بسم الله الرحمن الرحيم
مسلمانوں کے حکمران خلافت راشدہ کے قیام اور فلسطین کی آزادی میں رکاوٹ ہیں
خبر:
"وزیراعظم شہباز شریف نے جمعہ کو غزہ کی پٹی میں جاری 'اسرائیلی' فوجی کارروائی کو "منظم قتل عام" اور "خونریزی" قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا... انہوں نے کہا کہ دنیا کو فلسطین کے لیے پائیدار امن کے لیے کام کرنا چاہیے۔ جو کہ دو ریاستی حل ہے۔" (ڈان)
تبصرہ:
دو ریاستی حل امریکہ کا ایک منصوبہ ہے جس کے تحت فلسطین کے بیشتر حصے کو یہودی قبضے کے حوالے کیا جا رہا ہے، جبکہ یہودی وجود کو مستقل طور پر جائز قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے حکمران مسلمانوں کو ایک ظلم سے نکال کر دوسرے ظلم کی طرف لے جا رہے ہیں۔ دو ریاستی حل محض ایک اور راستہ ہے جو مسلمانوں کو مصیبت اور ذلت کی طرف لے جاتا ہے۔ ایک سال سے مسلم حکمرانوں نے فلسطین کی آزادی کے لیے مسلم افواج کو روک رکھا ہے، جس سے یہودی وجود کو غزہ، مغربی کنارے، یمن، ایران اور لبنان پر حملے کرنے کے لیے کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ اب حکمران یہودی وجود کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے اُمت کو مزید صہیونیوں کے ہاتھوں ظلم کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مسلمانوں کے حکمرانوں کے کمزور مؤقف کی وجہ سے، یہودی وجود نے لبنان تک مسلمانوں کے قتل عام کی مہم کو پھیلا دیا ہے۔ حالیہ دنوں میں لبنان میں سینکڑوں مسلمان شہید ہو چکے ہیں اور ہزاروں مختلف حملوں کے ذریعے زخمی ہوئے ہیں، جن میں مواصلاتی آلات کے دھماکے اور شہریوں کو نشانہ بنانے والے فضائی حملے شامل ہیں۔ ان واقعات نے دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید جذبات کو بھڑکایا ہے۔ دریں اثنا، امریکی عالمی نظام اور استعماری کفار کی اطاعت کی وجہ سے، مسلم حکمران مسلمانوں کی افواج کو بیرکوں میں محدود کر رہے ہیں یا انہیں اپنے مسلمان بھائیوں کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، جس سے اُمت میں انتشار پیدا ہو رہا ہے۔ وہ فوج کو اُمت کی تحریکوں سے علیحدہ رکھتے ہیں اور لوگوں کو اسلامی طرز زندگی کے احیاء سے روکنے کے لیے اپنے ہی عوام کو دباتے ہیں۔ مایوسی پھیلا کر وہ یہ تاثر دیتے ہیں کہ کوئی امید نہیں ہے، اور یہودی وجود اور امریکہ کے اتحاد کو ناقابل شکست قرار دیتے ہیں، جس سے مسلمانوں کو بے بس اور مجبور کر دیا جاتا ہے کہ وہ اس استعماری عالمی نظام کے تیسرے درجے کے شہری بن کر اپنے اوپر ہو رہے ظلم کو قبول کر لیں۔
اے مسلمانو!
یہ ایجنٹ حکمران ہمیں امریکی، مغربی اور یہودی افواج سے ڈراتے ہیں، حالانکہ یہ وہی فوجیں ہیں جو مجاہدین سے لڑنے کے خوف سے اتنی گھبراہٹ میں مبتلا ہو جاتی ہیں کہ انہیں ڈائپر پہننے پڑتے ہیں۔ یہ افواج ڈپریشن، خودکشی کی وبا اور ایسے لوگوں سے بھری ہوئی ہیں جو اپنی جان سے محبت کرتے ہیں اور موت سے ڈرتے ہیں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَلَتَجِدَنَّهُمۡ اَحۡرَصَ النَّاسِ عَلٰى حَيٰوةٍ وَ مِنَ الَّذِيۡنَ اَشۡرَكُوۡا يَوَدُّ اَحَدُهُمۡ لَوۡ يُعَمَّرُ اَلۡفَ سَنَةٍ﴾
"یقیناً تم انہیں زندگی کے معاملے میں سب سے زیادہ حریص پاؤ گے، حتیٰ کہ مشرکین سے بھی زیادہ، ان میں سے ہر ایک چاہتا ہے کہ کاش اسے ایک ہزار سال کی عمر ملے" [البقرہ 2:96]۔
اس کے برعکس، مسلمان اپنی نگاہیں جنت پر اور اللہ کی رضا پر مرکوز رکھتے ہیں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:
﴿اِنَّ اللّٰهَ اشۡتَرٰى مِنَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ اَنۡفُسَهُمۡ وَاَمۡوَالَهُمۡ بِاَنَّ لَهُمُ الۡجَنَّةَ﴾
"یقیناً اللہ نے مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال خرید لیے ہیں اس کے بدلے کہ ان کے لیے جنت ہے"[التوبہ 9:111]۔
بحیثیت پیروکارانِ رسول ﷺ، ہم کیسے کفار کی تعداد، دولت اور وسائل سے ڈر سکتے ہیں جب کہ ہماری تاریخ ایسے دشمنوں کے خلاف کامیابیوں سے بھری ہوئی ہے جو مادی وسائل میں بہت زیادہ طاقتور تھے، لیکن ہمارا مکمل توکل اللہ پر تھا؟ کیا ہم نے بدر، خندق، یرموک، قادسیہ، موتہ اور بہت سی جنگوں میں اللہ پر اسی توکل کے ساتھ اسلام کا جھنڈا بلند نہیں کیا؟ یہ کافر اور غدار حکمران امت میں مایوسی پھیلاتے ہیں، لیکن ہم کمزور نہیں ہوں گے اور نہ ہی غمگین۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَلَا تَهِنُوۡا وَلَا تَحۡزَنُوۡا وَاَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ﴾
"اور نہ تم ہمت ہارو اور نہ غم کرو، تم ہی غالب رہو گے اگر تم مومن ہو" [آل عمران 3:139]۔
اے پاکستان کی مسلمان مسلح افواج!
امت مسلمہ کے احیاء کی سب سے بڑی رکاوٹ امریکی عالمی نظام اور غدار مسلم حکمران ہیں جو اس کے تابعدار غلام بنے ہوئے ہیں۔ جب تک یہ اقتدار میں رہیں گے، امت نہ اپنی بیداری حاصل کرے گی اور نہ ہی مظلوموں کی حفاظت کر سکے گی۔ حزب التحریر آپ کو یاد دلاتی ہے کہ عزت صرف اسلام میں ہے، جبکہ ان حکمرانوں نے آپ کو اور امت مسلمہ کو ذلت کے سوا کچھ نہیں دیا۔ لہٰذا اپنی نصرت حزب التحریر کو فراہم کریں جو نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کر رہی ہے۔ تاکہ اللہ کے حکم سے راشد خلیفہ آپ کے پاؤں میں پڑی زنجیروں کو توڑ دے، تاکہ آپ بابرکت مسجد اقصیٰ کی جانب مارچ کریں اور اسے آزاد کروائیں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنصُرُ مَن يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾
"اور اس دن مومن اللہ کی مدد سے خوش ہوں گے۔ وہ جسے چاہتا ہے نصرت دیتا ہے، اور وہ زبردست، مہربان ہے"[الروم 30:4-5]۔
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لیے
زکریا عمران کی لکھی گئی تحریر
ولایہ پاکستان
Latest from
- عالمی قانون کا انہدام ...اور ان دنیا والوں کی ناامیدی...
- بچوں کو اغوا کرنے اور ان پر تجربات کرنے کی”اسرائیلی“ قبضے کی ایک لمبی داستان موجود ہے
- امریکی قیادت اور نگرانی میں: ایران کی صفوی حکومت اور یہودی وجود...
- شنگھائی تعاون تنظیم امریکن ورلڈ آرڈر کا حصہ ہے
- استعماری طاقتوں کی تنظیمیں ہماری سلامتی اور خوشحالی کی ضامن نہیں ہو سکتیں