الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

لندن کانفرنس - مغرب کا اعلانِ شکست خلافت ہی افغان مسئلہ کا پائیدار اور منصفانہ حل نافذ کریگی

لندن میں افغانستان پر ہونے والی استعماری کانفرنس نے ایک بار پھریہ ثابت کر دیاہے کہ مغرب کتنی بھی ٹیکنالوجی رکھ لے اسے بہادر فوجی نہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کے ہاتھوں شکست کا سامنا رہے گا۔ کیل کانٹے سے لیس صلیبی فوج آٹھ سال کی طویل جنگ کے باوجود افغانستان کو مسخر کرنے میں ناکام رہی۔ کل کی لندن کانفرنس صلیبیوں کا مشترکہ اعلان شکست ہے۔ یہ وہ ریاستیں ہیں جو سیٹلائٹ، ڈرون اور ہمویز کے ذریعے امت پر رعب طاری کرتی تھیں اور ہمارے حکمران اور مغرب کے ٹکڑوں پر پلنے والے چند مفکرین انہیں ناقابل شکست قرار دے کر امت کو غلامی قبول کرنے پر آمادہ کرتے تھے۔ لیکن مٹھی بھر مجاہدین نے بغیر کسی مسلم حکومت کی مدد کے ان بزدلوں کو ناکوں چنے چبوا دئے۔ آج یہ طاقتیں کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچ رہی ہیں اور یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ مسئلہ افغانستان کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔ افغانستان میں امریکی ماؤتھ پیس حامد کرزئی امریکی اور برطانوی فوجی بچانے کیلئے پاکستان اور سعودی عرب کو پکار رہا ہے کہ وہ طالبان سے مذاکرات میں مدد فراہم کریں ۔ جبکہ یہ حکمران اس امریکی چاکری کے لئے اپنی خدمات مہیا کرنے میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔ یہ حقیقت ثابت ہو چکی ہے کہ امت کے خلاف مغرب کا سب سے بڑا ہتھیار یہی مسلم حکمران ہیںجو امت کے وسائل جن میں ہوائی اڈے، بہادر افواج، ذرائع خورد و نوش اور انٹیلی جنس وغیرہ شامل ہے مغرب کی جھولی میںڈال دیتے ہیں۔ اس کے باوجود یہ بزدل صلیبی مجاہدین کا خاتمہ کرنے میں ناکام رہے۔ امریکہ جانتا ہے کہ اگر پاکستان جیسے ملک میں خلافت کے ذریعے ایک مخلص قیادت جنم لے لے تو شاید پھر اس خطے سے بھاگ نکلنا بھی ممکن نہ رہے۔ بے شک خلافت کا قیام ہی افغان مسئلے کا پائیدار اور منصفانہ حل ہے۔ وہ خلافت جو نہ صرف صلیبیوں کی رسد کاٹ کر انہیں بے یارو مددگار بنائے گی بلکہ اپنی افواج کو قبائلی علاقے میں مسلمانوں کو مارنے کے بجائے ڈیورینڈ لائن کے اُس پار امریکیوں کا شکار کرنے کے لئے متحرک کریگی۔ ایسے میں امریکی بزدل فوج کو کون بچا سکے گا؟ یہی وجہ ہے کہ امریکہ پاکستان میں جگہ جگہ اپنے فوجی اڈے اور پرائیویٹ آرمی بلیک واٹر کی سرگرمیوں کو بڑھا رہا ہے تاکہ قیام خلافت کی اس سیاسی تبدیلی کو عملاً روکا جاسکے۔ لیکن بے شک اللہ سبحانہُ وتعالیٰ نے درست فرمایا ہے :

﴿وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَكِرِينَ﴾

''وہ چال چلے اور اللہ بھی چال چلا اور اللہ خوب چال چلنے والا ہے‘‘ ﴿سورۃ اٰلِ عمران: ۴۵﴾ ۔

اور فرمایا:

﴿وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى امْرِهِ وَلَكِنَّ اكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

''اللہ اپنے کام پر غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ‘‘﴿سورۃ یوسف: ۱۲﴾۔

اے مسلمانو! خلافت کے لئے کمر بستہ ہو جائو تاکہ افغانستان ، کشمیر اور فلسطین سمیت مسلم امت کے دیگر تمام مسائل حل کئے جاسکیں۔

Read more...

ہالبروک اپنے زر خرید غلاموں سے ماہانہ رپورٹ لینے پاکستان آن پہنچا - حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

سوٹ پینٹ میں ملبوس امریکی بھیڑیے این آر او زدہ حکمرانوں سے ماہانہ رپورٹ لینے کے لئے پاکستان آدھمکے ہیں۔ ہر قسم کی غیرت و حمیت سے عاری یہ حکمران سر جھکائے اور ہاتھ باندھے آج کے لات، منات اور عزۃ کے چرنوں میں مسلمانوں کو ذبح کر رہے ہیں۔ گزشتہ ۸ سالوں کے دوران ان حکمرانوں نے امریکی جنگ کو پاکستان کی جنگ بنانے کے لئے دل و جان سے امریکہ کا ساتھ دیا۔ اس ضمن میں ملک کے طول و عرض میں جگہ جگہ بم دھماکے کروائے گئے اور فوجی آپریشنوں کے ذریعے لاکھوں افراد کو اشتعال دلا کر انہیں دہشت گردی کی جنگ میں ایندھن بننے کے لئے تیار کیا گیا۔ اور اب ان حکمرانوں نے شمالی وزیر ستان کو غیر اعلانیہ طور پر امریکہ کے حوالے کر دیا ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ تقریباً روزانہ ڈرون حملہ کرتا ہے اور پاکستان احتجاج کرنے کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتا۔ یہ ہے پاکستان کی "رِٹ آف دی سٹیٹ" جسے بچانے کے لئے قبائلی علاقہ جات اور سوات میں لاکھوں مسلمانوں کو دربدر ، ان کے گھروں پر بمباری اور سینکڑوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا تھا۔ ہم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیںکہ ان میں اگر ذرہ برابر بھی غیرت باقی رہ گئی ہے تو وہ امریکی جنگ سے کنارہ کشی اختیار کریں، جو ان کے اپنے مطابق، پاکستان کو 35 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا چکی ہے۔ اگر ان حکمرانوں نے امریکی ڈکٹیشن پر عمل جاری رکھا تو پاکستان مزید انتشار کا شکا ر ہو گا۔ حزب التحریر نے امریکی وائسرائے کی آمد پر پاکستان کے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا۔ لاہور میں یہ مظاہرہ کل پریس کلب کے باہر منعقد کیا گیا جبکہ کراچی ، اسلام آباد اور پشاور میں یہ مظاہرے آج منعقد کئے گئے۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "اے پاک فوج! ہالبروک کا انکار کرو - امریکی سفارتخانے کو مسمار کرو"، "No more Muslim Blood for Obama's Crusade" وغیرہ۔ مزیدبرآں مقررین نے اپنے خطاب میں اس امرپر زور ڈالا کہ پاکستان سے امریکی اثر و رسوخ اور دہشت گردی کی کاروائیوں کا خاتمہ خلافت کے انعقاد کے ذریعے ہی ممکن ہے اور امت اور اہل طاقت کو چاہئے کہ وہ حزب کے ساتھ مل کر اس عظیم فرض کو سر انجام دیں۔

Read more...

سوال و جواب ۱۵ شوال ۱۴۲۸ ھ/ 26 اکتوبر 2007 ء

سوال ۔ امریکہ نے ، جو پاکستان پر مکمل اثرورسوخ رکھتا ہے ، بے نظیر بھٹو کے لیے عام معافی اور اس کی پاکستان واپسی کو کیسے قبول کر لیا؟ اس حقیقت کے باوجود کہ اس کی تمام تر وفاداریاں برطانیہ کے لیے ہیں جہاں پر اس نے گزشتہ آٹہ سال گزارے ہیں؟ دوسرا یہ کہ ان واقعات کے تحت پاکستان کس رخ کو جا رہا ہے؟
Read more...

سوال و جواب ۴ ذولقعدہ ۱۴۲۹ ھ / 2 نومبر 2008 ء

سوال ۔ نیوز ایجنسیوں نے 28 اکتوبر 2008 کو بروز منگل رپوٹ کیا کہ پاکستانی ارو افغان عہد یراروں کے مابین ملاقات ہوئی ہے جس میں افغانستان کے قبائلی سرداروں نے بھی شرکت کی۔۔۔
Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک