بسم الله الرحمن الرحيم
پاکستانی خبروں پر تبصرے
13/03/2023
Hizb ut Tahrir / Wilayah Pakistan:
News Commentary 13/03/2023
News Commentary by the Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan.
For Real Change... Reject democracy... Establish Khilafah.
Oh Allah, restore our shield, the Khilafah Rashidah (righteous Caliphate)... Allahuma Ameen.
#BringBackKhilafah
Wednesday, 03 Ramadan Mubarak 1445 AH corresponding 13 March 2024 CE
1- پاکستان کی مسلم افواج اس رمضان میں قبلہ اول کو آزاد کرائیں
5 مارچ 2024 کو آرمی کے میڈیا ونگ نے رپورٹ کیا کہ آرمی چیف نے کہا، “فلسطینی عوام کو غیر متزلزل سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت حاصل ہے۔” حالانکہ غزہ کے مسلمانوں کو فوجی حمایت کے علاوہ کسی اور سہارے کی قطعاً ضرورت نہیں۔ مجرمانہ یہودی وجود کے خاتمے کے لیے انہیں ضرورت ہے تو ایک باضابطہ فوجی آپریشن کی۔ اے افواج پاکستان! رمضان المبارک میں مسلمانوں کی افواج کو حاصل کردہ عظیم فتوحات کو یاد رکھیں جیسے بدر، فتح مکہ اور عین جالوت۔ اس بدعنوان قیادت کا تختہ الٹ دیں جس نے امریکی ورلڈ آرڈر کی اطاعت کی وجہ سے آپ کو روکے رکھا۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم کریں اور متحرک ہوں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿يا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللهَ يَنْصُرْكُمْ﴾
”اے ایمان والو ! اگر تم اﷲ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا۔“(محمد، 47:7)
26 Sha'ban 1445 AH - 07 March 2024 CE
2- پاکستان کے نئے جدید ٹینک حیدر کے نام کا تقاضا یہ ہے اس سے یہودیوں کی بدمعاشی کا قلع قمع کیا جائے
6 مارچ کو پاکستان کے نئے ٹینک حیدر کے پروجیکٹ کا رول آؤٹ کیا گیا جس میں جدید جنگی ٹینک حیدر کی نمائش کی گئی۔ یہ ٹینک ہیوی انڈسٹریل کمپلیکس ٹیکسلا میں چین کے تعاون سے بنایا جا رہا ہے۔ پاکستان کے عوام بجا طور پر مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ٹینک کے نام “حیدر” کی لاج رکھی جائے اور اس ٹینک کو غزہ میں صیہونی بدمعاشوں کا جواب دینے کیلئے استعمال کیا جائے، کیونکہ یہ اسلحہ کسی فیشن شو یا ایگزیبیشن کے لئے نہیں بنایا گیا۔ حیدر کرار حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے خیبر کی جنگ میں یہودی سردار مرحب کا سر دو ٹکڑے کر دیا تھا، تو کیا آج کے حیدر، ایوبی، خلجی، ابدالی اور قاسم یہودی بدمعاش نیتن یاہو کو مسلمانوں کی نسل کشی کا جواب دینگے؟
27 Sha'ban 1445 AH - 08 March 2024 CE
3- مودی مقبوضہ کشمیر میں ریلیاں نکال رہا ہے جبکہ پاکستانی عسکری قیادت نے مسلم افواج کے ہاتھ پیر باندھے ہیں
7 مارچ 2024 کو مقبوضہ کشمیر کے جبری الحاق کے بعد اپنے پہلے دورے میں، گجرات کے قصائی، مودی نے بڑے فخر سے اعلان کیا، ‘‘آج میں کشمیر سے پورے ملک کو آنے والے رمضان کی مبارکباد دیتا ہوں”۔ پاکستان کی عسکری قیادت نے ہماری مسلح افواج کو روک کر،لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی برقرار رکھ کر اور کشمیر کے مجاہدین کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر کشمیر کو مودی کے حوالے کر دیا ہے۔ امریکہ بھارت کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کر رہا ہے اور مقابلے میں پاکستان کی عسکری قیادت میں موجود امریکی ایجنٹ پاکستانی فوج کا سائز مسلسل کم کر رہے ہیں۔ نبوت کے نقش قدم پر قائم ہونے والی خلافت وسطی ایشیا، افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے مسلمانوں کو ایک واحد طاقتور ریاست کے طور پر متحد کر کے تیزی سے اسلام کے لیے علاقائی غلبہ قائم کرے گی۔
28 Sha'ban 1445 AH - 09 March 2024 CE
4- سود خوروں کیلئے ساڑھے سات ہزار ارب روپے،
غریبوں کیلئے محض ساڑھے سات ارب؟ یقیناً جمہوریت اشرافیہ کی آمریت ہے!
وزیر اعظم شہباز شریف نے رمضان پیکج کا اعلان کرتے ہوئے یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے بعض اشیاء پر فقط ساڑھے سات ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا، جس سے چار کروڑ غریب خاندان 187 روپے فی خاندان ” فائدہ اٹھائیں گے، یعنی 6 رکنی فی خاندان کو 30 روپے فی کس دے کر حاتم طائی کی قبر پر لات ماری جائے گی۔ جبکہ دوسری جانب سال 24-2023 کے بجٹ میں چند سو سود خوروں کو سود کی ادائیگی میں ساڑھے سات ہزار ارب مختص کئے گئے ہیں، اور اس رقم کی ایک ایک پائی انہیں ادا کی جائے گی، رمضان پیکج کیا واقعی غریبوں کو ملے گا، اس کی بہرحال کوئی گارنٹی نہیں۔ جمہوریت، اشرافیہ کی آمریت کا دوسرا نام ہے۔ فقط خلافت ہی امت کی حقیقی نگہداشت کرتی ہے۔
29 Sha'ban 1445 AH - 10 March 2024 CE
5- پاکستان کی مسلم افواج اس رمضان پاکستان میں نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم کریں
9 مارچ کو آرمی چیف نے تیسری "شمشیر سحر" مشق کے دوران کہا کہ مسلح افواج "خطرات کے مکمل اسپیکٹرم" کے خلاف پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ بلاشبہ افواج پاکستان ملکی سالمیت کے خلاف درپیش ہر قسم کے خطرات کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، لیکن آرمی چیف، رسول اللہ ﷺ کی شان میں توہین کرنے والوں، قرآن پاک اور مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی کرنے والوں، غزہ سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کو قتل کرنے والوں کے خلاف پوری طرح تیار ہونے کا اعلان کیوں نہیں کرتے؟ اے افواج پاکستان! نبوت کے نقش قدم پر پاکستان میں خلافت قائم کریں اور اللہ کے حقیقی سپاہی بن جائیں تاکہ آپ اُمت کو درپیش تمام حملوں کا منہ توڑ جواب دے سکیں۔
01 Ramadan Mubarak 1445 AH - 11 March 2024 CE
6- جمہوریت ملک کے زرداروں کے گلے میں حکمرانی کا طوق ڈالتی ہے
جس شخص کے دل و دماغ اور آنکھوں پر پردہ نہیں چڑھا ہوا، اس کے سامنے جمہوریت اپنی اصل شکل میں واضح ہو چکی ہے۔ جمہوریت کے پاس عوام کیلئے یہی کچھ ہے، جس کا اظہار موجودہ حکمرانوں کی شکل میں سب کے سامنے ہے۔ پاکستان میں جمہوریت امریکی ایجنٹ فوجی قیادت کا سویلین چہرہ ہے، جو ایجنٹ فوجی قیادت اور امریکی آقا کی حدود سے یک سُرمو تجاوز نہیں کر سکتی۔ وقت آ گیا ہے کہ عوام اس نظام کو مکمل مسترد کرکے اس رمضان خلافت کے قیام کیلئے یک زبان ہو کر مطالبہ کریں۔ اور مسلمانوں کی ڈھال خلافت کو دوبارہ بحال کریں، جس کے سقوط کو سو عیسوی سال مکمل ہو گئے ہیں۔
02 Ramadan Mubarak 1445 AH - 12 March 2024 CE
7-جمہوری 'اقتدار' اسلام کے نفاذ کیلئے ناکافی ہے
سابق صدر عارف علوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی بھی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان خلیج پاٹنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ان کی تمام گفتگو سے واضح ہے، اور جس سے پاکستان کا بچہ بچہ پہلے سے ہی واقف ہے، کہ پاکستان میں طاقت کا سرچشمہ افواج ہیں، پارلیمنٹ نہیں۔ دیگر مسلم دنیا کی مانند، حقیقی حاکم افواج ہی ہر برائی کی جڑ، اور اس کا حل ہیں. جمہوری حکومت حقیقی فیصلہ سازی سے محروم، افواج کے مقرر کردہ دائرے سے باہر نہیں جا سکتیں، جبکہ اسلام کا نفاذ مکمل اتھارٹی کے بغیر ممکن نہیں۔ اسلئے افواج سے نصرہ لینا لازم ہے۔ تمام مسلمانوں کو اس رمضان، قیام خلافت کے فریضے کیلئے اپنے جاننے والے فوجی افسروں کے گھروں میں جا کر انھیں اس پر قائل کرنا چاہیے کہ وہ حزب التحریر کو خلافت کے قیام کیلئے نصرہ دیں۔
03 Ramadan Mubarak 1445 AH - 13 March 2024 CE
==
Latest from
- عالمی قانون کا انہدام ...اور ان دنیا والوں کی ناامیدی...
- بچوں کو اغوا کرنے اور ان پر تجربات کرنے کی”اسرائیلی“ قبضے کی ایک لمبی داستان موجود ہے
- امریکی قیادت اور نگرانی میں: ایران کی صفوی حکومت اور یہودی وجود...
- شنگھائی تعاون تنظیم امریکن ورلڈ آرڈر کا حصہ ہے
- استعماری طاقتوں کی تنظیمیں ہماری سلامتی اور خوشحالی کی ضامن نہیں ہو سکتیں