الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

تاتارستان میں سکیورٹی ادارے مسلمانوں کو ظلم اور جبر کا نشانہ بنارہے ہیں

بسم الله الرحمن الرحيم


2014، جنوری کے مہینے کے اختتام کے ساتھ ہی تاتارستان سے ایک بار پھرمسلمانوں کی گرفتاریوں کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ تفتیش، گرفتاریاں، اغوا، تشدد اور مقدموں کو بار بار دہرایا جا رہا ہے۔ ان سب المناک خبروں کا احاطہ کرنا مشکل ہے۔ یادرہے کہ مسلمانوں پر ظلم اور تشدد کا سلسلہ صرف تاتارستان میں ہی نہیں بلکہ روس کے تمام علاقوں میں جاری وساری ہے۔
Neftekhimkاور Chistobl شہروں کے عقوبت خانوں میں اب بھی وہ دسیوں مسلمان ظلم و تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں جن کو نومبر 2013 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انھیں بجلی کے جھٹکے دیے جارہے ہیں، مارا پیٹا جا رہا ہے، تشدد کے ذریعے ان میں سے بعض کی ریڑھ اور سینے کی ہڈیاں توڑ دی گئی ہیں، کچھ کی دونوں ٹانگیں توڑ دی گئی ہیں، ایک بھائی کے عضو تناسل کو آگ سے جلایا گیا۔
جنوری 2014 کے دوسرے عشرے میں تاتارستان کے تمام شہروں Kazan، Neftekhimik، Elapog، Nizhny، Chelny، Olmatvsk، Nurtat، Chistobl اور Oznakayv میں مسلمانوں کے گھروں میں چھاپے مارکر، ان کے گھروں کی تلاشی لے کر، ان کو گرفتار کرلیا گیا۔ دوسرے شہروں میں بھی مسلمانوں کی پکڑدھکڑ اور مقدموں کا سلسلہ جاری ہے۔ ویب سائٹ http://rt.rbc.ru)) نے جنوری 2013 کو خبر شائع کی کہ تاتارستان کے وزیر داخلہ "جوخورین" نے بم دھماکوں اور پکڑے جانے والے دھماکہ خیز مواد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا :"یہ ہماری اور روسی انٹیلی جنس ایجنسیوں میں ہمارے دوستوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم ان دھماکے کرنے والوں کو جو کہ حزب التحریر سے ہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں، ان میں سے ایک بھی سزا سے بچنا نہیں چاہیے"۔
حزب التحریر پر تشدد اور دہشت گردی کا الزام لگانا سفید جھوٹ ہے۔ حزب التحریر ایک سیاسی و فکری جماعت ہے جو اپنی جدوجہد میں کسی بھی قسم کی مادی طاقت کے استعمال کو مسترد کرتی ہے اور اس کو جائز نہیں سمجھتی، اور یہ الزام روسی حکمرانوں کی بد نیتی اور الزام تراشی کا کھلا ثبوت ہے ۔
30 دسمبر 2013 کو ریلوے اسٹیشن میں دھماکے کے اگلے دن "ولگا گراڈ" شہر میں ایک دھرنے کو طاقت کے ذریعے منتشر کیا گیا۔ اس وقت کلیسا کے پاس تقریبا 200 افراد جمع ہوئے جو اسی شہر کے رہنے والے تھے جنہوں نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ: "ایجنسیوں نے ان دھماکوں کے ذریعے کئی ملین کمالیے"۔ ہر دھماکے کے بعد مسلمانوں کو ہی مورد الزام ٹھرایا جاتا ہے۔ انٹرنیٹ پر جاری ہونے والی ویڈیوز سے یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ آج ایجنسیاں پھر نوے کی دہائی کے آخر میں استعمال کیے جانے والے اسلوب کو دہرا رہی ہیں جب انہی ایجنسیوں کی جانب سے کرائے جانے والے وحشیانہ دھماکوں سے روس لرز گیاتھا۔
روس کی حکومت دنیا کے کسی بھی ملک میں ریاست خلافت کے ظہور کے خوف سے لرزہ براندام ہے کیونکہ اسے خوف ہے کہ خلافت روس کے مسلمانوں کو متحرک کرے گی۔ یہی وجہ ہے کہ روس نے ہر قسم کے انسانی جذبات کو پس پشت ڈالتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف مظالم کو تیز کردیا ہے۔ 24 جنوری 2014 کو پیوٹن، سکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان اور وزراء نے شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جیسا کہ کر ملین میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔
آج کل جنیوا میں شام کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی کانفرنس ہورہی ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ یہ کانفرنس اس مسئلے کے فریقوں بشار الاسد اوراس کے مخالفین کو یکجا کرنے کے لیے روس کے تعاون سے مغربی کوشش ہے۔ مغرب اس بحران سے نکلنے کے لیے، جو کہ اسلام اور کفر کی جنگ بن چکی ہے، اپنی پالیسی کو نافذ کرنا چاہتا ہے۔ مغرب اور روس خلافت اسلامیہ کے قیام کے سے خوفزدہ ہیں۔ وہ اسلام کے علمبرداروں کو مارنے کے لیے ہر قسم کی قوت اور طاقت استعمال کر رہے ہیں تاکہ شام کو سیکولر ہی رکھا جاسکے۔
اتارتاس چینل نے 22 جنوری 2014 کو روسی وزیر خارجہ لاروف کا بیان نشر کیا جس میں اس نے کہا: "اگر کانفرنس میں شریک ممالک نے پہلے مرحلے میں ایسے شام کو بنانے کے بارے میں بات نہیں کی جو مختلف فرقوں اور جمہورت کا محافظ ہو تو میری رائے میں یہ خطرے کی گھنٹی ہے"۔
روس کی جانب سے اسلام کے خلاف طبل جنگ بجانے کی وجہ یہ ہے کہ روس شام میں خلافت کے قیام سے خوفزدہ ہے کیونکہ مسلمانوں کے سب سے بہترین نظام حکمرانی (خلافت) کے ساتھ اقتدار میں پہنچنا حق کی مخالفت کرنے والے ان بدعنوان لوگوں کو تاریخی سبق سیکھائے گا۔
یہ وہ مجرم اور بدعنوان لوگ ہیں جو ہمیشہ اسلام کے خلاف برسرپیکار رہتے ہیں، چاہے اس کے لیے انھیں اپنے بنائے ہوئے قوانین کو ہی کیوں نہ توڑنا پڑے۔ اسلام جو کہ حق ہے، اس کے سامنے یہ کمزور ہیں کیونکہ اسلام ہر سمجھدار اور عقلمند شخص چاہے وہ روسی ہو یا عربی، کے دل کے قریب ہے۔ یہ کائنات ایک خالق کی مخلوق ہے، وہی جس نے محمد ﷺ کو رحمت العالمین بنا کر اسلام یعنی قرآن، سنت نبوی اور وہ ماخذ جن کی طرف یہ دونوں رہنمائی کرتے ہیں، کے پیغام کے ساتھ مبعوث فرمایا۔
جو بھی اس دین کی دعوت دیتا ہے روس کے حکمران اس کو گرفتار کر لیتے ہیں، اس کو انتہا پسند اور دہشت گرد قرار دیتے ہیں، اس کو قید کرلیتے ہیں اور اس کو اور اس کے بچوں، بچیوں، گھروالوں اور رشتہ داروں کو اذیت دیتے ہیں۔
ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ وہ ہماری مدد کرے، اپنے دین کی دعوت میں ہماری مدد کرے، ہمارے اعمال کو خالص اپنی رضا کے لیے بنائے اور ان کو بہترین طریقے سے قبول فرما ئے۔ اے اللہ! اے رحمٰن! امت مسلمہ، جو بہترین امت ہے، جس کو لوگوں کی امامت کر نے کے لیے پیدا کیا گیا ہے، کوجلد سے جلد اپنی زبردست نصرت سے نواز دے۔
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَـبِّتْ أَقْدَامَكُمْ﴾
"اے ایمان والو! اگر تم نے اللہ کی مدد کی تو اللہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم کرے گا"(محمد:7)

27 ربیع الاول 1435ھ                                                                                                                                                                                                                              حزب التحریر
28/01/2014م                                                                                                                                                                                                                                            روس

 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک