السبت، 19 صَفر 1446| 2024/08/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

نوید بٹ کی رہائی کی مہم نوید بٹ کے اغوا کو ایک سال مکمل ہونے پر کیانی کے نام کھلا خط کی ویڈیو جاری کر دی گئی

24 مئی 2013 کو حزب التحریر ولایہ پاکستان نے نوید بٹ، پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان، کے اغوا کے ایک سال مکمل ہونے پر پاکستان کے ظالم و جابر جنرل کیانی کے نام ایک کھلاخط "ایک سال سے نوید بٹ کا اغوا، خلیفہ راشد کے ہاتھوں تمھارے انجام کو روک سکتا ہے اور نہ ہی اس میں تاخیر ہوگی "جاری کیا تھا۔ آج پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کی جانب سے اس خط کی ویڈیو جاری کر دی گئی ہے۔ یہ ویڈیو اس ویب لنک پر دیکھی جا سکتی ہے۔

http://www.dailymotion.com/video/x10hiwe_the-year-long-abduction-of-naveed-butt-will-not-delay-or-prevent-your-end-at-the-hands-of-a-khaleefa_news

اور

http://pk.tl/1bXY

نوید بٹ کو 11 مئی 2012 کو اس وقت جنرل کیانی کے غنڈوں نے اغوا کر لیا تھا جب وہ اپنے بچوں کو اسکول سے لے کر گھر پہنچے ہی تھے۔ ایک سال گزر جانے اور "آزاد عدلیہ" کے ہر دروازے کو کھٹکٹانے کے باوجود وہ اب تک لاپتہ ہیں۔ جنرل کیانی کے نام یہ کھلا خط دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارتی مشنز اور مقامی ذرائع کے ذریعے بھیجا جا رہا ہے۔

اس کھلے خط کو پاکستان بھر میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔ حزب التحریر صحافیوں، دانشوروں، وکلأ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بااثر افراد میں موجود مخلص افراد سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس ظالم کے خلاف کلمہ حق بلند کرنے اور نوید بٹ کی رہائی کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔

نوٹ: اس خط کی تفصیلات اس ویب لنک پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

http://pk.tl/1bRh

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

Read more...

جمہوریت کو ختم کرو اور خلافت کو قائم کرو کیانی اور زرداری امریکی جنگ کے لیے اپنی قوم کوقربان کررہے ہیں

حزب التحریرولایہ پاکستان انتخابات کا دن ،11مئی ،کے قریب آنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں آنے والی تیزی میں پاکستان کے ایجنٹ حکمرانوں کے کردار کی پر زور مذمت کرتی ہے۔ اگر ان حکمرانوں میں زرہ برابر بھی اخلاص ہوتا یا ان میںاپنے آقاوں کے احکامات کو بجا لانے سے انکار کرنے کی تھوڑی سی بھی ہمت ہوتی تو یہ اس قتل و غارت گری کو جڑ سے اکھاڑ کر اس کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ کردیتے۔ ہماری افواج اس بات کی بھر پور صلاحیت رکھتیں ہیں کہ وہ تمام امریکی قونصلیٹس، سفارت خانوں اور اڈوں کو بند کردیں۔ ہمارے بہادر افسران اور جوان چند گھنٹوں میں امریکی انٹیلی جنس ،فوجی اور نجی سیکیورٹی کے افراد اور ان امریکی ماسٹر مائنڈز کو ملک بدر کرسکتے ہیں جو ملک بھر میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی اور انھیں عملی جامہ پہنانے کے لیے نگرانی کرتے ہیں۔ لہذا مسلمانوں کو ان غیر ملکی استعماری حربی ممالک سے تمام تعلقات ختم کرکے اس راستے کو ہی بند کردینا چاہیے جس کو استعمال کر کے یہ سازشیں کرتے ہیں اور امت کو تقسیم کرتے ہیں۔ اور ایک مسلم فوج ہونے کے ناطے ہمارے بہادر بیٹے اپنی سرزمین پر فتنے کا خاتمہ کرنے کے لیے امریکہ کو ایک فیصلہ کن جواب دینے میں انتہائی خوشی محسوس کریں گے۔

لیکن نہیں!یہ غدار مسئلہ کو حل کرنے کی جگہ ہمارے اوپر مزید مسائل کا انبار ڈال دیتے ہیںاور اس قتل و غارت گری کو جواز بنا کر امریکی مطالبات کو تسلیم کرتے چلے جاتے ہیں ۔ امریکہ کا بہت عرصہ سے یہ مطالبہ چلا آرہا ہے کہ فتنے کی اس امریکی جنگ کو پاکستان کے اہم ترین شہروں تک پھیلادیا جائے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ مسلم دنیا کے سب سے بڑی فوج کو بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں مصروف کرنے کے بعد اپنے ہی ملک میں مزید ایک اور محاذ کھولنے پر مجبور کر کے اس کی دفاعی صلاحیتوں کو انتہائی محدود کردیا جائے۔اپنی ذمہ داری سے مخلص حکمرانوں نے سیکیورٹی کے نام پر ستر ہزار فوج کو شہروں میں بھیجنے کا اعلان کردیا ہے جس سے مزید خون خرابے اور دشمنوں کے سامنے ہماری تذلیل میں اضافہ ہوگا۔

اے افواج میں موجود مسلمانو! اس امریکی جنگ کے لیے مزید کتنے مسلمان قربان کیے جائیں گے۔ یہ جنگ حکمرانوں کے نزدیک اتنی مقدس ہے کہ وہ اس کے خلاف ایک لفظ بھی سننا گوارا نہیں کرتے۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ان حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں اورحزب التحریرکی قیادت میں آپ چند گھنٹوں ایسا کرنے پر قادر ہیں۔ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکا ساتھ دیں تا کہ معروف عالم،دانشور اور سیاست دان،شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ،امیر حزب التحریرکو مسلمانوں کے خلیفہ کی حیثیت سے بیعت دی جائے اور پھر خلیفہ مسلمانوں کو ان کے دشمنوں سے تحفظ کرے گا اور ان پر مسلط تذلیل اور ناکامی کو عزت اور کامیابی سے بدل دے گا۔

ﺇنَّا لَنَنصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِیْنَ آمَنُوا فِیْ الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَیَوْمَ یَقُومُ الْأَشْہَادُ

'' یقیناً ہم اپنے رسولوں کی اور ایمان والوں کی دنیا میں بھی مدد کریں گے اور اس دن بھی جب گواہی دینے والے کھڑے ہوں گے''(الغفار:51)

 

پاکستان میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

 

Read more...

وادی تیراہ میں فوجی آپریشن کے خلاف حزب التحریر کے احتجاجی مظاہرے امریکی صلیبی جنگ کے لئے مزید ایندھن بننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی


حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں وادی تیراہ میں فوجی آپریشن اور اس کے نتیجے میں ہونے والے سیکڑوں فوجیوں اور قبائلی مسلمانوں کی اموات کی خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ پاکستان کی قیادت میں موجود غداروں نے یہ فوجی آپریشن 5اپریل بروز جمعہ 2013کو بغیر کسی پیشگی اعلان کے شروع کیا ۔ان فوجی آپریشنز کا مقصدیہ ہے کہ افواج پاکستان کو استعمال کرکے اٖفغانستان پر قابض بزدل امریکی افواج کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان موجود قبائلی مسلمانوں کی جانب سے مسلح مزاحمت سے بچایا جائے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر''تیراہ میں آپریشن :پاک فوج کو امریکی صلیبی جنگ کا ایندھن نہ بناؤ ‘‘اور''تیراہ میں آپریشن،امریکہ سے وفاداری اور امت سے غداری‘‘تحریر تھا۔ مظاہرین قبائلی علاقوں میں امریکی صلیبی جنگ کے لیے پاکستان کو ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کی پالیسی کے خاتمے کا مطالبہ کررہے تھے۔


وادی تیراہ میں فوجی آپریشن کے ذریعے جنرل کیانی نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہی پاکستان کا اصل حکمران ہے جبکہ نگران جمہوری حکومت اسلام آباد میں اس معاملے سے لاتعلق بیٹھی ہے۔ایک طرف جب پورا ملک بجلی کے بدترین بحران کا شکار ہے اور کڑوڑوں لوگ گرمی دور کرنے کے لیے پنکھا تک چلانے سے محروم ہیں جنرل کیانی اور پاکستان کی قیادت میں موجود چھوٹے سے غداروں کے ٹولے کو صرف اس بات کی فکر ہے کہ کسی طرح امریکی مفادات کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ اس کے علاوہ بجائے اس کے کہ ان غداروں کو اسلامی احکامات کے صریح خلاف ورزی اور امت کے مفادات سے چشم پوشی پر ان کا احتساب کیا جاتا ،جمہوریت اور آمریت ان کے غدارانہ اور حرام اعمال کو ''قانونی چھتری‘‘ فراہم کرتیں ہیں کیونکہ یہ دونوں انسانوں کے بنائے ہوئے نظام ہیں جواللہ سبحانہ وتعالی کے اوامر و نواہی کو معطل کردیتے ہیں۔

حزب التحریر افواج پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس سرزمین پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں۔ یقیناً حزب التحریر خلافت کے قیام میں ہماری قیادت کرنے اور امریکی قبضے کے بھیانک دنوں کے خاتمے کے لیے ہمارے درمیان میں موجود ہے۔ حزب التحریر نے 191دفعات پر مشتمل آئین تیار کیا ہے جس کی ہر دفعہ کے لیے حزب نے قرآن و سنت سے تفصیلی دلائل بھی بیان کیے ہیں۔ حزب نے ایسی کتابوں کا ایک پورا ذخیرہ ترتیب دیا ہے جو زندگی میں درپیش مختلف مشکلات اور معاملات کے اسلام سے حل ،اس کی تفصیلات اور اس کے نفاذکے تفصیلی طریقہ کار کو بیان کرتیں ہیں۔ اس کے علاوہ حزب التحریر نے کثیر تعداد میں ایسے قابل، باخبر،باشعور اور جاں نثارمرد اور خواتین تیار کیے ہیں جو خلافت کے قیام کے بعد خلیفہ کو اسلام کی بنیاد پر حکمرانی میں معاونت فراہم کریں گے اور اسلام کے مکمل اور بھرپورنفاذکے لیے خلیفہ کا سخت احتساب بھی کریں گے۔ حزب التحریر دنیا کی سب سے بڑی جماعت ہے جو پوری مسلم دنیا میں تمام مسلم ریاستوں کو ایک ریاست خلافت کے تحت وحدت بخشنے کے لیے کام کررہی ہے۔اور حزب ایسے زبردست قابل سیاست دانوں اور فقہا سے بھری پڑی ہے جیسے اس کے امیر شیخ عطا ابو رشتہ ہیں جن میں یہ صلاحیت،ذہانت اور تجربہ ہے کہ وہ اس امت کی قیادت کرسکیں۔ آخر میں مظاہرین خلافت کے قیام کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔


پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

تصویر کے لیے: یہاں کلک کریں

Read more...

حکومتی ایجنسیوں نے حزب التحریرکے مزید دواراکین کو اغوا کرلیا اغوا نہ تو جمہوریت کے ٹمٹماتے چراغ کو بجھنے سے بچا سکتا ہے اور نہ ہی خلافت کے قیام کو روک سکتا ہے


اغوا نہ تو جمہوریت کے ٹمٹماتے چراغ کو بجھنے سے بچا سکتا ہے اور نہ ہی خلافت کے قیام کو روک سکتا ہے
حزب التحریر ولایہ پاکستان اپنے دو ارکین کی حکومتی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغوا کی شدید مذمت کرتی ہے۔ عامر جگرانوی اور انجینئر فروخ کو 12اپریل2013کو نماز جمعہ کے فوراً بعد،تین گاڑیوں میں سوار،سادہ لباس میں ملبوس خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے اغوا کیا۔حزب کے یہ دونوں اراکین اب تک لاپتہ ہیں۔ یہ واقع اس وقت پیش آیا ہے جب پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے اغوا کے واقع کو 11مئی 2013کو ایک سال ہونے والا ہے۔

اغوا کی یہ تازہ واردات حزب التحریر ولایہ پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے پمفلٹ کی تقسیم کے فوراً بعد رونما ہوئی جس کا عنوان رسول اللہ ﷺ کی یہ بابرکت حدیث ہے کہ((لایلدغ المؤمن من جحر واحد مرتین))''مؤمن ایک سوراخ سے دومرتبہ نہیں ڈسا جاتا‘‘۔اس پمفلٹ میں اس بات کو بے نقاب کیا گیا ہے کہ جمہوریت کفریہ نظام ہے جو اسلام کے نفاذ کو روکتا ہے۔ اس میں مسلمانوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ 11مئی 2013کوہونے والے انتخابات کے ذریعے جمہوریت کے ہاتھوں ایک بار پھر ڈسے جانے سے ہوشیار رہیں۔ اس پمفلٹ میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ حزب التحریر ہی وہ سیاسی جماعت ہے جو پاکستان میں خلافت کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے اور جو اسلام کوفوراً اور مکمل طور پر نافذ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

جمہوریت کے خاتمے اور خلافت کے قیام کی مہم نے پاکستان کی قیادت میں موجود غداروں اور واشنگٹن میں موجود ان کے آقاوں کو بہت تکلیف پہنچائی ہے ۔ اس بات کے باوجود کہ ایک طرف یہ غدار ''مذاکرات اور بحث و مباحثے ‘‘ کی دعوت دیتے ہیں لیکن یہ دیکھنے کے بعد کہ انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین کو اپنانے کی ان کی دعوت کوامت مسترد کررہی ہے ،یہ غدار ''ظلم و جبر‘‘پر اتر آئے ہیں۔امت کے شعور اور آگہی میں روز برروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔امت اس بات سے باخبر ہوتی جارہی ہے کہ جمہوریت انسانوں کا بنایا ہوا نظام ہے جو ہمارے عقیدے، وسائل اور زمینوں کو دشمن کفار کے حوالے کردیتا ہے۔ یقیناً ہر گزرتے دن کے ساتھ جمہوریت کی موت اور خلافت کا قیام قریب تر ہوتا جارہا ہے انشأ اللہ۔

حزب التحریر ان غداروں کو بتا دینا چاہتی ہے کہ یہ مت سمجھنا کہ امت خلافت کی دعوت کے خلاف تمھاری سازشوں اور خباثتوں سے باخبر نہیں۔ امت اچھی طرح جانتی ہے کہ تمھارا ظلم اس بات کا ثبوت ہے کہ تمھارا موقف کمزور ہے اور اس وجہ سے امت اور مضبوطی سے حزب کے ساتھُ جڑ جاتی ہے ۔ اور اس سے بڑھ کر یہ کہ یہ مت سمجھنا کہ اللہ سبحانہ و تعالی بے خبر ہیں اور بہت جلد تم اپنے گناہوں کا بہت ہی برا بدلہ پانے والے ہو۔


وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللّہَ غَافِلاً عَمَّا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا یُؤَخِّرُہُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْہِ الأَبْصَار
ظالموں کے اعمال سے اللہ کو غافل نہ سمجھو وہ تو انھیں اس دن تک کی مہلت دیے ہوئے ہے کہ جس دن آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی(ابراھیم:42)

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

تصویر کے لیے: یہاں کلک کریں

Read more...

حقیقی تبدیلی نظام کی تبدیلی ہے نہ کہ چہروں کی تبدیلی پاکستان کو ''صادق‘‘ و ''امین‘‘ نظام کی ضرورت ہے ،صرف ''صادق‘‘و''امین‘‘ چہروں کی نہیں

برٹش کونسل نے ایک نیا سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق پاکستان کے نوجوانوں کی اکثریت اسلامی ریاست کے قیام کی حمائت اور جمہوریت کی نفی کرتی ہے۔ پاکستان کی حکومتی اشرافیہ، جس کو عدلیہ کی بھی حمائت حاصل ہے، آئین کی دفعات 62اور63کو استعمال کر کے قومی و صوبائی اسمبلی کے کئی متوقع امیدواروں کو اس لیے ناہل قرار دے رہی ہے تاکہ اس مردہ اور دھتکارے ہوئے جمہوری نظام کو ایک بار پھر لوگوں کی امیدوں کا مرکز بنایا جاسکے۔ پریشانی کی حالت میں اٹھائے گئے اس انتہائی قدم کی وجہ نوجوانوں کی و ہ سوچ ہے جس کا انکشاف برٹش کونسل کے جاری کردہ سروے میں کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان کے نوجوانوں کی 94فیصد تعداد یہ سمجھتی ہے کہ ملک غلط سمت میں گامزن ہے اوروہ پاکستان میں حقیقی تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں۔عرب بہار میں جس طرح مسلم نوجوانوں نے کئی دہائیوں پرپھیلے سیاسی کرداروں کا خاتمہ کیا ہے اس کو دیکھتے ہوئے پاکستان کی حکمران اشرافیہ پاکستان کے نوجوانوں میں موجود جمہوری نظام کے خلاف نفرت کو محض چند چہروں سے نفرت کی جانب موڑنا چاہتی ہے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے چند امیداروں کو کرپشن اور نااہلی کی بنیاد پرانتخابات کے کھیل سے باہر نکال کر حکمران عوام کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کرپشن اور بدعنوانی چند افراد میں ہے ناکہ اس جمہوری نظام میں جس کے تحت یہ حکمرانی کرتے ہیں۔ لیکن اس مسئلے کی حقیقت یہ ہے کہ کرپشن اور بدعنوانی اس جمہوری نظام کے خمیر میں ہے،وہ نظام جس کو پاکستان نے برطانوی استعمار سے وراثت میں حاصل کیا تھا اور اسی نظام نے استعماری طاقتوں اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود ان کے ایجنٹوں کے مفادات کو پورا کیا۔ صرف اللہ سبحانہ و تعالی ہی قانون ساز ہیں اور انھوں نے قرآن میں حکمرانوں کے چننے کے معیار کو بیان کردیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں:


(وَمَن لَّمْ یَحْکُم بِمَا أَنزَلَ اللّہُ فَأُوْلَءِکَ ہُمُ الْفَاسِقُون)
''اور جو اللہ کی اتاری ہوئی وحی(قرآن) کے مطابق فیصلے نہیں کرتے تو وہ فاسق ہیں‘‘(المائدہ:47)۔


صرف اتنا ہی کافی نہیں ہے کہ ان لوگوں کو چن لیا جائے جو نیک ہیں اور جن کا ماضی داغدار نہیں اور پھر وہ اس قانون کے مطابق حکمرانی کریں جو اللہ سبحانہ و تعالی کا نازل کردہ نہیں ہے بلکہ اسلام نے ایسے نظام کا حصہ بننے کو ہی حرام قرار دیا ہے جس میں ہم نیک اور پارسا لوگوں کو چنیں تا کہ وہ ہم پرکفر قوانین کی بنیاد پر حکمرانی کریں۔ جمہوریت انسانوں کو قانون ساز قرار دیتی ہے جہاں اکثریت اپنی خواہشات کی بنیاد پر قانون سازی کرتی ہے۔ اسلام مسلمانوں کو اللہ کے دی ہوئی شریعت کے سوا کسی بھی دوسرے قانون یا شریعت کی بنیاد پر حکمرانی کو حرام قرار دیتا ہے اور اس بات کا مطالبہ کرتا ہے کہ ہر قانون صرف اور صرف قرآن و سنت سے ہی لیا جائے۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں:


( فَاحْکُم بَیْْنَہُم بِمَا أَنزَلَ اللّہُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَہْوَاء ہُمْ عَمَّا جَاءَ کَ مِنَ الْحَقّ)
''ان کے درمیان اللہ کی اتاری ہوئی وحی کی بنیاد پر فیصلے کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں ایسا نہ ہو کہ یہ اس حق سے آپ کو موڑ دیں جوآپ کے پاس آچکا ہے‘‘(المائدہ:48)۔


پاکستان میں حقیقی تبدیلی محض چہروں کی تبدیلی سے نہیں آئے گی چاہے وہ ''صادق‘‘ و'' امین‘‘ ہی کیوں نہ ہوں۔ پاکستان میں حقیقی تبدیلی اس وقت آئے گی جب ''صادق‘‘ و'' امین‘‘ نظام قائم ہوگا۔ ہم پاکستان کے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ محض چہروں کی تبدیلی کے اس تماشے کو مسترد کردیں اور کرپٹ جمہوری نظام کو اکھاڑ پھینکنے اور خلافت کے قیام کے ذریعے اسلام کے مکمل اور جامع نفاذکا مطالبہ کریں۔

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

Read more...

کرزئی اور کیانی اپنی عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں پاک افغان کشیدگی خطے میں امریکی موجودگی کو مستحکم کرنے کے لئے ہے

حالیہ دنوں میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی اور فوجی کشیدگی میں اضافہ درحقیقت افغانستان میں2014کے بعد بھی امریکی فوجی اڈوں اور امریکی افواج کو برقرار رکھنے کے لیے ماحول سازگار بنانے کے لیے ہے۔ کرزئی حکومت افغانستان میں امن کے قیام میں ناکامی اور اس کے مسائل کا ذمہ دار پاکستان کو ٹہرا رہی ہے جبکہ پاکستان کرزئی انتظامیہ کو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کی پشت پناہی کا ذمہ دار ٹہرارہی ہے۔کرزئی اور کیانی پاکستان اور افغانستان میں بم دھماکوں اور قتل غارت گری کے اصل مجرم امریکہ کے گھناونے کردار پر پردہ ڈالنے اور خطے میں امریکی راج کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک دوسرے پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ دراصل امریکہ افغانستان میں 2014کے بعد بھی اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے انخلأ کے منصوبے کی آڑ میں مستقل فوجی اڈے قائم کرنا چاہتا ہے لیکن اس مقصد کے حصول میں امریکہ کو افغانستان میں سخت عوامی ردعمل کا سامنا ہے۔ کرزئی حکومت کی جانب سے اپنے اندرونی مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کا مقصد افغان عوام کو یہ باور کرانا ہے کہ ان کے تحفظ اور پاکستان کی مداخلت روکنے کے لیے 2014کے بعد بھی افغانستان میں محدود امریکی افواج کی موجودگی ضروری ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں امریکی راج کو مستحکم کرنے کے بعد جنرل کیانی افغانستان میں امریکی راج کے تسلسل کو جاری اور مستحکم کرنے کے لئے امریکہ کو بھر پور معاونت فراہم کررہا ہے۔ جنرل کیانی کا حالیہ دورہ اردن کے دوران امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری سے ملاقات بھی اسی مقصد کے حصول کے لیے تھی۔


پاکستان اور افغانستان کے مسائل کی بنیادی وجہ خطے میں امریکی موجودگی ، اس کے ناپاک عزائم اور سرمایہ دارنہ نظام ہے۔ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ کے نام پر امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں کا مقدس خون،پاکستان اور افغانستان کے غدار حکمرانوں نے پانی کی طرح بہایا گیا ہے۔ اس بدترین صورتحال سے نکلنے کی واحد صورت پاکستان اور افغانستان سے غدار حکمرانوں ، سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اورخلافت کے قیام میں ہے۔خلافت پاکستان اور افغانستان کی قوت کو ایک خلیفہ کی قیادت میں یکجا کردے گی اور خلافت کی افواج اور مخلص مجاہدین کی مشترکہ قوت امریکہ کو پاکستان اور افغانستان سے دم دبا کر بھاگنے پر مجبور کردے گی۔
حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو ان کی ذمہ داری کی یاد دہانی کراتی ہے کہ وہ اپنی قیادت میں موجود غداروں کو ایک اور امریکی منصوبے کو کامیاب بنانے سے روکیں جو پہلے ہی 50ہزار پاکستان کے مسلمان شہریوں اور فوجیوں کو امریکی جنگ کی بھینٹ چڑھا چکے ہیں۔ خطے میں امریکی موجودگی کا مطب یہ ہے کہ امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے مزید ہزاروں مسلمان شہریوں اور فوجیوں کا مقدس خون بہایا جائے گا جبکہ بزدل امریکی افواج اپنے ائرکنڈیشن کمروں میںآرام سے بیٹھے رہیں گی۔آگے بڑھیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں اور پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں،افواج اور ان کے وسائل کو یکجا کرکے دنیا کے طاقتور ترین ریاست خلافت کی بنیاد ڈالیں اور کافر امریکی افواج کو خطے سے ذلیل رسو کر کے نکال باہر کریں ۔

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
شہزاد شیخ

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک