نظر کے حامل ہیں اورجو حزب التحریر کے افکار بھی ہیں ،یہ افکار پاکستان کی افواج میں ہر طرف پھیلے ہوئے ہیں ۔ پس پاکستان کی فوج خلافت کے تصور سے محبت کرتی ہے، افغانستان پر امریکی قبضے اور اس قبضے میں مدد فراہم کرنے کی شدید مخالفت کرتی ہے اور پاکستان کے راستے افغانستان پرقابض امریکی فوجوں کے لیے اسلحے اور سازوسامان کی ترسیل کو مسترد کرتی ہے۔ کیانی اور اس کے حواری یہ بھول گئے ہیں یا بھول جانا چاہتے ہیں کہ یہ سب کچھ پاکستان کے مسلمان سپاہیوں کے دل کی پکارہے اور یہ تصورات ان میں بہت مضبوطی سے پیوست ہیں ماسوائے کیانی ، اس کے غنڈوں اور ساتھیوں کے۔ اگر اسلام سے محبت، امریکہ اور اس کے قبضے کے خلاف دشمنی ان پانچ افسران پر حزب التحریر سے تعلق کے الزام کاثبوت ہیں تو پھر یہ سزا صرف ان پانچ افسران کو نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ افواج پاکستان میں ایسے مخلص افسران بہت کثیر تعداد میں ہیں جن کی وجہ سے زرداری ،کیانی اور ان کے پیروکاروں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں۔ حزب التحریر اور مخلص فوجی افسران کے بوٹوں کی آواز اور خلافت کے قیام کے اعلان کا خوف انہیں سوتے میں جگا دیتا ہے ،وہ خلافت کہ جو اللہ کے اذن سے قائم ہو کر رہے گی اور اسلام کے دشمنوں کی جڑ کاٹ دے گی اور پھر کفر یہ استعماری طاقتیں اور ان کے ایجنٹ اس کے ہاتھوں مزہ چکھیں گے،یوں دنیا میں رسوائی اور آخرت میں اللہ کا عذاب ان کا مقدر بنے گا ،کاش کہ یہ سوچتے اورسمجھتے ۔

جہاں تک میڈیا کو دیے گئے اس بیان کا تعلق ہے جوکہ پاکستان کی ملٹری انٹیلی جنس نے کیانی کے ترجمان کی حیثیت سے دیا ،جس میں کہا گیا کہ '' حزب التحریر ایک ایسا گروہ ہے جس کااس معاشرے سے کوئی تعلق نہیں‘‘، تو اس کے متعلق ہم یہ کہنا چاہیں گے کہ ایسا صرف وہ شخص ہی کہہ سکتا ہے جو دیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت سے محروم ہو۔ خلافت کا تصور کس طرح پاکستان اور اس کے معاشرے کے لیے ایک اجنبی ہوسکتا ہے؟ خلافت کے تصور کے حامی کس طرح ایسے ملک کے معاشرے کے لیے اجنبی ہوسکتے ہیں کہ جس کی بنیاد ہی اسلام ہو اور اس کے قیام کا مقصد اسلام کا نفاذہو اور اس کی فوج کی بنیاد ایک اسلامی فوج کے طور پر رکھی گئی ہو جس کا مقصداسلامی سرزمین کا دفاع ہو؟ بلکہ کیانی،زرداری اور ان کا ٹولہ اس پاک سرزمین اور پاکستان کے سچے لوگوں کے لیے اجنبی ہیں ۔ اور حقیقت میں یہ وہ لوگ ہیں جن کا امتِ مسلمہ اور پاکستان کے معاشرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اوریہ لوگ بھی اپنے انجام کو پہنچیں گے جیسا کہ ان سے پہلے آنے والے جابروں کا خاتمہ ہوا تھا اور ظالموں کے لیے اللہ سبحا نہ تعالی کی یہی سنت ہے، چاہے وہ کوئی گروہ ہوں یا قصبہ یا حکمران، کہ جب اللہ ان کی پکڑ کرتا ہے تووہ بہت سخت اور تکلیف دہ ہوتی ہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

وَكَذَلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَى وَهِيَ ظَالِمَةٌ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ

''تیرے پروردگار کی پکڑ ایسی ہی ہے ،جب وہ بستیوں کے رہنے والے ظالموں کو پکڑتا ہے بے شک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے‘‘(ھود:102)۔

وہ قوت و کبریائی والا تمام جہانوں کا مالک جب کسی کی پکڑ کرتا ہے تو کوئی اس پکڑسے بھاگ نہیں سکتا ۔ مسلم اور بخاری نے موسی الاشعریؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

((ان اللّٰہ لیملی للظالم حتی اذا اخذہ لم یفلتہ))

'' اللہ ظالم کو ڈھیل دیتا ہے یہاں تک کہ اللہ اسے پکڑ لیتا ہے اور پھر وہ کہیں بھاگ نہیں سکتا‘‘۔

ہم یہ جانتے ہیں کہ کیانی امریکہ کو خوش کرنے کے لیے ان تمام فوجیوں کو گرفتار کرنا چاہتا ہے جو اسلام اور مسلمانوں سے مخلص ہیں۔ ایسا کر کے وہ امریکہ کو اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح وہ ان دو گرہوں کے تعلق کو منقطع کردے گا : ایک وہ جو خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کے دوبارہ آغاز کے لیے کام کر رہے ہیں یعنی حزب التحریر اور دوسرے وہ مخلص افسران جو خلافت کے قیام اور اسلام کی حکمرانی کے متمنی ہیں ۔ تاہم یہ گمان کرتے ہوئے وہ یہ بھول گیا کہ اس کے جرائم اور سازشوں کی ناکامی زیادہ دور نہیں اور عنقریب اس کا گمان غلط ثابت ہونے والا ہے ،اور اس کا وقت ایسا ہی ہے جو طلوعِ سحر سے پہلے رات کا ہوتا ہے:

أَلَيْسَ الصُّبْحُ بِقَرِيبٍ

''کیا صبح بالکل قریب نہیں‘‘(ھود:81)۔

حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے اور اسلام اس کی آئیڈیالوجی( نظریہ حیات) ہے۔ ہر مسلمان فوجی جواسلام پر ایمان رکھتا ہے اور خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرزِ زندگی کے دوبارہ آغازکے لیے کام کرتا ہے، وہ حزب التحریر کے ساتھ ہے اور حزب التحریر میں سے ہے ۔ اور ایسے فوجیوں کی تعداد صرف پانچ نہیں ہے بلکہ پانچ سے کئی کئی گنا زیادہ ہے۔ انشاء اللہ جلد ہی کیانی ،زرداری اور ان کے ٹولے کو وہاں سے پکڑا جائے گا جس کے متعلق یہ وہم و گمان بھی نہ رکھتے ہوں گے ۔ اور اللہ اپنے لشکروں سے خوب واقف ہے۔

وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ

''اللہ اپنے امر پر غالب ہے لیکن اکثر نہیں جانتے‘‘(یونس:21)

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک