الخميس، 19 جمادى الأولى 1446| 2024/11/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

مالدیپ، چین اور بھارت کے درمیان جھولنے کے باعث مالیاتی بحران میں دھنستا چلا جا رہا ہے

 

خبر:

 

26 اکتوبر 2024 کو، دکن ہیرالڈ (Deccan Herald)نے رپورٹ کیا، "مالدیپ نے بھارت کے ساتھ سیاحت کے شعبے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ پیشرفت مالدیپ کے صدر محمد معیزو کے نئی دہلی کے اپنے پہلے دوطرفہ دورے کے دوران، بھارت کو اپنے ملک کے لیے 'سیاحت کے بڑے ذرائع میں سے ایک' قرار دینے کے بعد ہوئی اور امید ظاہر کی کہ زیادہ سے زیادہ بھارتی سیاح اس جزیرہ نما ملک کا دورہ کریں گے۔ [Deccan Herald]

 

 

تبصرہ:

 

معیزو کی عوامی نیشنل کانگرس (PNC) اور اس کے اتحاد نے 'انڈیا آؤٹ (India Out)' مہم کے نتیجے میں پارلیمانی انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی۔ معیزو نے بھارت کے ساتھ ایک معاہدے حوالے سے اپنے مخالف امیدوار صالح پر حملہ کیا جس نے Uthuru Thila Falhu (UTF) جزیرے کی بندرگاہ کے منصوبے کے نام پر بھارت کے مسلح فوجیوں کی موجودگی کی اجازت دی۔ یہ معاہدہ ساٹھ سال تک قابل توسیع تھا۔

 

مالدیپ میں یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتیں 'انڈیا فرسٹ (India First)' اور 'انڈیا آؤٹ (India Out)' نعروں کے درمیان جھول کھاتی آ رہی ہیں۔ 2009 اور 2018 کی حکومتوں نے اپنی خارجہ پالیسی کے طور پر 'انڈیا فرسٹ (India First)' کو اپنایا۔ حکمرانوں نے بھارتی فوجی موجودگی کی اجازت دی اور بھارت سے سود پر قرضے لئے۔ اس کے برعکس، 2012 کی حکومت نے چین کی طرف جھکایا اور چین سے سود پر قرضہ حاصل کیا۔ اپنے پیشروؤں کے برعکس، معیزو کا بطور صدر پہلا غیر ملکی دورہ بھارت کا نہیں تھا۔ انہوں نے چین کا دورہ کیا اور ان کی حکومت نے چین کے ساتھ کئی معاہدے کئے۔

 

معیزو کے دورہ چین سے ذرا پہلے، مودی نے بھارتی سیاحتی مقام جزائر لکشادیپپر فوٹو شوٹ کروایا، جو سیاحت کے حوالے سے جزائر مالدیپ کے مدّ مقابل ہے۔ مالدیپ کو اپنی ڈانواں ڈول معیشت کے لیے بھارتی سیاحوں کی ضرورت ہے۔ مالدیپ کی معیشت محدود صنعتوں پر مشتمل ہے۔ سیاحت اور ماہی گیری آمدنی کے دو بڑے ذرائع ہیں۔ ریاست کی آمدن کا تقریباً 90% سیاحتی صنعت پر ٹیکسوں سے حاصل ہوتا ہے۔

 

مالدیپ جیسے جیسے بھارت اور چین کے درمیان جھول رہا ہے، سود پر مبنی قرضوں میں مزید گہرا دھنستا چلا جا رہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مالدیپ کا غیر ملکی قرضہ 2023 میں 4 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جو کہ ملک کی مجموعی اندرونی پیداوار کا تقریباً 118% ہے اور 2022 سے تقریباً 250 ملین ڈالر زیادہ ہے۔ مالدیپ کی وزارت خزانہ کے مطابق، جون 2023 تک مالدیپ کے بیرونی قرضوں کا 25.2% چین کے EXIM بینک کا تھا اور یہ ملک کا واحد سب سے بڑا قرض دہندہ تھا۔

 

مالدیپ کے معاشی بحران کا حل مسلمانوں اور اسلام سے لڑنے والی دو ریاستوں کے درمیان جھولتے رہنے میں نہیں ہے۔ موجودہ عالمی آرڈر مسلمانوں کو معاشی اور عسکری طور پر نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس نے مسلم ریاستوں کو استعمار اور ان کی پراکسیوں، بھارت اور یہودی وجود کے لئے استحصال کا میدان بنا دیا ہے۔ مالدیپ کے مسئلے کا حل یہ ہے کہ یہ ماضی کی طرح ایک وسیع خلافت کا حصہ بن جائے۔ مالدیپ ایک مسلم ملک ہے اور اس کی 99 %آبادی مسلمان ہے۔ اسلام 1153 (548ھ) میں مالدیپ میں اقتدار اور حکومت میں آیا۔ یہاں کے حکمران دھویمی نے خلیفہ المقتفی (المقتفي لأمر الله) کی خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق کے بعد اسلام قبول کیا اور وہ سلطان محمد العادل بن گیا، جب کہ مالدیپ کے لوگ جھنڈ کے جھنڈ اسلام میں داخل ہو گئے۔ ایک وسیع خلافت کے حصے کے طور پر، مالدیپ مغربی استعمار کی آمد، اور کفریہ علاقائی آرڈر کے قیام سے پہلے تک ترقی کرتا رہا۔

 

اے جنوبی ایشیا کے مسلمانو!

ہمیں ایسی ریاستوں کے ساتھ اتحاد کرنے کی اجازت نہیں جو ہمارے دین کی وجہ سے ہم سے لڑیں اور ہم سے لڑنے میں دوسروں کی مدد کریں۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

 

﴿إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ

"بیشک اللہ تمہیں انہیں (لوگوں سے دوستی کرنے) سے منع کرتا ہے کہ جو دین (کے معاملے) میں تم سے لڑیں اور انہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکال دیا اور تمہارے نکالنے پر (لوگوں کی) مدد بھی کی، اور جس نے ان سے دوستی کی تو پھر وہی ظالم بھی ہیں۔" [سورۃ الممتحنہ 60:9]۔

 

خلافت راشدہ ان ریاستوں سے تمام تعلقات منقطع کردے گی جو اسلام اور مسلمانوں سے لڑتی ہیں۔ یہ تمام مسلمانوں کو دنیا کی سب سے طاقتور اور دولت مند ریاست کے طور پر متحد کر دے گی۔ خلافت کو دنیا کے تمام بڑے بحری راستوں تک رسائی حاصل ہو گی، جس کے ذریعے وہ بین الاقوامی تجارت پر اسی طرح غلبہ حاصل کر سکے گی جس طرح اس نے صدیوں پہلے کیا تھا۔ خلافت ایک بار پھر دنیا کی مضبوط ترین بحری طاقت بن جائے گی جس کی بحریہ اسلام کے لیے نئی زمینیں کھولنے میں اپنا کردار ادا کر سکے گی۔

 

ولایہ پاکستان سے محمد ملک نے

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لئے لکھا

Last modified onجمعرات, 07 نومبر 2024 23:23

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک