حزب التحریر کے سرگرم رکن، حکیم احسان جگرانوی کو رات کی تاریکی میں دروازے توڑ کر اغوا کر لیا گیا
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
گزشتہ شب حکومتی غنڈے حکیم احسان جگرانوی کی رہائش گاہ، 5-NگلبرگII ، میں چوروں کی طرح داخل ہوئے اور دروازے توڑ کر حکیم احسان اور ان کے چھوٹے بھائی کو اغوا کر کے لے گئے۔ یہ بزدلانہ کاروائی گھر میں نصب کیمروں نے محفوظ کر لی۔ حکومت کو کالے شیشوں میں دندناتے مسلح بلیک واٹر کے دہشت گرد نظر نہیں آتے جبکہ حزب التحریر جیسی غیر عسکری سیاسی جماعت کے پر امن ممبران ان کے پہلو میں خنجر کی طرح چبھتے ہیں۔ یہ فقط اس لئے کہ حزب التحریر ان حکمرانوں کے آقائوں کو خطے سے نکالنے کے لئے سرگرم ہے اور اس کفریہ نظام کو اکھاڑ کر خلافت ِراشدہ کا نظام رائج کرنے کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے۔ یہ جمہوری حکومت امریکی کاسہ لیسی میں مشرف کی آمریت سے کہیں بدتر ثابت ہوئی ہے۔ امریکہ حکومت کے ساتھ مل کر بم دھماکے کرواتا ہے اور پھر اسے بنیاد بنا کر سینکڑوں معصوم مسلمانوں کو بغیر مقدمہ چلائے MPO کے کالے قانون کے تحت کئی ماہ کے لئے بند کر رہا ہے۔
اس ظلم کو چھپانے کے لئے میڈیا کے خلاف قرار داد کا شوشہ چھوڑ دیا گیا ہے تاکہ میڈیا اور عوام کی توجہ ان گرفتاریوں سے ہٹائی جاسکے۔ فاٹا آپریشنوں کے بعد اب امریکہ پنجاب میں مزاحمت کرنے والے تمام جہادی اور سیاسی گروہوں کو کرش کرنا چاہتا ہے تاکہ پاکستان پر اس کی گرفت قائم کرنے میں اسے کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ پنجاب میں جاری یہ آپریشن اسی منصوبے کی ایک کڑی ہے۔ حزب التحریر کو خلافت کی جدوجہد سے روکنے میں قذافی، حسنی مبارک، بشار الاسد اور کریموف ناکام ہو چکے اب زرداری اور شہباز شریف بھی اپنا شوق پورا کر لیں؛ ناکامی کے سوا ان کے ہاتھ کچھ نہ آئے گا۔ حکمران یاد رکھیں، خلافت قائم ہو کر رہے گی، اس کی بشارت رسول اللہ ﷺ نے ہمیں دی ہے۔ خلافت ان غداروں سے ایک ایک غداری کا حساب لے گی۔ پھر یہ زرداری، گیلانی اور شریف برادران کس کی آغوش میں پناہ لیں گے؟ جبکہ آخرت میں غداروں کے لئے اللہ کا عذاب تو اس سے کہیں شدید تر ہے۔
نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان