بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر/ولایہ پاکستان
ایک امت، ایک خلافت
Hizb ut Tahrir / Wilayah Pakistan
One Ummah... One Khilafah
On the 104th Hijri anniversary of the fall of the Khilafah (Caliphate) on 28th Rajab 1342 Hijri corresponding to 3rd March 1924 CE, the Central Media Office of Hizb ut Tahrir is pleased to present to the followers and visitors of the Central Media Office's sites, a new series titled: "One Ummah... One Khilafah" produced by the Media Office of Hizb ut Tahrir of Wilayah Pakistan.
#أقيموا_الخلافة
ReturnTheKhilafah#
#YenidenHilafet
#خلافت_کو_قائم_کرو
EPISODE 1
اسلامی ریاستِ خلافت کا اپنا عَلَم (جھنڈا) ہوتا ہے جو "لِوَاء" اور "رایہ"ہے، جو اُس پہلی اسلامی ریاست سے اخذ کیا گیا ہے جسے رسول اللہ ﷺ نے مدینہ منورہ میں قائم کیا۔ لِواء سفید ہوتا ہے جس پر سیاہ خط میں "لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ" لکھا ہوتا ہے۔ اسے فوج کے کمانڈر کے لیے نصب کیا جاتا ہے اور یہی اس کے فوج کا قائد ہونے کی علامت ہوتی ہے۔ اس کی دلیل وہ حدیث ہے جو ابنِ ماجہ نے روایت کی ہے کہ "نبی ﷺ فتح کے دن جب مکہ میں داخل ہوئے تو آپ ﷺ کا لِوَاء سفید تھا"۔
Wednesday, 01 Rajab 1446 AH corresponding to 01 January 2024 CE
EPISODE 2
"رَایہ" سیاہ عَلَم (جھنڈا) ہے جس پر سفید رسمُ الخط سے "لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ" لکھا ہوتا ہے۔ یہ خلافت کی افواج کے مختلف حصوں، دستوں اور یونٹوں کے کمانڈرز کے پاس ہوتا ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے، جو کہ خیبر کے معرکے میں فوج کے سربراہ تھے، فرمایا،
«لأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ رَجُلا يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ ﷺ، وَيُحِبُّهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ ﷺ, فَأَعْطَاهَا عَلِيًّا»
“میں کل رایہ ضرور اس شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ بھی اس سے محبت کرتے ہیں پھر اس (رایہ) کو حضرت علیؓ کے حوالے کر دیا"۔ (متفق علیہ)
Thursday, 2 Rajab 1446 AH - 2 January 2025 CE
EPISODE 3
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
"میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا البتہ خلفاء ہوں گے اور کثرت سے ہوں گے۔ انہوں (صحابہؓ) نے کہا، آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا، پہلے والے کی بیعت کو پورا کرو" (صحیح مسلم)۔ امام نووی نے صحیح مسلم کی شرح میں بیان کیا، "اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ اگر ایک خلیفہ کی بیعت ہو جانے کے بعد دوسرے خلیفہ کی بیعت کی جائے تو پہلے والے کی بیعت صحیح ہے اور اسے پورا کرنا ضروری ہے، جبکہ دوسرے کی بیعت باطل ہے، اس کا پورا کرنا بھی حرام ہے اور بعد والے کی طرف سے اس کی پابندی کا مطالبہ کرنا بھی حرام ہے۔ اس معاملے میں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دوسری بیعت کرنے والوں کے پاس پہلی بیعت کا علم تھا یا نہیں یا وہ الگ ملکوں میں ہوں یا ایک ہی ملک میں ہوں یا پھر بیشک ان میں سے ایک کسی ایسی جگہ پر ہو جو (پہلی بیعت کی جگہ سے) دوری پر واقع ہو۔"
Friday, 3 Rajab 1446 AH - 3 January 2025 CE
EPISODE 4
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
"اگر دو خلفاء کی بیعت ہو جائے تو ان میں سے دوسرے کو قتل کر دو" (صحیح مسلم)۔ امام نووی نے اپنی شرح میں کہا ہے کہ "علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ایک دَور میں دو خلفاء کی بیعت کرنا جائز نہیں ہے، خواہ دار الاسلام وسیع ہو یا نہ ہو۔ اور امامِ حرمین 'الجُويني' نے اپنی کتاب 'الارشاد' میں کہا ہے کہ، "ہمارے اصحاب نے کہا ہے کہ (ایک وقت میں) دو آدمیوں کی (بطورِ خلیفہ) بیعت جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری رائے میں دو آدمیوں کا (بطورِ خلیفہ) ایک جگہ بیعت کرنا جائز نہیں ہے اور اس پر اجماع ہے۔"