گرفتار ممبران پر جماعت اسلامی کے رکن کے گھر کے باہر بارود رکھنے کے الزام کے خلاف حزب التحریر کے مظاہرے
بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریرکے پشاور میں گرفتار ممبران پر جماعت اسلامی کے رکن اور صوبائی جنرل سیکریٹری شبیر احمد خان کے گھر کے باہر بارود رکھنے کے مضحکہ خیز الزام کے خلاف حزب التحریرنے کراچی ،لاہور، اوراسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ کراچی میں احتجاجی مظاہرہ کراچی پریس کلب پرکیا گیا۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا ''گرفتاریاں،تشدد،من گھڑت الزامات ۔خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتے ‘‘۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس مذموم سازش کا مقصد حزب کے ممبران کو پولیس گردی کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنانا اور دو اسلامی پارٹیوں کو آپس میں لڑانا ہے۔مظاہرین نے کہا کہ یہ الزام لگا کر غدار حکمرانوں نے آسمان پر تھوکا ہے جبکہ دنیا بھر کے میڈیا ادارے، میگزین، تھنک ٹینک، انسانی حقوق کے ادارے، مختلف ممالک کی ہائیر اور سپریم کورٹ اور حکومتیں اس بات کی گواہی دے چکی ہیں کہ حزب کی جدوجہد عسکریت پسندی سے مکمل پاک ہے۔انھوں نے کہا کہ حزب التحریر خلافت کے قیام کیلئے ''عسکری طریقہ کار‘‘ کو صرف ''غلط لائحہ عمل‘‘ ہی نہیں بلکہ ''حرام ‘‘ قرار دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ عرب و عجم کے ایجنٹ حکمرانوں کے شدید ظلم و تشدد کے باوجود حزب اپنے سیاسی و فکری طریقہ کار سے سر مو نہ ہلی، اور نہ کبھی ہلے گی۔ مظاہرین نے کہا کہ حزب التحریر ایک بار پھر اعلان کرتی ہے کہ وہ ان ایجنٹ حکمرانوں اور کفر سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منہج نبویؐ سے اخذ کردہ غیر عسکری جدوجہد جاری رکھے گی یہاں تک کہ اللہ اسے کامیابی سے ہمکنار کر دے۔ اور بے شک وہ دن دور نہیں جب حزب امت کو خلافت کے قیام کی خوش خبری سنائے گی۔
نوٹ:
پشاور پولیس نے حزب التحریرکے پشاور میں17اپریل کی ریلی سے گرفتار کارکنان پر جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل اور سابق رکن اسمبلی،جناب شبیر احمد خان کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کا مقدمہ درج کر کے دو دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ یہ حقیقت پورا پاکستان جانتا ہے کہ جماعت اسلامی پہلے ہی اس واقع کی ذمہ دار بلیک واٹر اور امریکی ایجنسیوں کو ٹھہرا چکی ہے اور اس ضمن میں انہوں نے ملک بھر میں عوامی مظاہرے اور اجتماعات بھی منعقد کئے تھے۔ حزب کے جن پانچ ممبران پر یہ بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے انہیں پولیس نے 17 اپریل کو ریلی کے دوران میڈیا کی موجودگی میں گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں جوڈیشل ریمانڈپر جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ کل فقیر آباد تھانے کی پولیس نے انتہائی پراسرار انداز میں حزب کے کارکنان کے وکیل کو مکمل اندھیرے میں رکھتے ہوئے جج سے خفیہ طور پردو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ۔