المكتب الإعــلامي
ولایہ بنگلادیش
ہجری تاریخ | 13 من صـفر الخير 1442هـ | شمارہ نمبر: 1442 / 05 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 30 ستمبر 2020 م |
پریس ریلیز
اللہ سبحانہ و تعالی کے حکم سے جلد آنے والا خلیفہ،
معتصم کے نقش قدم پر مسلم عورتوں کی عزتوں کی حفاظت اور دفاع کرے گا
اللہ تعالیٰ نے ہماری مسلم بہنوں اور بیٹیوں کا مقام اور مرتبہ ان کے وقار ، شرافت، اور نرمی کی صفات کی وجہ سے بہت بلند کیا ہے۔ مگر بد قسمتی سے وہ حسینہ واجد کی مہلک، سیکولر حکومت کے تحت غنڈوں کا شکاربن گئی ہیں۔ سلہٹ ایم سی کالج کے ہاسٹل میں چاترا لیگ (chhatra league)کے غنڈوں کے ہاتھوں ایک مسلمان عورت کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کا افسوسناک اور خوف ناک واقعہ پیش آیا جب کہ اس کے شوہر کو رسیوں سے باندھا ہوا تھا۔ اس بدترین ظلم کو اس نظام اورحکومت سے الگ تھلگ نہیں دیکھا جا سکتا جو ہمیشہ ان مجرموں کی حفاظت اور ان کو سزا سے بچانے کا انتظام کرتی ہے تاکہ خوف و ہراس کی فضاء پیداہو اور لوگوں پرحکومت کا ظلم و جبر آسان ہو جائے۔ یہ غندے جو بھی جرائم کرتے ہیں اس ظالم عدلیہ، جو کہ اس نظام کا حصہ ہے، کی وجہ سے سزا پانے سے بچ جاتے ہیں۔ حکومت کے غنڈے ہماری کمزور عورتوں کی عزتوں کو پامال کرتے ہیں اور عدالتیں ان درندوں کو رہا کر دیتی ہیں۔ لہٰذا اس طرح کے جرائم کی ذمہ داری صرف ان عصمت دری کرنے والے چاترا کے غنڈوں پر نہیں ڈالی جا سکتی کیونکہ اس مجرمانہ نظام کے تمام عناصر کئی سال سے ان جرائم پیشہ افراد کو جرائم کا ارتکاب کرنے کی ترغیب دیتے آرہے ہیں۔ لہٰذا اس بات میں کوئی تعجب نہیں ہے کہ ایک طرف تو حکومت ان مجرموں اور ٹھگوں کی دیکھ بھال کرتی ہے تو دوسری طرف وہ حزب التحریر کے مخلص شباب کو صرف کلمہ حق کہنے پر کئی سال کے لیے جیل میں ڈال دیتی ہے ،جبکہ حکومت مجرموں کو بغیر کسی پس و پیش کے دو مہینوں میں رہا کر دیتی ہے تا کہ وہ اپنی مجرمانہ زندگی کو جاری و ساری رکھ سکیں۔
اے لوگو !
جتنا زیادہ آپ اس غلیظ اور ظالم سیکولر حکومت اوران کے حاشیہ برداروں کو برداشت کریں گے اتنا ہی کم ہماری خواتین آزادی اور تحفظ کے ساتھ رہ سکیں گی۔ ہمیں اس نظام کو چھوڑ کر صرف ان عصمت دری کرنے والوں پر غصہ نہیں کرنا چاہیے جو کہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں جتنا بڑا مسئلہ یہ نظام ہے جو ان عصمت دری کرنے والے مجرموں کو مسلسل پیدا کرتا ہےاور ان کی حفاظت کرتا ہے۔ لہٰذا اس نظام اور حکومت سے عدل کا مطالبہ کرنا بالکل بے کار ہے جو ہمیں عصمت دری کے اس کلچر کا عادی بنانے کی کوشش کرتا ہے جسے چاترا لیگ کے جنسی درندے ہر گزرتے دن کے ساتھ نئی بلندیوں تک پہنچا رہے ہیں ۔
اے لوگو!
اس بحران کا اصل حل یہ ہے کہ آپ فوج میں موجوداپنے مخلص دوستوں اور رشتہ داروں کو دعوت دیں کہ وہ اس سیکولر مجرمانہ نظام کو اکھاڑ پھینکیں،اور انہیں لازمی طور پر حزب التحریر کو نصرت دینے کا مطالبہ کرین چاہیے تاکہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کا قیام ہوجو کہ ہماری اصلی ڈھال ہےجس کے ذریعے ہماری پاک دامن ماوں اور بہنوں کی عزتوں کی حفاظت ہو گی۔ اور افسروں کو دعوت دیں تا کہ وہ اس طرح سے ردعمل دیں جیسا کہ عباسی خلیفہ معتصم باللہ نے ایک مسلمان یتیم لڑکی کی پکار پر دیا تھا جس کو رومی سپاہیوں نے تنگ کیا تھا اور قید کر لیا تھا۔ معتصم باللہ نے ایک مسلم خاتون کی عزت کے دفاع کے لیے ایک زبردست فوجی لشکر بھیجا جس نے مالٹا میں موجود ایک اہم رومی اڈے کو فتح کرلیا ۔ تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ خلفاء نے ہماری ماوں، بہنوں اور بیٹیوں کے عزت کی حفاظت کے لیے ایک ڈھال کا کردار ادا کیا۔ اور انہوں نے ہمیشہ اس کا م کو اپنی ایک ذمہ داری سمجھتے ہوئے ادا کیا کیونکہ ان کے سامنے رسول اللہ ﷺ کی سنت موجود تھی کہ رسول اللہ ﷺ نے بنو قینقاع کے یہودی قبیلے کےخلاف لشکر متحرک کیا تھا اور ان کا محاصرہ کیا تھا اوران کو مدینہ سے نکال دیا تھا کیونکہ ان کے ایک یہودی نے مسلمان عورت کی عزت پر حملہ کیا تھا۔تو آیئے مسلح افواج کے مخلص افسروں کو دعوت دیں اور صرف یہی مطالبہ (خلافت کے لئے نصرت) کریں ،کہ صرف یہی ہماری پاک دامن خواتین پر تشدد کے خاتمے کا سبب بنے گا۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
«وَاللَّهِ لَيُتِمَّنَّ هَذَا الأَمْرَ حَتَّى يَسِيرَ الرَّاكِبُ مِنْ صَنْعَاءَ إِلَى حَضْرَمَوْتَ، لاَ يَخَافُ إِلاَّ اللَّهَ أَوِ الذِّئْبَ عَلَى غَنَمِهِ»
" اللہ کی قسم یہ امر(اسلام) بھی کمال کو پہنچے گا اور ایک زمانہ آئے گا کہ ایک سوار مقام صنعاء سے حضر موت تک سفر کرے گا لیکن( راستوں کے پرامن ہونے کی وجہ سے) اسے اللہ کے سوا اور کسی کا ڈر نہیں ہو گا۔ یا صرف بھیڑئیے کا خوف ہو گا کہ کہیں اس کی بکریوں کو نہ کھا جائے "(صحیح بخاری)۔
ولایہ بنگلا دیش میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ بنگلادیش |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.khilafat.org |
E-Mail: media@hizb-ut-tahrir.info |