الثلاثاء، 22 صَفر 1446| 2024/08/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

گیلانی، کیانی اور پاشا کی نورا کشتی سے امت بخوبی واقف ہے! ہیلری کلنٹن، ایک بار پھر دھمکیوں اور التجاؤں کے ذریعے افغانستان کے لئے مدد کی بھیک مانگ رہی ہے

ہیلری کا دورۂ پاکستان امریکہ کی افغانستان میں سیاسی و فوجی شکست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہیلری ایک طرف فوجی آپریشن کرنے کی دھمکی دیتی ہے تو دوسری طرف ایک ناتواں بڑھیا کی طرح پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے ساتھ مذاکرات کی بھیک مانگتی نظر آتی ہے۔ امریکہ دس سال تک کھربوں ڈالر خرچ کرنے اور لاکھوں افغان مسلمانوں کو قتل کرنے کے باوجود نہ تو افغانستان میں فوجی کامیابی حاصل کرسکا اور نہ ہی افغان مسلمانوں کے دل جیت کر کوئی سیاسی حل نافذ کرنے میں کامیاب ہو سکا۔ اس صورتحال میں امریکہ نے ایک بار پھر پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود غداروں کی طرف رجوع کیا ہے تاکہ وہ امریکہ کو افغانستان کی دلدل سے نکالیں۔ گزشتہ چند ہفتوں سے امریکہ کی جانب سے ایسے تابڑ توڑ بیانات جاری کیے جارہے ہیں جن کے جوابات دے کر کیانی اور پاشا جیسے غدار افواج پاکستان میں اپنی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مزیدبرآں افغان مجاہدین میں بھی ان کے حق میں اعتماد بحال ہو سکے جسے استعمال کر کے وہ 'افغانستان میں مستقل امریکی موجودگی‘ کا مجوزہ حل مسلط کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ غدار پچھلے کچھ دنوں سے نہایت ہی ''غیر تمندانہ‘‘ بیانات دے رہیں ہیں۔ کیا پاکستان کی سیاسی قیادت کو پچھلے دس سالوں سے یہ علم نہ تھا کہ پاکستان کے کفریہ جمہوری نظام کے تحت فوجی آپریشن کرنے سے قبل پارلیمنٹ سے منظوری لینا ضروری ہوتاہے؟ کیا جنرل کیانی کو اب پتہ چلا ہے کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور وہ افغانستان یا عراق نہیں اور اس پر حملہ کرنے سے قبل امریکہ دس بار سوچے گا؟ امت جانتی ہے کہ یہ غدار اپنے نمبر بنانے کے لئے امریکہ سے نورا کشتی کر رہے ہیں۔ دوسری طرف اوبامہ جان چکا ہے کہ الیکشن کے سال میں اپنی گرتی ہوئی مقبولیت بہتر بنانے کے لئے اس کے پاس پاکستان کے اثرو رسوخ کو استعمال کر کے مجاہدین سے مذاکرات کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ حزب التحریر افغان مجاہدین کو یہ نصیحت کرتی ہے کہ وہ میدان جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابی کو نام نہاد مذاکرات کی میز پر ضائع نہ کر دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حزب التحریرافواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے بھی سوال کرتی ہے کہ کیا اب بھی امریکہ کا عسکری اور سیاسی طور پر کمزور ہونا اور پاکستان کا سیاسی اور عسکری لحاظ سے مضبوط ہونا ثابت نہیں ہوا؟ حزب افواج میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود بزدل اور غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو مدد و نصرت فراہم کریں۔ انشاء اللہ خلافت ہی امریکہ کو اس خطے سے دم دبا کر بھاگنے پر مجبور کر دے گی۔

شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...

عدلیہ ایک بار پھر حزب کے ممبران بازیاب کرانے میں ناکام! ہائی کورٹ نے حکومتی اغواکاروں کو ٹارچر کے لئے مزید دس دن کی مہلت دے دی

ایک ماہ سے زائد عرصے کی مہلت گزرنے کے باوجود جوڈیشل کمیشن ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کرنے سے قاصر رہا۔ ہائی کورٹ نے بغیر کسی سرزنش کے کمیشن کو مزید دس دن کی مہلت مرحمت فرما دی۔ چنانچہ ہائی کورٹ نے کروسیڈر کیانی اینڈ کمپنی کو حزب کے ممبران کو مزید دس دن تک ٹارچر کرنے کا لائسنس دے دیا ہے۔ جولائی سے حزب التحریرکے ممبران جن میں حزب کے ڈپٹی ترجمان جناب عمران یوسفزئی بھی شامل ہیں حکومتی ایجنسیوں کی غیر قانونی حراست میں ہیں۔ ان میں سے چند کو تو دن دیہاڑے لوگوں کی موجودگی میں اغوا کیا گیا۔ آج آئی ایس آئی کے نمائندے نے ہائی کورٹ میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کروایا کہ حزب کے ممبران ان کی تحویل میں نہیں۔ یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا کہ حکومتی ایجنسیوں نے شہریوں کے اغوا سے انکار کیا ہو لیکن بعد ازاں وہ انہی کے عقوبت خانوں سے برآمد ہوئے۔ انگریز کے چھوڑے کفریہ نظام میں کسی شخص کی جان، مال اور عزت محفوظ نہیں ،اسی کا نام جمہوریت ہے جہاں ''جس کی لاٹھی اس کی بھینس‘‘ کا قانون رائج ہے۔ ہر طاقتور شخص کسی بھی قسم کا ظلم کر سکتا ہے اور اسے کوئی پوچھنے والا نہیں! حزب التحریراسی جابرانہ نظام کے خاتمے کے لئے برسر پیکار ہے اور وہ کسی بھی قسم کے ظلم و جبر کی پرواہ کئے بغیر اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔

حزب التحریرکے شباب پوری دنیا میں امریکہ اور اس کے ایجنٹ حکمرانوں کے ظلم کا بڑی جواں مردی سے مقابلہ کر رہے ہیں اور وہ خلافت کے قیام تک قربانیاں دیتے رہیں گے۔ کیانی، زرداری اور گیلانی کا ٹولا جان لے! ان کے ظلم کی انتہا ہو چکی اور تبدیلی کی سحر اب پھوٹنے کو ہے۔ وہ دن جب خلافت کے قیام کے ذریعے مسلمان مراد کو پہنچیں گے اور استعمار اور اس کے ایجنٹ دنیا اور آخرت دونوں میں نامراد اور ذلیل و رسوا ہوں گے۔

 

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

Read more...

کروسیڈر کیانی ایک اور صلیبی محاذ کھولنے کے لئے کافروں سے ساز باز کر رہا ہے

جنرل اشفاق پرویز کیانی کی امریکی ایڈمریل مائیک مولن سے اسپین میں ہونے والی ملاقات نے ثابت کر دیا کہ وہ 'کروسیڈر کیانی ‘ کے سوا اور کچھ نہیں۔ کیونکہ اس ملاقات کا مقصد قبائلی علاقوں میں صلیبی جنگ کا ایک نیا محاذ کھولنا تھا۔ اسی طرح نیویارک میں امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کی ساڑھے تین گھنٹے کی طویل ترین ملاقات کا مقصد بھی امریکی اہلکاروں کے مطابق پاکستانی حکومت کو حقانی نیٹ ورک کے خلاف فوجی کاروائی کے لیے قائل کرنا تھا۔ امریکہ اور مغرب کی طرف سے مسلمانوں پر مسلط کردہ صلیبی جنگ میں ''بیش بہا‘‘ خدمات سرانجام دینے پر اسپین کے بادشاہ نے کیانی کو The Grand Cross of Military Merit (گرینڈکراس آف ملٹری میرٹ) نامی ایوارڈ بھی عطا کیا ہے۔ یہ وہی خدمات ہیں جو کیانی جامعہ حفصہ سے لے کر ایبٹ آباد آپریشن تک سرانجام دیتے چلے آرہے ہیں۔ کاش جنرل کیانی صلیبیوں کے لئے کرائے کے فوجی مہیا کرنے اور اپنے ہی مسلمان مارنے کے بجائے صلاح الدین کی طرح صلیب شکن بنتے تو آج وہ پوری امت کے ہیرو ہوتے۔ لیکن انہوں نے دشمن کا ساتھ دے کر دنیا کی عزت بھی کھو دی اور آخرت کا عذاب تو اس سے کہیں سخت تر ہے۔ اور اب اس جنگ کا نیا مرحلہ شمالی وزیرستان کے معصوم عوام کو آگ وخون میں نہلانا اورحقانی نیٹ ورک کے خلاف مشترکہ آپریشن کرنا ہے۔ کیانی تو پہلے ہی افغانستان میں امریکہ کی موجودگی کو 2014 کے بعد بھی ازحد ضروری قرار دے چکا ہے۔ کیا حنا کھر کے اس اعلامیہ اور کیانی کے اس بیان کے بعد بھی ان دونوں کے خائن،غدار اور امریکی ایجنٹ ہونے میں کوئی شک باقی رہ جاتاہے؟

آخر ہمارے مخلص اور اسلام اور مسلمانوں سے محبت کرنے والے فوجی کب تک اس آگ وخون کا تماشا دیکھتے رہیں گے اور ان غداروں سے کب برأت کا اظہار کریں گے؟ جبکہ ان غداروں کو اس کفریہ جمہوری نظام سمیت اکھاڑ پھینکنے اور قیامِ خلافت کے لیے حزب التحریر کو نصرت دینے کی صورت میں دنیا کے تمام وسائل اور آخرت میں فلاح ان کا مقدر ہوں گے۔

شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...

وکی لیکس انکشافات:سول و فوجی قیادت میں موجود غدار پھر بے نقاب

وکی لیکس کے حالیہ انکشافات نے سول و فوجی قیادت میں موجودغداروں کی غداری کو ایک بارپھر بے نقاب کردیا ہے۔ ر یمنڈ ڈیوس اور ایبٹ آباد واقعہ پر جس طرح سیاسی قیادت نے خوشی کا اظہار اور فوجی قیادت نے غیرت و حمیت سے عاری ردعمل کا مظاہرہ کیا تھا، اسی وقت یہ بات ثابت ہو گئی تھی کہ موجودہ سول و فوجی قیادت اتنی ہی امریکہ کی غلام ہے جتنا کہ مشرف تھا۔ پیپلز پارٹی کے تین صوبائی وزراء کا امریکی قونصلیٹ جنرل کو کراچی کی صورتحال سے مسلسل باخبر رکھنا اور انھیں اپنا کردار ادا کرنے کی دعوت دینا،رحمان ملک کا امریکہ سے زرداری کے لئے سیاسی مدد مانگنا اور نادرا کاریکارڈ امریکہ کے حوالے کرنے کی پیشکش کرنا۔ اسی طرح نواز شریف کا صرف ممبئی حملہ آوروں کی آواز سن کر انہیں پاکستانی قرار دینا اور جنرل کیانی کا کیری لوگر بل کی وجہ سے کور کمانڈرز کے شدید ردعمل پر امریکی سفیر سے مشورے مانگنا وغیرہ، اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ سول و فوجی قیادت میں موجود غدارخود کو اللہ اور اس کے رسولﷺ کے غلام اور امت کے سامنے جوابدہ نہیں بلکہ امریکہ کو ہی اپنا مائی باپ اور آقا سمجھتے ہیں اور اسی کی خوشنودی کے لیے دن رات ایک کرتے ہیں۔

ایبٹ آباد واقعہ کے بعد سے سیاسی قیادت بالعموم اور فوجی قیادت بالخصوص یہ کوشش کررہی تھی کہ کس طرح اس حقیقت کی نفی کی جائے کہ وہ امریکی ایجنٹ ہیں۔ اسی لیے امریکی سفارت کاروں کی نقل و حرکت پر نام نہاد پابندی، سینکڑوں امریکی فوجی ٹرینروں کی ملک بدری اور سی آئی اے کی ایجنٹوں کی نقل و حرکت پرپابندی کا ڈرامہ رچا یا گیا۔ لیکن چند ہی دنوں میںیہ ثابت ہوگیا کہ سب کچھ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے کیا جا رہا تھا کیونکہ امریکی سفارت کاروں کی نقل و حرکت پر سے جلد ہی پابندی ہٹا لی گئی اور 800ملین ڈالر کی امداد کی بحالی کے بدلے امریکی ٹرینروں کی واپسی پرموقف میں نرمی کا عندیہ دے دیا گیا۔ مزیدبرآں آج کوئٹہ سے ''القاعدہ‘‘ کے تین اراکین کی گرفتاری بھی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ ریمنڈ ڈیوس اور ایبٹ آباد کے واقعات کے بعد سی آئی اے اور جنرل پاشا کے تعلقات میں کشیدگی تو دور کی بات بلکہ مزید گرم جوشی آئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جنرل پاشا نے سرکاری طور پر 87 سی آئی اے کے قاتلوں کو پاکستان میں فساد پھیلانے کے لئے بنفس نفیس ویزے جاری کئے۔

حزب التحریر پاکستان کے مسلمانوں اور افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو رسول اللہ ﷺ کی یہ حدیث یاد دلانا چاہتی ہے کہ : نا یلدغ الموئمن من جحرواحد مرتین ''مؤمن ایک ہی سوراخ سے دو دفعہ نہیں ڈسا جاتا۔‘‘ یہ بات یقیناًمتعدد بار ثابت ہوچکی ہے کہ موجودہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار امریکہ کے غلام ہیں اور ان سے ہر نئی غداری کے بعد یہ توقع رکھنا کہ اب وہ دوبارہ ایسا نہیں کریں گے، خود کو صریحاً دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ صورتحال میں حقیقی تبدیلی کے لیے ضروری ہے کہ افواج پاکستان کے مخلص افسران غدار سیاسی و فوجی قیادت سے نجات حاصل کرنے اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو مدد و نصرت فراہم کریں تاکہ امریکہ کو خطے سے نکالنے کی عملی سبیل کی جاسکے۔

 

شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

Read more...

رمضان 1432ھ اعلامیہ ''خلافت- دنیا کی قیادت کرنے والی ریاست کا قیام قریب ہے‘‘

 

حزب التحریر ولایہ پاکستان کے زیراہتمام اِس سال رمضان کے دوران پاکستان بھر میں اجتماعات کا اہتمام کیا گیا۔ اِن اجتماعات میں دو اہم موضوعات پر بات کی گئی اوّل ''خلافت ہی وہ ریاست ہے جو دنیا کی قیادت کرسکتی ہے‘‘ اور دوسرا '' خلافت کا وقت آن پہنچاہے‘‘۔ مندرجہ ذیل اعلامیہ اِن اجتماعات میں تقسیم کیا گیا:


1: موجودہ حکمران مسلمانوں سے دستبردار ہو چکے ہیں:
اپنے بے پناہ وسائل اور اللہ اور اُس کے رسول ﷺ پر اپنے عظیم تر ایمان کے باوجود، امت مسلمہ کو اپنی سرزمینوں پر استعماری منصوبوں کا سامنا ہے اور وہ معاشی تنگدستی، جانوں کے ضیاع ، اپنے دین پر حملے اور اپنی سرزمینوں پر قبضوں کی صورت میں شدیدتباہی وبربادی اور تکلیف کا سامنا کررہی ہے۔ فوجی اور سیاسی قیادت میں موجود غداروں نے اپنے حقیر ذاتی مفاد کے حصول کے لیے، آمریت اور جمہوریت کے نفاذ کے ذریعے امتِ مسلمہ کو اللہ کی طرف سے عطا کی گئی رحمتوں کو زحمتوں میں بدل دیا ہے ۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


(أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَۃَ اللّٰہِ کُفْرًا وَأَحَلُّوْا قَوْمَہُمْ دَارَ الْبَوَارِ0جَہَنَّمَ یَصْلَوْنَہَا وَبِءْسَ الْقَرَارُ)
''کیا تم نے اِن لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے خدا کے احسان کو ناشکری سے بدل دیا اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر میں اتارا۔ وہ دوزخ جس میں یہ لوگ داخل ہونگے اور وہ برا ٹھکانہ ہے‘‘ (ابراہیم:28-29)


2: ریاستِ خلافت تمام بنی نوع انسان کے لیے دنیا کی قیادت کرنے والی ریاست ہوگی:
ماضی میں خلافت صدیوں تک دنیا کی قیادت کرنے والی واحد ریاست رہی ہے اور کوئی اور ملک اُس کا ہم پلہ نہ تھا۔ اِس ریاست نے مسلمانوں کے بے پناہ وسائل کو ایک واحد ریاستِ خلافت کی شکل میں مجتمع کررکھا تھا، وہ ریاست جو تین براعظموں تک پھیلی ہوئی تھی۔ اُس ریاستِ خلافت نے دنیا کی سیاست کو انصاف اور تقویٰ کی بنیاد پر ایک نیا رُخ دیا اور یہ ریاست دنیا کی قوموں کے لیے قابلِ رشک تھی۔ مسلمانوں کا یہی انصاف دنیا میں اسلام کے لیے رستے کھولتا گیا اور لوگ گروہ در گروہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کے دین میں داخل ہونے لگے۔ اوراگرچہ تاتاریوں اور صلیبیوں کی مضبوط فوجوں کے ہاتھوں مسلمانوں کی سرزمینیں مقبوضہ بھی بنیں، تاہم مسلمانوں نے اُن کے ظلم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے اور آخر کار اُن کے قبضوں کو ختم کرکے دم لیا۔ بالکل اِسی طرح آنے والی ریاستِ خلافت اِس بات کو یقینی بنائے گی کہ اسلام ایک بار پھر ناصرف مسلمانوں بلکہ رنگ، نسل یا مذہب سے قطع نظر ساری دنیا کے لوگوں کے لیے رحمت بن جائے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلاَّ رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ
''اور ہم نے آپ(ﷺ) کو سارے جہان کے لیے رحمت بناکربھیجا ہے ۔‘‘ (الانبیاء:107)


3: خلافت کا سورج اب طلوع ہونے کوہے:
خلافت کا قیام اب پاکستان کے مسلمانوں سمیت ساری امتِ مسلمہ کا مطالبہ بن چکا ہے۔ مسلمان کرپٹ اور تعفن زدہ جمہوریت اور ڈکٹیٹرشپ کی حقیقت کو جان چکے ہیں اور ریاستِ خلافت کے ذریعے اسلام کے نفاذ کی خواہش ان کے دلوں میں جاگزیں ہو چکی ہے۔ مزید برآں رسول اللہ ﷺ نے امتِ مسلمہ کو بشارت دی ہے کہ ظلم کی حکمرانی کے بعد خلافت دوبارا قائم ہو گی۔ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا:


((ثم تکون ملکا جبریۃ فتکون ماشاء اللّٰہ ان تکون ثم یرفعھا اذا شاء ان یرفعھا ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ))
''پھر ظلم کی حکمرانی ہوگی اور تب تک رہے گی جب تک اللہ چاہے گا اور جب اللہ چاہے گا اِس کا خاتمہ ہوجائے گا، پھر نبوت کے نقشِ قدم پر دوباراخلافت قائم ہوگی ۔‘‘(مسنداحمد)
مزید برآں اللہ سبحانہ تعالیٰ نے مومنین سے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ اُنہیں حکمرانی عطا کرے گا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ
''اللہ تم میں سے اُن لوگوں سے وعدہ فرما چکا ہے جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے، کہ انہیں ضرور زمین میں اِن حکمرانوں کی بجائے حاکم بنائے گا جیسے کہ اُن لوگوں کوحاکم بنایا جوان سے پہلے تھے ‘‘(النور:55)


4: ظالم حکمران، خلافت کے قیام کو روکنے کی کوششوں میں ناکام ہی رہیں گے:
موجودہ حکمران اور اُن کے استعماری آقا اِس بات کو محسوس کرتے ہیں کہ اسلامی ریاست کا قیام قریب ہے، اِسی لیے اُنہوں نے ایذارسانیوں، اغواء اور تشدد کے ذریعے خلافت کی پکار کے داعیوں کے خلافت اپنی کاروائیاں تیز کردی ہیں۔ اِن کاروائیوں کے ذریعے مسلمانوں کے ایمان کو متزلزل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ خیر کی طرف دعوت کو ہمیشہ ظالموں کے ظلم کا سامنا رہا ہے۔ بے شک تمام پیغمبروں، خاتم النبین محمد ﷺ ، آپ کے صحابہؓ اور وہ لوگ جنہوں میں اچھائی اُن کی پیروی کی، سب کو ایسے ہی ظلم کا سامنا رہا ہے۔ اِسی لیے ظالموں کو جان لینا چاہیے کہ اُن کو ہمیشہ ناکامی کا ہی سامنا رہے گا جیسا کہ تمام ادوار میں قطع نظر اُن کے ماضی، حال یا مستقبل کے حربوں کے اُنہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


( وَسَیَعْلَمُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا أَیَّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ)
''اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ وہ کس کروٹ گرنے والے ہیں‘‘ (الشعراء:227)


5: مسلمان مسلح افواج میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں:
امتِ مسلمہ پوری جانفشانی اور قربانیوں کے ساتھ، اسلام کی خاطر شام سے لے کر پاکستان تک اور پاکستان سے لے کر انڈونیشیا تک بیدار ہوچکی ہے۔ وہ اُمتِ مسلمہ جو اپنے لوگوں کی شہادتوں کو نقصان نہیں گردانتی بلکہ سمجھتی ہے کہ یہ شہید کامیابی میں سب سے آگے نکل چکے ہیں۔ جبکہ کافر دشمن دن رات سازشیں تیار کررہے ہیں اوراسلام اور مسلمانوں کے خلاف اِن سازشوں کی تیاری میں وہ پاکستان کی غدار قیادت کے ساتھ بیٹھ کر گفت و شنیدکرتے نظر آتے ہیں۔ چنانچہ یہی وہ وقت ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج میں موجود مخلص افسران آگے بڑھیں اور تاریخ کا رُخ ایک بار پھر اسلام کے حق میں پھیر دیں۔ مسلح افواج کے پاس یہ قابلیت موجود ہے کہ وہ گھنٹوں کے اندر اتھارٹی کو تبدیل کرسکتے ہیں اور ظالم حکمرانی کا خاتمہ کر سکتے ہیں، پس ان پر لازم ہے کہ وہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرتے ہوئے اور اللہ سبحانہ تعالیٰ سے مدد مانگتے ہوئے، خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں:


(يا أيها الذين ءامنوا إِنْ تَنْصُروا اللّـهَ يَنْصُرْكم ويثبِّتْ أقْدامَكم )
''اے اہل ایمان اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہا ری مدد کریگااور تم کو ثابت قدم رکھے گا۔‘‘(محمد:7)

Read more...

لیبیا کے جابر کا خاتمہ مبارک

 

حزب التحریر لیبیا، اس ملک کے جابر حکمران کرنل قذافی کے گرنے پر تمام امتِ مسلمہ کو عام طور پر اور لیبیا کے مسلمانوں کو خاص طور پرمبارک باد پیش کرتی ہے۔


( کَمْ تَرَ کُوْا مِنْ جَنّٰتٍ وَّعُیُوْنٍ o وَّزُرُوْعٍ وَّمَقَامٍ کَرِیْمٍ o وَّنَعْمَۃٍ کَانُوْا فِیْھَا فٰکِھِیْنَ o کَذٰ لِکَ قف وَاَوْرَثْنٰھَا قَوْمًا اٰخَرِیْنَ o فَمَا بَکَتْ عَلَیْھِمُ السَّمَآءُ وَالْاَرْضُ وَمَا کَانُوْا مُنْظَرِیْنَ)
''وہ بہت سے باغات اور چشمے چھوڑ گئے ۔ اور آرام کی وہ چیزیں جن میں وہ عیش کر رہے تھے ۔ اسی طرح ہوا ،اور ہم نے ان سب کا وارث دوسری قوم کو بنا دیا ۔ سو نہ تو ان پر آسمان رویا اور نہ ہی زمین ، اور نہ ہی انہیں مہلت ملی‘‘(الدخان: 25-29)


حزب التحریر لیبیا مسلمانوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے انہیں شہداء کی اُس فہرست کی یاد دلاتی ہے ، کہ جس کا پہلا دستہ حزب التحریر کے وہ 13شہید تھے جنہیں جابر قذافی نے تیس سال قبل اپنے ظلم کا نشانہ بنایا تھااوراس کا آخری دستہ وہ شہدا ہیں جو جابر حکمران کے خلاف کھڑی ہونے والی مزاحمت میں اس سال نشانہ بنے۔


لیبیا کے جابر حکمران اور اس کے حواریوں کے ہاتھوں بہنے والا خون اور اس کے نتیجے میں لوگوں کوحاصل ہونے والی فتح اللہ کی عظمت کو ہی بیان کرتے ہیں۔


حزب التحریر لیبیا مبارک باد کے ساتھ ساتھ اس بات کو بیان کر دینا چاہتی ہے کہ اس کا ہدف یہ ہے کہ جابر قذافی کے دورِ حکومت کے خاتمے کے بعداب اللہ کے حکم کو نافذ کیا جائے، نہ کہ انسانوں کے بنائے ہوئے وہ نظام جنہیں امریکہ اور یورپ اور اس کے ایجنٹ، قذافی کے بعد نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


حزب اس ہدف کو حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کرے گی ،اور وہ اپنی اس کوشش میں اللہ ہی پر بھروسہ کرتی ہے اور لیبیا کے مخلص مسلمانوں پر انحصارکرتی ہے۔


(وَلَیَنْصُرَنَّ اللّٰہُ مَنْ یَّنْصُرُہٗ ط اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِيٌّ عَزِیْزٌ)
''اور جو اللہ (کے دین) کی مدد کرے گا اللہ بھی ضرور اس کی مدد کرے گا ، بے شک اللہ بڑی قوت اورغلبے والا ہے‘‘(الحج:40)

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک