الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ بنگلادیش

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر: نمبر:1437-03/01
عیسوی تاریخ     جمعہ, 18 دسمبر 2015 م

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پریس ریلیز

سعودی عرب کی قیادت میں قائم ہونے والے"اسلامی عسکری اتحاد"کو مسترد کردو کہ یہ ایک دھوکہ ہے

یہ منصوبہ امریکہ اور مغرب نے اسلام کی واپسی کو روکنے کےلیے بنایا ہے

 

      سعودی عرب نے منگل 15 دسمبر 2015 کو عراق،شام،لیبیا،مصر ، افغانستان  اوردیگر اسلامی علاقوں میں  "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے لیے  34 اسلامی ممالک پر مشتمل  عسکری اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ بنگلا دیش کے امور خارجہ کے وزیرشہریار عالم نے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ  بنگلا دیش نے بخوشی اس اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے،  کیونکہ یہ اتحاد" پرتشددانتہا پسندی" کو برداشت نہ کرنے کی بنگلا دیشی حکومت کی پالیسی  سے ہم آہنگ ہے، دوسرے لفظوں میں  یہ اعلان  سرکش حسینہ کا اسلام کو برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے عین مطابق ہے۔

 

    اس نام نہاد " اسلامی عسکری اتحاد" کے پس پردہ ایک بد نما حقیقت ہے اور وہ یہ کہ  یہ  اسلام کے خلاف امریکہ اورمغرب کی  ایک نئی عالمی جنگ کے سوا کچھ نہیں۔ عرب اور مسلم دنیا کے حکمرانوں پر "داعش " کے خلاف جنگ کے نام پر شام کے مسلمانوں کے خلاف  عسکری حملوں  میں مزید تعاون کے لیے امریکی دباو  میں اضافے کے ساتھ، ان   قومی ریاستوں کے نا اہل حکمرانوں نے  خطے اور اس سے باہر  بھی اپنے آقا کے مفادات کی نگہبانی کے لئے اپنی خدمات پیش کی ہیں ۔  اسی لیے ہم نے دیکھا کہ   امریکی سیکریٹری دفاع عیش کارٹر نےاس اعلان کا منگل کو   ترکی کے انجرلیک ہوئی اڈے پر فوراً خیر مقدم کیا جب وہ  امریکی مہم کے لئے حمایت کے حصول کے لئے علاقے کے دورے پر تھا اورکہا، "۔۔۔   ایسا لگتا ہے کہ  یہ اس سے ہم آہنگ ہے جس کے بارے میں ہم  طویل عرصے سے قائل کرنے کی کوشش کر رہے تھے،   اور وہ یہ کہ سنی عرب ممالک داعش کے خلاف جنگ کی مہم میں بڑے پیمانے پر شریک ہوں "۔

 

     مغربی صلیبی جن کی قیادت امریکہ کررہا ہے  عالمی سطح پر عظیم  خلافت کے قیام کی طرف گامزن مخلص مسلمانوں کے  بڑھتے قدموں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے اور یہ جنگ شام میں شدید ہوچکی ہے۔  کیونکہ امریکہ تمام متبادل کو آزماچکا مگر ناکام رہا،اس لئے  اب  مسلم افواج کے ذریعے  وہ ناصرف شام میں مخلص اسلامی تحریک کو ختم کرنا چاہتا ہے بلکہ  اسلامی دنیا  کے ہر کونے میں استعمال کرنا چاہتا ہے جہاں بھی ان کی ضرورت پڑے۔ لہٰذا ہم اس قسم کے عسکری اتحاد کے قیام کو دیکھ رہے ہیں جو "دہشت گردی" سے لڑنے کا نام پر بنایا گیا ہے۔ اس اتحاد کا ہدف منگل کے دن کی جانی والی پریس کانفرنس میں  سعودی وزیر دفاع  اور  نائب والی عہد محمد بن سلمان کے اعلان میں واضح ہے ، جہاں اس نے ہدف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد ایک ساتھ کام کرے گا اور "بین الاقوامی برادری"(جوکہ مغربی صلیبی ہیں) کے تعاون سے  "صرف داعش کو ہی نہیں بلکہ کسی بھی دہشت گرد تنظیم"کو نشانہ بنائے گا۔    امت کی پیٹھ میں چھرا گھونپنا سعودی شاہی خاندان کا  ہمیشہ سے بنیادی کردار رہا ہے جس کا آغاز مغربی استعمارکے ساتھ خلافت  کو تباہ کرنے کی سازش سے ہوا تھا۔ اور اب جب افق پر خلافت راشدہ کے طلوع ہونے کی علامتیں واضح ہوتی جارہی ہیں تو مصنوعی طور پر بنائیں گئیں مسلم قومی ریاستوں کے خائن حکمران خود ساختہ 'خادمیں حرمین' کی قیادت  میں اکٹھے ہو گئے ہیں تا کہ نبوت کے طرز پرخلافت کے قیام  کے لئے امت کے   ارادوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جائے ۔

 

    اے لوگو ! اے مسلح افواج کے مخلص افسران!

حزب التحریراس بدنما سازش سے تمہیں خبردار کرتی ہے جس کی قیادت مغر ب اور امریکہ کر رہے ہیں،  ان لوگوں سے خبردار رہو جو  مسلم افواج کو  اپنے مسلمان بھائیوں سے لڑانے  کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں کیونکہ مغر ب تھک چکا ہے اور مسلمانوں کے خلاف جنگ ہار رہا ہے ۔ یاد رکھو کہ  اللہ عز وجل کے سامنے تمہارا احتساب کیا جائے گا  اگر تم نے خائن حسینہ کی جانب سے "دہشت گردی" کے خلاف لڑنے کے نام پر اسلام کی پکار کو ختم کرنے کے لئے قائم ہونے والے اتحاد میں شامل ہونے کے فیصلے کی حمایت کی ۔  بلکہ بنگلا دیش میں نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرۃ دو، اور پھر صلیبی مغرب کو حزب التحریرکے امیر  جلیل القدر عالم دین عطاء بن خلیل ابو الرشتہ  کی بہادر قیادت میں چیلنج کرو  ۔

 

ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریرکامیڈیا آفس

www.facebook.com/ht.bangladesh

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ بنگلادیش
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.khilafat.org
E-Mail: media@hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک